মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯১১৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١١٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ نصف شعبان کے رمضان تک روزے سے رکے رہو۔
(۹۱۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَعْقُوبَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا کَانَ النِّصْفُ مِنْ شَعْبَانَ ، فَأَمْسِکُوا حَتَّی یَکُونَ رَمَضَانُ۔ (ترمذی ۷۳۸۔ ابوداؤد ۲۳۳۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٠) حضرت ابو بختری فرماتے ہیں کہ ہم عمرہ کے لیے روانہ ہوئے، جب ہم مقام بطن نخلہ پہنچے تو ہم نے کہا کہ ہمیں چاند نظر آگیا ہے، کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ تیسری رات کا چاند ہے، کچھ نے کہا کہ یہ دوسری رات کا چاند ہے۔ اس پر ہم حضرت ابن عباس سے ملے اور ہم نے کہا کہ ہم نے چاند دیکھا ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ تیسری رات کا چاند ہے اور کچھ نے کہا کہ یہ دوسری رات کا چاند ہے۔ انھوں نے کہا کہ تم نے یہ چاند کب دیکھا ؟ ہم نے کہا کہ فلاں رات میں۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ اللہ کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چاند کی رویت کو لمبا کیا ہے، چاند کی رات وہ ہوگی جس رات تم اسے دیکھو۔
(۹۱۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ ، قَالَ : خَرَجْنَا لِلْعُمْرَۃِ ، فَلَمَّا نَزَلْنَا بِبَطْنِ نَخْلَۃَ ، قَالَ : تَرَائَیْنَا الْہِلاَلَ ، قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ : ہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ ، وَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ : ہُوَ ابْنُ لَیْلَتَیْنِ، فَلَقِینَا ابْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْنَا : إنَّا رَأَیْنَا الْہِلاَلَ ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ : ہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ ، وَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ : ہُوَ ابْنُ لَیْلَتَیْنِ ، فَقَالَ : أَیُّ لَیْلَۃٍ رَأَیْتُمُوہُ ؟ قَالَ : فَقُلْنَا : لَیْلَۃَ کَذَا وَکَذَا ، فَقَالَ : إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إنَّ اللَّہَ مَدَّہُ لِلرُّؤْیَۃِ ، فَہُوَ لِلَیْلَۃٍ رَأَیْتُمُوہُ۔ (مسلم ۲۹۔ طبرانی ۱۲۶۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢١) حضرت ابو بختری فرماتے ہیں کہ ہم نے مقام ذات عرق میں رمضان کا چاند دیکھا، ہم نے ایک آدمی حضرت ابن عباس کے پاس بھیجا جو ان سے اس بارے میں سوال کرے۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چاند کی رویت کو لمبا کیا ہے اگر تمہیں چاند نظر نہ آئے تو تم تیس دن پورے کرلو۔
(۹۱۲۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِیِّ ، قَالَ : أَہْلَلْنَا رَمَضَانَ وَنَحْنُ بِذَاتِ عِرْقٍ ، فَأَرْسَلْنَا رَجُلاً إلَی ابْنِ عَبَّاسٍ یَسْأَلُہُ ؟ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: إنَّ اللَّہَ قَدْ أَمَدَّہُ لِرُؤْیَتِہِ ، فَإِنْ أُغْمِیَ عَلَیْکُمْ فَأَکْمِلُوا الْعِدَّۃَ۔ (مسلم ۳۰ احمد ۱/۳۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٢) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ جب رمضان کا مہینہ آتا تو حضرت علی خطبہ دیتے جس میں ارشاد فرماتے کہ خبردار ! مہینے سے آگے نہ بڑھو ، جب تم چاند دیکھو تو روزہ رکھو۔ جب چاند دیکھو تو عید مناؤ، جب چاند تمہیں نظر نہ آئے تو تیس دن پورے کرلو۔ حضرت علی یہ بات عصر کے بعد اور فجر کے بعد فرمایا کرتے تھے۔
(۹۱۲۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ أَخْبَرَنَا مُجَالِدٌ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَخْطُبُ إذَا حَضَرَ رَمَضَانُ فَیَقُولُ : أَلاَ لاَ تَقَدَّمُوا الشَّہْرَ ، إذَا رَأَیْتُمُ الْہِلاَلَ فَصُومُوا ، وَإِذَا رَأَیْتُمُ الْہِلاَلَ فَأَفْطِرُوا ، فَإِنْ أُغْمِیَ عَلَیْکُمْ فَأَتِمُّوا الْعِدَّۃَ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ ذَلِکَ بَعْدَ صَلاَۃِ الْعَصْرِ ، وَبَعْدَ صَلاَۃِ الْفَجْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٣) حضرت عمر سے بھی یونہی منقول ہے۔
(۹۱۲۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، أَخْبَرَنَا مُجَالِدٌ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عُمَرَ ، مِثْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٤) حضرت حسن اور حضرت محمد فرماتے ہیں کہ رمضان سے پہلے روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔
(۹۱۲۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ قَالاَ : نُہِیَ أَنْ یُتَقَدَّمَ بَیْنَ یَدَیْ رَمَضَانَ بِصَوْمٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٥) حضرت ابو جعفر اور حضرت عطاء نے رمضان سے پہلے روزہ رکھنے کو مکروہ قرار دیا ہے۔
(۹۱۲۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، وَعَطَائٍ ؛ أَنَّہُمَا کَرِہَا التَّعْجِیلَ قَبْلَ رَمَضَانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٦) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی کا روزے رکھنے کا معمول ہو، اس دوران رمضان آجائے تو رمضان سے کچھ دن پہلے روزے رکھنے چھوڑ دے۔
(۹۱۲۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَصُومُ فَیَحْضُرُ رَمَضَانُ ، قَالَ : یَفْصِلُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ رَمَضَانَ بِأَیَّامٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک رمضان سے ایک دن پہلے روزہ رکھنا مکروہ ہے
(٩١٢٧) حضرت ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ اسلاف چاند کو دیکھا کرتے تھے، جب وہ چاند دیکھتے تو روزہ رکھتے، اگر نہ دیکھتے تو اپنے امام کی بات کا انتظار کرتے۔
(۹۱۲۷) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، قَالَ : کَانُوا یَنْظُرُونَ إلَی الْہِلاَلِ فَإنْ رَأَوْہُ صَامُوا، وَإِنْ لَمْ یَرَوْہُ نَظَرُوا مَا یَقُولُ إمَامُہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ رمضان سے پہلے شعبان کے روزے رکھے جائیں
(٩١٢٨) حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شعبان کو رمضان کے ساتھ ملایا کرتے تھے۔
(۹۱۲۸) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَصِلُ شَعْبَانَ بِرَمَضَانَ۔ (ترمذی ۷۳۶۔ احمد ۶/۳۰۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১২৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ رمضان سے پہلے شعبان کے روزے رکھے جائیں
(٩١٢٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ رمضان سے ایک یا دو دن پہلے صرف وہ شخص روزہ رکھے جو پہلے سے روزے رکھنے کا عادی ہو۔
(۹۱۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُبَارَکٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَقَدَّمُوا رَمَضَانَ بِصَوْمِ یَوْمٍ ، وَلاَ یَوْمَیْنِ إِلاَّ رَجُلٌ کَانَ یَصُومُ صَوْمًا فَلْیَصُمْہُ۔ (مسلم ۲۱۔ ترمذی ۶۸۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے اس بات کی رخصت دی ہے کہ رمضان سے پہلے شعبان کے روزے رکھے جائیں
(٩١٣٠) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ جو شخص ہمیشہ روزہ رکھتا ہو اس کے لیے کوئی حرج نہیں کہ وہ شعبان اور رمضان کو ملائے۔
(۹۱۳۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : إذَا کَانَ رَجُلٌ یُدِیمُ الصَّوْمَ فَلاَ بَأْسَ أَنْ یَصِلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣١) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت محمد نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو فرمایا کہ آج میرا روزہ نہیں ہوا۔
(۹۱۳۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ؛ أَنَّ مُحَمَّدًا تَسَحَّرَ وَہُوَ یَرَی أَنَّ عَلَیْہِ لَیْلاً ، ثُمَّ اسْتَبَانَ لَہُ أَنَّہُ تَسَحَّرَ بَعْدَ مَا أَصْبَحَ ، فَقَالَ : أَمَّا أَنَا الْیَوْمَ فَمُفْطِرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٢) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو وہ روزہ پورا کرے۔
(۹۱۳۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ فِیمَنْ تَسَحَّرَ وَہُوَ یَرَی أَنَّ عَلَیْہِ لَیْلاً ، فَبَانَ أَنَّہُ تَسَحَّرَ وَقَدْ طَلَعَ الْفَجْرُ ؟ فَلْیُتِمَّ صِیَامَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٣) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم سے سوال کیا کہ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو وہ کیا کرے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ روزہ پورا کرے۔
(۹۱۳۳) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ عَنِ الرَّجُلِ یَتَسَحَّرُ وَہُوَ یَرَی أَنَّ عَلَیْہِ لَیْلاً ؟ قَالَ : یُتِمُّ صوَمَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٤) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے طلوع فجر کے بعد سحری کھائی تو وہ روزے کو پورا کرے اور اس کے بدلے ایک دن کی قضا کرے۔
(۹۱۳۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : إذَا أَکَلَ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ مَضَی عَلَی صِیَامِہِ ، وَقَضَی یَوْمًا مَکَانَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٥) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو وہ روزے کو پورا کرے۔
(۹۱۳۵) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنِ الْحَسَنِ؛ فِی رَجُلٍ تَسَحَّرَ وَہُوَ یَرَی أَنَّ عَلَیْہِ لَیْلاً، قَالَ: یُتِمُّ صَوْمَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٦) حضرت جابر بن زید فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو وہ روزے کو پورا کرے۔
(۹۱۳۶) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ ہَرِمٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : یُتِمُّ صَوْمَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے صبح ہونے کے بعد رات کے گمان میں سحری کھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ اگر کسی نے دن کے ابتدائی حصے میں کھایا ہے تو دن کے دوسرے حصے میں بھی کھائے۔
(۹۱۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : مَنْ أَکَلَ أَوَّلَ النَّہَارِ فَلْیَأْکُلْ آخِرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১৩৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص غروبِ شمس کا گمان کرتے ہوئے روزہ افطار کرلے لیکن پھر معلوم ہو کہ ابھی سورج غروب نہیں ہوا تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟
(٩١٣٨) حضرت حنظلہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رمضان میں میں حضرت عمر کے ساتھ تھا۔ ان کے لیے پینے کی کوئی چیز پیش کی گئی۔ بعض لوگوں نے یہ خیال کرتے ہوئے اسے پی لیا کہ سورج غروب ہوچکا ہے۔ پھر مؤذن اوپر چڑھا اور اس نے اعلان کیا کہ اے امیر المؤمنین ! خدا کی قسم ابھی سورج غروب نہیں ہوا۔ حضرت عمر نے فرمایا کہ اللہ ہمیں تیرے شر سے بچائے۔ یہ بات دو یاتین مرتبہ فرمائی۔ پھر آپ نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ جس شخص نے آج وقت سے پہلے افطار کیا ہے وہ اس دن کے بدلے ایک روزہ رکھے، جس نے افطار نہیں کیا وہ غروب شمس کا انتظار کرے۔
(۹۱۳۸) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ جَبَلَۃَ بْنِ سُحَیْمٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ حَنْظَلَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : شَہِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِی رَمَضَانَ ، وَقُرِّبَ إلَیْہِ شَرَابٌ ، فَشَرِبَ بَعْضُ الْقَوْمِ وَہُمْ یَرَوْنَ أَنَّ الشَّمْسَ قَدْ غَرَبَتْ ، ثُمَّ ارْتَقَی الْمُؤَذِّنُ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، وَاللَّہِ لَلشَّمْسُ طَالِعَۃٌ لَمْ تَغْرُبْ ، فَقَالَ عُمَرُ : مَنَعَنَا اللَّہُ مِنْ شَرِّکَ مَرَّتَیْنِ ، أَوْ ثَلاَثَۃً ، یَا ہَؤُلاَئِ ، مَنْ کَانَ أَفْطَرَ فَلْیَصُمْ یَوْمًا مَکَانَ یَوْمٍ ، وَمَنْ لَمْ یَکُنْ أَفْطَرَ فَلْیُتِمَّ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ۔
tahqiq

তাহকীক: