মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৮৭ টি

হাদীস নং: ৩৭৪০১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری کو راستہ میں (یعنی شہر میں داخل ہونے سے قبل) کرنے کا بیان
(٣٧٤٠٢) حضرت عبداللہ سے منقول ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خریداری کو پہلے ہی کرنے سے (شہر میں داخلہ سے پہلے) منع فرمایا۔
(۳۷۴۰۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ نَہَی عَنْ تَلَقِّی الْبُیُوعِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری کو راستہ میں (یعنی شہر میں داخل ہونے سے قبل) کرنے کا بیان
(٣٧٤٠٣) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ تم استقبال نہ کرو اور نہ ہی تم قسمیں کھاؤ۔
(۳۷۴۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَسْتَقْبِلُوا ، وَلاَ تُحَلِّفُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری کو راستہ میں (یعنی شہر میں داخل ہونے سے قبل) کرنے کا بیان
(٣٧٤٠٤) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تلقی (شہر سے باہر ہی خریداری کرنے) سے منع فرمایا ۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۷۴۰۴) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ التَّلَقِّی۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔ (مسلم ۱۴۔ احمد ۲۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حالتِ احرام میں مرنے والے کے سر کو ڈھانپنے کا بیان
(٣٧٤٠٥) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حالت احرام میں تھا۔ اس کی اونٹنی نے اس کو زمین پر پٹخ دیا تو وہ مرگیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کو پانی اور بیری سے غسل دو اور اس کو انہی دو کپڑوں میں کفن دے دو اور اس کے سر کو نہ ڈھانپو کیونکہ اللہ تعالیٰ اس کو بروز قیامت تلبیہ کہتے ہوئے اٹھائیں گے۔
(۳۷۴۰۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً کَانَ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ مُحْرِمٌ ، فَوَقَصَتْہُ نَاقَتُہُ فَمَاتَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اغْسِلُوہُ بِمَائٍ وَسِدْرٍ ، وَکَفِّنُوہُ فِی ثَوْبَیْہِ ، وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَہُ ، فَإِنَّ اللَّہَ یَبْعَثُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُلَبِّیًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حالتِ احرام میں مرنے والے کے سر کو ڈھانپنے کا بیان
(٣٧٤٠٦) حضرت ابن عباس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی اپنے اونٹ سے گر کر مرگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اس کو پانی اور بیری کے ساتھ غسل دو اور اس کو اس کے (انہی) دو کپڑوں میں کفنا دو اور اس کے سر کو نہ ڈھانپو۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اس کو بروز قیامت تلبیہ کہنے کی حالت میں اٹھائیں گے۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس کا سر ڈھانپ دیا جائے گا۔
(۳۷۴۰۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : خَرَّ رَجُلٌ عَنْ بَعِیرِہِ فَمَاتَ ، فَقَالَ : اغْسِلُوہُ بِمَائٍ وَسِدْرٍ ، وَکَفِّنُوہُ فِی ثَوْبَیْہِ ، وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَہُ ، فَإِنَّ اللَّہَ یَبْعَثُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُلَبِّیًا۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یُغَطَّی رَأْسُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑنے کا بیان
(٣٧٤٠٧) حضرت سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حجروں میں سے کسی حجرہ میں جھانکا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کنگھی تھی جس سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنا سر کھجا رہے تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر مجھے علم ہوتا کہ تو دیکھ رہا ہے تو میں یہ تیری آنکھ میں دے مارتا۔ اجازت طلب کرنے کا تعلق دیکھنے ہی سے تو ہے۔
(۳۷۴۰۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، سَمِعَ سَہْلَ بْنَ سَعْدٍ ، یَقُولُ : اطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ جُحْرٍ فِی حُجْرَۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَمَعَہُ مِدْرًی یَحُکُّ بِہِ رَأْسَہُ ، فَقَالَ : لَوْ أَعْلَمُ أَنَّک تَنْظُرُ لَطَعَنْتُ بِہِ فِی عَیْنَیْک ، إِنَّمَا الاِسْتِئْذَانُ مِنَ الْبَصَرِ۔ (طبرانی ۵۵۸۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑنے کا بیان
(٣٧٤٠٨) حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر میں تھے کہ ایک آدمی نے دروازے کی سوراخوں میں جھانکا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی طرف کنگھی کے ساتھ (مارنے کے لئے) نشانہ بنایا تو وہ پیچھے ہٹ گیا۔
(۳۷۴۰۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ فِی بَیْتِہِ ، فَاطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ خَلَلِ الْبَابِ ، فَسَدَّدَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَحْوَہُ بِمِشْقَصٍ ، فَتَأَخَّرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑنے کا بیان
(٣٧٤٠٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اگر کوئی آدمی کسی قوم کو ان کی اجازت کے بغیر جھانکے تو ان کے لیے اس آدمی کی آنکھ پھوڑنا حلال ہے۔
(۳۷۴۰۹) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ ، عَنْ سُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ أَنَّ رَجُلاً اطَّلَعَ عَلَی قَوْمٍ بِغَیْرِ إِذْنِہِمْ ، حَلَّ لَہُمْ أَنْ یَفْقَؤُوا عَیْنَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪০৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑنے کا بیان
(٣٧٤١٠) حضرت ہزیل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر کوئی آدمی لوگوں کے گھر میں روشندان سے جھانکے اور اس کی طرف گٹھلی پھینکی جائے ۔ اس کی آنکھ پھوٹ جائے تو یہ زخم رائیگاں ہوگا۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : ضمان دیا جائے گا۔
(۳۷۴۱۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَرَوَانَ ، عَنْ ہُزَیْلٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ أَنَّ رَجُلاً اطَّلَعَ فِی دَارِ قَوْمٍ مِنْ کَوَّۃٍ ، فَرُمِیَ بِنَوَاۃٍ ،فَفُقِئَتْ عَیْنُہُ ، لَبَطُلَتْ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَضْمَنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کتے کو پالنے کا بیان
(٣٧٤١١) حضرت سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص شکاری کتے کے سوا کتا پالے گویا جانوروں کی دیکھ بھال والے کتے کے سوا کتا پالے تو اس کے اجر میں سے روزانہ دو قیراط کمی واقع ہوگی۔
(۳۷۴۱۱) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ صَیْدٍ ، أَوْ مَاشِیَۃٍ ، نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کتے کو پالنے کا بیان
(٣٧٤١٢) حضرت عبداللہ بن دینار فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر کے ہمراہ بنی معاویہ کی طرف گیا۔ تو ہم پر کتوں نے بھونکنا شروع کیا۔ ابن عمر نے فرمایا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے۔ جس نے شکاری کتے کے سوا یا جانوروں کی دیکھ بھال والے کتے کے سوا کتا پالا تو اس آدمی کے ثواب میں سے روزانہ دو قیراط کی کمی ہوجائے گی۔
(۳۷۴۱۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، قَالَ : ذَہَبْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ إِلَی بَنِی مُعَاوِیَۃَ ،فَنَبَحَتْ عَلَیْنَا کِلاَبٌ ، فَقَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ ضَارِیَۃٍ ، أَوْ مَاشِیَۃٍ ، نَقَصَ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کتے کو پالنے کا بیان
(٣٧٤١٣) حضرت ابوہریرہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ جس نے بھی وہ کتا رکھا جو کھیتی شکار اور جانوروں کے لیے ضروری نہیں تھا تو اس کے اجر میں سے روزانہ ایک قیراط کمی ہوجائے گی۔
(۳۷۴۱۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ، عَنْ سُلَیْمِ بْنِ حَیَّانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: مَنِ اتَّخَذَ کَلْبًا لَیْسَ بِکَلْبِ زَرْعٍ، وَلاَ صَیْدٍ، وَلاَ مَاشِیَۃٍ، فَإِنَّہُ یَنْقُصُ مِنْ أَجْرِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کتے کو پالنے کا بیان
(٣٧٤١٤) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے کتا پالا نہ تو اسے کھیتی میں استعمال کیا اور نہ جانوروں کی حفاظت میں تو اس کے عمل سے ہر روز ایک قیراط کم ہوجاتا ہے۔ راوی سے پوچھا گیا : کیا آپ نے خود رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ فرمان سنا ہے۔ انھوں نے فرمایا : ہاں۔ اس مسجد کے رب کی قسم۔
(۳۷۴۱۴) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُصَیْفَۃَ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ أَبِی زُہَیْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا لاَ یُغْنِی عَنْہُ زَرْعًا ، وَلاَ ضَرْعًا ، نَقَصَ مِنْ عَمَلِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطٌ ، فَقِیلَ لَہُ : أَنْتَ سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ: إِی وَرَبِّ ہَذَا الْمَسْجِدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کتے کو پالنے کا بیان
(٣٧٤١٥) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں جس نے کھیتی یا جانوروں کی حفاظت کے علاوہ کتا پالا تو ہر روز اس کے عمل سے ایک قیراط کم ہوجاتا ہے۔
(۳۷۴۱۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ قَنْصٍ ، أَوْ کَلْبَ مَاشِیَۃٍ ، نَقَصَ مِنْ عَمَلِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطٌ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِاِتِّخاذِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں نصاب سے فاضل مقدار کے حکم کا بیان
(٣٧٤١٦) حضرت حکم سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاذ کو یمن بھیجا اور انھیں حکم دیا کہ وہ (زکوۃ کی وصولی) ہر تیس گائیوں پر ایک مونث یا مذکر تبیعہ (ایک سالہ بچہ) کو لے۔ اور ہر چالیس گائیوں پر ایک دو سالہ گائے کا بچہ لے۔ لوگوں نے آپ سے ان دونوں کے درماان کے بابت سوال کیا تو انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھنے تک کچھ بھی لینے سے انکار فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم (دو نصابوں کے مابین پر) کچھ نہ وصول کرو۔
(۳۷۴۱۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : بَعَثَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعَاذًا ، وَأَمَرَہُ أَنْ یَأْخُذَ مِنْ کُلِّ ثَلاَثِینَ تَبِیعًا ، أَوْ تَبِیعَۃً ، وَمِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ مُسِنَّۃً ، فَسَأَلُوہُ عَنْ فَضْلِ مَا بَیْنَہُمَا ، فَأَبَی أَنْ یَأْخُذَ حَتَّی سَأَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : لاَ تَأْخُذْ شَیْئًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں نصاب سے فاضل مقدار کے حکم کا بیان
(٣٧٤١٧) حضرت شعبی سے منقول ہے کہ فاضل مقدار میں کچھ لازم نہیں ہے۔
(۳۷۴۱۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ فِیہَا شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں نصاب سے فاضل مقدار کے حکم کا بیان
(٣٧٤١٨) حضرت شعبہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حکم سے پوچھا : میں نے کہا : اگر پچاس گائے ہوں تو ؟ حکم نے جواب دیا : اس میں بھی دو سالہ بچہ ہی ہے۔
(۳۷۴۱۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَکَمَ، قُلْتُ: إِنْ کَانَتْ خَمْسِینَ بَقَرَۃً؟ قَالَ الْحَکَمُ: فِیہَا مُسِنَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں نصاب سے فاضل مقدار کے حکم کا بیان
(٣٧٤١٩) حضرت علی فرماتے ہیں کہ فاضل مقدار میں کچھ لازم نہیں۔
(۳۷۴۱۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الشَّنَقِ شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪১৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ میں نصاب سے فاضل مقدار کے حکم کا بیان
(٣٧٤٢٠) حضرت معاذ فرماتے ہیں کہ دو نصابوں کے مابین مقدار پر کچھ لازم نہیں ہے۔

ٍ اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : زیادتی کے حساب سے اس میں بھی زکوۃ ہے۔
(۳۷۴۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ؛ أَنَّ مُعَاذًا قَالَ : لَیْسَ فِی الأَوْقَاصِ شَیْئٌ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : فِیہَا بِحِسَابِ مَا زَادَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪২০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا مسافر پر قربانی لازم ہے ؟
(٣٧٤٢١) حضرت عاصم بن کلیب اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ہم جہاد میں ہوتے تھے اور ہم پر صحابہ کرام میں سے ہی کوئی امیر ہوتا تھا ۔ پس ہم فارس میں تھے اور ہم قبیلہ مزینہ سے تعلق رکھنے والے ایک صحابی رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) امیر تھے۔ ہمارے پاس دو سالہ گائے کے بچے (قربانی کے لئے) مہنگے ہوگئے یہاں تک کہ ہم دو یا تین کے جذعہ (ایک سالہ یا ایک سالہ گائے) کے بدلہ میں ایک مُسِن (دو سالہ بچہ) خریدتے تھے ۔ تو یہ (صحابی رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) کھڑے ہوئے اور فرمایا : یہ دن ہم پر بھی آیا تھا کہ ہمیں دو سالہ بچے مہنگے مل رہے تھے یہاں تک کہ ہم (بھی) دو یا تین جذعہ دے کر مُسِن خریدتے تھے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ مُسِنّ جانور اس جگہ پورا ہے جہاں مثنی پورا ہے۔
(۳۷۴۲۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنَّا فِی الْمَغَازِی لاَ یُؤَمَّرُ عَلَیْنَا إِلاَّ أَصْحَابُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَکُنَّا بِفَارِسَ عَلَیْنَا رَجُلٌ مِنْ مُزَیْنَۃَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَغَلَتْ عَلَیْنَا الْمَسَانُّ ، حَتَّی کُنَّا نَشْتَرِی الْمُسِنَّ بِالْجَذَعَتَیْنِ وَالثَّلاَثِ ، فَقَامَ فِینَا ہَذَا الرَّجُلُ فَقَالَ : إِنَّ ہَذَا الْیَوْمَ أَدْرَکَنَا فَغَلَتْ عَلَیْنَا الْمَسَانُّ ، حَتَّی کُنَّا نَشْتَرِی الْمُسِنَّ بِالْجَذَعَتَیْنِ وَالثَّلاَثِ ، فَقَامَ فِینَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ الْمُسِنَّ یُوفِی مِمَّا یُوفِی مِنْہُ الثَّنِیُّ۔ (احمد ۳۶۸۔ حاکم ۲۲۶)
tahqiq

তাহকীক: