মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৯৩৩ টি

হাদীস নং: ৮৭৪৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک پیاز یا تھوم کھا کر مسجد میں آنا مکروہ ہے
(٨٧٤٦) حضرت معقل بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص تھوم کھائے وہ ہماری مسجد میں نہ آئے۔
(۸۷۴۶) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنْ أَبِی الرَّبَابِ ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : مَنْ أَکَلَ مِنْ ہَذِہِ الشَّجَرَۃِ فَلاَ یَقْرَبَنَّ مُصَلاَّنَا ، یَعْنِی الثُّومَ۔ (بخاری ۲۶۴۔ احمد ۵/۲۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৪৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک پیاز یا تھوم کھا کر مسجد میں آنا مکروہ ہے
(٨٧٤٧) حضرت مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ ایک دن میں نے تھوم کھایا اور پھر میں نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد میں آگیا۔ جب میں مسجد میں پہنچا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک رکعت پڑھا چکے تھے۔ جب میں اپنی رکعت پوری کرنے کے لیے کھڑا ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تھوم کی بدبو محسوس ہوئی۔ آپ نے فرمایا کہ جو یہ سبزی کھائے وہ اس وقت تک مسجد میں نہ آئے جب تک اس کی بدبو ختم نہ ہوجائے۔ حضرت مغیرہ کہتے ہیں کہ جب میں نے نماز پوری کرلی تو میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میرا ایک عذر ہے، آپ اپنا ہاتھ مجھے دیجئے۔ خدا کی قسم ! میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بہت نرم مزاج پایا۔ آپ نے اپنا ہاتھ مجھے دیا تو میں نے آپ کے دست مبارک کو اپنے سینے پر پھیرا۔ آپ نے اسے بندھا ہوا پایا تو فرمایا کہ تمہیں واقعی عذر ہے۔
(۸۷۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ الْعَدَوِیِّ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ ، قَالَ : أَکَلْتُ ثُومًا ، ثُمَّ أَتَیْتُ مُصَلَّی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُہُ قَدْ سَبَقَنِی بِرَکْعَۃٍ ، فَلَمَّا قُمْتُ أَقْضِی وَجَدَ رِیحَ الثُّومِ ، فَقَالَ : مَنْ أَکَلَ مِنْ ہَذِہِ الْبَقْلَۃِ فَلاَ یَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا حَتَّی یَذْہَبَ رِیحُہَا ، وقَالَ مُغِیرَۃُ ، فَلَمَّا قَضَیْتُ الصَّلاَۃ أَتَیْتُہُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ إنَّ لِی عُذْرًافَنَاوِلْنی یَدَکَ ، قَالَ : فَوَجَدْتُہُ وَاللَّہِ سَہْلاً ، فَنَاوَلَنِی یَدَہُ فَأَدْخَلْتہَا فِی کُمِّی إلَی صَدْرِی فَوَجَدَہُ مَعْصُوبًا فَقَالَ : إنَّ لَکَ عُذْرًا۔ (ابوداؤد ۳۸۲۲۔ ابن حبان ۲۰۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৪৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک پیاز یا تھوم کھا کر مسجد میں آنا مکروہ ہے
(٨٧٤٨) حضرت شریک بن حنبل عبسی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص یہ بری سبزی یعنی تھوم کھائے وہ ہماری مسجد میں نہ آئے۔
(۸۷۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا یُونُسُ بنِ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عُمَیْرِ بْنِ قُمَیمٍ التَّغْلِبِیِّ ، عَنْ شَرِیکِ بْنِ حَنْبَلٍ الْعَبْسِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَکَلَ مِنْ ہَذِہِ الْبَقْلَۃِ الْخَبِیثَۃِ فَلاَ یَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا ، یَعْنِی الثُّومَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৪৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک پیاز یا تھوم کھا کر مسجد میں آنا مکروہ ہے
(٨٧٤٩) حضرت معدان بن ابی طلحہ یعمری کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے جمعہ کے دن لوگوں کو خطبہ دیا جس میں ارشاد فرمایا کہ اے لوگو ! تم دو سبزیاں ایسی کھاتے ہو جو میرے خیال میں بری ہیں۔ ایک تھوم اور دوسری پیاز۔ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ مبارک میں اگر کوئی ان سبزیوں کو کھاتا اور اس کے منہ سے ان کی بدبو محسوس ہوتی تو اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے جنت البقیع کی طرف لے جایاجاتا تھا۔ اگر کسی نے انھیں کھانا بھی ہو تو انھیں پکا کر ان کی بو کو مار دے۔
(۸۷۴۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ الْغَطَفَانِیِّ ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الْیَعْمُرِیِّ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَامَ یَوْمَ جُمُعَۃٍ خَطِیبًا ، أَوْ خَطَبَنَا یَوْمَ جُمُعَۃٍ ، فَقَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاس إنَّکُمْ تَأْکُلُونَ شَجَرَتَیْنِ لاَ أُرَاہُمَا إِلاَّ خَبِیثَتَیْنِ ہَذَا الثُّومَ وَہَذَا الْبَصَلَ ، لَقَدْ کُنْتُ أَرَی الرَّجُلَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُوجَدُ رِیحُہُ مِنْہُ فَیُؤْخَذُ بِیَدِہِ حَتَّی یُخْرَجَ بِہِ إلَی الْبَقِیعِ ، فَمَنْ کَانَ آکِلَہُمَا لاَبُدَّ فَلْیُمِتْہُمَا طَبْخًا۔ (مسلم ۳۹۷۔ احمد ۱/۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک پیاز یا تھوم کھا کر مسجد میں آنا مکروہ ہے
(٨٧٥٠) حضرت ام ایوب فرماتی ہیں کہ میں نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ایک مرتبہ کھانا تیار کیا جس میں کچھ سبزیاں بھی تھیں۔ آپ نے ان سبزیوں کو نہیں کھایا اور فرمایا کہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ میں اپنے ساتھ والوں کو تکلیف دوں۔
(۸۷۵۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أُمِّ أَیُّوبَ ، قَالَتْ : صَنَعْتُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فِیہِ مِنْ بَعْض الْبُقُولِ فَلَمْ یَأْکُلْ مِنْہُ ، وَقَالَ : إنِّی أَکْرَہُ أَنْ أُوذِیَ صَاحِبِی۔ (ترمذی ۱۸۱۰۔ احمد ۴۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥١) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔
(۸۷۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَحَرَّوْا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ شَہْرِ رَمَضَانَ۔ (بخاری ۲۰۲۰۔ ترمذی ۷۹۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٢) حضرت ابو بکرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔ اکیسویں، تیئسویں، پچیسویں، ستائیسویں یا آخری رات میں تلاش کرو۔
(۸۷۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُیَیْنَۃُ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : الْتَمِسُوا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ شَہْرِ رَمَضَانَ ؛ لِتِسْعٍ بَقَیْنَ ، أَوْ لِسَبْعٍ ، أَوْ لِخَمْسٍ ، أَوْ لِثَلاَثٍ ، أَوْ لآخِرِ لَیْلَۃٍ۔ (ترمذی ۷۹۴۔ احمد ۵/۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٣) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔
(۸۷۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَحَرَّوْا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ شَہْرِ رَمَضَانَ۔ (مسلم ۲۰۶۔ ابوداؤ۹ ۱۳۸۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٤) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔
(۸۷۵۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ جَبَلَۃَ ، وَمُحَارِبٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَحَیَّنُوا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ شَہْرِ رَمَضَانَ۔ (مسلم ۸۱۴۔ احمد ۲/۸۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٥) حضرت ابو مرثد فرماتے ہیں کہ میں جمرہ وسطیٰ کے پاس حضرت ابو ذر غفاری کے پاس تھا۔ میں نے ان سے شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شب قدر کے بارے میں سب سے زیادہ سوال میں کیا کرتا تھا۔ ایک دن میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ! شبِ قدر انبیاء کے زمانوں میں ہوتی ہے، جب انبیاء دنیا سے تشریف لے جاتے تو یہ رات بھی اٹھا لی جاتی تھی، کیا ایسا ہوتا ہے ؟ آپ نے فرمایا نہیں، بلکہ شبِ قدر قیامت تک باقی رہے گی۔ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! پھر مجھے اس کے بارے میں بتا دیجئے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر مجھے اس کے بتانے کی اجازت ہوتی تو میں تمہیں ضرور بتا دیتا۔ البتہ میں اتنا کہوں گا کہ تم اسے رمضان کی آخری سات راتوں میں سے ایک میں تلاش کرو۔ اب تم مجھ سے اس بارے میں سوال مت کرنا۔

اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دوسری باتوں میں مشغول ہوگئے۔ جب آپ کی طبیعت مبارکہ میں مجھے انبساط محسوس ہوا تو میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ! میں آپ کو قسم دے کر عرض کرتا ہوں کہ آپ مجھے اس رات کے بارے میں بتا دیجئے۔ یہ سن کر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مجھ پر اتنا غصہ آیا کہ اس سے پہلے اور اس کے بعد میں نے آپ کو اتنے غصے میں نہیں دیکھا۔
(۸۷۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ أَبِی مَرْثَدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنْتُُ مَعَ أَبِی ذَرٍّ عِنْدَ الْجَمْرَۃِ الْوُسْطَی ، فَسَأَلْتُہُ عَنْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ؟ فَقَالَ : کَانَ أَسْأَلَ النَّاسِ عَنْہَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَا ، قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، لَیْلَۃُ الْقَدْرِ کَانَتْ تَکُونُ عَلَی عَہْدِ الأَنْبِیَائِ ، فَإِذَا ذَہَبُوا رُفِعَتْ ؟ قَالَ: لاَ ، وَلَکِنْ تَکُونُ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، فَأَخْبِرْنَا بِہَا ، قَالَ : لَوْ أُذِنَ لِی فِیہَا لأَخْبَرْتُکُمْ ، وَلَکِنِ الْتَمِسُوہَا فِی أَحَدِ السَّبْعَیْنِ ، ثُمَّ لاَ تَسْأَلْنِی عَنْہَا بَعْدَ مَقَامِی ، أَوْ مَقَامِکَ ہَذَا ، ثُمَّ أَخَذَ فِی حَدِیثٍ ، فَلَمَّا انْبَسَطَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَقْسَمْتُ عَلَیْک إِلاَّ حَدَّثْتنِی بِہَا ، قَالَ أَبُو ذَرٍّ : فَغَضِبَ عَلَیَّ غَضْبَۃً لَمْ یَغْضَبْ عَلَیَّ قَبْلَہَا ، وَلاَ بَعْدَہَا مِثْلَہَا۔ (نسائی ۳۴۲۷۔ ابن خزیمۃ ۲۱۷۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٦) حضرت ابو عقرب اسدی کہتے ہیں کہ ہم حضرت ابن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوئے، ہم نے انھیں کمرے کی چھت پر موجود پایا، ہم نے سنا کہ وہ نیچے اترنے سے پہلے کہہ رہے تھے کہ اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا۔ ہم نے ان سے کہا کہ ہم نے آپ کو سنا کہ آپ نے نیچے اترنے سے پہلے کہا اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود نے فرمایا کہ شبِ قدر رمضان کے دوسرے نصف کے سات دنوں میں ہے، اس کی علامت یہ ہے کہ اس رات میں سورج جب طلوع ہوتا ہے تو سفید ہوتا ہے اور کرنوں کے بغیر ہوتا ہے۔ جب میں نے سورج کو دیکھا تو اسے اسی حالت میں پایا جس حالت مں ے مجھے بتایا گیا تھا، چنانچہ میں نے خوشی سے اللہ کی کبریائی بیان کی۔
(۸۷۵۶) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِی یَعْفُورٍ ، عَنْ أَبِی الصَّلْتِ ، عَنْ أَبِی عَقْرَبٍ الأَسَدِیِّ ، قَالَ : أَتَیْنَا ابْنَ مَسْعُودٍ فِی دَارِہِ فَوَجَدْنَاہُ فَوْقَ الْبَیْتِ فَسَمِعْنَاہُ یَقُولُ قَبْلَ أَنْ یَنْزِلَ : صَدَقَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ ، فَقُلْنَا لَہُ : سَمِعْنَاکَ تَقُولُ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ : صَدَقَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ ، فَقَالَ : لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی السَّبْعِ مِنَ النِّصْفِ الآخِرِ ، وَذَلِکَ أَنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ یَوْمَئِذٍ بَیْضَائَ لاَ شُعَاعَ لَہَا ، فَنَظَرْتُ إلَی الشَّمْسِ فَرَأَیْتہَا کَمَا حُدِّثْتُ فَکَبَّرْتُ۔ (احمد ۱/۴۰۶۔ طیالسی ۳۹۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٧) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں رمضان میں سویا ہوا تھا کہ ایک آدمی میرے پاس آیا اور اس نے کہا کہ آج شبِ قدر ہے۔ میں نیند کی حالت میں بیدار ہوا اور نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک خیمہ کی رسی کو پکڑ کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے رات کا اندازہ لگایا تو وہ رمضان کی تیئسویں رات تھی۔ حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ شیطان شبِ قدر کے علاوہ ہر رات سورج کے ساتھ برآمد ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے شب قدر کے دن سورج سفید حالت میں بغیر کرنوں کے طلوع ہوتا ہے۔
(۸۷۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أُتِیتُ وَأَنَا نَائِمٌ فِی رَمَضَانَ فَقِیلَ لِی : إنَّ اللَّیْلَۃَ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ ، قَالَ : فَقُمْتُ وَأَنَا نَاعِسٌ فَتَعَلَّقْتُ بِبَعْضِ أَطْنَابِ فُسْطَاطِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یُصَلِّی ، فَنَظَرْتُ فِی اللَّیْلَۃِ فَإِذَا ہِیَ لَیْلَۃُ ثَلاَثٍ وَعِشْرِینَ ، قَالَ : وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : إنَّ الشَّیْطَانَ یَطْلُعُ مَعَ الشَّمْسِ کُلَّ لَیْلَۃٍ إِلاَّ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ ، وَذَلِکَ أَنَّہَا تَطْلُعُ یَوْمَئِذٍ بَیْضَائَ لاَ شُعَاعَ لَہَا۔ (احمد ۱/۲۵۵۔ طبرانی ۱۱۷۷۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٨) حضرت قنان بن عبداللہ نہمی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت زر سے شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا۔ انھوں نے فرمایا کہ حضرت عمر، حضرت حذیفہ اور بہت سے صحابہ کرام کو اس بارے میں کوئی شک نہیں تھا کہ شبِ قدر رمضان کی ستائیسویں رات ہے۔ جب رمضان کے تین دن باقی رہ جائں ح۔
(۸۷۵۸) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ قَنَانِ بْنِ عَبْدِ اللہِ النَّہْمِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ زِرًّا عَنْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ؟ فَقَالَ : کَانَ عُمَرُ وَحُذَیْفَۃُ وَنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَشُکُّونَ أَنَّہَا لَیْلَۃُ سَبْعٍ وَعِشْرِینَ ، تَبْقَی ثَلاَثٌ ، قَالَ : قَالَ زِرٌّ : فَوَاصلہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৫৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٥٩) حضرت ابی بن کعب فرماتے ہیں کہ شبِ قدر رمضان کی ستائیسویں رات ہے۔
(۸۷۵۹) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ زِرٍّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أُبَیَّ بْنَ کَعْبٍ یَقُولُ : لَیْلَۃُ الْقَدْرِ لَیْلَۃُ سَبْعٍ وَعِشْرِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৬০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٦٠) حضرت صنابحی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت بلال سے شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ تیئس رمضان کی رات ہے۔
(۸۷۶۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، وَابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْیَزَنِیِّ ، عَنِ الصُّنَابِحِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ بِلاَلاً عَنْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ، قَالَ : لَیْلَۃُ الْقَدْرِ ثَلاَثٍ وَعِشْرِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৬১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٦١) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔
(۸۷۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : لَقَدْ عَلِمْتُمْ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ : اُطْلُبُوہَا فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ وِتْرًا۔ (احمد ۱/۴۳۔ ابویعلی ۱۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৬২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٦٢) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ شبِ قدر کو رمضان کی تیئسویں، اکیسویں اور انیسویں راتوں میں تلاش کرو۔ اور شبِ قدر کو چودھویں رات کی صبح میں تلاش کرو۔ کیونکہ سورج ہر روز شیطان کے دوسینگوں کے درمیان سے طلوع ہوتا ہے، سوائے چودھویں کی صبح کے، کیونکہ اس میں سورج صاف ہوتا ہے اور اس میں کرنیں نہیں ہوتیں۔
(۸۷۶۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : تَحَرَّوْا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ لِسَبْعٍ تَبْقَی ، تَحَرَّوْہَا لِتِسْعٍ تَبْقَی ، تَحَرَّوْہَا لإِحْدَی عَشْرَۃَ تَبْقَی صَبِیحَۃَ بَدْرٍ ، فَإِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ کُلَّ یَوْمٍ بَیْنَ قَرْنَیْ شَیْطَانٍ إِلاَّ صَبِیحَۃَ بَدْرٍ فَإِنَّہَا تَطْلُعُ بَیْضَائَ لَیْسَ لَہَا شُعَاعٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৬৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٦٣) حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔
(۸۷۶۳) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ طَلْحَۃَ ، عَنْ أَسْبَاطِ بْنِ نَصْرٍ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اُطْلُبُوا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ۔ (طبرانی ۱۹۴۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৬৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٦٤) حضرت علی فرماتے ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر والوں کو جگاتے اور ازار کو بلند رکھتے۔ حضرت ابوبکر بن عیاش سے سوال کیا گیا کہ ازار کو بلند رکھنے کا کیا مطلب ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ خواتین سے کنارہ کشی اختیار کرنا۔
(۸۷۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ ہُبَیْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا دَخَلَتِ الْعَشْرُ الأَوَاخِرُ أَیْقَظَ أَہْلَہُ ، وَرَفَعَ الْمِئْزَرَ ۔ قِیلَ لأَبِی بَکْرٍ : مَا رَفْعُ الْمِئْزَرِ ؟ قَالَ : اعْتِزَالُ النِّسَائِ۔ (ترمذی ۷۹۵۔ احمد ۱/۹۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭৬৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٦٥) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ شبِ قدر رمضان کی ہر رات میں ہوسکتی ہے۔
(۸۷۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابن عُمَر قَالَ : لَیْلَۃُ الْقَدْر فِی کُل شَہْر رَمَضَانَ۔
tahqiq

তাহকীক: