মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১১১২৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جو غرق ہو کر (ڈوب کر) مرے اس کو غسل دیں گے کہ نہیں ؟
(١١١٢٥) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ جو شخص ڈوب کر مرے اس کو غسل دیا جائے گا، کفن پہنایا جائے گا اور اس کو خوشبو لگائی جائے گی اور اس کے ساتھ عام مردوں والا برتاؤ ہوگا۔
(۱۱۱۲۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ یُغَسَّلُ الْغَرِیقُ وَیُکَفَّنُ وَیُحَنَّطُ وَیُصْنَعُ بِہِ مَا یُصْنَعُ بِغَیْرِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১২৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنبی اور حائضہ فوت ہو جائیں تو ان کے ساتھ کیا معاملہ ہو گا ؟
(١١١٢٦) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ جب کوئی جنبی یا حائضہ فوت ہوجائے تو ان دونوں کے ساتھ عام مردوں جیسا معاملہ ہوگا۔
(۱۱۱۲۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : إذَا مَاتَ الْجُنُبُ وَالْحَائِضُ یُصْنَعُ بِہِمَا مَا یُصْنَعُ بِغَیْرِہِمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১২৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنبی اور حائضہ فوت ہو جائیں تو ان کے ساتھ کیا معاملہ ہو گا ؟
(١١١٢٧) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جب جنبی فوت ہوجائے تو جنابت کا غسل دیا جائے گا اور پھر غسل میت دیا جائے گا اور اسی طرح اگر کوئی حائضہ عورت پاک ہونے کے بعد غسل سے پہلے مرجائے اس کا بھی یہی حکم ہے۔
(۱۱۱۲۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا مَاتَ الْجُنُبُ ، قَالَ یُغَسَّلُ غُسْلاً لِجَنَابَتِہِ وَیُغَسَّلُ غُسْلَ الْمَیِّتِ ، وَکَذَلِکَ قَوْلُہُ فِی الْحَائِضِ إذَا طَہُرَتْ ، ثُمَّ مَاتَتْ قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِل۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১২৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو خوشبو کیسے اور کہاں لگائی جائے گی ؟
(١١١٢٨) حضرت حکیم بن جابر فرماتے ہیں کہ جب حضرت ابن قیس کا انتقال ہوا تو حضرت حسن بن علی نے فرمایا : جب تم اسے غسل دے دو تو دفن میں جلدی نہ کرنا جب تک کہ مجھے نہ بلا لو، پھر ہم نے ان کو بلایا تو آپ تشریف لائے اور وضو خوشبو کے ساتھ کروایا (وضو کے مقامات پر خوشبو لگائی) ۔
(۱۱۱۲۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الْحَکِیمِ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ لَمَّا مَاتَ ابْنُ قَیْسٍ ، قَالَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ إذَا غَسَّلْتُمُوہُ فَلاَ تُہَیِّجُوہُ حَتَّی تُؤْذِنُونِی فَجَائَ فَوَضَّأَہُ بِالْحَنُوطِ وُضُوء ًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১২৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو خوشبو کیسے اور کہاں لگائی جائے گی ؟
(١١١٢٩) حضرت سالم اور حضرت عبید اللہ بن عبداللہ کے پاس جب میت کو خوشبو لگانے کا ذکر ہوا تو فرمایا : خوشبو میت کے بدن اور کپڑوں کے درمیان لگائی جائے۔
(۱۱۱۲۹) حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَالِمًا وَعُبَیْدَ اللہِ بْنَ عَبْدِ اللہِ إذَا ذُکِرَ لَہُمَا طِیبُ الْمَیِّتِ قَالاَ : اجْعَلُوہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ ثِیَابِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১২৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو خوشبو کیسے اور کہاں لگائی جائے گی ؟
(١١١٣٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میت کے کپڑوں (کفن) کو دھونی دی جائے گی اور سجدہ کی جگہوں پر خوشبو لگائی جائے گی۔
(۱۱۱۳۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَیْدِاللہِ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ تُجَمَّرُ ثِیَابُہُ وَحَنُوطُہُ عَلَی مَسَاجِدِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو خوشبو کیسے اور کہاں لگائی جائے گی ؟
(١١١٣١) حضرت ابراہیم میت کو خوشبو لگانے کے بارے میں فرماتے ہیں کہ سجدوں کی جگہ سے ابتدا کی جائے گی۔
(۱۱۱۳۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ فِی حَنُوطِ الْمَیِّتِ ، قَالَ یُبْدَأُ بِمَسَاجِدِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو خوشبو کیسے اور کہاں لگائی جائے گی ؟
(١١١٣٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب غسل دے کر فارغ ہوں گے تو اس کے بعد میت کے سجدوں والی جگہ پر خوشبو لگائی جائے گی۔
(۱۱۱۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: إذَا فُرِغَ مِنْ غُسْلِہِ تُتْبَعُ مَسَاجِدُہُ بِالطِّیبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو خوشبو کیسے اور کہاں لگائی جائے گی ؟
(١١١٣٣) حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں کہ میت کے سجدوں کی جگہ پر کافور (خوشبو) لگائی جائے گی۔
(۱۱۱۳۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوُرَّاثِ ، عَنْ ہَمَّامٍ ، عَنْ شَیْخٍ مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ یُقَالُ لَہُ زِیَادٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : یُوضَعُ الْکَافُورُ عَلَی مَوْضِعِ سُجُودِ الْمَیِّتِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے چہرے پر روئی رکھی جائے گی
(١٣١٣٤) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ حضرت ایوب جب میت کو غسل دے کر فارغ ہوتے تو چہرے کو روئی سے بند کردیتے، اور حضرت محمد اس طرح نہ کرتے۔
(۱۱۱۳۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، قَالَ : کَانَ أَیُّوبُ بَعْدَ مَا یَفْرُغُ مِنْ غُسْلِ الْمَیِّتِ یُطَبِّقُ وَجْہَہُ بِقُطْنَۃٍ وَکَانَ مُحَمَّدٌ لاَ یَفْعَلُ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے چہرے پر روئی رکھی جائے گی
(١١١٣٥) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر میت کے چہرے پر رکھنے کیلئے روئی نہ ملے تو روئی کے گرے پڑے دھاگے بھی کافی ہیں۔
(۱۱۱۳۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ یَرَی أَنَّ الْمُشَاقَۃَ تُجْزِئُ إذَا لَمْ یَکُنْ قُطْنٌ لِلْمَیِّتِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے پائخانے کی جگہ پر اور جہاں سے کچھ نکلنے کا خوف ہو وہاں کچھ لگا دیا جائے
(١١١٣٦) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطائ سے دریافت کیا : اس پر روئی رکھ دیں ؟ آپ نے فرمایا : ہاں، میں نے عرض کیا، یہ اس وجہ سے ہے تاکہ اس میں سے کوئی (گندگی) نہ نکلے ؟ آپ نے فرمایا ہاں۔
(۱۱۱۳۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قُلْتُ أَحْشُو الْکُرْسُفَ ؟ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ لأَنْ لاَ یَتَفَجَّرَ مِنْہُ شَیْئٌ ، قَالَ نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے پائخانے کی جگہ پر اور جہاں سے کچھ نکلنے کا خوف ہو وہاں کچھ لگا دیا جائے
(١١١٣٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میت کی ہر وہ جگہ جہاں سے کچھ (گندگی) نکلنے کا خوف ہو وہاں پر (روئی) چپکا دیں گے۔
(۱۱۱۳۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ یُحْشَی مِنَ الْمَیِّتِ لِمَا یَخَافُونَ أَنْ یَخْرُجَ مِنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے پائخانے کی جگہ پر اور جہاں سے کچھ نکلنے کا خوف ہو وہاں کچھ لگا دیا جائے
(١١١٣٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ میت کے پاخانے کے مقام، کانوں اور ناک پر رکھ دی جائے گی۔
(۱۱۱۳۸) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ ہمام ، عَنْ مَطَرٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : یُحْشَی دُبُرُہُ وَمَسَامِعُہُ وَأَنْفُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے پائخانے کی جگہ پر اور جہاں سے کچھ نکلنے کا خوف ہو وہاں کچھ لگا دیا جائے
(١١١٣٩) حضرت ربیع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن سیرین سے سنا میت کے دبر، منہ اور ناک پر روئی چپکا دی جائے گی، حضرت محمد کہتے ہیں اس کے پاخانے کی جگہ پر جو علاج کرنا پڑے (کوئی چیز رکھنا پڑے) وہ اپنے بائیں ہاتھ سے کرنا۔
(۱۱۱۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنِ الرَّبِیعِ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ سِیرِینَ یَقُولُ یُحْشَی دُبُرُ الْمَیِّتِ وَفَاہُ وَمَنْخِرَاہُ قُطْنًا ، وَقَالَ مُحَمَّدٌ مَا عَالَجْت دُبُرَہُ فَعَالِجْہُ بِیَسَارٍک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৩৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کے پائخانے کی جگہ پر اور جہاں سے کچھ نکلنے کا خوف ہو وہاں کچھ لگا دیا جائے
(١١١٤٠) حضرت جابر بن زید فرماتے ہیں کہ اگر میت کے سوراخوں سے کچھ نکلنے کا اندیشہ ہو اس کے جسم کے سوراخ اور کان روئی سے بند کردیئے جائیں۔
(۱۱۱۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أُمَیَّۃَ الأَزْدِیِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : إذَا حُشِیَ عَلَی الْمَیِّتِ سُدَّ مُرَاقُہُ وَمَسَامِعُہُ بِالْمُشَاقِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৪০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مشک میں اور خوشبو میں بعض حضرات نے رخصت دی ہے
(١١١٤١) حضرت انس نے مشک کی ایک تھیلی خوشبو بنائی ہوئی تھی یا مشک ملی ہوئی خوشبو تھی جس میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بال مبارک میں سے ایک بال تھا۔
(۱۱۱۴۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّہُ جُعِلَ فِی حَنُوطِہِ صَرَّۃٌ مِنْ مِسْکٍ ، أَوْ مِسْکٌ فِیہِ شَعْرٌ مِنْ شَعْرِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৪১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مشک میں اور خوشبو میں بعض حضرات نے رخصت دی ہے
(١١١٤٢) حضرت عبداللہ بن عمر سے سوال کیا گیا کہ کیا مشک کو بھی میت کو لگائی جانے والی خوشبو میں شمار کیا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا کیا یہ تمہاری خوشبوؤں میں سے سب سے خوشبو دار نہیں ہے۔
(۱۱۱۴۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : سُئِلَ ابْنُ عُمَرَ عَنِ الْمِسْکِ یُجْعَلُ فِی الْحَنُوطِ ، قَالَ : أَوَلَیْسَ مِنْ أَطْیَبِ طِیبِکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৪২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مشک میں اور خوشبو میں بعض حضرات نے رخصت دی ہے
(١١١٤٣) حضرت محمد بن سیرین سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر سے سوال کیا گیا ! مشک خوشبو میت کے قریب کرسکتے ہیں (اس کو لگا سکتے ہیں ؟ ) آپ نے فرمایا کیا یہ تمہاری خوشبوؤں میں سے سب سے زیادہ خوشبو دار نہیں ہے ؟
(۱۱۱۴۳) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ ، قَالَ: سُأِلَ ابْن عُمَرُ أَیَقْرَبُ الْمَیِّتَ الْمِسْکُ ، قَالَ أَوَلَیْسَ مِنْ أَطْیَبِ طِیبِکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১১৪৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مشک میں اور خوشبو میں بعض حضرات نے رخصت دی ہے
(١١١٤٤) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب سے دریافت کیا کہ میت کو مشک خوشبو لگا سکتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں، پھر حضرت جابر بن زید سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے بھی فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۱۱۱۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنِ الْمُثَنَّی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنِ الْمِسْکِ فِی حَنُوطِ الْمَیِّتِ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ وَسُئِلَ عَنْ ذَلِکَ جَابِرُ بْنُ زَیْدٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক: