আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৫ টি

হাদীস নং: ৭১৯০
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
سوید بن سعید حفص بن میسرہ، علاء بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بہت پراگندہ بال ایسے لوگ کہ جن کو دروازوں پر سے دھکے دئیے جاتے ہیں اگر وہ اللہ تعالیٰ پر قسم کھالیں تو اللہ تعالیٰ ان کی قسم پوری فرما دے۔
حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُبَّ أَشْعَثَ مَدْفُوعٍ بِالْأَبْوَابِ لَوْ أَقْسَمَ عَلَی اللَّهِ لَأَبَرَّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯১
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابن نمیر، ہشام بن عروہ حضرت عبداللہ بن زمعہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک خطبہ ارشاد فرمایا جس میں آپ ﷺ نے حضرت صالح کی اونٹنی کا ذکر فرمایا اور اس اونٹنی کی کونچیں کاٹنے کا بھی ذکر فرمایا تو آپ ﷺ نے پڑھا اذانبعث اشقھا کہ ایک مغرور آدمی اسے ذبح کرنے کے لئے اٹھا جو کہ اپنی قوم میں زمعہ کی طرح بڑا مضبوط اور دلیر تھا پھر آپ ﷺ نے عورتوں کے بارے میں نصیحت فرمائی پھر آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کچھ لوگ اپنی عورتوں کو کیوں مارتے ہیں ابوبکر (رض) کی روایت میں باندی کا ذکر ہے اور ابوکریب کی روایت میں لونڈی کا ذکر ہے کہ جس طرح باندی یا لونڈی کو مارا جاتا ہے اور ان سے دن کے آخری حصے میں ہمبستری کرتے ہو پھر ہوا کے خارج ہونے سے ان کے ہنسنے کے بارے میں ان کو آپ ﷺ نے نصیحت فرمائی آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی اس کام پر کیوں ہنستا ہے کہ جسے وہ خود بھی کرتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ النَّاقَةَ وَذَکَرَ الَّذِي عَقَرَهَا فَقَالَ إِذْ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا انْبَعَثَ بِهَا رَجُلٌ عَزِيزٌ عَارِمٌ مَنِيعٌ فِي رَهْطِهِ مِثْلُ أَبِي زَمْعَةَ ثُمَّ ذَکَرَ النِّسَائَ فَوَعَظَ فِيهِنَّ ثُمَّ قَالَ إِلَامَ يَجْلِدُ أَحَدُکُمْ امْرَأَتَهُ فِي رِوَايَةِ أَبِي بَکْرٍ جَلْدَ الْأَمَةِ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي کُرَيْبٍ جَلْدَ الْعَبْدِ وَلَعَلَّهُ يُضَاجِعُهَا مِنْ آخِرِ يَوْمِهِ ثُمَّ وَعَظَهُمْ فِي ضَحِکِهِمْ مِنْ الضَّرْطَةِ فَقَالَ إِلَامَ يَضْحَکُ أَحَدُکُمْ مِمَّا يَفْعَلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯২
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
زہیر بن حرب، جریر، سہیل حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے عمرو بن لحی بن قمعہ بن خندف بنی کعب کے بھائی کو دیکھا کہ وہ دوزخ میں اپنی انتڑیاں گھسیٹتے ہوئے پھر رہا ہے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ لُحَيِّ بْنِ قَمْعَةَ بْنِ خِنْدِفَ أَبَا بَنِي کَعْبٍ هَؤُلَائِ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৩
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
عمرو ناقد حسن حلوانی عبد بن حمید عبد یعقوب ابن ابراہیم، بن سعد ابوصالح ابن شہاب حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ بحیرہ وہ جانور ہے کہ جس کا دودھ بتوں کے لئے وقف کردیا جائے اور پھر لوگوں میں سے کوئی آدمی بھی اس جانور کا دودھ نہ دوھ سکے اور سائبہ وہ جانور ہے کہ جو مشرکین اپنے معبودوں کے نام پر چھوڑ دیا کرتے تھے اور اس جانور پر کوئی بوجھ بھی نہیں لادتے تھے ابن مسیب کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے عمرو بن عامر خزاعی کو دیکھا کہ وہ دوزخ میں اپنی انتڑیاں گھسیٹتے ہوئے پھر رہا ہے اور سب سے پہلے اس نے جانوروں کو سانڈھ بنایا تھا،
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُا إِنَّ الْبَحِيرَةَ الَّتِي يُمْنَعُ دَرُّهَا لِلطَّوَاغِيتِ فَلَا يَحْلُبُهَا أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ وَأَمَّا السَّائِبَةُ الَّتِي کَانُوا يُسَيِّبُونَهَا لِآلِهَتِهِمْ فَلَا يُحْمَلُ عَلَيْهَا شَيْئٌ وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ الْخُزَاعِيَّ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ وَکَانَ أَوَّلَ مَنْ سَيَّبَ السُّيُوبَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৪
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
زہیر بن حرب، جریر، سہیل حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دوزخیوں کی دو قسمیں ایسی ہیں کہ انہیں میں نے نہیں دیکھا ایک قسم تو اس قوم کے لوگوں کی ہے کہ جن کے پاس گایوں کی دموں کی طرح کوڑے ہوں گے اور وہ لوگوں کو ان کوڑوں سے ماریں گے اور دوسری قسم ان عورتوں کی ہے کہ جو لباس پہننے کے بادجود ننگی ہوں گی دوسرے لوگوں کو اپنی طرف مائل کریں گی اور خود بھی مائل ہوں گی ان کے سر بختی اونٹوں کی کوہان کی طرح ایک طرف کو جھکے ہوئے ہوں گے اور یہ عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ ہی جنت کی خوشبو پائیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی اتنی مسافت سے آتی ہوگی۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صِنْفَانِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَمْ أَرَهُمَا قَوْمٌ مَعَهُمْ سِيَاطٌ کَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ وَنِسَائٌ کَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلَاتٌ مَائِلَاتٌ رُئُوسُهُنَّ کَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ کَذَا وَکَذَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৫
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
ابن نمیر، زید ابن خباب افلح بن سعید عبداللہ بن رافع ام سلمہ، حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا (اے ابوہریرہ) اگر تیری عمر لمبی ہوئی تو تو ایک ایسی قوم کو دیکھے گا کہ جن کے ہاتھوں میں گائے کی دم کے طرح کوڑے ہوں گے وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے غضب میں صبح کریں گے اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی میں شام کریں گے۔
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا زَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ حُبَابٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوشِکُ إِنْ طَالَتْ بِکَ مُدَّةٌ أَنْ تَرَی قَوْمًا فِي أَيْدِيهِمْ مِثْلُ أَذْنَابِ الْبَقَرِ يَغْدُونَ فِي غَضَبِ اللَّهِ وَيَرُوحُونَ فِي سَخَطِ اللَّهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৬
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور مسکین داخل ہوں گے۔
عبیداللہ بن سعید ابوبکر بن نافع عبد بن حمید ابوعامر عقدی افلح بن سعید عبداللہ بن رافع ام سلمہ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ اگر تیری عمر لمبی ہوئی تو تو ایک ایسی قوم کو دیکھے گا کہ جو صبح اللہ تعالیٰ کی ناراضگی میں اور شام اللہ تعالیٰ کی لعنت میں کریں گے ان کے ہاتھوں میں گائے کی دم کی طرح کوڑے ہوں گے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنْ طَالَتْ بِکَ مُدَّةٌ أَوْشَکْتَ أَنْ تَرَی قَوْمًا يَغْدُونَ فِي سَخَطِ اللَّهِ وَيَرُوحُونَ فِي لَعْنَتِهِ فِي أَيْدِيهِمْ مِثْلُ أَذْنَابِ الْبَقَرِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৭
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیا کے فنا ہونے اور قیامت کے دن حشر کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس ابن نمیر ابی محمد بن بشر یحییٰ بن یحیی، موسیٰ بن اعین محمد بن رافع ابواسامہ اسماعیل بن ابی خالد محمد بن حاتم، یحییٰ بن سعید اسماعیل بن خالد قیس حضرت مستورد (رض) بنی فہر کے بھائی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ کی قسم دنیا آخرت کے مقابلے میں اس طرح ہے کہ جس طرح تم میں سے کوئی آدمی اپنی انگلی اس دریا میں ڈال دے یحییٰ نے شہادت کی انگلی کی طرف اشارہ کیا اور پھر اس انگلی کو نکال کر دیکھے کہ اس میں کیا لگتا ہے سوائے یحییٰ کے تمام روایات میں یا میں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی طرح سنا ہے کہ الفاظ ہیں اور اسماعیل نے انگوٹھے کے ساتھ اشارہ کیا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ أَعْيَنَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ کُلُّهُمْ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ حَدَّثَنَا قَيْسٌ قَالَ سَمِعْتُ مُسْتَوْرِدًا أَخَا بَنِي فِهْرٍ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ مَا الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا مِثْلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُکُمْ إِصْبَعَهُ هَذِهِ وَأَشَارَ يَحْيَی بِالسَّبَّابَةِ فِي الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ تَرْجِعُ وَفِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا غَيْرَ يَحْيَی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِکَ وَفِي حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ أَخِي بَنِي فِهْرٍ وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا قَالَ وَأَشَارَ إِسْمَعِيلُ بِالْإِبْهَامِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৮
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیا کے فنا ہونے اور قیامت کے دن حشر کے بیان میں
زہیر بن حرب، یحییٰ بن سعید حاتم ابن ابی صغیرہ ابن ابی ملیکہ قاسم بن محمد سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرما رہے تھے کہ قیامت کے دن لوگوں کا حشر ہوگا اس حالت میں کہ وہ ننگے پاؤں ننگے بدن اور بغیر ختنہ کئے ہوئے ہوں گے میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا عورتیں اور مرد اکٹھے ہوں گے اور ایک دوسرے کی طرف دیکھیں گے آپ نے فرمایا اے عائشہ یہ معاملہ اس بات سے بہت سخت ہوگا کہ کوئی کسی کی طرف دیکھے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ النِّسَائُ وَالرِّجَالُ جَمِيعًا يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ قَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ الْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يَنْظُرَ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১৯৯
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیا کے فنا ہونے اور قیامت کے دن حشر کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، ابوخالد احمر حضرت حاتم (رض) بن صغیرہ سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے اور اس روایت میں غُرْلًا کا لفظ نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِي حَدِيثِهِ غُرْلًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০০
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیا کے فنا ہونے اور قیامت کے دن حشر کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر اسحاق سفیان بن عیینہ، عمرو سعید بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) نے نبی ﷺ کو خطبہ دیتے ہوئے سنا آپ ﷺ ارشاد فرما رہے تھے کہ تم لوگ ننگے پاؤں ننگے بدن اور بغیر خنتہ کئے کی حالت میں اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرو گے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ وَهُوَ يَقُولُ إِنَّکُمْ مُلَاقُو اللَّهِ مُشَاةً حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا وَلَمْ يَذْکُرْ زُهَيْرٌ فِي حَدِيثِهِ يَخْطُبُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০১
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیا کے فنا ہونے اور قیامت کے دن حشر کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، عبیداللہ بن معاذ شعبہ، محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، مغیرہ بن نعمان سعید بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ایک مرتبہ) ہم میں ایک نصیحت آموز خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگو تمہیں اللہ کی طرف ننگے پاؤں ننگے بدن اور بغیر ختنہ کئے ہوئے لے کر جایا جائے گا (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے) کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ جس طرح ہم نے پہلی مرتبہ پیدا کیا اس طرح ہم دوبارہ پیدا کریں گے اور یہ ہمارا وعدہ ہے کہ جسے ہم کرنے والے ہیں آگاہ رہو کہ قیامت کے دن ساری مخلوق میں سے سب سے پہلے حضرت ابراہیم کو لباس پہنایا جائے گا اور آگاہ رہو کہ میری امت میں سے کچھ لوگوں کو لایا جائے گا پھر ان کو بائیں طرف کو ہٹا دیا جائے گا تو میں عرض کروں گا اے پروردگار یہ تو میرے امتی ہیں تو کہا جائے گا کہ آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ ﷺ کے بعد کیا کیا ایجادات کیں تو میں اسی طرح عرض کروں گا جس طرح کہ اللہ کے نیک بندے (حضرت عیسیٰ علیہ السلام) نے عرض کیا (وَکُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي کُنْتَ أَنْتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ وَأَنْتَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ شَهِيدٌ إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُکَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ ) میں تو ان لوگوں پر اس وقت تک گواہ کے طور پر تھا جب تک کہ میں ان لوگوں میں رہا پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ان پر نگہبان تھا اور تو تو ہر چیز پر گواہ ہے اگر ان لوگوں کو عذاب دے تو یہ تیرے ہی بندے ہیں اور اگر تو ان لوگوں کو بخش دے تو تو غالب حکمت والا ہے، آپ نے فرمایا پھر مجھ سے کہا جائے گا کہ جس وقت سے آپ ﷺ نے ان لوگوں کو چھوڑا ہے اس وقت سے مسلسل یہ لوگ اپنی ایڑیوں کے بل پھرتے رہے وکیع اور معاذ کی روایت میں ہے کہا جائے گا آپ ﷺ نہیں جانتے کہ آپ ﷺ کے بعد ان لوگوں نے کیا کیا بدعات ایجاد کیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا بِمَوْعِظَةٍ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّکُمْ تُحْشَرُونَ إِلَی اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا کُنَّا فَاعِلِينَ أَلَا وَإِنَّ أَوَّلَ الْخَلَائِقِ يُکْسَی يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام أَلَا وَإِنَّهُ سَيُجَائُ بِرِجَالٍ مِنْ أُمَّتِي فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أَصْحَابِي فَيُقَالُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ کَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ وَکُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي کُنْتَ أَنْتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ وَأَنْتَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ شَهِيدٌ إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُکَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ قَالَ فَيُقَالُ لِي إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ مُنْذُ فَارَقْتَهُمْ وَفِي حَدِيثِ وَکِيعٍ وَمُعَاذٍ فَيُقَالُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০২
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیا کے فنا ہونے اور قیامت کے دن حشر کے بیان میں
زہیر بن حرب، احمد بن اسحاق محمد بن حاتم، بہز وہیب عبداللہ بن طاؤس حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ لوگوں کو تین جماعتوں کی صورت میں اکٹھا کیا جائے گا کچھ لوگ خاموش ہوں گے اور کچھ لوگ ڈرے ہوئے ہوں گے اور دو آدمی ایک اونٹ پر ہوں گے اور تین ایک اونٹ پر اور چار ایک اونٹ پر اور دس ایک اونٹ پر ہوں گے اور ان میں باقی لوگوں کو آگ اکٹھا کرے گی جب وہ رات گزارنے کے لئے ٹھہریں گے تو وہ آگ ان کے ساتھ رہے گی جہاں وہ دوپہر کریں گے وہیں آگ بھی ان کے ساتھ رہے گی اور جہاں وہ صبح کے وقت ہوں گے وہیں آگ بھی ان کے ساتھ ہوگی اور جہاں وہ شام کے وقت رہیں گے تو آگ بھی شام کے وقت ان کے ساتھ رہے گی۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَقَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَی ثَلَاثِ طَرَائِقَ رَاغِبِينَ رَاهِبِينً وَاثْنَانِ عَلَی بَعِيرٍ وَثَلَاثَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَأَرْبَعَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَعَشَرَةٌ عَلَی بَعِيرٍ وَتَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمْ النَّارُ تَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا وَتَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا وَتُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا وَتُمْسِي مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৩
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیامت کے دن کی حالت کے بیان میں اللہ پاک قیامت کے دن کی سختیوں میں ہماری مدد فرمائے۔
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، عبیداللہ بن سعید یحییٰ بن سعید عبیداللہ نافع حضرت ابن عمر (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے تو ان میں سے کچھ آدمی آدھے کانوں تک پسینے میں ڈوبے ہوئے ہوں گے اور ابن مثنی کی روایت میں یقوم الناس کے الفاظ ہیں اور یوم کا لفظ ذکر نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنُونَ ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ قَالَ يَقُومُ أَحَدُهُمْ فِي رَشْحِهِ إِلَی أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ الْمُثَنَّی قَالَ يَقُومُ النَّاسُ لَمْ يَذْکُرْ يَوْمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৪
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیامت کے دن کی حالت کے بیان میں اللہ پاک قیامت کے دن کی سختیوں میں ہماری مدد فرمائے۔
محمد بن اسحاق مسیبی انس، ابن عیاض سوید بن سعید حفص بن میسرہ موسیٰ بن عقبہ ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر عیسیٰ بن یونس، ابن عون عبداللہ بن جعفر بن یحییٰ معن مالک ابونصر تمار حماد بن سلمہ ایوب حلوانی عبد بن حمید یعقوب بن ابراہیم بن سعد ابوصالح نافع حضرت ابن عمر (رض) نے حضرت عبیداللہ بن نافع کی روایت کی طرح روایت نقل کی ہے سوائے اس کے کہ موسیٰ بن عقبہ اور ہمام کی روایت میں ہے یہاں تک کہ کچھ لوگ ان میں سے آدھے کانوں تک اپنے پسینے میں ڈوب جائیں گے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ الْمُسَيَّبِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسٌ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ ح و حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ کِلَاهُمَا عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ وَعِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَی حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ ح و حَدَّثَنِي أَبُو نَصْرٍ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنَا الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ کُلُّ هَؤُلَائِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ وَصَالِحٍ حَتَّی يَغِيبَ أَحَدُهُمْ فِي رَشْحِهِ إِلَی أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৫
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیامت کے دن کی حالت کے بیان میں اللہ پاک قیامت کے دن کی سختیوں میں ہماری مدد فرمائے۔
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز ابن محمد ثور ابی غیث حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن انسان کا پسینہ زمین میں ستر گز تک پھیلا ہوا ہوگا اور یہ پسینہ لوگوں کے مونہوں یا ان کے کانوں تک پہنچا ہوا ہوگا راوی ثور کو شک ہے کہ ان دونوں میں سے کونسا لفظ فرمایا ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْعَرَقَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيَذْهَبُ فِي الْأَرْضِ سَبْعِينَ بَاعًا وَإِنَّهُ لَيَبْلُغُ إِلَی أَفْوَاهِ النَّاسِ أَوْ إِلَی آذَانِهِمْ يَشُکُّ ثَوْرٌ أَيَّهُمَا قَالَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৬
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیامت کے دن کی حالت کے بیان میں اللہ پاک قیامت کے دن کی سختیوں میں ہماری مدد فرمائے۔
حکم بن موسیٰ ابوصالح یحییٰ بن حمزہ عبدالرحمن بن جابر، سلیم بن عامر حضرت مقداد بن اسود (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے ہیں قیامت کے دن سورج مخلوق سے اس قدر قریب ہوجائے گا یہاں تک کہ ان سے ایک میل کے فاصلے پر ہوجائے گا سلیم بن عامر کہتے ہیں اللہ کی قسم میں نہیں جانتا کہ میل سے کیا مراد ہے زمین کی مسافت کا میل مراد ہے یا سلائی جس سے آنکھوں میں سرمہ ڈالا جاتا ہے آپ نے فرمایا لوگ اپنے اپنے اعمال کے مطابق تک پسینہ میں غرق ہوں گے اور ان میں سے کچھ لوگوں کے گھٹنوں تک پسینہ ہوگا اور ان میں سے کسی کی کمر تک اور ان میں سے کسی کے منہ میں پسینہ کی لگام ہوگی راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ مبارک سے اپنے منہ مبارک کی طرف اشارہ کر کے بتایا۔
حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمْزَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنِي سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنِي الْمِقْدَادُ بْنُ الْأَسْوَدِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تُدْنَی الشَّمْسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ الْخَلْقِ حَتَّی تَکُونَ مِنْهُمْ کَمِقْدَارِ مِيلٍ قَالَ سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ فَوَاللَّهِ مَا أَدْرِي مَا يَعْنِي بِالْمِيلِ أَمَسَافَةَ الْأَرْضِ أَمْ الْمِيلَ الَّذِي تُکْتَحَلُ بِهِ الْعَيْنُ قَالَ فَيَکُونُ النَّاسُ عَلَی قَدْرِ أَعْمَالِهِمْ فِي الْعَرَقِ فَمِنْهُمْ مَنْ يَکُونُ إِلَی کَعْبَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَکُونُ إِلَی رُکْبَتَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَکُونُ إِلَی حَقْوَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يُلْجِمُهُ الْعَرَقُ إِلْجَامًا قَالَ وَأَشَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ إِلَی فِيهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৭
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان صفات کے بیان میں کہ جن کے ذریعہ دنیا ہی میں جنت والوں اور دوزخ والوں کو پہچان لیا جاتا ہے۔
ابوغسان سمعی محمد بن مثنی، محمد بن بشار بن عثمان ابی غسان ابن مثنی معاذ بن ہشام ابوقتادہ، مطرف بن عبداللہ بن شخیر حضرت عیاض بن حمار مجاشعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن اپنے خطبہ میں ارشاد فرمایا سنو میرے رب نے مجھے یہ حکم فرمایا ہے کہ میں تم لوگوں کو وہ باتیں سکھا دوں کہ جن باتوں سے تم لا علم ہو میرے رب نے آج کے دن مجھے وہ باتیں سکھا دیں ہیں میں نے اپنے بندے کو جو مال دے دیا ہے وہ اس کے لئے حلال ہے اور میں نے اپنے سب بندوں کو حق کی طرف رجوع کرنے والا پیدا کیا ہے لیکن شیطان میرے ان بندوں کے پاس آکر انہیں ان کے دین سے بہکاتے ہیں اور میں نے اپنے بندوں کے لئے جن چیزوں کو حلال کیا ہے وہ ان کے لئے حرام قرار دیتے ہیں اور وہ ان کو ایسی چیزوں کو میرے ساتھ شریک کرنے کا حکم دیتے ہیں کہ جس کی کوئی محبت میں نے نازل نہیں کی اور بیشک اللہ تعالیٰ نے زمین والوں کی طرف نظر فرمائی اور عرب و عجم سے نفرت فرمائی سوائے اہل کتاب میں سے کچھ باقی لوگوں کے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا میں نے تمہیں اس لئے بھیجا ہے تاکہ میں تم کو آزماؤں اور ان کو بھی آزماؤں کہ جن کے پاس آپ ﷺ کو بھیجا ہے اور میں نے آپ ﷺ پر ایک ایسی کتاب نازل کی ہے کہ جسے پانی نہیں دھو سکے گا اور تم اس کتاب کو سونے اور بیداری کی حالت میں بھی پڑھو گے اور بلاشبہ اللہ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں قریش کو جلا ڈالوں تو میں نے عرض کیا اے پروردگار وہ لوگ تو میرا سر پھاڑ ڈالیں گے اللہ نے فرمایا تم ان کو نکال دینا جس طرح کہ انہوں نے آپ ﷺ کو نکالا ہے اور آپ ﷺ پر بھی خرچہ کیا جائے گا آپ ﷺ لشکر روانہ فرمائیں میں اس کے پانچ گنا لشکر بھیجوں گا اور آپ ﷺ اپنے تابعداروں کو لے کر ان سے لڑیں کہ جو آپ ﷺ کے نافرمان ہیں آپ ﷺ نے فرمایا جنتی لوگ تین قسم کے ہیں (١) حکومت کے ساتھ انصاف کرنے والے صدقہ و خیرات کرنے والے توفیق عطا کئے ہوئے (٢) وہ آدمی کہ جو اپنے تمام رشتہ داروں اور مسلمانوں کے لئے نرم دل ہو (٣) وہ آدمی کہ جو پاکدامن پاکیزہ خلق والا ہو اور عیالدار بھی ہو لیکن کسی کے سامنے اپنا ہاتھ نہ پھیلاتا ہو آپ نے فرمایا دوزخی پانچ طرح کے ہیں (١) وہ کمزور آدمی کہ جس کے پاس مال نہ ہو اور دوسروں کا تابع ہو اہل و مال کا طلبگار نہ ہو (٢) خیانت کرنے والا آدمی کہ جس کی حرص چھپی نہیں رہ سکتی اگرچہ اسے تھوڑی سی چیز ملے اور اس میں بھی خیانت کرے (٣) وہ آدمی جو صبح شام تم کو تمہارے گھر اور مال کے بارے میں دھوکہ دیتا ہو اور آپ ﷺ نے بخیل یا جھوٹے اور بدخو اور بیہودہ گالیاں بکنے والے آدمی کا بھی ذکر فرمایا اور ابوغسان نے اپنی روایت میں یہ ذکر نہیں کیا کہ آپ ﷺ خرچ کریں آپ ﷺ پر بھی خرچ کیا جائے گا۔
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ بْنِ عُثْمَانَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي غَسَّانَ وَابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ الْمُجَاشِعِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ فِي خُطْبَتِهِ أَلَا إِنَّ رَبِّي أَمَرَنِي أَنْ أُعَلِّمَکُمْ مَا جَهِلْتُمْ مِمَّا عَلَّمَنِي يَوْمِي هَذَا کُلُّ مَالٍ نَحَلْتُهُ عَبْدًا حَلَالٌ وَإِنِّي خَلَقْتُ عِبَادِي حُنَفَائَ کُلَّهُمْ وَإِنَّهُمْ أَتَتْهُمْ الشَّيَاطِينُ فَاجْتَالَتْهُمْ عَنْ دِينِهِمْ وَحَرَّمَتْ عَلَيْهِمْ مَا أَحْلَلْتُ لَهُمْ وَأَمَرَتْهُمْ أَنْ يُشْرِکُوا بِي مَا لَمْ أُنْزِلْ بِهِ سُلْطَانًا وَإِنَّ اللَّهَ نَظَرَ إِلَی أَهْلِ الْأَرْضِ فَمَقَتَهُمْ عَرَبَهُمْ وَعَجَمَهُمْ إِلَّا بَقَايَا مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ وَقَالَ إِنَّمَا بَعَثْتُکَ لِأَبْتَلِيَکَ وَأَبْتَلِيَ بِکَ وَأَنْزَلْتُ عَلَيْکَ کِتَابًا لَا يَغْسِلُهُ الْمَائُ تَقْرَؤُهُ نَائِمًا وَيَقْظَانَ وَإِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أُحَرِّقَ قُرَيْشًا فَقُلْتُ رَبِّ إِذًا يَثْلَغُوا رَأْسِي فَيَدَعُوهُ خُبْزَةً قَالَ اسْتَخْرِجْهُمْ کَمَا اسْتَخْرَجُوکَ وَاغْزُهُمْ نُغْزِکَ وَأَنْفِقْ فَسَنُنْفِقَ عَلَيْکَ وَابْعَثْ جَيْشًا نَبْعَثْ خَمْسَةً مِثْلَهُ وَقَاتِلْ بِمَنْ أَطَاعَکَ مَنْ عَصَاکَ قَالَ وَأَهْلُ الْجَنَّةِ ثَلَاثَةٌ ذُو سُلْطَانٍ مُقْسِطٌ مُتَصَدِّقٌ مُوَفَّقٌ وَرَجُلٌ رَحِيمٌ رَقِيقُ الْقَلْبِ لِکُلِّ ذِي قُرْبَی وَمُسْلِمٍ وَعَفِيفٌ مُتَعَفِّفٌ ذُو عِيَالٍ قَالَ وَأَهْلُ النَّارِ خَمْسَةٌ الضَّعِيفُ الَّذِي لَا زَبْرَ لَهُ الَّذِينَ هُمْ فِيکُمْ تَبَعًا لَا يَبْتَغُونَ أَهْلًا وَلَا مَالًا وَالْخَائِنُ الَّذِي لَا يَخْفَی لَهُ طَمَعٌ وَإِنْ دَقَّ إِلَّا خَانَهُ وَرَجُلٌ لَا يُصْبِحُ وَلَا يُمْسِي إِلَّا وَهُوَ يُخَادِعُکَ عَنْ أَهْلِکَ وَمَالِکَ وَذَکَرَ الْبُخْلَ أَوْ الْکَذِبَ وَالشِّنْظِيرُ الْفَحَّاشُ وَلَمْ يَذْکُرْ أَبُو غَسَّانَ فِي حَدِيثِهِ وَأَنْفِقْ فَسَنُنْفِقَ عَلَيْکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৮
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان صفات کے بیان میں کہ جن کے ذریعہ دنیا ہی میں جنت والوں اور دوزخ والوں کو پہچان لیا جاتا ہے۔
محمد بن مثنی عنزی محمد بن ابی عدی سعید، حضرت قتادہ نے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی ہے اور اس میں انہوں نے یہ ذکر نہیں کیا کہ ہر وہ مال جو میں اپنے بندے کو دوں حلال ہے۔
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِي حَدِيثِهِ کُلُّ مَالٍ نَحَلْتُهُ عَبْدًا حَلَالٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২০৯
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان صفات کے بیان میں کہ جن کے ذریعہ دنیا ہی میں جنت والوں اور دوزخ والوں کو پہچان لیا جاتا ہے۔
عبدالرحمن بن بشر عبدی یحییٰ بن سعید ہشام قتادہ، مطرف حضرت عیاض (رض) بن حمار سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن خطبہ ارشاد فرمایا اور پھر مذکورہ حدیث مبارکہ کی طرح حدیث ذکر فرمائی۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِيِّ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ ذَاتَ يَوْمٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِي آخِرِهِ قَالَ يَحْيَی قَالَ شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا فِي هَذَا الْحَدِيثِ
tahqiq

তাহকীক: