আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
تفسیر کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১ টি
হাদীস নং: ৭৫৪৩
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور، حضرت سعید بن جبیر (رض) سے روایت ہے کہ مجھے عبدالرحمن بن ابزی نے حکم فرمایا کہ میں حضرت ابن عباس (رض) سے ان دو آیات کریمہ کے بارے میں پوچھوں (ایک آیت کریمہ یہ ہے) (وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَا ؤُه جَهَنَّمُ خٰلِدًا فِيْھَا) 4 ۔ النساء : 93) اور جو آدمی کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے گا تو اس کا بدلہ جہنم ہے اور وہ اس میں ہمیشہ رہے گا، میں نے اس آیت کے بارے میں حضرت ابن عباس (رض) سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا اس آیت کو کسی اور آیت کریمہ نے منسوخ نہیں کیا اور اس آیت کریمہ (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ) 25 ۔ الفرقان : 68) وہ لوگ کہ نہیں پکارتے اللہ کے ساتھ دوسرے حاکم کو اور نہیں قتل کرتے جان کو جو منع کردی اللہ نے مگر جہاں چاہے، حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا یہ آیت کریمہ مشرکوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ أَمَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبْزَی أَنْ أَسْأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَاتَيْنِ الْآيَتَيْنِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لَمْ يَنْسَخْهَا شَيْئٌ وَعَنْ هَذِهِ الْآيَةِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ قَالَ نَزَلَتْ فِي أَهْلِ الشِّرْکِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৪৪
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
ہارون بن عبداللہ، ابونضر، ہاشم بن قاسم لیثی، ابومعاویہ، شیبان، منصور بن معتمر، سعید بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ یہ آیت کریمہ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ آخر سے مُهَانًا تک مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی تو مشرکوں نے کہا کہ پھر ہمیں مسلمان ہونے کا کیا فائدہ کیونکہ ہم نے تو اللہ کے ساتھ دوسروں کو بھی شریک کیا ہوا ہے اور ناحق قتل بھی کئے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ نے قتل کرنا حرام کیا تھا اور ہم نے دوسرے برے کام بھی کئے تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی (اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا) 25 ۔ الفرقان : 70 سوائے اس کے جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور نیک اعمال کئے آخر آیت تک، حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جو آدمی اسلام میں داخل ہوجائے اور اسلامی تعلیمات کو سمجھ لے پھر اس کے بعد ناحق کسی کو قتل کرے تو اب اس کی کوئی توبہ قبول نہیں۔
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ اللَّيْثِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ بِمَکَّةَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ إِلَی قَوْله مُهَانًا فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ وَمَا يُغْنِي عَنَّا الْإِسْلَامُ وَقَدْ عَدَلْنَا بِاللَّهِ وَقَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ فَأَمَّا مَنْ دَخَلَ فِي الْإِسْلَامِ وَعَقَلَهُ ثُمَّ قَتَلَ فَلَا تَوْبَةَ لَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৪৫
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
عبداللہ بن ہاشم، عبدالرحمن بن بشر عبدی، یحییٰ ابن سعید قطان، ابن جریج، قاسم بن ابی بزہ، حضرت سعید بن جبیر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے پوچھا کہ اگر کوئی آدمی کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو کیا اس کی توبہ قبول ہوسکتی ہے ؟ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا نہیں، حضرت سعید (رض) فرماتے ہیں کہ پھر میں نے حضرت ابن عباس (رض) کے سامنے یہ آیت کریمہ تلاوت کی (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ) 25 ۔ الفرقان : 68) اور جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو نہیں پکارتے اور اس جان کو ناحق قتل نہیں کرتے کہ جس کو قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے آخر تک، حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا یہ آیت کریمہ مکہ میں نازل ہوئی اور مدینہ منورہ میں نازل ہونے والی آیت کریمہ ومن یقتل مومنا نے اس کو منسوخ کردیا ہے اور ابن ہاشم کی روایت میں ہے کہ پھر میں نے حضرت ابن عباس (رض) کے سامنے سورت الفرقان کی یہ آیت کریمہ ( إِلَّا مَنْ تَابَ ) تلاوت کی۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ أَبِي بَزَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ أَلِمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا مِنْ تَوْبَةٍ قَالَ لَا قَالَ فَتَلَوْتُ عَلَيْهِ هَذِهِ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ هَذِهِ آيَةٌ مَکِّيَّةٌ نَسَخَتْهَا آيَةٌ مَدَنِيَّةٌ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ هَاشِمٍ فَتَلَوْتُ عَلَيْهِ هَذِهِ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ إِلَّا مَنْ تَابَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৪৬
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
ابوبکر بن ابی شیبہ، ہارون بن عبداللہ، عبد بن حمید، عبد، جعفر بن عون، ابوعمیس (رض) ، عبدالمجید بن سہیل، حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس (رض) نے مجھ سے فرمایا کیا تمہیں علم ہے کہ قرآن مجید کی سب سے آخری سورت جو ایک ہی مرتبہ نازل ہوئی ہے ؟ میں نے کہا جی ہاں (إِذَا جَآءَ نَصْرُ اللَّهِ ) النصر : 1) ، حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا تو نے سچ کہا اور ابن شیبہ کی روایت میں انہوں نے آخر کا لفظ نہیں کہا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ تَعْلَمُ وَقَالَ هَارُونُ تَدْرِي آخِرَ سُورَةٍ نَزَلَتْ مِنْ الْقُرْآنِ نَزَلَتْ جَمِيعًا قُلْتُ نَعَمْ إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ قَالَ صَدَقْتَ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ تَعْلَمُ أَيُّ سُورَةٍ وَلَمْ يَقُلْ آخِرَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৪৭
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
اسحاق بن ابراہیم، ابومعاویہ، حضرت ابوعمیس (رض) اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کی طرح روایت بیان کرتے ہیں اور اس میں انہوں نے آخری سورت کے الفاظ کہے ہیں اور اس میں انہوں نے عبدالمجید کہا ہے اور ابن سبیل نہیں کہا۔
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْسٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَقَالَ آخِرَ سُورَةٍ وَقَالَ عَبْدِ الْمَجِيدِ وَلَمْ يَقُلْ ابْنِ سُهَيْلٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৪৮
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، احمد بن عبدہ ضبی، ابن ابی شیبہ، سفیان، عمرو، عطاء، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ مسلمانوں میں سے کچھ لوگوں نے ایک آدمی کو کچھ بکریوں میں دیکھا تو اس نے کہا السلام علیکم تو مسلمانوں نے اسے پکڑ کر قتل کردیا اور اس کی بکریاں پکڑ لیں، تو پھر یہ آیت نازل ہوئی (وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰى اِلَيْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا) 4 ۔ النسآء : 94) جو کوئی تم سے سلام کرے تو تم اسے یہ نہ کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے حضرت ابن عباس (رض) نے اس آیت میں سلم کی بجائے السلام پڑھا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَقِيَ نَاسٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ رَجُلًا فِي غُنَيْمَةٍ لَهُ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَأَخَذُوهُ فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا تِلْکَ الْغُنَيْمَةَ فَنَزَلَتْ وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَی إِلَيْکُمْ السَّلَمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا وَقَرَأَهَا ابْنُ عَبَّاسٍ السَّلَامَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৪৯
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، شعبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق، حضرت براء فرماتے ہیں کہ انصاری لوگ جب حج کر کے واپس آتے تھے تو وہ گھروں میں دروازوں سے داخل نہ ہوتے بلکہ اپنے گھروں کے پیچھے سے آتے حضرت برا فرماتے ہیں کہ ایک انصاری آدمی آیا تو وہ اپنے گھر کے دروازے سے داخل ہوا تو اس کو اس بارے میں کہا گیا (کہ پیچھے سے آؤ) تو یہ آیت نازل ہوئی (وَلَيْسَ الْبِرُّ بِاَنْ تَاْتُوا الْبُيُوْتَ مِنْ ظُهُوْرِھَا) 2 ۔ البقرۃ : 189) یہ کوئی نیکی کی بات نہیں کہ اپنے گھروں میں پیچھے کی طرف سے آؤ۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ يَقُولَ کَانَتْ الْأَنْصَارُ إِذَا حَجُّوا فَرَجَعُوا لَمْ يَدْخُلُوا الْبُيُوتَ إِلَّا مِنْ ظُهُورِهَا قَالَ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَدَخَلَ مِنْ بَابِهِ فَقِيلَ لَهُ فِي ذَلِکَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ وَلَيْسَ الْبِرُّ بِأَنْ تَأْتُوا الْبُيُوتَ مِنْ ظُهُورِهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫০
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کیا وقت نہیں آیا ان کے لئے جو ایمان لائے کہ گڑگڑائیں ان کے دل اللہ تعالیٰ کی یاد سے کے بیان میں
یونس بن عبدالاعلی صدفی، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، سعید بن ابی ہلال، عون بن عبداللہ، حضرت ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ جب سے ہم اسلام لائے اس وقت سے لے کر اس آیت ( اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ ) 27 ۔ الحدید : 16) کیا وقت نہیں آیا ان کے لئے جو ایمان لائے کہ گڑگڑائیں ان کے دل اللہ کی یاد سے، (الحدید) کے نزول تک چار سال کا عرصہ گزرا ہے اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ہم پر عتاب فرمایا ہے۔
حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّدَفِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ مَا کَانَ بَيْنَ إِسْلَامِنَا وَبَيْنَ أَنْ عَاتَبَنَا اللَّهُ بِهَذِهِ الْآيَةِ أَلَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِکْرِ اللَّهِ إِلَّا أَرْبَعُ سِنِينَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫১
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان لے لو اپنی آرائش ہر نماز کے وقت کے بیان میں
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، ابوبکر بن نافع، غندر، شعبہ، سلمہ بن کہیل، مسلم، سعید بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ایک عورت ننگے ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا کرتی تھی اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہتی چلی جاتی کہ کون ہے جو مجھے ایک کپڑا دیتا اور اسے میں اپنی شرمگاہ پر ڈال لیتی اور پھر وہ کہتی کہ آج کے دن کھل جائے کچھ یا سارا اور پھر جو کھل جائے گا تو میں اسے کبھی حلال نہیں کروں گی، تو پھر یہ آیت نازل ہوئی (خُذُوْا زِيْنَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ ) 7 ۔ الأعراف : 31) لے لو اپنی آرائش ہر نماز کے وقت۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ الْمَرْأَةُ تَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَهِيَ عُرْيَانَةٌ فَتَقُولُ مَنْ يُعِيرُنِي تِطْوَافًا تَجْعَلُهُ عَلَی فَرْجِهَا وَتَقُولُ الْيَوْمَ يَبْدُو بَعْضُهُ أَوْ کُلُّهُ فَمَا بَدَا مِنْهُ فَلَا أُحِلُّهُ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ خُذُوا زِينَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫২
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان اور نہ زبردستی کرو اپنی باندیوں پر بدکاری کے واسطے۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی سلول اپنی باندی سے کہتا کہ جا اور بدفعلی کروا کر ہمارے لئے کچھ کما کر لا، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی (وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ ) 24 ۔ النور : 33) اپنی باندیوں کو زنا کرنے پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ زنا کرنے سے بچنا چاہیں تاکہ تم دنیا کا مال حاصل کرو اور جو کوئی باندیوں پر اس کام کے لئے زبردستی کرے گا تو اللہ تعالیٰ ان کی بےبسی کے بعد بخشنے والا مہربان ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ ابْنُ سَلُولَ يَقُولُ لِجَارِيَةٍ لَهُ اذْهَبِي فَابْغِينَا شَيْئًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَی الْبِغَائِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَنْ يُکْرِهْهُنَّ فَإِنَّ اللَّهَ مِنْ بَعْدِ إِکْرَاهِهِنَّ لَهُنَّ غَفُورٌ رَحِيمٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৩
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان اور نہ زبردستی کرو اپنی باندیوں پر بدکاری کے واسطے۔
ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، اعمش، ابوسفیان (رض) ، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی سلول کے پاس دو باندیاں تھیں ایک باندی کا نام مسیکہ اور دوسری باندی کا نام امیمہ تھا وہ منافق ان دونوں باندیوں کو زنا پر مجبور کیا کرتا تھا تو ان دونوں باندیوں نے نبی ﷺ سے اس بات کی شکایت کی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ ) 24 ۔ النور : 33) ترجمہ گزر چکا ہے۔
و حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ جَارِيَةً لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ ابْنِ سَلُولَ يُقَالُ لَهَا مُسَيْکَةُ وَأُخْرَی يُقَالُ لَهَا أُمَيْمَةُ فَکَانَ يُکْرِهُهُمَا عَلَی الزِّنَی فَشَکَتَا ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَی الْبِغَائِ إِلَی قَوْلِهِ غَفُورٌ رَحِيمٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৪
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ
ابوبکر بن ابی شبیہ، عبداللہ بن ادریس، اعمش، ابراہیم، ابی معمر، حضرت عبداللہ (رض) اللہ عزوجل کے اس فرمان (ااُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِ يْلَةَ اَيُّهُمْ اَقْرَبُ ) 17 ۔ الاسراء : 57) یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ کہ کون ان میں سے زیادہ قریب ہے (سورۂ بنی اسرائیل) کے بارے میں فرماتے ہیں کہ جنوں کی ایک جماعت مسلمان ہوگئی (یہ وہ جن تھے کہ جن کی پوجا کی جاتی تھی، ان کے مسلمان ہونے کے بعد بھی) لوگ ان کی پوجا کرتے رہے حالانکہ جنوں کی یہ جماعت مسلمان ہوگئی تھی (یہ آیت کریمہ ان کے بارے میں نازل ہوئی) ۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ قَالَ کَانَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ أَسْلَمُوا وَکَانُوا يُعْبَدُونَ فَبَقِيَ الَّذِينَ کَانُوا يَعْبُدُونَ عَلَی عِبَادَتِهِمْ وَقَدْ أَسْلَمَ النَّفَرُ مِنْ الْجِنِّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৫
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ
ابوبکر بن نافع عبدی، عبدالرحمن، سفیان، اعمش، ابراہیم، ابی معمر، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ یہ آیت (ااُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِ يْلَةَ ) 17 ۔ الاسراء : 57) اس وقت نازل ہوئی کہ جب کچھ لوگ جنوں کی پوجا کرتے تھے وہ جن مسلمان ہوگئے اور ان کے پوجنے والوں کو پتہ نہ چلا اور وہ لوگ ان جنوں کو ہی پوجتے رہے تو یہ آیت کریمہ نازل ہوئی۔
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ قَالَ کَانَ نَفَرٌ مِنْ الْإِنْسِ يَعْبُدُونَ نَفَرًا مِنْ الْجِنِّ فَأَسْلَمَ النَّفَرُ مِنْ الْجِنِّ وَاسْتَمْسَکَ الْإِنْسُ بِعِبَادَتِهِمْ فَنَزَلَتْ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৬
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ
بشر بن خالد، محمد ابن جعفر، شعبہ، حضرت سلیمان سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے۔
و حَدَّثَنِيهِ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৭
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان یہ لوگ جنہیں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ
حجاج بن شاعر، عبدالصمد بن عبدالوارث، ابی حسین، قتادہ، عبداللہ بن معبد رمانی، عبداللہ بن عتبہ، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ (اُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِ يْلَةَ ) 17 ۔ الاسراء : 57) کے بارے میں فرمایا کہ یہ آیت کریمہ عرب کی ایک جماعت کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جو جنوں کی ایک جماعت کی پوجا کرتے تھے یہ جن مسلمان ہوگئے توہ عرب لوگ لاعلمی میں ان جنوں کی پوجا کرتے رہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی (أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ ) 17 ۔ الاسراء : 57) ۔
و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ قَالَ نَزَلَتْ فِي نَفَرٍ مِنْ الْعَرَبِ کَانُوا يَعْبُدُونَ نَفَرًا مِنْ الْجِنِّ فَأَسْلَمَ الْجِنِّيُّونَ وَالْإِنْسُ الَّذِينَ کَانُوا يَعْبُدُونَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ فَنَزَلَتْ أُولَئِکَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৮
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورت البراءة سورت الانفال سورت الحشر کے بیان میں
عبداللہ بن مطیع ہشیم، ابی بشر، ابن عباس (رض) حضرت سعید بن جبیر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے کہا سورت توبہ، انہوں نے فرمایا کیا توبہ ؟ نہیں، بلکہ وہ سورت تو کافروں اور منافقوں کو ذلیل کرنے والی ہے اس سورت میں تو برابر کچھ کا حال یہ ہے کچھ کا حال یہ ہے نازل ہوتا رہا یہاں تک کہ انہوں نے خیال کیا کہ اس سورت میں ہر منافق کا ذکر کردیا جائے گا حضرت سعید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ انہوں نے فرمایا سورت الانفال انہوں نے فرمایا یہ سورت تو بدر کی لڑائی کے بارے میں نازل ہوئی ہے میں نے کہا سورت الحشر انہوں نے فرمایا یہ سورت بنی نضیر کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ سُورَةُ التَّوْبَةِ قَالَ آلتَّوْبَةِ قَالَ بَلْ هِيَ الْفَاضِحَةُ مَا زَالَتْ تَنْزِلُ وَمِنْهُمْ وَمِنْهُمْ حَتَّی ظَنُّوا أَنْ لَا يَبْقَی مِنَّا أَحَدٌ إِلَّا ذُکِرَ فِيهَا قَالَ قُلْتُ سُورَةُ الْأَنْفَالِ قَالَ تِلْکَ سُورَةُ بَدْرٍ قَالَ قُلْتُ فَالْحَشْرُ قَالَ نَزَلَتْ فِي بَنِي النَّضِيرِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৫৯
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حرمت کے حکم کے نزول کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابوحیان، شعبی، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ ﷺ کے منبر پر خطبہ ارشاد فرمایا تو پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد ثناء بیان فرمائی پھر فرمایا اما بعد آگاہ رہو کہ جس وقت شراب حرام ہوئی تو شراب پانچ چیزوں سے تیار ہوا کرتی تھی گندم، جو، کھجور، انگور اور شہد سے اور شراب اس چیز کو کہتے ہیں کہ جو عقل میں فتور ڈال دے اور تین چیزیں ایسی ہیں کہ جن کے بارے میں میں چاہتا تھا کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں تفصیل سے ان کے بارے میں بتا دیتے دادا اور کلالہ کی میراث اور سود کے کچھ ابواب۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ خَطَبَ عُمَرُ عَلَی مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَلَا وَإِنَّ الْخَمْرَ نَزَلَ تَحْرِيمُهَا يَوْمَ نَزَلَ وَهِيَ مِنْ خَمْسَةِ أَشْيَائَ مِنْ الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالتَّمْرِ وَالزَّبِيبِ وَالْعَسَلِ وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ وَثَلَاثَةُ أَشْيَائَ وَدِدْتُ أَيُّهَا النَّاسُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عَهِدَ إِلَيْنَا فِيهَا الْجَدُّ وَالْکَلَالَةُ وَأَبْوَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৬০
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حرمت کے حکم کے نزول کے بیان میں
ابوکریب، ابن ادریس، ابوحیان، شعبی، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) سے رسول اللہ ﷺ کے منبر پر سنا وہ فرما رہے تھے اما بعد اے لوگو اللہ تعالیٰ نے شراب کی حرمت نازل فرمائی ہے اور وہ شراب پانچ چیزوں سے تیار ہوتی ہے انگور، کھجور، شہد، گندم اور جو سے اور شراب وہ ہے جو کہ عقل میں فتور ڈال دے اور اے لوگو تین چیزیں ایسی ہیں کہ جن کے بارے میں میں چاہتا تھا کہ رسول اللہ ﷺ ہم سے آخری مرتبہ بیان فرما دیتے دادا، کلالہ کی میراث اور سود کے کچھ ابواب۔
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ عَلَی مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولَ أَمَّا بَعْدُ أَيُّهَا النَّاسُ فَإِنَّهُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ وَهِيَ مِنْ خَمْسَةٍ مِنْ الْعِنَبِ وَالتَّمْرِ وَالْعَسَلِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ وَثَلَاثٌ أَيُّهَا النَّاسُ وَدِدْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عَهِدَ إِلَيْنَا فِيهِنَّ عَهْدًا نَنْتَهِي إِلَيْهِ الْجَدُّ وَالْکَلَالَةُ وَأَبْوَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৬১
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کی حرمت کے حکم کے نزول کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، اسحاق بن ابرا ہیم، عیسیٰ بن یونس، حضرت ابوحیان (رض) سے اس سند کے ساتھ مذکورہ دونوں حدیثوں کی طرح روایت نقل کی گئی ہے سوائے اس کے کہ اس میں ابن علیہ نے اپنی روایت میں عنب کا لفظ کہا ہے جیسا کہ ابن اویس نے کہا اور عیسیٰ کی روایت میں زبیب کا لفظ ہے جیسا کہ ابن مسہر نے کہا مطلب دونوں لفظوں کا ایک ہی ہے۔
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي حَيَّانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمَا غَيْرَ أَنَّ ابْنَ عُلَيَّةَ فِي حَدِيثِهِ الْعِنَبِ کَمَا قَالَ ابْنُ إِدْرِيسَ وَفِي حَدِيثِ عِيسَی الزَّبِيبِ کَمَا قَالَ ابْنُ مُسْهِرٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫৬২
تفسیر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان یہ دو جھگڑا کرنے والے ہیں جنہوں نے جھگڑا کیا اپنے رب کے بارے میں
عمرو بن زرارہ، ہشیم، ابی ہاشم، ابومجلز، حضرت قیس بن عباد (رض) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوذر (رض) سے سنا وہ قسم کھا کر بیان فرما رہے تھے کہ (ھٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِيْ رَبِّهِمْ ) 22 ۔ الحج : 19 یہ دو جھگڑا کرنے والے ہیں جنہوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جنہوں نے غزوہ بدر کے دن (جنگ کے میدان میں) مبارزت یعنی سبقت کی حضرت حمزہ، حضرت علی (رض) ، حضرت عبیدہ بن حارث مسلمانوں کی طرف سے اور عتبہ، شیبہ، ربیعہ کے بیٹے اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے تھے) یعنی دونوں گرہوں کے طرف سے ان ان لوگوں نے جنگ میں مبارزت کی) ۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي هَاشِمٍ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يُقْسِمُ قَسَمًا إِنَّ هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ إِنَّهَا نَزَلَتْ فِي الَّذِينَ بَرَزُوا يَوْمَ بَدْرٍ حَمْزَةُ وَعَلِيٌّ وَعُبَيْدَةُ بْنُ الْحَارِثِ وَعُتْبَةُ وَشَيْبَةُ ابْنَا رَبِيعَةَ وَالْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ
তাহকীক: