মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
جمعہ کا بیان
হাদীস নং: ৮৪৩৮
رکوع وسجود افضل ہیں یا قیام ؟
(٨٤٣٨) حضرت سالم بن ابی الجعد کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابو ذر کے پاس آیا اور اس نے پوچھا کہ ابو ذر کہاں ہیں ؟ لوگوں نے کہا کہ وہ پہاڑ کی چوٹی پر اپنے چھوٹے سے ریوڑ کے ساتھ ہیں۔ میں ان کے پاس آیا تو وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ وہ قیام کو مختصر رکھتے اور رکوع و سجود زیادہ کررہے تھے۔ جب انھوں نے نماز پڑھ لی تو میں نے عرض کیا اے ابو ذر ! میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ نماز میں قیام کو مختصر رکھتے اور رکوع و سجود زیادہ کرتے تھے، اس کی کیا وجہ ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ جب بھی کوئی مسلمان اللہ کے لیے ایک سجدہ کرتا ہے تو اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے ایک درجہ کو بڑھا دیتے ہیں اور اس سے ایک گناہ کو کم کردیتے ہیں۔
(۸۴۳۸) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، قَالَ : حدَّثَنی أنَّ رَجُلاً أَتَی إلَی أَبِی ذَرٍّ بِالرَّبَذَۃِ فَقَالَ : أَیْنَ أَبُو ذَرٍّ ؟ فَقَالُوا : ہُوَ فِی سَفْحِ ذَلِکَ الْجَبَلِ فِی غُنَیمَۃ لَہُ ، قَالَ : فَأَتَیْتُہُ فَإِذَا ہُوَ یُصَلِّی وَإِذَا ہُوَ یُقِلُّ الْقِیَامَ وَیُکْثِرُ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ ، قَالَ : فَلَمَّا صَلَّی قُلْتُ : یَا أَبَا ذَرٍّ رَأَیْتُک تُصَلِّی تُقِلُّ الْقِیَامَ وَتُکْثِرُ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ ، فَقَالَ : إنِّی حُدِّثْتُ أَنَّہُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَسْجُدُ لِلَّہِ سَجْدَۃً إِلاَّ رَفَعَہُ اللَّہُ بِہَا دَرَجَۃً وَکَفَّرَ عَنْہُ بِہَا خَطِیئَۃً۔
