কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮২ টি
হাদীস নং: ২৫৭৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بار بار خمر پیے۔
معاویہ بن ابی سفیان (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب لوگ شراب پئیں تو انہیں کوڑے لگاؤ، پھر پئیں تو کوڑے لگاؤ، اس کے بعد بھی پئیں تب بھی کوڑے لگاؤ، اس کے بعد پئیں تو انہیں قتل کر دو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الحدود ٣٧ (٤٤٨٢) ، سنن الترمذی/الحدود ١٥ (١٤٤٤) ، (تحفة الأشراف : ١١٤١٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ٤/٩٥، ٩٦، ١٠٠) (حسن صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہ حدیث بھی منسوخ ہے جیسا کہ اوپر گزرا۔
حدیث نمبر: 2573 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْذَكْوَانَ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا شَرِبُوا الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِذَا شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِذَا شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِذَا شَرِبُوا فَاقْتُلُوهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سن رسیدہ اور بیمار پر بھی حد واجب ہوتی ہے۔
1 سعید بن سعد بن عبادہ کہتے ہیں کہ ہمارے گھروں میں ایک ناقص الخلقت (لولا لنگڑا) اور ضعیف و ناتواں شخص تھا، اس سے کسی شر کا اندیشہ نہیں تھا، البتہ (ایک بار) وہ گھر کی لونڈیوں میں سے ایک لونڈی کے ساتھ زنا کر رہا تھا، سعد (رض) اس کے معاملے کو رسول اللہ ﷺ کے پاس لے کر پہنچے، تو آپ ﷺ نے فرمایا : اسے سو کوڑے مارو ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے نبی ! وہ اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے، اگر ہم اسے سو کوڑے ماریں گے تو مرجائے گا، آپ ﷺ نے فرمایا : اچھا کھجور کا ایک خوشہ لو جس میں سو شاخیں ہوں، اور اس سے ایک بار مار دو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١ ٤٤٧، ومصباح الزجاجة : ٩١٠) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الحدود ٣٤ (٤٤٧٢) ، مسند احمد (٥/٢٢٢) (صحیح) (سند میں محمد بن اسحاق مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے ہے، لیکن حدیث دوسرے طریق سے صحیح ہے ) وضاحت : ١ ؎: تو گویا سو مار ماریں، یہ اللہ تعالیٰ کی اپنے ضعیف بندوں پر عنایت ہے، اور مسلم نے علی (رض) سے روایت کی کہ نبی کریم ﷺ کی ایک لونڈی نے زنا کیا، تو آپ ﷺ نے مجھ کو اسے کوڑے مارنے کا حکم دیا، میں اس کے پاس آیا تو دیکھا کہ اس نے ابھی بچہ جنا ہے، میں ڈرا کہیں کوڑے لگانے سے وہ مر نہ جائے، میں نے نبی کریم ﷺ سے بیان کیا، آپ ﷺ نے فرمایا : اچھا اس کو چھوڑ دو یہاں تک کہ نفاس سے پاک ہوجائے صحیح مسلم کی اس روایت میں مہلت کا ذکر ہے جب کہ اس سے پہلی والی حدیث میں بوڑھے پر کوڑے لگانے میں کسی مہلت کا ذکر نہیں تو ان دونوں حدیثوں میں جمع کی صورت یہ ہے کہ جب کسی بیمار کے اچھا ہونے کی امید ہو تو حد نافذ کرنے سے رک جائے یہاں تک کہ وہ اچھا ہوجائے اور جو اس کے اچھا ہوجانے کی امید نہ ہو تو حد نافذ کردیں جیسے سعید بن عبادہ کی روایت میں ہے، واضح رہے بڑھاپا وہ بیماری ہے جس سے اچھا ہونے کی کوئی امید نہیں، اور نفاس وہ بیماری جو کچھ دنوں میں ٹھیک ہوجاتی ہے، اس لئے اس میں مہلت ہے۔ اس سند سے سعد بن عبادہ (رض) سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣٨٣٩، ومصباح الزجاجة : ٩١١)
حدیث نمبر: 2574 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، قَالَ: كَانَ بَيْنَ أَبْيَاتِنَا رَجُلٌ مُخْدَجٌ ضَعِيفٌ، فَلَمْ يُرَعْ إِلَّا وَهُوَ عَلَى أَمَةٍ مِنْ إِمَاءِ الدَّارِ يَخْبُثُ بِهَا، فَرَفَعَ شَأْنَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: اجْلِدُوهُ ضَرْبَ مِائَةِ سَوْطٍ، قَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، هُوَ أَضْعَفُ مِنْ ذَلِكَ لَوْ ضَرَبْنَاهُ مِائَةَ سَوْطٍ مَاتَ، قَالَ: فَخُذُوا لَهُ عِثْكَالًا فِيهِ مِائَةُ شِمْرَاخٍ فَاضْرِبُوهُ ضَرْبَةً وَاحِدَةً. حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان پر ہتھیار سونتنا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جو ہم مسلمانوں پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : حدیث یعقوب بن حمید بن کا سب عن عبدالعزیز أخرجہ : صحیح مسلم/الإیمان ٤٣ (١٠١) ، (تحفة الأشراف : ١٢٦٩٢) ، وحدیث یعقوب بن حمید بن کا سب عن المغیرة بن عبدالرحمن تفرد بہ ابن ماجہ، تحفة الأشراف : ١٤١٤٩) ، وحدیث یعقوب بن حمید بن کا سب عن أنس بن عیاض قد تفرد بہ ابن ماجہ، تحفة الأشراف : ١٤٦٠١، ١٤٦٣١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: ارشاد گرامی : وہ ہم میں سے نہیں ہے میں اس شخص کے لئے جو مسلمان پر ہتھیار اٹھائے بڑی وعید ہے، یعنی وہ اپنے اخلاق و عادات میں زمانہ جاہلیت کے کفار کی طرح ہوگیا، جو آپس میں لڑنے بھڑنے اور جنگ کرنے کے عادی تھے، جن احادیث میں گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرنے والے سے رسول اکرم ﷺ کی براءت کا ذکر ہے اس کے سلسلے میں علماء اسلام کی آراء مندرجہ ذیل ہیں : ١ ۔ مرتکب کبیرہ سے رسول اکرم ﷺ کے اعلان براءت کا مطلب یہ ہے کہ وہ آپ کی اطاعت و اقتداء کرنے والا نہیں، اور اسلامی شریعت کا محافظ و پابند نہیں ہے، تو وہ احادیث جن میں نبی اکرم ﷺ نے صغیرہ گناہوں کے مرتکب سے متعلق ليس منا (فلاں کام کرنے والا ہم میں سے نہیں ہے) فرمایا ہے، تو ان میں ایمان کی نفی سے مراد ایسا ضروری ولابدی ایمان ہے جس کے ذریعہ وہ بغیر سزا و عقاب کے ثواب و اجر کا مستحق ہے، اور یہ معنی سابقہ ایمان کی نفی سے توجیہ کے ہم مثل ہے، ابوعبید القاسم بن سلام اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا یہی مذہب ہے۔ ٢ ۔ امام سفیان بن عیینہ سے اس کا معنی یوں منقول ہے : ليس مثلنا یعنی وہ ہماری طرح نہیں ہے ۔
حدیث نمبر: 2575 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْأَبِي هُرَيْرَةَ . ح وَحَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: ح وَحَدَّثَنَاأَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ، وَمُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان پر ہتھیار سونتنا
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو ہمارے اوپر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الایمان ٤٢ (١٠٠) ، (تحفة الأشراف : ٧٨٣٦) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الفتن ٧ (٧٠٧٠) ، مسند احمد (٢/٣، ٣٥، ١٤٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 2576 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ الْبَرَّادِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان پر ہتھیار سونتنا
ابوموسیٰ اشعری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الفتن ٧ (٧٠٧١) ، صحیح مسلم/الایمان ٤٢ (١٠٠) ، سنن الترمذی/الحدود ٢٦ (١٤٥٩) ، (تحفة الأشراف : ٩٠٤٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 2577 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ وَيُوسُفُ بْنُ مُوسَى، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْبَرَّادِ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةُ، عَنْبُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: مَنْ شَهَرَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جورہزنی کرے اور زمین پر فسادبرپا کرے۔
انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ قبیلہ عرینہ کے چند لوگ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں آئے، انہیں مدینہ کی آب و ہوا راس نہ آئی تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا : اگر تم ہمارے اونٹوں کے ریوڑ میں جاؤ، اور ان کا دودھ اور پیشاب پیو تو صحت مند ہوجاؤ گے ١ ؎ ان لوگوں نے ایسا ہی کیا، پھر وہ اسلام سے پھرگئے (مرتد ہوگئے) اور رسول اللہ ﷺ کے چرواہے کو قتل کر کے آپ کے اونٹوں کو ہانک لے گئے، یہ دیکھ کر رسول اللہ ﷺ نے انہیں گرفتار کرنے کے لیے لوگوں کو بھیجا، چناچہ وہ گرفتار کر کے لائے گئے، تو آپ نے ان کے ہاتھ پیر کاٹ دئیے، ان کی آنکھوں میں لوہے کی گرم سلائی پھیر دی، ٢ ؎ اور انہیں حرہ ٣ ؎ میں چھوڑ دیا یہاں تک کہ وہ مرگئے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٢٨) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الوضو ٦٧ (٢٢٣) ، الزکاة ٦٨ (١٥٠١) ، الجہاد ١٥٢ (٣٠١٨) ، المغازي ٣٧ (١٤٩٢، ١٤٩٣) ، الطب ٥ (٥٦٨٥) ، ٦ (٥٦٨٦) ، ٢٩ (٥٧٢٧) ، الحدود ١ (٦٨٠٢) ، ٢ (٦٨٠٣) ، ٣ (٦٨٠٤) ، ٤ (٦٨٠٥) ، الدیات ٢٢ (٦٨٩٩) ، صحیح مسلم/القسامة ٢ (١٦٧١) ، سنن ابی داود/الحدود ٣ (٤٣٦٤) ، سنن الترمذی/الاطعمة ٣٨ (١٨٤٥) ، الطب ٦ (٢٠٤٢) ، سنن النسائی/الطہارة ١٩١ (٣٠٦) ، المحاربة (تحریم الدم) ٧ (٤٠٢٩) ، مسند احمد (٣/١٦١، ١٦٣، ١٧٠، ٢٣٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: معلوم ہوا کہ حلال جانور کا پیشاب پاک ہے، ورنہ اس کے پینے کی اجازت نہ ہوتی، کیونکہ حرام اور نجس چیز سے علاج درست نہیں۔ ٢ ؎: یہ سزا قصاص کے طور پر تھی کیونکہ انہوں نے بھی رسول اکرم ﷺ کے چرواہوں کے ساتھ ایسے ہی کیا تھا۔ ٣ ؎: مدینہ منورہ کے مشرقی اور مغربی حصہ میں سیاہ پتھریلی جگہ کو حرہ کہتے ہیں۔
حدیث نمبر: 2578 حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ أُنَاسًا مِنْ عُرَيْنَةَ قَدِمُوا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَقَالَ: لَوْ خَرَجْتُمْ إِلَى ذَوْدٍ لَنَا، فَشَرِبْتُمْ مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، فَفَعَلُوا فَارْتَدُّوا عَنِ الْإِسْلَامِ، وَقَتَلُوا رَاعِيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاسْتَاقُوا ذَوْدَهُ، فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ فِي طَلَبِهِمْ، فَجِيءَ بِهِمْ، فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ وَتَرَكَهُمْ بِالْحَرَّةِ حَتَّى مَاتُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جورہزنی کرے اور زمین پر فسادبرپا کرے۔
ام المؤمنین عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ کے اونٹوں پر حملہ کردیا، چناچہ آپ ﷺ نے ان کے ہاتھ پیر کاٹ دئیے اور ان کی آنکھیں پھوڑ دیں ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/المحاریة (تحریم الدم) ٧ (٤٠٤٣) ، (تحفة الأشراف : ١٧٠٣٢) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: دوسری روایت میں ہے کہ پیاس کے مارے تڑپتے رہے لیکن کسی نے ان کو پانی نہیں دیا یہاں تک کہ وہ مرگئے، یہ آنکھیں پھوڑنا اور پانی نہ دینا تشدد کے لئے نہ تھا بلکہ اس لئے تھا کہ انہوں نے کئی کبیرہ گناہ کئے تھے، ارتداد، قتل، لوٹ پاٹ، ناشکری وغیرہ۔ بعضوں نے کہا کہ یہ قصاص میں تھا کیونکہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کے چرواہے کے ساتھ ایسا ہی کیا تھا، غرض بدکار، بدفعل، بےرحم اور ظالم پر ہرگز رحم نہ کرنا چاہیے، اور اس کو ہمیشہ سخت سزا دینی چاہیے تاکہ عام لوگ تکلیف سے محفوظ رہیں، اور یہ عام لوگوں پر عین رحم و کرم ہے کہ ظالم کو سخت سزا دی جائے، اور ظالم پر رحم کرنا غریب رعایا پر ظلم ہے۔
حدیث نمبر: 2579 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ، حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَة، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ قَوْمًا أَغَارُوا عَلَى لِقَاحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَطَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جسے اس کے مال کی خاطر قتل کردیا جائے وہ بھی شہید ہے۔
سعید بن زید بن عمرو بن نفیل (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جو اپنا مال بچانے میں مارا جائے تو وہ شہید ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/السنة ٣٢ (٤٧٧٢) ، سنن الترمذی/الدیات ٢٢ (١٤٢١) ، سنن النسائی/الدم ١٨ (٤٠٩٥، ٤٠٩٦، ٤٠٩٩) ، (تحفة الأشراف : ٤٤٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/١٨٧، ١٨٨، ١٨٩، ١٩٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی اس کو شہید کا درجہ ملے گا، یہ جب ہے کہ ظالم ظلم سے اس کا مال لینا چاہتا ہو اور وہ اپنا مال بچاتے ہوئے مارا جائے۔
حدیث نمبر: 2580 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جسے اس کے مال کی خاطر قتل کردیا جائے وہ بھی شہید ہے۔
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس سے اس کا مال چھینا جائے اور لڑا جائے پھر وہ بھی لڑے اور قتل ہوجائے، تو وہ شہید ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٤٦٨، ومصباح الزجاجة : ٩١٢) (صحیح) (سند میں یزید بن سنان تمیمی ضعیف ہیں لیکن، سعید بن زید (رض) کی سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 2581 حَدَّثَنَا الْخَلِيلُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ الْجَزَرِيُّ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنِابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ أُتِيَ عِنْدَ مَالِهِ فَقُوتِلَ فَقَاتَلَ، فَقُتِلَ فَهُوَ شَهِيدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جسے اس کے مال کی خاطر قتل کردیا جائے وہ بھی شہید ہے۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس سے اس کا مال ناجائز طریقے سے لینے کا ارادہ کیا جائے، اور وہ اس کے بچانے میں قتل کردیا جائے، تو وہ شہید ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٣٦٥٧، ومصباح الزجاجة : ٩١٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٩٤، ٣٢٤) (حسن صحیح) (عبدالعزیز بن المطلب صدوق ہیں، اس لئے یہ سند حسن ہے، لیکن شواہد کی بناء پر صحیح ہے )
حدیث نمبر: 2582 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ أُرِيدَ مَالُهُ ظُلْمًا فَقُتِلَ فَهُوَ شَهِيدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوری کرنے والے کی حد (سزا)
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : چور پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو، وہ ایک انڈا چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے، اور رسی چراتا ہے تو بھی اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحدود ٢٣ (١٦٨٧) ، (تحفة الأشراف : ١٢٥١٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٢٤٣، ٣١٧، ٣٧٦، ٣٨٦، ٣٨٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اعمش نے کہا انڈے سے مراد یہاں سر کا خود (لوہے کی ٹوپی) ہے اور رسی سے مراد جس کی قیمت کئی درہم ہوں۔
حدیث نمبر: 2583 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَعَنَ اللَّهُ السَّارِقَ يَسْرِقُ الْبَيْضَةَ، فَتُقْطَعُ يَدُهُ وَيَسْرِقُ الْحَبْلَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوری کرنے والے کی حد (سزا)
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا، اس کی قیمت تین درہم تھی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحدود ١ (١٦٨٦) ، سنن ابی داود/الحدود ١١ (٤٣٨٥) ، سنن الترمذی/الحدود ١٦ (١٤٤٦) ، سنن النسائی/قطع السارق ٧ (٤٩١٢) ، (تحفة الأشراف : ٨٠٦٧) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الحدود ١٤ (٦٧٩٥، ٦٧٩٦، ٦٧٩٧، ٦٧٩٨) ، مسند احمد (٦/١٦٢) ، سنن الدارمی/الحدود ٤، ٢٤٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 2584 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَطَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوری کرنے والے کی حد (سزا)
1 ام المؤمینین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ہاتھ اسی وقت کاٹا جائے گا جب (چرائی گئی چیز کی قیمت) چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ ہو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الحدود ١٤ (٦٧٨٩) ، صحیح مسلم/الحدود ١ (١٦٨٤) ، سنن ابی داود/الحدود ١١ (٤٣٨٣) ، سنن الترمذی/الحدود ١٦ (١٤٤٥) ، سنن النسائی/قطع السارق ٧ (٤٩٢٠) ، (تحفة الأشراف : ١٧٩٢٠) ، و قد أخرجہ : موطا امام مالک/الحدود ٧ (٢٣) ، مسند احمد (٦/٣٦، ٨٠، ٨١، ١٠٤، ١٦٣، ٢٤٩، ٢٥٢) ، سنن الدارمی/الحدود ٤ (٢٣٤٦) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: معلوم ہوا کہ ربع دینار یعنی تین درہم یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے، تو اس کے عوض ہاتھ کاٹا جائے گا، ایک درہم چاندی کا وزن تقریباً تین گرام ہے، اس طرح سے تقریباً نو گرام چاندی کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا، اور دینار کا وزن سوا چار گرام خالص سونا ہے۔ (ملاحظہ ہو : توضیح الأحکام من بلوغ المرام ٦ /٢٦٤- ٢٦٥ )
حدیث نمبر: 2585 حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ عَمْرَةَ أَخْبَرَتْهُ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي رُبُعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوری کرنے والے کی حد (سزا)
سعد (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ڈھال کی قیمت کے برابر میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣٨٨٣، ومصباح الزجاجة : ٩١٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/١٦٩) (ضعیف) (ابو واقد صالح بن محمد بن زائدہ اللیثی ضعیف ہے، لیکن متفق علیہ شواہد میں ربع دینار میں قطع ید (ہاتھ کاٹنے) کی قولی حدیث ہے، اور یہی ثمن المجن (ڈھال کی قیمت) ہے، اور فعلی حدیث اوپر گذری )
حدیث نمبر: 2586 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِيُّ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو وَاقِدٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ فِي ثَمَنِ الْمِجَنِّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھ گردن میں لٹکانا
ابن محیریز کہتے ہیں کہ میں نے فضالہ بن عبید سے سوال کیا : ہاتھ کاٹ کر گردن میں ٹکانا کیسا ہے ؟ انہوں نے کہا : سنت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹا، پھر اسے اس کی گردن میں لٹکا دیا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الحدود ٢١، (٤٤١١) ، سنن الترمذی/الحدود ١٧ (١٤٤٧) ، سنن النسائی/قطع السارق ١٥ (٤٩٨٥) ، (تحفة الأشراف : ١١٠٢٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/١٩) (ضعیف) (سند میں عمر، حجاج اور مکحول تینوں مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے ہے )
حدیث نمبر: 2587 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَأَبُو سَلَمَةَ الْجُوبَارِيُّ يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَطَاءِ بْنِ مُقَدَّمٍ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنِ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ، قَالَ: سَأَلْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ عَنْ تَعْلِيقِ الْيَدِ فِي الْعُنُقِ، فَقَالَ: السُّنَّةُقَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ رَجُلٍ ثُمَّ عَلَّقَهَا فِي عُنُقِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چور اعتراف کرلے
ثعلبہ انصاری (رض) سے روایت ہے کہ عمرو بن سمرہ بن حبیب بن عبدشمس رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا، اور کہا : اللہ کے رسول ! میں نے بنی فلاں کا اونٹ چرایا ہے، لہٰذا مجھے اس جرم سے پاک کر دیجئیے، نبی اکرم ﷺ نے ان لوگوں کے پاس کسی کو بھیجا، انہوں نے بتایا کہ ہمارا ایک اونٹ غائب ہوگیا ہے، چناچہ نبی اکرم ﷺ نے حکم دیا، اور اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ ثعلبہ (رض) کہتے ہیں : میں دیکھ رہا تھا جب اس کا ہاتھ کٹ کر گرا تو وہ کہہ رہا تھا : اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے تجھ سے پاک کیا، تو چاہتا تھا کہ میرے جسم کو جہنم میں داخل کرے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٢٠٧٥، ومصباح الزجاجة : ٩١٥) (ضعیف) (سند میں عبدالرحمن بن ثعلبہ مجہول اور عبداللہ بن لہیعہ ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 2588 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَنْبَأَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَعْلَبَةَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ سَمُرَةَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي سَرَقْتُ جَمَلًا لِبَنِي فُلَانٍ فَطَهِّرْنِي، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: إِنَّا افْتَقَدْنَا جَمَلًا لَنَا، فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُطِعَتْ يَدُهُ. قَالَ ثَعْلَبَةُ: أَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ حِينَ وَقَعَتْ يَدُهُ وَهُوَ يَقُولُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي طَهَّرَنِي مِنْكِ، أَرَدْتِ أَنْ تُدْخِلِي جَسَدِي النَّارَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام چوری کرے تو
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اگر غلام چوری کرے تو اسے بیچ دو ، خواہ وہ نصف اوقیہ (بیس درہم) میں بک سکے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الحدود ٢٢ (٤٤١٢) ، سنن النسائی/قطع السارق ١٣ (٤٩٨٣) ، (تحفة الأشراف : ١٤٩٧٩) (ضعیف) (سند میں عمر بن أبی سلمہ ہیں، جو روایت میں غلطی کرتے ہیں ) وضاحت : ١ ؎: یہ حدیث ضعیف ہے علماء کا اتفاق ہے کہ غلام اور لونڈی جب چوری کریں تو ان کا بھی ہاتھ کاٹا جائے۔
حدیث نمبر: 2589 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا سَرَقَ الْعَبْدُ فَبِيعُوهُ وَلَوْ بِنَشٍّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৯০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام چوری کرے تو
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ بیت المال کے لیے مال غنیمت کے پانچویں حصے میں جو غلام ملے تھے ان میں سے ایک غلام نے خمس (پانچویں حصہ) میں سے کچھ چرا لیا، یہ معاملہ نبی اکرم ﷺ کے پاس پیش کیا گیا، آپ ﷺ نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا اور فرمایا : (خمس) اللہ کا مال ہے، ایک نے دوسرے کو چرایا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٥٠٨ (ألف) ، ومصباح الزجاجة : ٩١٦) (ضعیف) (حجاج بن تمیم ضعیف ہیں، ملاحظہ الإرواء : ٢٤٤٤ )
حدیث نمبر: 2590 حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ تَمِيمٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ عَبْدًا مِنْ رَقِيقِ الْخُمُسِ سَرَقَ مِنَ الْخُمُسِ فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَقْطَعْهُ وَقَالَ: مَالُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ سَرَقَ بَعْضُهُ بَعْضًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৯১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امانت میں خیانت کرنے والے، لوٹنے والے اور اچکے کا حکم
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : خائن، لٹیرے اور چھین کر بھاگنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الحدود ١٣ (٤٣٩١، ٤٣٩٢) ، سنن الترمذی/الحدود ١٨ (١٤٤٨) ، سنن النسائی/قطع السارق ١٠ (٤٩٧٥) ، (تحفة الأشراف : ٢٨٠٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٨٠) ، سنن الدارمی/الحدود ٨ (٤٩٨٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 2591 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا يُقْطَعُ الْخَائِنُ وَلَا الْمُنْتَهِبُ وَلَا الْمُخْتَلِسُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৯২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امانت میں خیانت کرنے والے، لوٹنے والے اور اچکے کا حکم
عبدالرحمٰن بن عوف (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : چھین کر بھاگنے والے کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٩٧١٥، ومصباح الزجاجة : ٩١٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جیب کترے کا ہاتھ کاٹا جائے گا، کیونکہ چوری کی تعریف اس پر صادق آتی ہے۔
حدیث نمبر: 2592 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَاصِمِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لَيْسَ عَلَى الْمُخْتَلِسِ قَطْعٌ.
তাহকীক: