আল মুওয়াত্তা - ইমাম মালিক রহঃ (উর্দু)
كتاب الموطأ للإمام مالك
کتاب قصر الصلوة فی السفر - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮৭ টি
হাদীস নং: ৩১৪
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ مسافر کا امام ہونا یا امام کے پیچھے نماز پڑھنا۔
صفوان بن عبداللہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر عیادت کرنے آئے عبداللہ بن صفوان کے پاس تو دو رکعتیں پڑھائیں پھر جب انہوں نے سلام پھیرا ہم اٹھے اور پورا کیا نماز کو۔
عَنْ صَفْوَانَ أَنَّهُ قَالَ جَاءَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَعُودُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ صَفْوَانَ فَصَلَّى لَنَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقُمْنَا فَأَتْمَمْنَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ سفر میں رات اور دن کو نفل پڑھنے کا بیان اور جانور پر نماز پڑھنے کا بیان
عبداللہ بن عمر سفر میں فرض کے ساتھ نفل نہیں پڑھتے تھے نہ آگے فرض کے نہ بعد فرض کے مگر رات کو زمین پر اتر کے اور کبھی اونٹ ہی پر نفل پڑھتے تھے اگرچہ منہ اونٹ کا قبلہ کی طرف نہ ہوتا۔ امام مالک کو پہنچا کہ قاسم بن محمد اور عروہ بن زبیر اور ابوبکر بن عبدالرحمن نفل پڑھا کرتے تھے سفر میں۔ نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر اپنے بیٹے عبیداللہ کو سفر میں نفل پڑھتے ہوئے دیکھتے تھے پھر کچھ انکار نہ کرتے تھے ان پر۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ لَمْ يَکُنْ يُصَلِّي مَعَ صَلَاةِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ شَيْئًا قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا إِلَّا مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ فَإِنَّهُ کَانَ يُصَلِّي عَلَی الْأَرْضِ وَعَلَی رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ وَعُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ وَأَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ کَانُوا يَتَنَفَّلُونَ فِي السَّفَرِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يَرَى ابْنَهُ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَتَنَفَّلُ فِي السَّفَرِ فَلَا يُنْكِرُ عَلَيْهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ سفر میں رات اور دن کو نفل پڑھنے کا بیان اور جانور پر نماز پڑھنے کا بیان
عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا رسول اللہ ﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے گدھے پر اور رخ آپ ﷺ کا خیبر کی جانب تھا۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَهُوَ عَلَی حِمَارٍ وَهُوَ مُتَوَجِّهٌ إِلَی خَيْبَرَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ سفر میں رات اور دن کو نفل پڑھنے کا بیان اور جانور پر نماز پڑھنے کا بیان
عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے تھے اونٹ پر سفر میں جس طرف اونٹ کا منہ ہوتا تھا اسی طرف اپنا منہ کرتے تھے عبداللہ بن دینار نے کہا کہ عبداللہ بن عمر بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي عَلَی رَاحِلَتِهِ فِي السَّفَرِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ بِهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَفْعَلُ ذَلِکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ سفر میں رات اور دن کو نفل پڑھنے کا بیان اور جانور پر نماز پڑھنے کا بیان
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا حضرت انس کو نماز پڑھتے تھے سفر میں گدھے پر اور منہ ان کا قبلہ کی طرف نہ تھا رکوع اور سجدہ اشارہ سے کرلیتے تھے بغیر اس امر کے کہ منہ اپنا کسی چیز پر رکھیں۔
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ فِي السَّفَرِ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَی حِمَارٍ وَهُوَ مُتَوَجِّهٌ إِلَی غَيْرِ الْقِبْلَةِ يَرْکَعُ وَيَسْجُدُ إِيمَائً مِنْ غَيْرِ أَنْ يَضَعَ وَجْهَهُ عَلَی شَيْئٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ چاشت کی نماز کا بیان جس کو اشراق کی نماز بھی کہتے ہیں وقت اسکا آفتاب کے بلند ہونے سے دوپہر تک ہے۔
ام ہانی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جس سال مکہ فتح ہوا آٹھ رکعتیں چاشت کی پڑھیں ایک کپڑا اوڑھ کر۔
عَنْ أَنَّ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی عَامَ الْفَتْحِ ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২০
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ چاشت کی نماز کا بیان جس کو اشراق کی نماز بھی کہتے ہیں وقت اسکا آفتاب کے بلند ہونے سے دوپہر تک ہے۔
ام ہانی سے روایت ہے کہ میں گئی رسول اللہ ﷺ کے پاس جس سال فتح ہوا مکہ تو پایا میں نے آپ ﷺ کو غسل کرتے ہوئے فاطمہ بیٹی آپ ﷺ کی چھپائے ہوئے تھیں آپ ﷺ کو ایک کپڑے سے کہا ام ہانی نے سلام کیا میں نے آپ ﷺ کو تو پوچھا آپ ﷺ نے کون ہے میں نے کہا ام ہانی بیٹی ابوطالب کی تب فرمایا آپ ﷺ نے خوشی ہو ام ہانی کو پھر جب فارغ ہوئے آپ ﷺ غسل سے کھڑے ہو کر آٹھ رکعتیں پڑھیں ایک کپڑا پہن کر جب نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ میرے بھائی علی کہتے ہیں میں مار ڈالوں گا اس شخص کو جس کو تو نے پناہ دی ہے وہ شخص فلاں بیٹا ہبیرہ کا ہے پس فرمایا رسول اللہ ﷺ نے ہم نے پناہ دی اس شخص کو جس کو توں نے پناہ دی اے ام ہانی۔ کہا امی ہانی نے اس وقت چاشت کا وقت تھا۔
عَنْ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ قَالَتْ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ فَقُلْتُ أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ فَقَالَ مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّی ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَعَمَ ابْنُ أُمِّي عَلِيٌّ أَنَّهُ قَاتِلٌ رَجُلًا أَجَرْتُهُ فُلَانُ بْنُ هُبَيْرَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ يَا أُمَّ هَانِئٍ قَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ وَذَلِکَ ضُحًی
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ چاشت کی نماز کا بیان جس کو اشراق کی نماز بھی کہتے ہیں وقت اسکا آفتاب کے بلند ہونے سے دوپہر تک ہے۔
حضرت ام المومنین حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نہیں دیکھا میں نے رسول اللہ ﷺ کو نماز چاشت کی پڑھتے ہوئے کبھی بھی مگر میں پڑھتی ہوں اس کو اور رسول اللہ ﷺ کا قاعدہ تھا کہ ایک بات کو دوست رکھتے تھے مگر اس کو نہیں کرتے تھے اس خوف سے کہ لوگ بھی اس کو کرنے لگیں اور وہ فرض ہوجائے۔
عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي سُبْحَةَ الضُّحَی قَطُّ وَإِنِّي لَأَسْتَحِبُّهَا وَإِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَدَعُ الْعَمَلَ وَهُوَ يُحِبُّ أَنْ يَعْمَلَهُ خَشْيَةَ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ النَّاسُ فَيُفْرَضَ عَلَيْهِمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ چاشت کی نماز کا بیان جس کو اشراق کی نماز بھی کہتے ہیں وقت اسکا آفتاب کے بلند ہونے سے دوپہر تک ہے۔
حضرت ام المومنین حضرت عائشہ نماز ضحی کی آٹھ رکعتیں پڑھا کرتیں پھر کہتیں اگر میری ماں اور باپ جی اٹھیں تو بھی میں ان رکعتوں کو نہ چھوڑوں۔
عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا کَانَتْ تُصَلِّي الضُّحَی ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ تَقُولُ لَوْ نُشِرَ لِي أَبَوَايَ مَا تَرَکْتُهُنَّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نماز چاشت کی متفرق حدیثیں۔
انس بن مالک سے روایت ہے کہ ان کی نانی ملیکہ نے دعوت کی رسول اللہ ﷺ کی پس کھایا آپ ﷺ نے کھانا پھر فرمایا کہ کھڑے ہو تاکہ میں نماز پڑھوں تمہارے واسطے کہا انس نے پس کھڑا ہوا میں ایک بوریا لے کر جو سیاہ ہوگیا تھا بوجہ پرانا ہونے کے تو بھگویا میں نے اس کو پانی سے اور کھڑے ہوئے رسول اللہ ﷺ اس پر اور صف باندھی میں نے اور یتیم نے پیچھے آپ ﷺ کے اور بڑھیاں نے پیچھے ہمارے تو پڑھائیں آپ ﷺ نے دو رکعتیں پھر چلے گئے آپ ﷺ ۔
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْکَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ فَأَکَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ لَکُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَی حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَائٍ فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَائَهُ وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّی لَنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৪
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نماز چاشت کی متفرق حدیثیں۔
عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے کہ میں گیا عمر بن خطاب کے پاس گرمی کے وقت تو پایا میں نے ان کو نفل پڑھتے ہوئے پس کھڑا ہونے لگا میں یچھے ان کے سو قریب کرلیا انہوں نے مجھ کو اور کھڑا کیا آپ نے برابر داہنی طرف بعد اس کے جب آیا یرفا تو پیچھے ہٹ گیا میں اور صف باندھی ہم دونوں نے پیچھے حضرت عمر کے۔
عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ بِالْهَاجِرَةِ فَوَجَدْتُهُ يُسَبِّحُ فَقُمْتُ وَرَائَهُ فَقَرَّبَنِي حَتَّی جَعَلَنِي حِذَائَهُ عَنْ يَمِينِهِ فَلَمَّا جَائَ يَرْفَا تَأَخَّرْتُ فَصَفَفْنَا وَرَائَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৫
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے چلے جانے کا بیان
ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جب تم میں سے کوئی نماز پڑھتا ہو تو کسی کو اپنے سامنے سے جانے نہ دے اگر کوئی جانا چاہے تو اس کو اشارہ سے منع کرے اگر نہ مانے تو پھر زور سے منع کرے اس لئے کہ وہ شیطان ہے۔
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ يُصَلِّي فَلَا يَدَعْ أَحَدًا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلْيَدْرَأْهُ مَا اسْتَطَاعَ فَإِنْ أَبَی فَلْيُقَاتِلْهُ فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৬
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے چلے جانے کا بیان
ابو جہیم سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے اگر جانے گزر جانے والا سامنے سے نمازی کے کتنا عذاب ہے اس پر تو چالیس (دن، یا مہنے، یابرس) کھڑا رہے تو بہتر معلوم ہو اس کو گزر جانے سے شک ہے اس روایت میں ابوالنصر کو۔
عَنْ أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي فَقَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ أَبُو النَّضْرِ لَا أَدْرِي أَقَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৭
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے چلے جانے کا بیان
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ کعب الاحبار نے کہا جو شخص گزرتا ہے نمازی کے سامنے سے اگر اس کو معلوم ہو عذاب اس فعل کا تو اگر دھنس جائے زمین میں تو اچھا معلوم ہو اس کو سامنے سے گزر جانے سے۔ امام مالک کو پہنچا کہ تھے عبداللہ بن عمر ناپسند سمجھتے تھے یہ کہ وہ گزرے عورتوں کے آگے سے اور وہ نماز پڑھ رہی ہوں۔
عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ کَعْبَ الْأَحْبَارِ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يُخْسَفَ بِهِ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَکْرَهُ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ أَيْدِي النِّسَائِ وَهُنَّ يُصَلِّينَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৮
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے چلے جانے کا بیان
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر نہیں گزرتے تھے نماز میں کسی کے سامنے سے اور نہ اپنے سامنے سے کسی کو گزرنے دیتے تھے۔
عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ لَا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْ أَحَدٍ وَلَا يَدَعُ أَحَدًا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے گزر جانے کی اجازت۔
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں گدھی پر سوار ہو کر آیا اور سن میرا قریب بلوغ کے تھا اور رسول اللہ ﷺ نماز پڑھا رہے تھے منیٰ میں تو گزر گیا میں تھوڑا صف کے سامنے سے پھر اترا میں اور چھوڑ دیا گدھی کو وہ چرتی رہی اور میں صف میں شریک ہوگیا بعد نماز کے کسی نے کچھ برا نہ مانا۔ امام مالک کو پہنچا سعد بن ابی وقاص صفوں کے سامنے سے گزر جاتے تھے نماز میں۔ ا امام مالک کو پہنچا حضرت علی (رض) سے کہتے تھے نمازی کے سامنے سے کوئی چیز بھی گزر جائے تو نماز اس کی نہیں ٹوٹتی۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاکِبًا عَلَی أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الْاحْتِلَامَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي لِلنَّاسِ بِمِنًی فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ فَأَرْسَلْتُ الْأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ فَلَمْ يُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَيَّ أَحَدٌ حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ کَانَ يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصُّفُوفِ وَالصَّلَاةُ قَائِمَةٌ عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ لَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ شَيْءٌ مِمَّا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نمازی کے سامنے سے گزر جانے کی اجازت۔-r-nسفر میں سترہ کا بیان
سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر کہتے تھے کہ نمازی کے سامنے سے کوئی چیز بھی گزر جائے مگر اس کی نماز نہیں ٹوٹتی۔ امام مالک کو پہنچا عبداللہ بن عمر اپنے اونٹ کو سترہ بنا لیتے جب نماز پڑھتے سفر میں
عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ لَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ شَيْئٌ مِمَّا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يَسْتَتِرُ بِرَاحِلَتِهِ إِذَا صَلَّى
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ سفر میں سترہ کا بیان
ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ نماز پڑھتے تھے صحرا میں بغیر سترہ کے۔
عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ أَنَّ أَبَاهُ کَانَ يُصَلِّي فِي الصَّحْرَائِ إِلَی غَيْرِ سُتْرَةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کنکروں کا ہٹانا
ابو جعفر قاری سے روایت ہے کہ دیکھا میں نے عبداللہ بن عمر کو جب جھکتے تھے سجدہ کرنے کے لئے اور اپنے سجدہ کے مقام سے ہلکا سا کنکریوں کو ہٹا دیتے تھے۔
عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الْقَارِئِ أَنَّهُ قَالَ رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ إِذَا أَهْوَی لِيَسْجُدَ مَسَحَ الْحَصْبَائَ لِمَوْضِعِ جَبْهَتِهِ مَسْحًا خَفِيفًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৩
کتاب قصر الصلوة فی السفر
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کنکروں کا ہٹانا
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ پہنچا ان کو ابوذر کہتے تھے کنکریوں کا ایک بار ہٹانا درست ہے اور نہ ہٹانا سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ کَانَ يَقُولُ مَسْحُ الْحَصْبَائِ مَسْحَةً وَاحِدَةً وَتَرْکُهَا خَيْرٌ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ
তাহকীক: