আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

کتاب الجنائز

হাদীস নং: ৬৭১০
میت کے پاس جانا اور اسے بوسہ دینا
(٦٧١٠) عبد الرحمن بن عوف (رض) بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی بیان کرتی ہیں کہ ابوبکر (رض) کا سنح میں جو مکان تھا وہاں سے گھوڑے پر آئے ، اس سے اترے اور مسجد میں داخل ہوگئے ۔ لوگوں سے کوئی کلام نہ کی اور عائشہ (رض) کے پاس گئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قصد کیا اور وہ یمنی چادر میں لپٹے ہوئے تھے ۔ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے سے کپڑا ہٹایا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جھک گئے۔ پھر بوسہ دیا اور رو دیے۔ پھر انھوں نے کہا : میرا باپ آپ پر قربان ہوں، اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ آپ پر کبھی دو موتیں وارد نہیں کرے گا سوائے اس موت کے جو اللہ تعالیٰ نے آپ پر لکھ دی تھی۔ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آچکی۔ ابن عباس فرماتے ہیں : ابوبکر (رض) نکلے تو عمر (رض) لوگوں سے کلام کر رہے تھے ۔ ابوبکر (رض) نے عمر (رض) سے کہا : بیٹھ جاؤ مگر انھوں نے انکار کردیا۔ پھر انھوں نے کہا ۔ عمر (رض) نے پھر انکار کردیا تو ابوبکر (رض) نے خطبہ دیا ۔ لوگ عمر (رض) کو چھوڑ کر ابوبکر کی طرف متوجہ ہوئے اور ابوبکر نے کہا : اے لوگو ! جو کوئی تم میں سے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عبادت کیا کرتا تھا وہ جان لے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوچکے ہیں اور جو کوئی تم میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا تھا وہ یقین جانے کہ اللہ زندہ ہے کبھی اسے موت نہیں آئے گی اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا :” وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ۔۔۔ ٤٤ آل عمران “ نہیں ہیں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مگر اللہ کے رسول تحقیق ان سے پہلے بھی کئی رسول گزر چکے، سو کیا اگر وہ فوت ہوجائیں یا شہید کردیے جائیں تو تم اپنی ایڑیوں کے بل پھر جاؤ گے۔ یہ پوری آیت شاکرین تک پڑھی۔ پھر انھوں نے کہا : اللہ کی قسم ! لوگوں کی ایسی کیفیت تھی گویا کہ وہ یہ بات جانتے ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیات بھی نازل کی ہیں مگر اسی وقت جب ابوبکر (رض) نے تلاوت کی اور لوگوں نے یہ آیت ابوبکر سے لی ۔ پھر تو ہر کوئی یہی آیت تلاوت کررہا تھا۔
(۶۷۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَمِیلٍ الْمَرْوَزِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَیُونُسُ قَالَ الزُّہْرِیُّ وَأَخْبَرَنِی أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَقْبَلَ عَلَی فَرَسٍ مِنْ مَسْکَنِہِ بِالسُّنْحِ حَتَّی نَزَلَ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ فَلَمْ یُکَلِّمِ النَّاسَ حَتَّی دَخَلَ عَلَی عَائِشَۃَ فَتَیَمَّمَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ مُسَجًّی بِبُرْدَۃٍ حِبَرَۃٍ فَکَشَفَ عَنْ وَجْہِہِ ، وَأَکَبَّ عَلَیْہِ فَقَبَّلَہُ وَبَکَی ثُمَّ قَالَ : بِأَبِی أَنْتَ وَاللَّہِ لاَ یَجْمَعُ اللَّہُ عَلَیْکَ مَوْتَتَیْنِ أَبَدًا أَمَّا الْمَوْتَۃُ الَّتِی کَتَبَ اللَّہُ عَلَیْکَ فَقَدْ مُتَّہَا۔

قَالَ الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو سَلَمَۃَ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ عَبَّاسٍ : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَرَجَ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُکَلِّمُ النَّاسَ فَقَالَ : اجْلِسْ فَأَبَی عُمَرُ أَنْ یَجْلِسَ فَقَالَ : اجْلِسْ فَأَبَی أَنْ یَجْلِسَ فَتَشَہَّدَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَمَالَ النَّاسُ إِلَیْہِ وَتَرَکُوا عُمَرَ فَقَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ یَعْبُدُ مُحَمَّدًا فَإِنَّ مُحَمَّدًا قَدْ مَاتَ ، وَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ یَعْبُدُ اللَّہَ فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {وَمَا مُحَمَّدٌ إِلاَّ رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَی أَعْقَابِکُمْ} [آل عمران: ۱۴۴] إِلَی {الشَّاکِرِینَ} قَالَ وَاللَّہِ لَکَأَنَّ النَّاسَ لَمْ یَکُونُوا یَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ أَنْزَلَ ہَذِہِ الآیَۃَ إِلاَّ حِینَ تَلاَہَا أَبُو بَکْرٍ فَتَلَقَّاہَا مِنْہُ النَّاسُ فَمَا یَسْمَعُ بَشَرًا إِلاَّ یَتْلُوہَا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بِشْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiqতাহকীক:তাহকীক চলমান
সুনানে বাইহাকী (উর্দু) - হাদীস নং ৬৭১০ | মুসলিম বাংলা