আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

سلام کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৭ টি

হাদীস নং: ৫৭২৬
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استح کے بیان میں
عقبہ بن مکرم ابوعاصم، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے آل حزم کو سانپ کے ڈنک میں دم کرنے کی اجازت دی تھی اور آپ ﷺ نے اسماء بنت عمیس (رض) سے کہا کیا بات ہے کہ میں اپنے بھائی یعنی حضرت جعفر کے بیٹوں کے جسموں کو دبلا پتلا دیکھ رہا ہوں کیا انہیں فقر و فاقہ رہتا ہے انہوں نے عرض کیا نہیں بلکہ نظر بد انہیں بہت جلد لگ جاتی ہے آپ ﷺ نے فرمایا انہیں دم کرو انہوں نے کہا میں نے آپ ﷺ کے سامنے چند کلمات پیش کئے آپ ﷺ نے فرمایا انہیں دم کر۔
حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُکْرَمٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِآلِ حَزْمٍ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ وَقَالَ لِأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ مَا لِي أَرَی أَجْسَامَ بَنِي أَخِي ضَارِعَةً تُصِيبُهُمْ الْحَاجَةُ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ الْعَيْنُ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ قَالَ ارْقِيهِمْ قَالَتْ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ ارْقِيهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭২৭
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استح کے بیان میں
محمد بن حاتم، روح بن عبادہ، ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے بنی عمرو کو سانپ کے ڈسنے پر دم کرنے کی اجازت دی تھی اور ابوزبیر نے کہا میں نے جابر بن عبداللہ (رض) سے سنا انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ایک آدمی کو بچھو نے ڈس لیا جبکہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ایک صحابی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں دم کروں آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جو اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی استطاعت رکھتا ہو وہ اسے فائدہ پہنچا دے۔
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا أَرْخَصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ لِبَنِي عَمْرٍو قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ وَسَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ لَدَغَتْ رَجُلًا مِنَّا عَقْرَبٌ وَنَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرْقِي قَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَفْعَلْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭২৮
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استح کے بیان میں
سعید بن یحییٰ اموی ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ابی سفیان، جابر (رض) ، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے فرق یہ ہے کہ قوم میں سے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں اسے دم کر دوں یہ نہیں کہا میں دم کروں ؟
و حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَرْقِيهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَمْ يَقُلْ أَرْقِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭২৯
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استح کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ابوسفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ میرے ایک ماموں بچھو کے ڈسنے کا دم کیا کرتے تھے رسول اللہ ﷺ نے دم کرنے سے روک دیا اس نے آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ نے دم کرنے سے روک دیا ہے اور میں بچھو کے ڈسنے کا دم کرتا ہوں تو آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جو اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی استطاعت رکھتا ہو اسے چاہیے کہ وہ فائدہ پہنچا دے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ لِي خَالٌ يَرْقِي مِنْ الْعَقْرَبِ فَنَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرُّقَی قَالَ فَأَتَاهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ نَهَيْتَ عَنْ الرُّقَی وَأَنَا أَرْقِي مِنْ الْعَقْرَبِ فَقَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَفْعَلْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩০
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استح کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ جریر، اعمش، اس سند سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے۔
و حَدَّثَنَاه عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩১
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استح کے بیان میں
ابوکریب ابومعاویہ اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دم کرنے سے منع کردیا تھا عمرو بن حزم کی آل نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ہمارے پاس ایک دم (یعنی وظیفہ یا کچھ کلمات) ہے جس کے ذریعے ہم بچھو کے ڈسنے پر دم کرتے ہیں اور آپ ﷺ نے تو دم کرنے سے منع فرمایا ہے راوی کہتا ہیں کہ پھر انہوں نے اس دم کو آپ ﷺ کے سامنے پیش کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا میں اس دم کے الفاظ میں کوئی قباحت نہیں پاتا تم میں سے جو کوئی اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی طاقت رکھتا ہو تو وہ اسے فائدہ پہنچائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرُّقَی فَجَائَ آلُ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ کَانَتْ عِنْدَنَا رُقْيَةٌ نَرْقِي بِهَا مِنْ الْعَقْرَبِ وَإِنَّکَ نَهَيْتَ عَنْ الرُّقَی قَالَ فَعَرَضُوهَا عَلَيْهِ فَقَالَ مَا أَرَی بَأْسًا مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَنْفَعْهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩২
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس دم کے کلمات میں شرک نہ ہو اس کے ساتھ دم کرنے میں کوئی حرج نہ ہونے کے بیان میں
ابوطاہر ابن وہب، معاویہ عبدالرحمن بن جبیر عوف ابن مالک اشجعی حضرت عوف بن مالک اشجعی سے روایت ہے کہ ہم جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ آپ اس بارے میں کیا ارشاد فرماتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم کلمات دم میرے سامنے پیش کرو اور ایسے دم میں کوئی حرج نہیں جس میں شرک نہ ہو۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ کُنَّا نَرْقِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَرَی فِي ذَلِکَ فَقَالَ اعْرِضُوا عَلَيَّ رُقَاکُمْ لَا بَأْسَ بِالرُّقَی مَا لَمْ يَکُنْ فِيهِ شِرْکٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৩
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید اور اذکار مسنونہ کے ذریعے سے دم کرنے پر اجرت لینے کے جواز کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، تیمی ہشیم ابن بشر ابن متوکل حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے بعض صحابہ (رض) ایک سفر میں جا رہے تھے وہ عرب قبائل میں سے ایک قبیلہ کے پاس سے گزرے تو انہوں نے ان قبیلہ والوں سے مہمانی طلب کی لیکن انہوں نے مہمان نوازی نہ کی پھر انہوں نے صحابہ کرام (رض) سے پوچھا کیا تم میں کوئی دم کرنے والا ہے کیونکہ قبیلہ کے سردار کو (کسی جانور نے) ڈس لیا ہے یا کوئی تکلیف ہے صحابہ (رض) میں سے کسی نے کہا جی ہاں پس وہ اس کے پاس آئے اور اسے سورت فاتحہ کے ساتھ دم کیا تو وہ آدمی تندرست ہوگیا انہیں بکریوں کا ریوڑ دیا گیا لیکن اس صحابی نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ جب تک اس کا ذکر میں نبی ﷺ سے نہ کرلوں نہیں لوں گا، وہ نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوا اور آپ ﷺ سے یہ سارا واقعہ ذکر کیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم میں نے سورة فاتحہ ہی کے ذریعے دم کیا ہے آپ ﷺ مسکرائے اور فرمایا تمہیں یہ کیسے معلوم ہو کہ یہ دم ہے پھر فرمایا ان سے (ریوڑ) لے لو اور ان میں سے اپنے ساتھ میرا حصہ بھی رکھو۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الْمُتَوَکِّلِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانُوا فِي سَفَرٍ فَمَرُّوا بِحَيٍّ مِنْ أَحْيَائِ الْعَرَبِ فَاسْتَضَافُوهُمْ فَلَمْ يُضِيفُوهُمْ فَقَالُوا لَهُمْ هَلْ فِيکُمْ رَاقٍ فَإِنَّ سَيِّدَ الْحَيِّ لَدِيغٌ أَوْ مُصَابٌ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ نَعَمْ فَأَتَاهُ فَرَقَاهُ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَبَرَأَ الرَّجُلُ فَأُعْطِيَ قَطِيعًا مِنْ غَنَمٍ فَأَبَی أَنْ يَقْبَلَهَا وَقَالَ حَتَّی أَذْکُرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا رَقَيْتُ إِلَّا بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَتَبَسَّمَ وَقَالَ وَمَا أَدْرَاکَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ ثُمَّ قَالَ خُذُوا مِنْهُمْ وَاضْرِبُوا لِي بِسَهْمٍ مَعَکُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৪
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید اور اذکار مسنونہ کے ذریعے سے دم کرنے پر اجرت لینے کے جواز کے بیان میں
محمد بن بشار، ابوبکر بن نافع غندر محمد بن جعفر، شعبہ، ابی بشر اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے کہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ اس صحابی نے سورت فاتحہ کو پڑھنا شروع کیا اور اپنے لعاب کو منہ میں جمع کیا اور اس پر تھوکا پس وہ آدمی تندرست ہوگیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ کِلَاهُمَا عَنْ غُنْدَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ فَجَعَلَ يَقْرَأُ أُمَّ الْقُرْآنِ وَيَجْمَعُ بُزَاقَهُ وَيَتْفِلُ فَبَرَأَ الرَّجُلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৫
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید اور اذکار مسنونہ کے ذریعے سے دم کرنے پر اجرت لینے کے جواز کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، ہشام بن حسان محمد بن سیرین اخیہ معبد بن سیرین حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ ہم ایک مقام پر ٹھہرے ہمارے پاس ایک عورت آئی اس نے کہا قبیلہ کے سردار کو ڈس لیا گیا ہے کیا تم میں کوئی دم کرنے والا ہے ہم میں سے ایک آدمی اس کے ساتھ جانے کے لئے کھڑا ہوگیا اور ہم اس کے بارے میں یہ گمان بھی نہ کرتے تھے کہ اسے کوئی دم اچھی طرح آتا ہے اس نے اس سردار کو سورت فاتحہ کے ساتھ دم کیا وہ تندرست ہوگیا تو انہوں نے اسے بکریاں دیں اور ہمیں دودھ پلایا ہم نے کہا کیا تجھے واقعتا اچھی طرح دم کرنا آتا تھا اس نے کہا میں نے سورت فاتحہ ہی سے دم کیا ہے حضرت خدری (رض) کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ ان بکریوں کو نہ چھیڑو یہاں تک کہ ہم نبی اقدس ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوں ہم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے اس بات کا تذکرہ کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا اسے کیسے معلوم ہوگیا کہ سورت فاتحہ دم ہے بکریوں کو تقسیم کرو اور ان میں اپنے ساتھ میرا حصہ بھی رکھو۔
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَخِيهِ مَعْبَدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ نَزَلْنَا مَنْزِلًا فَأَتَتْنَا امْرَأَةٌ فَقَالَتْ إِنَّ سَيِّدَ الْحَيِّ سَلِيمٌ لُدِغَ فَهَلْ فِيکُمْ مِنْ رَاقٍ فَقَامَ مَعَهَا رَجُلٌ مِنَّا مَا کُنَّا نَظُنُّهُ يُحْسِنُ رُقْيَةً فَرَقَاهُ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَبَرَأَ فَأَعْطَوْهُ غَنَمًا وَسَقَوْنَا لَبَنًا فَقُلْنَا أَکُنْتَ تُحْسِنُ رُقْيَةً فَقَالَ مَا رَقَيْتُهُ إِلَّا بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ قَالَ فَقُلْتُ لَا تُحَرِّکُوهَا حَتَّی نَأْتِيَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ مَا کَانَ يُدْرِيهِ أَنَّهَا رُقْيَةٌ اقْسِمُوا وَاضْرِبُوا لِي بِسَهْمٍ مَعَکُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৬
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید اور اذکار مسنونہ کے ذریعے سے دم کرنے پر اجرت لینے کے جواز کے بیان میں
محمد بن مثنی، وہب بن جریر، ہشام اس سند سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے اس میں یہ ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی اس کے ساتھ جانے کے لئے کھڑا ہوا اور ہمارا گمان بھی نہ تھا کہ اسے دم کرنا آتا ہے۔
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَامَ مَعَهَا رَجُلٌ مِنَّا مَا کُنَّا نَأْبِنُهُ بِرُقْيَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৭
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ درد کی جگہ پر دعا پڑھنے کے ساتھ ہاتھ رکھنے کے استح کے بیان میں
ابوطاہر حرملہ بن یحییٰ ابن وہب، یونس ابن شہاب نافع بن جبیر بن مطعم عثمان بن ابی عاص ثقفی حضرت عثمان بن ابوالعاص (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے درد کی شکایت کی جسے وہ اپنے جسم میں اسلام لانے کے وقت محسوس کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا اپنا ہاتھ اس جگہ رکھ جہاں تو اپنے جسم سے درد محسوس کرتا ہے اور تین مرتبہ بِاسْمِ اللَّهِ کہو اور سات مرتبہ أَعُوذُ بِاللَّهِ میں اللہ کی ذات اور قدرت سے ہر اس چیز سے پناہ مانگتا ہوں جسے میں محسوس کرتا ہوں اور جس سے میں خوف کرتا ہوں۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ شَکَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا يَجِدُهُ فِي جَسَدِهِ مُنْذُ أَسْلَمَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَعْ يَدَکَ عَلَی الَّذِي تَأَلَّمَ مِنْ جَسَدِکَ وَقُلْ بِاسْمِ اللَّهِ ثَلَاثًا وَقُلْ سَبْعَ مَرَّاتٍ أَعُوذُ بِاللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৮
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں شیطان کے وسوسہ سے پناہ مانگنے کے بیان میں
یحییٰ بن خلف باہلی الاعلی سعید جریری ابوعلاء حضرت عثمان بن ابوالعاص (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ! شیطان میری نماز اور قرأت کے درمیان حائل ہوتا اور مجھ پر نماز میں شبہ ڈالتا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ شیطان ہے جسے خنزب کہا جاتا ہے جب تو ایسی بات محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کر اور اپنے بائیں جانب تین مرتبہ تھوک دیا کر پس میں نے ایسے ہی کیا تو شیطان مجھ سے دور ہوگیا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي الْعَلَائِ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بَيْنِي وَبَيْنَ صَلَاتِي وَقِرَائَتِي يَلْبِسُهَا عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاکَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خَنْزَبٌ فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ وَاتْفِلْ عَلَی يَسَارِکَ ثَلَاثًا قَالَ فَفَعَلْتُ ذَلِکَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৩৯
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں شیطان کے وسوسہ سے پناہ مانگنے کے بیان میں
محمد بن مثنی، سلام بن نوح ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ جریر ابی علاء عثمان بن ابی عاص اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ کِلَاهُمَا عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي الْعَلَائِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ أَنَّهُ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِي حَدِيثِ سَالِمِ بْنِ نُوحٍ ثَلَاثًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪০
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں شیطان کے وسوسہ سے پناہ مانگنے کے بیان میں
محمد بن رافع عبدالرزاق، سفیان بن سعید جریری یزید بن عبداللہ بن شخیر حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی (رض) سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ۔ باقی حدیث اسی طرح ہے۔
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيِّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪১
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر بیماری کے لئے دوا ہے اور علاج کرنے کے استح کے بیان میں
ہارون بن معروف، ابوطاہر احمد بن عیسیٰ ابن وہب، عمرو ابن حارث عبدربہ بن سعید ابی زبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہر بیماری کی دوا ہے جب بیمار کی دوا پہنچ جاتی ہے تو اللہ کے حکم سے وہ بیماری دور ہوجاتی ہے۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَأَبُو الطَّاهِرِ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِکُلِّ دَائٍ دَوَائٌ فَإِذَا أُصِيبَ دَوَائُ الدَّائِ بَرَأَ بِإِذْنِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪২
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر بیماری کے لئے دوا ہے اور علاج کرنے کے استح کے بیان میں
ہارون بن معروف، ابوطاہر ابن وہب، عمرو بکیر عاصم بن عمر بن قتادہ، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے مُقَنَّعَ کی عیادت کی پھر کہا جب تک تم پچھنے نہ لگواؤ میں یہاں سے نہ جاؤں گا کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کہ اس میں شفاء ہے۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَأَبُو الطَّاهِرِ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ بُکَيْرًا حَدَّثَهُ أَنَّ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَادَ الْمُقَنَّعَ ثُمَّ قَالَ لَا أَبْرَحُ حَتَّی تَحْتَجِمَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ فِيهِ شِفَائً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৩
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر بیماری کے لئے دوا ہے اور علاج کرنے کے استح کے بیان میں
نصر بن علی جہضمی، عبدالرحمن بن سلیمان، عاصم بن عمر بن قتادہ سے روایت ہے کہ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے ہمارے گھر تشریف لائے اور ایک آدمی پھوڑے یا زخم کی تکلیف کی شکایت کر رہا تھا آپ نے کہا تجھے کیا تکلیف ہے اس نے کہا مجھے پھوڑا ہے جو سخت تکلیف دے رہا ہے جابر نے کہا اے نوجوان ! میرے پچھنے لگانے والے کو بلا لاؤ اس نے کہا اے ابوعبداللہ پچھنے لگانے والے کا کیا کریں گے حضرت جابر (رض) نے کہا میں زخم میں پچھنے لگوانا چاہتا ہوں اس نے کہا اللہ کی قسم مجھے مکھیاں ستائیں گی یا کپڑا لگے گا جو مجھے تکلیف دے گا اور یہ مجھ پر سخت گزرے گا جب انہوں نے دیکھا کہ یہ شخص پچھنے لگوانے سے بچنا چاہتا ہے تو کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اگر تمہاری دواؤں میں سے کسی میں بھلائی ہے تو وہ پچھنے لگوانے شہد کے شربت اور آگ سے داغنے میں ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں داغ لگوانے کو پسند کرتا پس ایک حجام آیا اور اس نے اسے پچھنے لگائے جس سے اس کی تکلیف دور ہوگئی۔
حَدَّثَنِي نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ قَالَ جَائَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فِي أَهْلِنَا وَرَجُلٌ يَشْتَکِي خُرَاجًا بِهِ أَوْ جِرَاحًا فَقَالَ مَا تَشْتَکِي قَالَ خُرَاجٌ بِي قَدْ شَقَّ عَلَيَّ فَقَالَ يَا غُلَامُ ائْتِنِي بِحَجَّامٍ فَقَالَ لَهُ مَا تَصْنَعُ بِالْحَجَّامِ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أُرِيدُ أَنْ أُعَلِّقَ فِيهِ مِحْجَمًا قَالَ وَاللَّهِ إِنَّ الذُّبَابَ لَيُصِيبُنِي أَوْ يُصِيبُنِي الثَّوْبُ فَيُؤْذِينِي وَيَشُقُّ عَلَيَّ فَلَمَّا رَأَی تَبَرُّمَهُ مِنْ ذَلِکَ قَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنْ کَانَ فِي شَيْئٍ مِنْ أَدْوِيَتِکُمْ خَيْرٌ فَفِي شَرْطَةِ مِحْجَمٍ أَوْ شَرْبَةٍ مِنْ عَسَلٍ أَوْ لَذْعَةٍ بِنَارٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَکْتَوِيَ قَالَ فَجَائَ بِحَجَّامٍ فَشَرَطَهُ فَذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৪
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر بیماری کے لئے دوا ہے اور علاج کرنے کے استح کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ام سلمہ (رض) نے رسول اللہ ﷺ سے پچھنے لگوانے کی اجازت طلب کی تو نبی ﷺ نے ابوطیبہ کو انہیں پچھنے لگانے کا حکم دیا حضرت جابر (رض) نے کہا میرا گمان ہے کہ وہ حضرت ام سلمہ (رض) کے رضاعی بھائی یا نابالغ لڑکے تھے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ اسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحِجَامَةِ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا طَيْبَةَ أَنْ يَحْجُمَهَا قَالَ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ کَانَ أَخَاهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ أَوْ غُلَامًا لَمْ يَحْتَلِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৪৫
سلام کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر بیماری کے لئے دوا ہے اور علاج کرنے کے استح کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب یحییٰ ابومعاویہ اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ابی بن کعب (رض) کے پاس ایک طبیب بھیجا جس نے ان کی ایک رگ کاٹ دی پھر اس کو داغ دیا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ طَبِيبًا فَقَطَعَ مِنْهُ عِرْقًا ثُمَّ کَوَاهُ عَلَيْهِ
tahqiq

তাহকীক: