কিতাবুস সুনান (আলমুজতাবা) - ইমাম নাসায়ী রহঃ (উর্দু)
المجتبى من السنن للنسائي
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৬ টি
হাদীস নং: ৪৬৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز سے متعلق گرفت ہونے سے متعلق
ابوایوب (رض) سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کرے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نماز قائم کرو، زکاۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو، اسے چھوڑ دو گویا آپ اپنی اونٹنی پر سوار تھے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الزکاة ١ (١٣٩٦) ، والأدب ١٠ (٥٩٨٣، ٥٩٨٢) ، صحیح مسلم/الإیمان ٤ (١٣) مطولاً ، (تحفة الأشراف : ٣٤٩١) ، مسند احمد ٥/٤١٧، ٤١٨ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہ اعرابی سامنے آ کر اونٹنی کی باگ تھام کر پوچھ رہا تھا آپ ﷺ جواب دے چکے تو آپ نے اس سے فرمایا : اونٹنی کی باگ چھوڑ دے اسے جانے دے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 468
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ، قال: حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، أَنَّ رَجُلًا، قال: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ وَتَصِلُ الرَّحِمَ، ذَرْهَا كَأَنَّهُ كَانَ عَلَى رَاحِلَتِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حالت قیام یعنی مقیم ہونے کی حالت میں کس قدر رکعات پڑھنا چاہئے؟
ابن منکدر اور ابراہیم بن میسرہ سے روایت ہے کہ ان دونوں نے انس (رض) کو کہتے سنا کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ مدینہ میں ظہر کی نماز چار رکعت پڑھی، اور ذوالحلیفہ میں عصر کی نماز دو رکعت پڑھی ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/تقصیر الصلاة ٥ (١٠٨٩) ، والحج ٢٤ (١٥٤٧) ، ٢٥ (١٥٤٨) ، ١١٩ (١٧١٤) ، والجہاد ١٠٤ (٢٩٥١) ، صحیح مسلم/صلاة المسافرین ١ (٦٩٠) ، سنن ابی داود/الصلاة ٢٧١ (١٢٠٢) ، والمناسک ٢١ (١٧٧٣) ، سنن الترمذی/الصلاة ٣٩١ (٥٤٦) ، (تحفة الأشراف : ١٦٦، ١٥٧٣) ، مسند احمد ٣/١١٠، ١١١، ١٧٧، ١٨٦، ٢٣٧، ٢٦٨، سنن الدارمی/الصلاة ١٧٩ (١٥٤٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: قصر اس لیے پڑھی کہ آپ حج کے لیے مکہ جا رہے تھے، نہ اس لیے کہ ذوالحلیفہ قصر کی حد ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 469
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، سَمِعَا أَنَسًا، قال: صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَبِذِي الْحُلَيْفَةِ الْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بحالت سفر نماز ظہر کی کتنی رکعت پڑھنا چاہئے؟
حکم بن عتیبہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوجحیفہ (رض) کو کہتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ دوپہر میں نکلے (ابن مثنی کی روایت میں ہے : بطحاء کی طرف نکلے) تو آپ نے وضو کیا، اور ظہر کی نماز دو رکعت پڑھی، اور عصر کی دو رکعت پڑھی، اور آپ کے سامنے نیزہ (بطور سترہ) تھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٤٠ (١٨٧) ، الصلاة ٩٣ (٤٩٩) ، ٩٤ (٥٠١) ، المناقب ٢٣ (٣٥٥٣) ، مطولاً صحیح مسلم/الصلاة ٤٧ (٥٠٣) ، وقد أخرجہ (تحفة الأشراف : ١١٧٩٩) ، مسند احمد ٤/٣٠٧، ٣٠٨، ٣٠٩، سنن الدارمی/الصلاة ١٢٤ (١٤٤٩) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 470
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، قال: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، قال: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: إِلَى الْبَطْحَاءِ، فَتَوَضَّأَ وَصَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فضیلت نماز عصر
عمارہ بن رویبہ ثقفی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : جو شخص سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا وہ ہرگز جہنم کی آگ میں داخل نہیں ہوگا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المساجد ٣٧ (٦٣٤) ، سنن ابی داود/الصلاة ٩ (٤٢٧) ، (تحفة الأشراف : ١٠٣٧٨) ، مسند احمد ٤/١٣٦، ٢٦١ ویأتي عند المؤلف برقم : ٤٨٨ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: فجر اور عصر کی نمازوں کا ذکر ان کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر کیا گیا ہے، یہ مطلب نہیں کہ صرف ان نمازوں کی پابندی کرنے والا جہنم سے محفوظ رہے گا، بلکہ مطلب یہ ہے کہ جو ان دونوں کی پابندی کرے گا وہ یقیناً دوسری نمازوں میں بھی کوتاہی نہیں کرے گا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 471
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قال: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، قال: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، وَابْنُ أَبِي خَالِدٍ، وَالْبَخْتَرِيُّ بْنُ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، كُلُّهُمْ سَمِعْوُهُ مِنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قال: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَنْ يَلِجَ النَّارَ مَنْ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصر کی نماز کی حفاظت کی تاکید
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام ابو یونس کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے حکم دیا کہ میں ان کے لیے ایک مصحف لکھوں، اور کہا : جب اس آیت کریمہ : حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى (البقرہ : ٢٨٣ ) پر پہنچنا تو مجھے بتانا، چناچہ جب میں اس آیت پر پہنچا تو میں نے انہیں بتایا، تو انہوں نے مجھے املا کرایا حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وصلاة العصر وقوموا لله قانتين پھر انہوں نے کہا : میں نے اسے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المساجد ٣٩ (٦٢٩) ، سنن ابی داود/الصلاة ٥ (٤١٠) ، سنن الترمذی/تفسیر البقرة (٢٩٨٢) ، موطا امام مالک/صلاة الجماعة ٨ (٢٥) ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٠٩) ، مسند احمد ٦/٧٣، ١٧٨ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس روایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ صلاۃ وسطیٰ عصر کے علاوہ کوئی اور صلاۃ ہے إلاّ یہ کہ اسے عطف تفسیری مانا جائے، اور صحیح بھی یہی لگتا ہے کہ اسے نبی اکرم ﷺ نے آیت کی تفسیر کے طور پر ذکر کیا ہوگا، اور اسے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے آیت کا جزء سمجھ لیا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 472
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَى عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنْ أَكْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا، فَقَالَتْ: إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلاةِ الْوُسْطَى سورة البقرة آية 238، فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا، فَأَمْلَتْ عَلَيَّ: حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ. ثُمَّ قَالَتْ: سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصر کی نماز کی حفاظت کی تاکید
علی (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے (جنگ خندق کے موقع پر) فرمایا : ان لوگوں (کافروں) نے ہمیں بیچ والی نماز سے مشغول کردیا یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجہاد ٩٨ (٢٩٣١) مطولاً ، المغازي ٢٩ (٤١١١) مطولاً ، تفسیر البقرة ٤٢ (٤٥٣٣) ، الدعوات ٥٨ (٦٣٩٦) ، صحیح مسلم/المساجد ٣٥ (٦٢٧) ، ٣٦ (٦٢٧) مطولاً ، سنن ابی داود/الصلاة ٥ (٤٠٩) مطولاً ، سنن الترمذی/تفسیر البقرة (٢٩٨٤) مطولاً ، وقد اخرجہ : (تحفة الأشراف : ١٠٢٣٢) ، مسند احمد ١/٧٩، ١٢٢، ١٣٥، ١٣٧، ١٤٤، ١٥٢، ١٥٣، ١٥٤، سنن الدارمی/الصلاة ٢٨ (١٢٦٨) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 473
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: أَخْبَرَنِي قَتَادَةُ، عَنْ أَبِي حَسَّانَ، عَنْعَبِيدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: شَغَلُونَا عَنِ الصَّلَاةِ الْوُسْطَى حَتَّى غَرَبَتِ الشَّمْسُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص نماز عصر ترک کرے اس کا حکم
ابوالملیح (ابوالملیح بن اسامہ) کہتے ہیں کہ بدلی والے ایک دن میں ہم بریدہ (رض) کے ساتھ تھے تو انہوں نے کہا : نماز جلدی پڑھو، کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کا عمل رائیگاں گیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المواقیت ١٥ (٥٥٣) ، ٣٤ (٥٩٤) ، وقد اخرجہ : (تحفة الأشراف : ٢٠١٣) ، مسند احمد ٥/٣٤٩، ٣٥٠، ٣٥٧، ٣٦٠، ٣٦١ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس سے اس معصیت کی سنگینی کا اظہار مقصود ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 474
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قال: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو الْمَلِيحِ، قال: كُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ، فَقَالَ: بَكِّرُوا بِالصَّلَاةِ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ تَرَكَ صَلَاةَ الْعَصْرِ، فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقیم ہونے کی حالت میں نماز عصر کتنی ادا کرے؟
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ ہم ظہر اور عصر میں رسول اللہ ﷺ کے قیام کا اندازہ لگایا کرتے تھے، تو ہم نے ظہر کی پہلی دونوں رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ سورة السجدہ کی تیس آیتوں کے بقدر لگایا، اور آخر کی دونوں رکعتوں میں اس کا آدھا، اور ہم نے عصر کی پہلی دونوں رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ ظہر کی آخری دونوں رکعتوں کے بقدر لگایا، اور عصر کی آخری دونوں رکعتوں کا اندازہ اس کا آدھا لگایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الصلاة ٣٤ (٤٥٢) ، سنن ابی داود/الصلاة ١٣٠ (٨٠٤) ، (تحفة الأشراف : ٣٩٧٤) ، مسند احمد ٣/٨٥، سنن الدارمی/الصلاة ٦٢ (١٢٢٥، ١٢٢٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 475
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قال: أَنْبَأَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قال: كُنَّا نَحْزُرُ قِيَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، فَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الظُّهْرِ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً قَدْرَ سُورَةِ السَّجْدَةِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ ذَلِكَ، وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنَ الْعَصْرِ عَلَى قَدْرِ الْأُخْرَيَيْنِ مِنَ الظُّهْرِ، وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ مِنَ الْعَصْرِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ ذَلِكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقیم ہونے کی حالت میں نماز عصر کتنی ادا کرے؟
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نماز ظہر میں قیام کرتے تھے تو ہر رکعت میں تیس آیت کے بقدر پڑھتے تھے، پھر عصر میں پہلی دونوں رکعتوں میں پندرہ آیت پڑھنے کے بقدر قیام کرتے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٤٢٥٩) ، مسند احمد ٣/٢ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 476
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ، عَنْ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَقُومُ فِي الظُّهْرِ فَيَقْرَأُ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً فِي كُلِّ رَكْعَةٍ، ثُمَّ يَقُومُ فِي الْعَصْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز سفر میں نماز عصر کی کتنی رکعت ادا کرے؟
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے مدینہ میں ظہر کی نماز چار رکعت، اور ذوالحلیفہ میں نماز عصر دو رکعت پڑھی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الحج ٢٤ (١٥٤٧) ، ٢٥ (١٥٤٨) ، ٢٧ (١٥٥١) ، ١١٩ (١٧١٤، ١٧١٥) ، الجہاد ١٠٤ (٢٩٥١) ، ١٢٦ (٢٩٨٦) ، صحیح مسلم/ صلاة المسافرین (٦٩٠) ، سنن ابی داود/المناسک ٢٤ (١٧٩٦) ، الضحایات (٢٧٩٣) ، مسند احمد ٣/ ١١١، ١٦٤، ١٨٦، ٢٦٨ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 477
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَصَلَّى الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَصَلَّى الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز سفر میں نماز عصر کی کتنی رکعت ادا کرے؟
نوفل بن معاویہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ جس کی عصر کی نماز فوت ہوگئی تو گویا اس کا گھربار لٹ گیا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : کہ جس کی نماز عصر فوت ہوگئی گویا اس کا گھربار لٹ گیا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائی، تحفة الأشراف : (١١٧١٧) ، وحدیث عراک بن مالک عن عبداللہ بن عمر قد تفرد بہ النسائی (أیضاً ) ، تحفة الأشراف : (٧٣٢٠) ، وقد أخرجہ عن طریق مالک عن نافع عن عبداللہ بن عمر : صحیح البخاری/المناقب ٢٥ (٣٦٠٢) ، مواقیت ١٤ (٥٥٢) ، صحیح مسلم/المساجد ٣٥ (٦٢٦) ، سنن ابی داود/الصلاة ٥ (٤١٤) ، سنن الترمذی/الصلاة ١٦ (١٧٥) ، سنن ابن ماجہ/الصلاة ٦ (٦٨٥) ، طا/وقوت الصلاة ٥ (٢١) ، (تحفة الأشراف : ٨٣٤٥) ، مسند احمد ٢/٨، ١٣، ٢٧، ٤٨، ٥٤، ٦٤، ٧٥، ٧٦، ١٠٢، ١٣٤، ١٤٥، ١٤٨، سنن الدارمی/الصلاة ٢٧ (١٢٦٧) (صحیح) یزید نے (آنے والی روایت میں) جعفر کی مخالفت کی ہے ١ ؎۔ وضاحت ١ ؎: یہ مخالفت سند اور متن دونوں میں ہے، سند میں اس طرح کہ جعفر کی روایت میں ہے کہ نوفل نے عراک سے بیان کی ہے اور یزید کی روایت میں ہے کہ عراک کو یہ بات پہنچی ہے کہ نوفل بن معاویہ نے کہا، دونوں میں فرق واضح ہے پہلی صورت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عراک نے نوفل بن معاویہ سے خود سنا ہے، اور دوسری صورت سے پتہ چلتا ہے کہ ان دونوں کے بیچ میں واسطہ ہے، متن میں مخالفت اس طرح ہے کہ جعفر کی روایت میں ” من فاتته صلاة العصر “ کے الفاظ ہیں، اور یزید کے الفاظ اس طرح ہیں ” من الصلاة صلاة من فاتته “۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 478
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، قال: أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، أَنَّعِرَاكَ بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: مَنْ فَاتَتْهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ. قَالَ عِرَاكٌ: وَأَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: مَنْ فَاتَتْهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ. خَالَفَهُ يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز سفر میں نماز عصر کی کتنی رکعت ادا کرے؟
نوفل بن معاویہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : نمازوں میں ایک نماز ایسی ہے کہ جس کی وہ فوت ہوجائے گویا اس کا گھربار لٹ گیا ۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : یہ عصر کی نماز ہے ۔ محمد بن اسحاق نے (آنے والی روایت میں) لیث کی مخالفت کی ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٤٧٩ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہاں بھی سند اور متن دونوں میں مخالفت ہے، سند میں مخالفت اس طرح ہے کہ محمد بن اسحاق کی روایت میں ہے کہ عراک نے نوفل بن معاویہ سے سنا ہے، اور لیث کی روایت میں ہے کہ عراک کو یہ بات پہنچی ہے کہ نوفل بن معاویہ نے کہا ہے، اور متن میں اس طرح کہ محمد بن اسحاق نے اسے موقوف قرار دیا ہے، اور لیث نے مرفوع قرار دیا ہے، اور وقف اور رفع میں کوئی منافات نہیں ہے کیونکہ صحابی کبھی مرفوع روایت کو بصورت فتوی بیان کرتا ہے، اور اسے نبی اکرم ﷺ کی طرف منسوب نہیں کرتا، اور کبھی اسے مرفوعاً روایت کرتا ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 479
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّنَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: مِنَ الصَّلَاةِ صَلَاةٌ مَنْ فَاتَتْهُ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: هِيَ صَلَاةُ الْعَصْرِ. خَالَفَهُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز مغرب سے متعلق
نوفل بن معاویہ (رض) کہتے ہیں کہ ایک نماز ایسی ہے کہ جس کی وہ فوت ہوجائے گویا اس کا گھربار لٹ گیا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : وہ عصر کی نماز ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٤٧٩ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 480
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قال: حَدَّثَنِي عَمِّي، قال: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، قال: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ، قال: سَمِعْتُ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ، يَقُولُ: صَلَاةٌ مَنْ فَاتَتْهُ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هِيَ صَلَاةُ الْعَصْرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز مغرب سے متعلق
سلمہ بن کہیل کہتے ہیں کہ میں نے سعید بن جبیر کو مزدلفہ میں دیکھا، انہوں نے اقامت کہی، اور مغرب کی نماز تین رکعت پڑھی، پھر اقامت کہی، اور عشاء کی نماز دو رکعت پڑھی، پھر انہوں نے ذکر کیا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہم نے ان کے ساتھ اسی جگہ میں ایسا ہی کیا، اور ذکر کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے (بھی) اس جگہ میں ایسا ہی کیا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحج ٤٧ (١٢٨٨) ، سنن ابی داود/الحج ٦٥ (١٩٣٠، ١٩٣١) ، سنن الترمذی/الحج ٥٦ (٨٨٨) ، (تحفة الأشراف : ٧٠٥٢) ، مسند احمد ١/٢٨٠، ٢/٣، ٣٣، ٥٩، ٦٢، ٧٩، ٨١، سنن الدارمی/الصلاة ١٨٣ (١٥٥٩، ١٥٦٠) ، ویأتي عند المؤلف بأرقام : ٤٨٤، ٤٨٥، ٦٠٧، ٦٥٨، ٣٠٣٣ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: مزدلفہ کو جمع اس لیے کہتے ہیں کہ آدم و حوّا جب جنت سے زمین پر اتارے گئے تو اسی مقام پر دونوں جمع ہوئے، یا مغرب اور عشاء دونوں نمازیں یہاں جمع کی جاتی ہیں اس لیے اسے جمع کہا گیا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 481
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، قال: رَأَيْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ بِجَمْعٍأَقَامَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثَلَاثَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى يَعْنِي الْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ. ثُمَّ ذَكَرَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ صَنَعَ بِهِمْ مِثْلَ ذَلِكَ فِي ذَلِكَ الْمَكَانِ، وَذَكَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ ذَلِكَ فِي ذَلِكَ الْمَكَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عشاء کے فضائل
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عشاء کو مؤخر کیا یہاں تک کہ عمر (رض) نے آپ کو آواز دی کہ عورتیں اور بچے سو گئے، تو رسول اللہ ﷺ نکلے، اور فرمایا : تمہارے سوا کوئی نہیں جو اس نماز کو (اس وقت) پڑھ رہا ہو ، ان دنوں اہل مدینہ کے سوا کوئی اور نماز پڑھنے والا نہیں تھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأذان ١٦١ (٨٦٢) تعلیقاً ، (تحفة الأشراف : ١٦٦٤٢) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/المساجد ٣٩ (٦٣٨) ، مسند احمد ٦/٣٤، ١٩٩، ٢١٥، ٢٧٢، سنن الدارمی/الصلاة ١٩ (١٢٤٩) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 482
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ نَصْرٍ، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى، قال: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قالت: أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعِشَاءِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ يُصَلِّي هَذِهِ الصَّلَاةَ غَيْرَكُمْ. وَلَمْ يَكُنْ يَوْمَئِذٍ أَحَدٌ يُصَلِّي غَيْرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بحالت سفر نماز عشائ
حکم کہتے ہیں کہ ہمیں سعید بن جبیر نے مزدلفہ میں ایک اقامت سے مغرب کی تین رکعتیں پڑھائیں، پھر سلام پھیرا، پھر (دوسری اقامت سے) عشاء کی دو رکعت پڑھائی، پھر ذکر کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم نے ایسا ہی کیا، اور انہوں نے ذکر کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے (بھی) ایسا ہی کیا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٤٨٢ بلفظ ” ثم اقام فصلی یعنی العشاء “ وھو المحفوظ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح ق بلفظ ثم أقام فصلى العشاء وهو المحفوظ صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 483
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ، قال: حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: أَخْبَرَنِي الْحَكَمُ، قال: صَلَّى بِنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ بِجَمْعٍ الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا بِإِقَامَةٍ، ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى الْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ. ثُمَّ ذَكَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ فَعَلَ ذَلِكَ، وَذَكَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ ذَلِكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بحالت سفر نماز عشائ
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کو مزدلفہ میں نماز پڑھتے دیکھا، انہوں نے اقامت کہی، اور مغرب کی نماز تین رکعت پڑھی، پھر (دوسری اقامت سے) عشاء کی دو رکعت پڑھی، پھر کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس جگہ ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٤٨٢ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 484
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ، قال: حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ، قال: سَمِعْتُسَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، قال: رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَصَلَّى بِجَمْعٍ فَأَقَامَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا، ثُمَّ صَلَّى الْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي هَذَا الْمَكَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فضیلت جماعت
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارے پاس رات اور دن کے فرشتے ١ ؎ باری باری آتے جاتے ہیں، اور فجر اور عصر کی نماز میں اکٹھا ہوجاتے ہیں، پھر جن فرشتوں نے تمہارے پاس رات گزاری تھی وہ اوپر چڑھتے ہیں، تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ ان سے بہتر جانتا ہے، ٢ ؎ ہمارے بندوں کو تم کس حال میں چھوڑ کر آئے ہو ؟ وہ عرض کرتے ہیں : ہم نے انہیں نماز کی حالت میں چھوڑا ہے، اور ہم ان کے پاس آئے تھے تو بھی وہ نماز ہی میں مصروف تھے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/مواقیت ١٦ (٥٥٥) ، بدء الخلق ٦ (٣٢٢٣) ، التوحید ٢٣ (٧٤٢٩) ، ٣٢ (٧٤٨٦) ، صحیح مسلم/المساجد ٣٧ (٦٣٢) ، موطا امام مالک/قصرالصلاة ٢٤ (٨٢) ، (تحفة الأشراف : ١٣٨٠٩) ، مسند احمد ٢/٢٥٧، ٣١٢، ٤٨٦ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس سے مراد وہ فرشتے ہیں جو لوگوں کے اعمال لکھتے ہیں، اور جنہیں کراماً کاتبین کہا جاتا ہے۔ ٢ ؎: اللہ تعالیٰ کو ہر چیز کا علم ہے، وہ فرشتوں سے اپنے بندوں کی بابت اس لیے پوچھتا ہے تاکہ فرشتوں پر بھی اہل ایمان کا فضل وشرف واضح ہوجائے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 485
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلَائِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِكَةٌ بِالنَّهَارِ وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ، ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ: كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي ؟ فَيَقُولُونَ: تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فضیلت جماعت
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جماعت کی نماز تمہاری تنہا نماز سے پچیس گنا فضیلت رکھتی ہے ١ ؎ رات اور دن کے فرشتے نماز فجر میں اکٹھا ہوتے ہیں، اگر تم چاہو تو آیت کریمہ وقرآن الفجر إن قرآن الفجر کان مشهودا ٢ ؎ پڑھ لو (الاسراء : ٢٨ ) ۔ تخریج دارالدعوہ : وقد أخرجہ : تفرد بہ النسائی (تحفة الأشراف : ١٣٢٥٩) ، کلہم مقتصرا إلی قولہ ” خمس وعشرین جزائ “ إلا البخاری وأحمد (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس حدیث میں ٢٥ گنا کا ذکر ہے، اور صحیحین کی ایک روایت میں ٢٧ گنا وارد ہے، اس کی توجیہ اس طرح کی جاتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو پہلے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ٢٥ گنا بتایا گیا پھر ٢٧ گنا، تو جیسے جیسے آپ کو بتایا گیا آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی اسی طرح بتلایا، اور بعض لوگوں نے یہ کہا ہے کہ یہ کمی و بیشی صلاۃ کے خشوع و خضوع اور صلاۃ کی ہیئت و آداب کی حفاظت کے اعتبار سے ہوتی ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 486
أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قال: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: تَفْضُلُ صَلَاةُ الْجَمْعِ عَلَى صَلَاةِ أَحَدِكُمْ وَحْدَهُ بِخَمْسَةٍ وَعِشْرِينَ جُزْءًا، وَيَجْتَمِعُ مَلَائِكَةُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ، وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ: وَقُرْءَانَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْءَانَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا سورة الإسراء آية 78.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فضیلت جماعت
عمارہ بن رویبہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہوگا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٤٧٢ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی فجر اور عصر کی نمازوں کی محافظت کرے گا کیونکہ جو ان دونوں نمازوں کی محافظت کرے گا وہ دیگر فرائض کی بدرجہ اولیٰ محافظت کرے گا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 487
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قال: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا يَلِجُ النَّارَ أَحَدٌ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ.
তাহকীক: