মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১১৯৮৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص خود کشی کر لے یا عورت کو زنا کے بعد نفاس آئے (بچہ ہو جائے) تو کیا ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟
(١١٩٨٥) حضرت زبرقان السراج فرماتے ہیں کہ حضرت ابو وائل نے ایک عورت کی نماز جنازہ پڑھائی، میں نے کہا یہ عورت تو برائی کی طرف منسوب تھی، آپ نے فرمایا میں نے اس کی نماز جنازہ ادا کی ہے جو قبلہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتی تھی (مسلمان تھی) ۔
(۱۱۹۸۵) حدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الزِّبْرِقَانِ السَّرَّاجِ ، قَالَ : صَلَّی أَبُو وَائِلٍ عَلَی امْرَأَۃٍ مَاتَتْ فَقُلْت لَہُ : إِنَّہَا تُرَہَّقُ ، فَقَالَ : أی بُنَیَّ صَلِّ عَلَی مَنْ صَلَّی إلَی الْقِبْلَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৮৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص خود کشی کر لے یا عورت کو زنا کے بعد نفاس آئے (بچہ ہو جائے) تو کیا ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟
(١١٩٨٦) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ جو آپ کے قبلہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھے (وہ جیسا بھی ہو) اس کے جنازے میں شرکت کی جائے گی۔
(۱۱۹۸۶) حدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَد ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : صَلِّ عَلَی مَنْ صَلَّی إلَی قبلتک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৮৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص خود کشی کر لے یا عورت کو زنا کے بعد نفاس آئے (بچہ ہو جائے) تو کیا ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟
(١١٩٨٧) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ مجھے نہیں معلوم کہ اہل علم اور تابعین میں سے کسی نے اھل قبلہ کی نماز جنازہ ترک کی ہو گناہ گار سمجھتے ہوئے۔
(۱۱۹۸۷) حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : مَا أَعْلَمُ ، أَنَّ أَحَدًا مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ ، وَلاَ التَّابِعِینَ ترَکَ الصَّلاَۃَ عَلَی أَحَدٍ مِنْ أَہْلِ الْقِبْلَۃِ تَأَثُمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৮৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص خود کشی کر لے یا عورت کو زنا کے بعد نفاس آئے (بچہ ہو جائے) تو کیا ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟
(١١٩٨٨) حضرت عاصم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے دریافت کیا میرا خارجی پڑوسی فوت ہوگیا ہے کیا میں اس کے جنازے میں شریک ہوسکتا ہوں ؟ آپ نے فرمایا کیا وہ مسلمانوں کے خروج کیا کرتا تھا ؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں، آپ نے فرمایا : تم اس کے جنازے پر جاؤ، عمل رائے سے زیادہ اہم ہے۔
(۱۱۹۸۸) حدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِلْحَسَنِ إنَّ لِی جَارًا مِنَ الْخَوَارِجِ مَاتَ أَأَشْہَدُ جِنَازَتَہُ ؟ قَالَ أَخَرَجَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ ؟ قَالَ : قُلْتُ لاَ قَالَ فَاشْہَدْ جِنَازَتَہُ فَإِنَّ الْعَمَلَ أَمْلَکُ بِہِ مِنَ الرَّأْیِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৮৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص خود کشی کر لے یا عورت کو زنا کے بعد نفاس آئے (بچہ ہو جائے) تو کیا ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟
(١١٩٨٩) حضرت جابر بن سمرہ سے مروی ہے کہ اصحاب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں سے ایک شخص کو زخم لگا جس سے اس کو بہت تکلیف ہوئی، تو وہ پہنچا اپنی تلوار کے کنارے کی طرف اور اس کے پھل سے اپنے آپ کو قتل کردیا تو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی نماز جنازہ ادا نہیں فرمائی۔ حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ میں نے اس کی نماز جنازہ ان سے ادب حاصل کرنے کے لیے چھوڑی۔
(۱۱۹۸۹) حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سُمْرَۃَ ، أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَصَابَتْہُ جِرَاحَۃٌ فَآلَمَتْہُ بِہِ فَدَبَّ إلَی قرْنٍ لَہُ فِی سَیْفِہِ فَأَخَذَ مِشْقَصًا فَقَتَلَ بِہِ نَفْسَہُ فَلَمْ یُصَلِّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْہِ ، وَذَکَرَ شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : إنَّمَا أَدَعُ الصَّلاَۃَ عَلَیْہِ أَدَبًا لَہُ۔
(مسلم ۱۰۷۔ ابوداؤد ۳۱۷۷)
(مسلم ۱۰۷۔ ابوداؤد ۳۱۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৮৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص خود کشی کر لے یا عورت کو زنا کے بعد نفاس آئے (بچہ ہو جائے) تو کیا ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟
(١١٩٩٠) حضرت عمران فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم نخعی سے دریافت کیا کہ ایک شخص نے خود کشی کرلی ہے کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟ آپ نے فرمایا ہاں، نماز جنازہ تو سنت ہے۔
(۱۱۹۹۰) حدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عِمْرَانَ ، قَالَ : سَأَلْتُ إبْرَاہِیمَ النَّخَعِیّ عَنْ إنْسَانٍ قَتَلَ نَفْسَہُ أَیُصَلَّی عَلَیْہِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، إنَّمَا الصَّلاَۃُ سُنَّـۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩١) حضرت ابراہیم سے دریافت کیا گیا جس قیدی کو دشمن کی زمین سے پکڑا کیا گیا ہو اس کا کیا حکم ہے ؟ آپ نے فرمایا اگر وہ توحید اور شہادتین کا اقرار کرتا ہو تو اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
(۱۱۹۹۱) حدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ أصحَابِہ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ فِی السَّبِیِّ یُسْبَی مِنْ أَرْضِ الْعَدُو ، وَقَالَ : إذَا أَقَرَّ بِالتَّوْحِیدِ وَبِالشَّہَادَتَیْنِ صُلِّیَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩٢) حضرت خیثمہ فرماتے ہیں کہ جب اس نے ایک بار نماز ادا کی ہو تو اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
(۱۱۹۹۲) حدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنِ الْعَلاَئِ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، قَالَ : إذْ صَلَّی مَرَّۃً صُلِّیَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩٣) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جب وہ لا الہ الا اللہ پڑھ لے تو اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
(۱۱۹۹۳) حدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا قَالَ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ صُلِّیَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩٤) حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ ایک یہودی نوجوان تھا جو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت کیا کرتا تھا وہ بیمار ہوگیا تو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی عیادت کے لیے تشریف لائے اور فرمایا : کیا تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں ؟ اس یہودی نے اپنے باپ کی طرف دیکھا اس کے والد نے کہا اسی طرح کہو جیسا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہہ رہے ہیں، اس نے اسی طرح کہا اور اس کا انتقال ہوگیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اپنے ساتھی کی نماز جنازہ ادا کرو۔
(۱۱۹۹۴) حدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ عِیسَی، عَنْ عَبْدِاللہِ بْنِ جبْر، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ، قَالَ: کَانَ شَابٌّ یَہُودِیٌّ یَخْدُمُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمَرِضَ فَأَتَاہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعُودُہُ ، فَقَالَ : أَتَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَأَنِّی رَسُولُ اللہِ ، قَالَ : فَجَعَلَ یَنْظُرُ إلَی أَبِیہِ ، فَقَالَ : قُلْ کَمَا یَقُولُ لَکَ مُحَمَّدٌ ، فَقَالَ : ثُمَّ مَاتَ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : صَلُّوا عَلَی صَاحِبِکُمْ۔(حاکم ۳۶۳۔ بخاری ۵۶۵۲۔ احمد ۳/۲۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩٥) حضرت سھل بن سراج فرماتے ہیں کہ محمد بن سیرین سے سوال کیا گیا کہ کچھ لوگ تیری بنا کر لائے گئے۔ ان کی حالت پر کہی کہ اگر انھیں نماز کا کہا جاتا تو نماز پڑھتے، اگر نہ کہا جاتا تو نہ پڑھتے۔ ان میں سے ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے، لیکن اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ؟ فرمایا کیا تم پر ظاہر ہوگیا ہے کہ یہ جہنمی ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا نہیں تو فرمایا اس کو غسل دو ، کفن پہناؤ، خوشبو لگاؤ اور اس کی نماز جنازہ ادا کرو۔
(۱۱۹۹۵) حدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سَہْلٍ السَّرَّاجِ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سِیرِینَ سُئِلَ عَنْ قَوْمٍ أَقْبَلُوا بِسَبْیٍ فَکَانُوا إِذَا أَمَرُوہُمْ أَنْ یُصَلُّوا صَلُّوا ، وَإِذَا لَمْ یَأْمُرُوہُمْ لَمْ یُصَلُّوا فَمَاتَ رَجُلٌ مِنْہُمْ ، فَقَالَ : تَبَیَّنَ لَکُمْ أَنَّہُ مِنْ أَصْحَابِ الْجَحِیمِ فَقَالُوا : لاَ مَا تَبَیَّنَ لَنَا ، قَالَ : اغْسِلُوہُ وَکَفِّنُوہُ وَحَنِّطُوہُ وَصَلُّوا عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩٦) حضرت ایک شخص نے حضرت شعبی سے عرض کیا میں غلاموں کو جمع کرتا ہوں ان میں سے کوئی مرجاتا ہے تو کیا میں اس کی نماز جنازہ ادا کروں ؟ آپ نے فرمایا اگر وہ نماز ادا کرتا ہو اس کی نماز جنازہ ادا کرو وگرنہ مت ادا کرو۔
(۱۱۹۹۶) حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ اللہِ الشقْرِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ عِنْدَ الشَّعْبِیِّ إنِّی أَجْلِبُ الرَّقِیقَ فَیَمُوتُ بَعْضُہُمْ أَفَأُصَلِّی عَلَیْہِ ، فَقَالَ : إِنْ صَلَّی فَصَلِّ عَلَیْہِ ، وَإِنْ لَمْ یُصَلِّ فَلاَ تُصَلِّ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کافر یا قیدی ایک بار شھادت کا اقرار کرے اور پھر فوت ہو جائے تو کیا اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی
(١١٩٩٧) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ اگر کافر حالت نزع میں شھادت کا اقرار کرے تو اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
(۱۱۹۹۷) حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أبی خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا تَشَہَّدَ الْکَافِرُ وَہُوَ فِی السَّوقِ صُلِّیَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(١١٩٩٨) حضرت عبد الرحمن بن الاصبھانی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو صالح میرے پاس میرے بیٹے کی تعزیت کے لیے تشریف لائے اور انھوں نے حضرت ابو سعید اور حضرت ابوہریرہ سے مروی حدیث بیان فرمائی کہ ایک مرتبہ عورتوں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا آپ ھمارے لیے بھی ایک دن خاص فرما دیں جس طرح آپ نے مردوں کے لیے کر رکھا ہے، چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عورتوں کے پاس تشریف لائے ان کو وعظ فرمایا، تعلیم دی اور ان کو (مختلف) حکم دیئے، اور ان سے فرمایا : نہیں ہے کوئی عورت جس کے تین نومولود بچے دفن کردیئے گئے ہوں مگر وہ اس کے لیے جہنم کی آگ سے حجاب بنیں گے۔ ایک خاتون نے عرض کیا یارسول اللہ ! میرے تو دو بچے فوت ہوئے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تین، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا (ہاں) دو ، دو (بھی) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ وہ بچے مراد ہیں جو ابھی نابالغ ہوں۔
(۱۱۹۹۸) حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَصْبَہَانِی ، قَالَ : أَتَانِی أَبُو صَالِحٍ یُعَزِّینِی ، عَنِ ابْنٍ لِی ، فَأَخَذَ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قُلْنَ لَہُ النِّسَائُ اجْعَلْ لَنَا یَوْمًا کَمَا جَعَلْتہ لِلرِّجَالِ ، قَالَ : فَجَائَ إلَی النِّسَائِ فَوَعَظَہُنَّ وَعَلَّمَہُنَّ وَأَمَرَہُنَّ ، وَقَالَ لَہُنَّ : مَا مِنِ امْرَأَۃٍ تَدْفِنُ ثَلاَثَۃَ فَرَطٍ إِلاَّ کَانُوا لَہَا حِجَابًا مِنَ النَّارِ ، قَالَ : فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ : یَا رَسُول اللہ قَدَّمْتُ اثْنَیْنِ قَالَ : ثَلاَثَۃً ، ثم قَالَ : وَاثْنَیْنِ وَاثْنَیْنِ ، قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : مَنْ لَمْ یَبْلُغِ الْحِنْثَ۔ (بخاری ۱۰۲۔ مسلم ۱۵۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(٩٩ ١١٩) حضرت ابوہریرہ سے مرفوعا مروی ہے جس کے تین بچے فوت ہوگئے، اس کو آگ نہیں چھوئے گی مگر بالکل خفیف اور آسانی سے۔
(۱۱۹۹۹) حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یَرْفَعُہُ ، قَالَ : مَنْ قدَّمَ ثَلاَثَۃً مِنْ وَلَدِہِ لَنْ یَلِجَ النَّارَ إِلاَّ تَحِلَّۃَ الْقَسَمِ۔ (بخاری ۱۲۵۱۔ مسلم ۲۰۲۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৯৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(١٢٠٠٠) حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے ایک عورت اپنا بچہ لے کر خدمت نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں حاضر ہوئی اور عرض کیا یا رسول اللہ ! اس بچے کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں (اللہ اس کی عمر دراز کرے) تحقیق میں تین بچے دفنا چکی ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین بچے دفنا چکی ہو ؟ اس نے عرض کیا : ہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک وہ تیرے لیے آگ کی شدت سے رکاوٹ ہیں (قیامت کے دن) ۔
(۱۲۰۰۰) حدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ طَلْقِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : أَتَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ امْرَأَۃٌ بِصَبِیٍّ ، فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ادْعُ اللَّہَ لَہُ فَلَقَدْ دَفَنْتُ ثَلاَثَۃً ، قَالَ : دَفَنْتِ ثَلاَثَۃً ؟ قَالَتْ : نَعَمْ ، قَالَ : لَقَدِ احْتَظَرْت بِحِظَارٍ شَدِیدٍ مِنَ النَّارِ۔ (بخاری ۱۴۷۔ مسلم ۱۵۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(١٢٠٠١) حضرت عبداللہ بن قیس فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابو بردہ کے پاس ایک رات بیٹھا ہوا تھا، حضرت حارث بن اقیش ہمارے پاس تشریف لائے اور اس رات ہمیں حدیث بیان فرمائی کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس مسلمان شوہر و بیوی کے چار چھوٹے بچے انتقال کر جائیں اللہ پاک ان دونوں کو جنت میں داخل فرمائیں گے، صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ! تین بچے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تین، صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ! دو بچے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اور دو بھی۔
(۱۲۰۰۱) حدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ قَیْسٍ ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ أَبِی بُرْدَۃَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ فَدَخَلَ عَلَیْنَا الْحَارِثُ بْنُ أُقَیْشٍ فَحدَّثَنَا الْحَارِثُ لَیْلَتئذٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: مَا مِنَ مُسْلِمَیْنِ یَمُوتُ لَہُمَا أَرْبَعَۃُ أَفْرَاطٍ إِلاَّ أَدْخَلَہُمَا اللَّہُ الْجَنَّۃَ ، قَالُوا: یَا رَسُولَ اللہِ وَثَلاَثَۃٌ، قَالَ : وَثَلاَثَۃٌ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ وَاثْنَانِ ، قَالَ : وَاثْنَانِ۔ (ابن ماجہ ۴۳۲۳۔ احمد ۴/۲۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(١٢٠٠٢) حضرت معاذ بن جبل سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تین چھوٹے بچے فوت ہوجانے والوں پر جنت واجب ہے، صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! دو بچے والوں پر ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو بچوں والوں بھی جنت واجب ہوچکی۔
(۱۲۰۰۲) حدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنْ أَبِی رَمْلَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، أَنَّہُ قَالَ: أَوْجَبَ ذُو الثَّلاَثَۃِ قَالُوا: وَذُو الاِثْنَیْنِ یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ: وَذُو الاِثْنَیْنِ۔ (ابن ماجہ ۱۶۰۹۔ احمد ۵/۲۳۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(١٢٠٠٣) حضرت ابو امامہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جن مسلمان والدین کے تین چھوٹے نابالغ بچے فوت ہوچکے ہوں اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے فضل سے ان کو (والدین کو) جنت میں داخل فرمائیں گے۔
(۱۲۰۰۳) حدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، حدَّثَنَا الْقَاسِمُ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُؤْمِنَیْنِ یَمُوتُ لَہُمَا ثَلاَثَۃٌ مِنَ الأَوْلاَدِ لَمْ یَبْلُغُوا الْحِنْثَ إِلاَّ أَدْخَلَہُمَا اللَّہُ الْجَنَّۃَ بِفَضْلِ رَحْمَتِہِ إیَّاہُمْ۔ (احمد ۴/۳۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০০৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا کوئی بچہ انتقال کر جائے تو اس کے ثواب کا بیان
(١٢٠٠٤) حضرت ام سلیم فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ : جن مسلمان والدین کے تین چھوٹے نابالغ بچے فوت ہوچکے ہوں اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے فضل سے ان کو (والدین کو) جنت میں داخل فرمائیں گے۔
(۱۲۰۰۴) حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، حدَّثَنَا عُثْمَانَ بْنُ حَکِیمٍ ، عَنْ عَمْرِو الأَنْصَارِیِّ ، عَنْ أُمِّ سُلَیْمٍ ابنۃ مِلْحَانَ وَہِیَ أُمُّ أَنَسٍ ، أَنَّہَا سَمِعْت النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُول : مَا مِنْ مُسْلِمَیْنِ یَمُوتُ لَہُمَا ثَلاَثَۃٌ مِنْ أَوْلاَدٍ لَمْ یَبْلُغُوا الْحِنْثَ إِلاَّ أَدْخَلَہُمَا اللَّہُ الْجَنَّۃَ بِفَضْلِ رَحْمَتِہِ۔ (احمد ۶/۳۷۶۔ طبرانی ۳۰۶)
তাহকীক: