কিতাবুস সুনান (আলমুজতাবা) - ইমাম নাসায়ী রহঃ (উর্দু)
المجتبى من السنن للنسائي
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৩৯ টি
হাদীস নং: ৫৩২২
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ چادریں پہننے سے متعلق
خباب بن ارت (رض) کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے (کفار و مشرکین کی ایذا رسانی کی) شکایت کی، اس وقت آپ چادر کا تکیہ لگائے ١ ؎ کعبہ کے سائے میں بیٹھے ہوئے تھے، ہم نے کہا : کیا آپ ہمارے لیے مدد طلب نہیں کریں گے ؟ کیا آپ اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے دعائیں نہیں کریں گے ؟۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المناقب ٢٥ (٣٦١٢) ، مناقب الٔةنصار ٢٩ (٣٨٥٢) ، الإکراہ ١ (٦٩٤٣) ، سنن ابی داود/الجہاد ١٠٧ (٢٦٤٩) ، (تحفة الأشراف : ٣٥١٩) ، مسند احمد (٥/١٠٩، ١١٠، ١١١، ٦/٣٩٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اسی جملے میں باب سے مطابقت ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5320
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا قَيْسٌ، عَنْ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ، قَالَ: شَكَوْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ، فَقُلْنَا: أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا أَلَا تَدْعُو اللَّهَ لَنَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৩
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ چادریں پہننے سے متعلق
سہل بن سعد (رض) کہتے ہیں کہ ایک عورت ایک چادر لے کر آئی، جانتے ہو وہ کیسی چادر تھی ؟ لوگوں نے کہا : ہاں، یہی شملہ، اس کی گوٹا کناری بنی ہوئی تھی، وہ بولی : اللہ کے رسول ! میں نے یہ اپنے ہاتھ سے بنی ہے تاکہ آپ کو پہناؤں، رسول اللہ ﷺ نے اسے لے لیا کیونکہ آپ کو اس کی ضرورت تھی، پھر آپ باہر نکلے اور ہمارے پاس آئے اور آپ اسی کا تہبند باندھے ہوئے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/البیوع ٣١ (٢٠٩٣) ، اللباس ١٨ (٥٨١٠) ، (تحفة الأشراف : ٤٧٨٣) ، مسند احمد (٥/٣٣٣) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5321
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ بِبُرْدَةٍ، قَالَ سَهْلٌ: هَلْ تَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ ؟ قَالُوا: نَعَمْ، هَذِهِ الشَّمْلَةُ مَنْسُوجٌ فِي حَاشِيَتِهَا، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي أَكْسُوكَهَا، فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا، فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৪
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ سفید کپڑے پہننے کے حکم سے متعلق
سمرہ (رض) روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : سفید کپڑے پہنا کرو، اس لیے کہ یہ زیادہ پاکیزہ اور عمدہ ہوتے ہیں اور اپنے مردوں کو سفید کفن دیا کرو ۔ (عمرو بن علی کہتے ہیں کہ) یحییٰ نے کہا : میں نے اس روایت کو نہیں لکھا، میں نے کہا : کیوں ؟ کہا : میمون بن ابی شبیب کی وہ روایت جو سمرہ (رض) سے ہے وہی میرے لیے کافی ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ١٨٩٧ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جس کو ابن ماجہ اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5322
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ أَبِي عَرُوبَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْبَسُوا مِنْ ثِيَابِكُمُ الْبَيَاضَ فَإِنَّهَا أَطْهَرُ وَأَطْيَبُ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ، قَالَ يَحْيَى: لَمْ أَكْتُبْهُ، قُلْتُ: لِمَ ؟ قَالَ: اسْتَغْنَيْتُ بِحَدِيثِ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ سَمُرَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৫
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ سفید کپڑے پہننے کے حکم سے متعلق
سمرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تم سفید کپڑوں کو پہنو، زندہ اسے پہنیں اور مردوں کو اسی کا کفن دو کیونکہ یہی کپڑوں میں سب سے عمدہ کپڑا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف : ٤٦٢٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5323
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ سَمُرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَيْكُمْ بِالْبَيَاضِ مِنَ الثِّيَابِ فَلْيَلْبَسْهَا أَحْيَاؤُكُمْ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ، فَإِنَّهَا مِنْ خَيْرِ ثِيَابِكُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৬
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ قباء پہننے سے متعلق
مسور بن مخرمہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ق بائیں تقسیم کیں اور مخرمہ کو کچھ نہیں دیا تو مخرمہ (رض) نے کہا : بیٹے ! مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے چلو، چناچہ میں ان کے ساتھ گیا، انہوں نے کہا : اندر جاؤ اور آپ کو میرے لیے بلا لاؤ، چناچہ میں نے آپ کو بلا لایا، آپ نکل کر آئے تو آپ انہیں میں سے ایک قباء پہنے ہوئے تھے، آپ نے فرمایا : اسے میں نے تمہارے ہی لیے چھپا رکھی تھی ، مخرمہ نے اسے دیکھا اور پہن لی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الہبة ١٩ (٢٥٩٩) ، الشہادات ١١ (٢١٢٧) ، الخمس ١١ (٣١٢٧) ، اللباس ١٢ (٥٨٠٠) ، ٤٢ (٥٨٦٢) ، الأدب ٨٢ (٦١٣٢) ، صحیح مسلم/الزکاة ٤٤ (١٠٥٨) ، سنن ابی داود/اللباس ٤ (٤٠٢٨) ، الأدب ٥٣ (الاستئذان ٨٧) (٢٨١٨) ، (تحفة الأشراف : ١١٢٦٨) ، مسند احمد (٤/٣٢٨) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5324
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، قَالَ: قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةً، وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ شَيْئًا، فَقَالَ مَخْرَمَةُ: يَا بُنَيَّ، انْطَلِقْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ، قَالَ: ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي، قَالَ: فَدَعَوْتُهُ، فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَعَلَيْهِ قَبَاءٌ مِنْهَا، فَقَالَ: خَبَّأْتُ هَذَا لَكَ، فَنَظَرَ إِلَيْهِ فَلَبِسَهُ مَخْرَمَةُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৭
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ پائجامہ پہننے سے متعلق
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے عرفات میں نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : جسے تہبند نہ ملے تو وہ پاجامہ پہن لے، اور جسے چپل نہ ملے وہ خف (چمڑے کے موزے) پہن لے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٢٦٧٢ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جب احرام کی حالت میں پاجامہ پہن سکتے ہیں تو احرام کے علاوہ حالت میں بدرجہ اولیٰ پہن سکتے ہیں یہی باب سے مناسبت ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5325
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِعَرَفَاتٍ، فَقَالَ: مَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسِ السَّرَاوِيلَ، وَمَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৮
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ بہت زیادہ تہہ بند لٹکانے کی ممانعت
عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ایک شخص تکبر (گھمنڈ) سے اپنا تہبند لٹکاتا تھا، ) تو اسے زمین میں دھنسا دیا گیا، چناچہ وہ قیامت تک زمین میں دھنستا جا رہا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الٔنبیاء ٥٤ (٣٤٨٥) ، اللباس ٥ (٥٧٩٠) ، (تحفة الأشراف : ٦٩٩٨) ، مسند احمد (٢/٦٦) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اگر کسی مجبوری سے خود سے پاجامہ (تہبند) ٹخنے سے نیچے آجاتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اور تکبر سے کی قید احتراز نہیں ہے، (کہ اگر تکبر سے تہبند لٹکائے تو حرام ہے، ورنہ نہیں) بلکہ یہ لفظ اس لیے آیا ہے کہ عام طور سے تہبند کا لٹکانا پہلے تکبر اور گھمنڈ ہی سے ہوتا تھا، بہت سی روایات میں لفظ خیلاء نہیں ہے، ازار میں وہ سارے کپڑے شامل ہیں جو تہبند (لنگی) کی جگہ پہنے جاتے ہیں، دیکھئیے حدیث نمبر ٥٣٣١ - ٥٣٣٧۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5326
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ سَالِمًا أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: بَيْنَا رَجُلٌ يَجُرُّ إِزَارَهُ مِنِ الْخُيَلَاءِ خَسَفَ بِهِ، فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الْأَرْضِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩২৯
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ بہت زیادہ تہہ بند لٹکانے کی ممانعت
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے تکبر (گھمنڈ) سے اپنا کپڑا (ٹخنے سے نیچے) لٹکایا (یا یوں فرمایا : جو شخص تکبر سے اپنا کپڑا لٹکاتا ہے) اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہیں دیکھے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/٥ (٥٧٩١ تعلیقًا) ، صحیح مسلم/اللباس ٩(٢٠٦٢) ، (تحفة الأشراف : ٨٢٨٢) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5327
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ. ح وَأَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ، أَوْ قَالَ: إِنَّ الَّذِي يَجُرُّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩০
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ بہت زیادہ تہہ بند لٹکانے کی ممانعت
عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے (ٹخنے سے نیچے) اپنا کپڑا تکبر سے لٹکایا، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہیں دیکھے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/اللباس ٥ (٥٧٩١) ، صحیح مسلم/اللباس ٩ (٢٠٦٢ م) ، (تحفة الأشراف : ٧٤٠٩) ، مسند احمد (٢/٤٢، ٤٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5328
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يُحَدِّثُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنْ مَخِيلَةٍ، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يَنْظُرْ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩১
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ تہہ بند کس جگہ تک ہونا چاہیے؟
حذیفہ بن الیمان (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تہبند آدھی پنڈلی تک جہاں گوشت ہوتا ہے ہونا چاہیئے۔ اگر ایسا نہ ہو تو کچھ نیچے، اور اگر ایسا بھی نہ ہو تو پنڈلی کے اخیر تک، اور ٹخنوں کا تہبند میں کوئی حق نہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/اللباس ٤١ (١٧٨٣) ، سنن ابن ماجہ/اللباس ٧ (٣٥٧٢) ، (تحفة الأشراف : ٣٣٨٣) ، مسند احمد (٥/٣٨٢، ٣٩٨، ٤٠٠، ٤٠١) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5329
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نُذَيْرٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَوْضِعُ الْإِزَارِ إِلَى أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ وَالْعَضَلَةِ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ فَإِنْ أَبَيْتَ فَمِنْ وَرَاءِ السَّاقِ، وَلَا حَقَّ لِلْكَعْبَيْنِ فِي الْإِزَارِ. وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩২
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ ٹخنوں سے نیچے ازار رکھنے کا حکم (وعید)
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ٹخنوں سے نیچے کا تہبند جہنم کی آگ میں ہوگا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ١٤٠٩٩، ١٤٣٥٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی جسم کا وہ حصہ جو ٹخنے سے نیچے ازار (تہبند) سے چھپا ہوا ہے جہنم کی آگ میں جلے گا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5330
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو يَعْقُوبَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا تَحْتَ الْكَعْبَيْنِ مِنَ الْإِزَارِ فَفِي النَّارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৩
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ ٹخنوں سے نیچے ازار رکھنے کا حکم (وعید)
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : تہبند کا جتنا حصہ ٹخنوں سے نیچے ہوگا وہ جہنم کی آگ میں ہوگا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/اللباس ٤ (٥٧٨٧) ، (تحفة الأشراف : ١٢٩٦١) ، مسند احمد (٢/٤١٠، ٤٦١، ٤٩٨) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5331
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي وَقَدْ كَانَ يُخْبِرُ سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْأَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ مِنَ الْإِزَارِ فَفِي النَّارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৪
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ تہہ بند لٹکانے سے متعلق
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس شخص کو نہیں دیکھے گا جو (ٹخنے سے نیچے) تہبند لٹکاتا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٥٤٣٥) ، مسند احمد (١/٣٢٣) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5332
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي جَدِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَشْعَثَ، قَالَ: سَمِعْتُسَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَنْظُرُ إِلَى مُسْبِلِ الْإِزَارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৫
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ تہہ بند لٹکانے سے متعلق
ابوذر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تین لوگ ہیں، جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہ کرے گا، نہ انہیں (گناہوں سے) پاک کرے گا، اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے : کچھ دے کر حد سے زیادہ احسان جتانے والا، (ٹخنے سے نیچے) تہبند لٹکانے والا، اور جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان بیچنے والا ۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٢٥٦٥ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5333
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ مِهْرَانَ الْأَعْمَشَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ: الْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَى، وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ، وَالْمُنَفِّقُ سَلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৬
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ تہہ بند لٹکانے سے متعلق
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تہبند، قمیص اور پگڑی میں کسی کو بھی کوئی تکبر (گھمنڈ) سے لٹکائے تو قیامت کے دن اللہ اس کی طرف نہیں دیکھے گا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٣٠ (٤٠٩٤) ، سنن ابن ماجہ/اللباس ٩ (٣٥٧٦) ، (تحفة الأشراف : ٦٧٦٨) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: تکبر اور گھمنڈ اللہ تعالیٰ کو قطعی پسند نہیں ہے، نیز تہبند، قمیص اور عمامہ (پگڑی) میں تکبر اور گھمنڈ کے قبیل سے جو زائد حصہ لگ رہا ہے وہ اسراف سے خالی نہیں ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5334
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْإِسْبَالُ فِي الْإِزَارِ، وَالْقَمِيصِ، وَالْعِمَامَةِ، مَنْ جَرَّ مِنْهَا شَيْئًا خُيَلَاءَ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৭
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ تہہ بند لٹکانے سے متعلق
عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو اپنا کپڑا تکبر (گھمنڈ) سے گھسیٹے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا ، ابوبکر (رض) نے کہا : اللہ کے رسول ! میرے تہبند کا ایک کونا لٹک جاتا ہے، إلا اس کے کہ میں اس کا بہت زیادہ خیال رکھوں، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو تکبر (گھمنڈ) کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/فضائل الصحابة ٥ (٣٦٦٥) ، اللباس ٢ (٥٧٨٤) ، سنن ابی داود/اللباس ٢٨ (٤٠٨٥) ، (تحفة الأشراف : ٧٠٢٦) ، مسند احمد (٢/٦٧، ١٣٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5335
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِقَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكَ لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُ ذَلِكَ خُيَلَاءَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৮
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ خواتین کس قدر آنچل لٹکائیں؟
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے تکبر (گھمنڈ) سے اپنا کپڑا لٹکایا، اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا ، ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا : اللہ کے رسول ! تو پھر عورتیں اپنے دامن کیسے رکھیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : وہ اسے ایک بالشت لٹکائیں ، وہ بولیں : تب تو ان کے قدم کھلے رہیں گے ؟ ، آپ نے فرمایا : تو ایک ہاتھ لٹکائیں، اس سے زیادہ نہ کریں ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/اللباس ٩ (٢٠٨٥) ، سنن الترمذی/اللباس ٩ (١٧٣١) ، (تحفة الأشراف : ٧٥٢٦) ، مسند احمد (٢/٥، ٥٥، ١٠١) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5336
أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ. (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَيْفَ تَصْنَعُ النِّسَاءُ بِذُيُولِهِنَّ ؟ قَالَ: تُرْخِينَهُ شِبْرًا. قَالَتْ: إِذًا تَنْكَشِفَ أَقْدَامُهُنَّ ؟ قَالَ: تُرْخِينَهُ ذِرَاعًا لَا تَزِدْنَ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৩৯
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ خواتین کس قدر آنچل لٹکائیں؟
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے عورتوں کے دامن لٹکانے کا ذکر کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : وہ ایک بالشت لٹکائیں ١ ؎، ام سلمہ رضی اللہ عنہا بولیں : تب تو کھلا رہے گا ؟ آپ نے فرمایا : تب ایک ہاتھ لٹکائیں، اس سے زیادہ نہ کریں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ١٨٢١٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: عورتیں ایک بالشت یا ایک ہاتھ زیادہ کہاں سے لٹکائیں ؟ اس بارے میں صحیح قول یہ ہے کہ مردوں کی جائز حد (ٹخنوں) سے زیادہ ایک بالشت لٹکائیں یا حد سے حد ایک ہاتھ زیادہ لٹکا لیں، اس سے زیادہ نہیں، یہ اجازت اس لیے ہے تاکہ عورتوں کے قدم اور پنڈلیاں چلتے وقت ظاہر نہ ہوجائیں، آج ٹخنوں تک پاجامہ (شلوار) کے بعد لمبے موزوں سے عورتوں کا مذکورہ پردہ حاصل ہوسکتا ہے، لیکن عورتوں کے لباس اصلی شلوار وغیرہ میں اس بات کی احتیاط ہونی چاہیئے کہ وہ سلاتے وقت ٹخنے کے نیچے ناپ کر سلاتے جائیں۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5337
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْنَافِعٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ: أَنَّهَا ذَكَرَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذُيُولَ النِّسَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يُرْخِينَ شِبْرًا، قَالَتْ: أُمُّ سَلَمَةَ: إِذًا يَنْكَشِفَ عَنْهَا ؟ قَالَ: تُرْخِي ذِرَاعًا لَا تَزِيدُ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৪০
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ خواتین کس قدر آنچل لٹکائیں؟
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے جب تہبند کے بارے میں جو کچھ کیا اس پر ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا : پھر عورتیں کیسے کریں ؟ آپ نے فرمایا : ایک بالشت لٹکائیں ، وہ بولیں تب تو ان کے قدم کھل جائیں گے ! آپ نے فرمایا : پھر ایک ہاتھ اور لٹکا لیں، اس سے زیادہ نہ لٹکائیں ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤٠ (٤١١٧) ، (تحفة الأشراف : ١٨٢٨٢) ، موطا امام مالک/اللباس ٦ (١٣) ، مسند احمد (٦/٢٩٥) ، سنن الدارمی/الإستئذان ١٦ (٢٦٨٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5338
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ صَفِيَّةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا ذُكِرَ، فِي الْإِزَارِ مَا ذُكِرَ، قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: فَكَيْفَ بِالنِّسَاءِ ؟ قَالَ: يُرْخِينَ شِبْرًا، قَالَتْ: إِذًا تَبْدُوَ أَقْدَامُهُنَّ ؟ قَالَ: فَذِرَاعًا لَا يَزِدْنَ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩৪১
زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ
পরিচ্ছেদঃ خواتین کس قدر آنچل لٹکائیں؟
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا : عورت اپنا دامن کس قدر لٹکائے ؟ آپ نے فرمایا : ایک بالشت ، وہ بولیں : تب تو کھلا رہ جائے گا ! آپ نے فرمایا : ایک ہاتھ، اس سے زیادہ نہ لٹکائیں ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤٠ (٤١١٧) ، سنن الترمذی/اللباس ٩ (١٧٣١) ، سنن ابن ماجہ/اللباس ١٣ (٣٥٨٠) ، (تحفة الأشراف : ١٨١٥٩) ، مسند احمد (٦/٢٩٣، ٣١٥) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5339
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَمْ تَجُرُّ الْمَرْأَةُ مِنْ ذَيْلِهَا ؟ قَالَ: شِبْرًاقَالَتْ: إِذًا يَنْكَشِفَ عَنْهَا ؟ قَالَ: ذِرَاعٌ لَا تَزِيدُ عَلَيْهَا.
তাহকীক: