মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১১০৬৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے ناخن یا بال کاٹنے کے بعد ان کا کیا کیا جائے ؟
(١١٠٦٥) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن سعد ایک شخص کے پاس سے گزرے اس کی انگلی الگ ہوگئی تھی آپ نے اس کے ساتھ اس کو قبر میں رکھ دیا۔
(۱۱۰۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، أَنَّ قَیْسَ بْنَ سَعْدٍ مَرَّ عَلَی رَجُلٍ قَدْ بَانَتْ إصْبَعُہُ مِنْہُ فَقُبِرَتْ مَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৬৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے ناخن یا بال کاٹنے کے بعد ان کا کیا کیا جائے ؟
(١١٠٦٦) حضرت حفصہ فرماتی ہیں کہ میت کے بالوں کو کنگھا کر کے (سیدھا) کیا جائے اور اس کے (ٹوٹے ہوئے) بالوں کو اس کے ساتھ قبر میں رکھا جائے گا۔
(۱۱۰۶۶) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، عَنْ حَفْصَۃَ ، أَنَّہَا قَالَتْ سَرِّحْ شَعْرَ الْمَیِّتِ ، فَإِنَّہُ یُجْعَلُ مَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৬৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنبی اور حائضہ عورت کا میت کو غسل دینے کا بیان
(١١٠٦٧) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ جنبی اور حائضہ میت کو غسل دیں اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۱۱۰۶۷) حَدَّثَنَا عَبْدُالسَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: لاَ بَأْسَ أَنْ یُغَسِّلَ الْمَیِّتَ الْحَائِضُ وَالْجُنُبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৬৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنبی اور حائضہ عورت کا میت کو غسل دینے کا بیان
(١١٠٦٨) حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین اس بات کو ناپسند سمجھتے تھے کہ جنبی اور حائضہ میت کو غسل دیں۔
(۱۱۰۶۸) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَابْنِ سِیرِینَ أَنَّہُمَا کَانَا یَکْرَہَانِ أَنْ یُغَسِّلَ الْجُنُبُ والْحَائِضُ الْمَیِّتَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৬৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنبی اور حائضہ عورت کا میت کو غسل دینے کا بیان
(١١٠٦٩) حضرت ابراھیم فرماتے ہیں کہ میری والدہ نے مجھے حضرت علقمہ کے پاس یہ دریافت کرنے کے لیے بھیجا کہ حائضہ عورت میت کو غسل دے سکتی ہے ؟ آپ نے فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۱۱۰۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ أَرْسَلَتْ أُمِّی إلَی عَلْقَمَۃَ تَسْأَلُہُ ، عَنِ الْحَائِضِ تُغَسِّلُ الْمَیِّتَ فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৬৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر کوئی عورت مردوں کے ساتھ مرجائے اور ان کے ساتھ کوئی عورت نہ ہو تو اس پر اس کے کپڑوں کے اوپر سے پانی بہا کر اس کو غسل دیا جائے گا۔
(۱۱۰۷۰) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا مَاتَتِ الْمَرْأَۃُ فِی الرِّجَالِ لَیْسَ مَعَہُمُ امْرَأَۃٌ صُبَّ عَلَیْہَا الْمَائُ من فَوْقِ الثِّیَابِ صَبًّا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧١) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت صفیہ بنت ابی عبید سے پوچھا کہ اگر عورت مردوں کے ساتھ مرجائے اور ان کے ساتھ کوئی عورت نہ ہو تو کیا حکم ہے ؟ آپ نے فرمایا اس کو، اس کے کپڑوں میں ہی دفن کردیا جائے گا۔
(۱۱۰۷۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِصَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ الْمَرْأَۃُ تَمُوتُ مَعَ الرِّجَالِ وَلَیْسَ مَعَہُمُ امْرَأَۃٌ قَالَتْ : یَدْفِنُونَہَا فِی ثِیَابِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٢) حضرت عطائ سے پوچھا گیا کہ عورت اگر مردوں کے ساتھ مرجائے ؟ آپ نے فرمایا اس کو تیمم کروایا جائے اور پھر انہی کپڑوں میں دفن کردیا جائے، اور مرد کا بھی یہی حکم ہے (اگر وہ عورت میں مرے) ۔
(۱۱۰۷۲) أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ تَمُوتُ مَعَ الرِّجَالِ ، قَالَ : تُیَمَّمُ ، ثُمَّ تُدْفَنُ فِی ثِیَابِہَا ، وَالرَّجُلُ مِثْلُ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٣) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جب عورت مردوں کے ساتھ مرجائے اور ان کے ساتھ کوئی عورت نہ ہو تو مرد اس کو مٹی سے تیمم کرائیں گے اور غسل نہیں دیں گے۔ اور اگر آدمی عورتوں کے ساتھ مرجائے تو بھی اسی طرح کیا جائے گا۔
(۱۱۰۷۳) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَحْوَصِ ، عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، أَنَّہُ قَالَ : إذَا مَاتَتِ الْمَرْأَۃُ مَعَ الرِّجَالِ لَیْسَ مَعَہُمُ امْرَأَۃٌ ، قَالَ : یُیَمِّمُونَہَا بِالصَّعِیدِ ، وَلاَ یُغَسِّلُونَہَا ، وَإِذَا مَاتَ الرَّجُلُ مَعَ النِّسَائِ فَکَذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٤) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ اس کو پاک مٹی سے تیمم کروایا جائے اور مرد کا حکم بھی اسی طرح ہے۔
(۱۱۰۷۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، قَالَ تُیَمَّمُ بِالصَّعِیدِ وَالرَّجُلُ کَذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٥) حضرت ابو سلمہ سے دریافت کیا گیا کہ اگر آدمی عورتوں کے ساتھ مرجائے ؟ آپ نے فرمایا اس کی بیوی اس کو غسل دیدے۔ اور اگر اس کی بیوی بھی نہ ہو تو اس کو تیمم کروایا جائے، اور اگر عورت مردوں کے ساتھ مرجائے اور ان کے ساتھ کوئی عورت نہ ہو تو اس کا شوہر اس کو غسل دیدے، اگر شوہر بھی نہ ہو تو اہل کتاب کی عورتیں اس پر پانی بہائیں گی اور اسے غسل دیں گی۔
(۱۱۰۷۵) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ؛ فِی الرَّجُلِ یَمُوتُ مَعَ النِّسَائِ ، قَالَ : تُغَسِّلُہُ امْرَأَتُہُ ، فَإِنْ لَمْ تَکُنَ امْرَأَتُہُ فَلْیُیَمِّمْ بِالصَّعِیدِ ، وَالْمَرْأَۃُ تَمُوتُ مَعَ الرِّجَالِ لَیْسَتْ مَعَہُمُ امْرَأَۃٌ ، قَالَ : یُغَسِّلُہَا زَوْجُہَا ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ فَنِسَائٌ مِنْ نِسَائِ أَہْلِ الْکِتَابِ یَصُبُّونَ لَہُنَّ فَیُغَسِّلْنَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٦) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ عورت اگر مردوں کے ساتھ مرجائے، فرماتے ہیں کہ مرد اس پر پانی بہائیں گے پھر دفن کردیں گے، اور اگر آدمی عورتوں میں مرجائے تو وہ عورتیں اس پر پانی بہائیں گی اور اس کو دفن کردیں گے۔
(۱۱۰۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ تَمُوتُ مَعَ الرِّجَالِ ، قَالَ یَصُبُّونَ عَلَیْہَا الْمَائَ صَبًّا ، ثُمَّ یَدْفِنُونَہَا ، وَفِی الرَّجُلِ یَمُوتُ مَعَ النِّسَائِ یَصْبُبْنَ عَلَیْہِ الْمَائَ ، ثُمَّ یَدْفِنَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ آدمی عورتوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں کوئی مرد نہ ہو یا عورت مردوں کے ساتھ مر جائے اور وہاں عورت کوئی نہ ہو
(١١٠٧٧) حضرت عبداللہ بن عمر ارشاد فرماتے ہیں کہ عورت اگر مردوں کے ساتھ مرجائے، آپ فرماتے ہیں اس کو پانی میں غوطہ دیں گے۔
(۱۱۰۷۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ مَطَرٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی الْمَرْأَۃِ تَمُوتُ مَعَ الرِّجَالِ ، قَالَ تُرْمَسُ فِی الْمَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٧٨) حضرت عبداللہ بن شداد سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق نے حضرت اسماء ابنۃ عمیس کو وصیت فرمائی تھی کہ ان کو غسل وہ دیں۔
(۱۱۰۷۸) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ ، أَنَّ أَبَا بَکْرٍ أَوْصَی أَسْمَائَ ابنۃ عُمَیْسٍ أَنْ تُغَسِّلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٧٩) حضرت ابن ابی ملیکہ سے مروی ہے حضرت ابوبکر صدیق کی وفات کا وقت جب قریب آیا آپ نے حضرت اسماء بنت عمیس کو وصیت فرمائی کہ ان کو غسل دیں، وہ اس وقت نفلی روزے سے تھیں۔ آپ نے انھیں روزہ توڑنے کا حکم دیا۔
(۱۱۰۷۹) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ حِینَ حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ أَوْصَی أَسْمَائَ بِنْتَ عُمَیْسٍ أَنْ تُغَسِّلَہُ وَکَانَتْ صَائِمَۃً فَعَزَمَ عَلَیْہَا لَتُفْطِرَنَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৭৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٨٠) حضرت جابر بن زید نے وصیت فرمائی تھی کہ ان کو ان کی اہلیہ غسل دیں۔
(۱۱۰۸۰) حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَنْ أَبِی ہِلاَلٍ ، عَنْ صَالِحٍ الدَّہَّانِ ، أَوْ حَیَّانَ الأَعْرَجِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، أَنَّہُ أَوْصَی أَنْ تُغَسِّلَہُ امْرَأَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৮০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٨١) حضرت عبداللہ بن یسار فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سلیمان بن موسیٰ سے سنا آپ فرماتے ہیں کہ وہ اس کو غسل دے گی۔
(۱۱۰۸۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ سُلَیْمَانَ بْنَ مُوسَی یَقُولُ تُغَسِّلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৮১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٨٢) حضرت سفیان اور حضرت حماد ارشاد فرماتے ہیں کہ میاں، بیوی میں سے ہر ایک دوسرے کو غسل دے سکتا ہے۔
(۱۱۰۸۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَعَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، قَالاَ : یُغَسِّلُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا صَاحِبَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৮২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٨٣) حضرت ابو سلمہ ارشاد فرماتے ہیں کہ آدمی اگر عورتوں کے ساتھ مرجائے تو اس کو اس کی بیوی غسل دے گی۔
(۱۱۰۸۳) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ؛ فِی الرَّجُلِ یَمُوتُ مَعَ النِّسَائِ ، قَالَ : تُغَسِّلُہُ امْرَأَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০৮৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کیا عورت کا اپنے شوہر کو غسل دینا جائز ہے ؟
(١١٠٨٤) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ عورت اپنے شوہر کو غسل دے گی۔
(۱۱۰۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : تُغَسِّلُ الْمَرْأَۃُ زَوْجَہَا۔
তাহকীক: