আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

فیصلوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৮ টি

হাদীস নং: ৪৪৯০
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غصہ کی حالت میں قاضی کے فیصلہ کرنے کی کر اہت کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، عبدالملک بن عمیر، حضرت عبدالر حمن بن ابوبکرہ (رض) سے روایت ہے کہ میرے والد نے لکھوایا اور میں نے لکھا قاضی سجستان عبیداللہ ابوبکرہ کی طرف کہ تو دو آدمیوں کے درمیان غصہ کی حالت میں فیصلہ نہ کرے کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کوئی بھی دو آدمیوں کے درمیان حالت غصہ میں فیصلہ نہ کرے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ کَتَبَ أَبِي وَکَتَبْتُ لَهُ إِلَی عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ وَهُوَ قَاضٍ بِسِجِسْتَانَ أَنْ لَا تَحْکُمَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحْکُمْ أَحَدٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯১
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غصہ کی حالت میں قاضی کے فیصلہ کرنے کی کر اہت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، شیبان بن فروخ، حماد بن سلمہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابوکریب، حسین بن علی، زائدہ، عبدالملک بن عمیر، عبدالرحمن بن ابی بکرہ اسی حدیث کی اور اسناد ذکر کی ہیں۔
و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ح و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ کُلُّ هَؤُلَائِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي عَوَانَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯২
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ احکام باطلہ کو ختم کرنے اور رسومات و بدعات کو رد کرنے کے بیان میں
ابوجعفر محمد بن صباح، عبداللہ بن عون ہلالی، ابراہیم بن سعد، ابن صباح، ابراہیم بن سعد بن ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف، قاسم بن محمد، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ہمارے احکام میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس سے نہ ہو تو وہ مردود و نامقبول ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ الْهِلَالِيُّ جَمِيعًا عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯৩
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ احکام باطلہ کو ختم کرنے اور رسومات و بدعات کو رد کرنے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، ابی عامر، عبدالملک بن عمرو، عبداللہ بن جعفر زہری، حضرت سعد بن ابراہیم سے روایت ہے کہ میں نے قاسم بن محمد سے پوچھا اس آدمی کے بارے میں جس کے تین مکان ہوں اور وہ ہر مکان سے تہائی حصہ کی وصیت کر دے۔ انہوں نے کہا مجھے عائشہ صدیقہ (رض) نے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں ہے تو وہ نامقبول ہے۔
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي عَامِرٍ قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَأَلْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ رَجُلٍ لَهُ ثَلَاثَةُ مَسَاکِنَ فَأَوْصَی بِثُلُثِ کُلِّ مَسْکَنٍ مِنْهَا قَالَ يُجْمَعُ ذَلِکَ کُلُّهُ فِي مَسْکَنٍ وَاحِدٍ ثُمَّ قَالَ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯৪
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بہترین گواہوں کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عبداللہ بن عمرو بن عثمان، ابن ابی عمرہ انصاری، حضرت زید بن خالد الجہنی (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں بہترین گواہوں کی خبر نہ دوں۔ یہ وہ ہے جو گواہی کے طلب کرنے سے پہلے ہی گواہی دے دے۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِخَيْرِ الشُّهَدَائِ الَّذِي يَأْتِي بِشَهَادَتِهِ قَبْلَ أَنْ يُسْأَلَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯৫
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجہتدین کے اختلاف کے میں
زہیر بن حرب، شبابہ، ورقاء، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا دو عورتیں جارہی تھیں۔ ان کے ساتھ ان کے اپنے اپنے بیٹے تھے۔ بھیڑیا آیا اور ان میں سے ایک عورت کے بیٹے کو اٹھا کرلے گیا۔ تو اس دوسری نے کہا کہ وہ تیرے بیٹے کو اٹھا کرلے گیا ہے۔ پس ان دونوں نے حضرت داؤد (علیہ السلام) کے پاس اپنا مقدمہ پیش کیا تو آپ نے بڑی کے لئے فیصلہ کردیا۔ وہ نکلیں اور سلیمان بن داؤد (علیہ السلام) کے پاس حاضر ہوئیں اور آپ کو اس کی خبر دی آپ نے فرمایا میرے پاس چھری لے آؤ تاکہ میں اسے تمہارے درمیان کاٹ دوں تو چھوٹی نے کہا ایسا نہ کرو۔ اللہ آپ پر رحمت فرمائے وہ اسی کا بیٹا ہے۔ تو آپ نے چھوٹی ہی کے لئے اس بچے کا فیصلہ کردیا ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں اللہ کی قسم ! میں نے آج تک سکین سنا ہی نہیں ہم تو اسے مدیہ کہتے ہیں
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي شَبَابَةُ حَدَّثَنِي وَرْقَائُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَائَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ هَذِهِ لِصَاحِبَتِهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِکِ أَنْتِ وَقَالَتْ الْأُخْرَی إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِکِ فَتَحَاکَمَتَا إِلَی دَاوُدَ فَقَضَی بِهِ لِلْکُبْرَی فَخَرَجَتَا عَلَی سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَلَيْهِمَا السَّلَام فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّکِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَکُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَی لَا يَرْحَمُکَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَی بِهِ لِلصُّغْرَی قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنْ سَمِعْتُ بِالسِّکِّينِ قَطُّ إِلَّا يَوْمَئِذٍ مَا کُنَّا نَقُولُ إِلَّا الْمُدْيَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯৬
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجہتدین کے اختلاف کے میں
سوید بن سعید، حفص یعنی ابن میسرہ صنعانی، موسیٰ بن عقبہ، امیہ بن بسطام، یزید بن زریع، روح ابن قاسم، محمد بن عجلان، ابی زناد اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر ہیں۔
و حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ مَيْسَرَةَ الصَّنْعَانِيَّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ جَمِيعًا عَنْ أَبِي الزِّنَادِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ مَعْنَی حَدِيثِ وَرْقَائَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯৭
فیصلوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاکم کا جھگڑ نے والوں کے درمیاں صلح کر انے کے استح بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے رسول اللہ ﷺ کی مروی احادیث میں سے ایک حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے زمین خریدی۔ پس اس آدمی نے جس نے زمین خریدی تھی اس کی زمین میں سونے کے ایک گھڑے کو پایا۔ تو اس آدمی سے کہا جس سے زمین خریدی تھی۔ مجھ سے اپنا سونا لے لو میں نے تو تجھ سے صرف زمین ہی خریدی تھی میں نے تجھ سے سونا طلب نہیں کیا تھا۔ تو اس آدمی نے کہا جس نے زمین فروخت کی تھی کہ میں نے یہ زمین بمع جو کچھ اس میں ہو تجھے فروخت کردی ہے چناچہ انہوں نے اپنا یہ مقدمہ ایک آدمی کے سامنے پیش کیا۔ جس کے سامنے مقدمہ پیش کیا گیا اس نے کہا کیا تمہارے دونوں کی اولاد ہے ؟ ان میں سے ایک نے کہا میرا لڑکا ہے اور دوسرے نے کہا میری لڑکی ہے۔ اس نے کہا کہ لڑکے کا نکاح اس لڑکی سے کردو اور یہ مال ان پر خرچ کردو اور انہیں دے دو ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَی رَجُلٌ مِنْ رَجُلٍ عَقَارًا لَهُ فَوَجَدَ الرَّجُلُ الَّذِي اشْتَرَی الْعَقَارَ فِي عَقَارِهِ جَرَّةً فِيهَا ذَهَبٌ فَقَالَ لَهُ الَّذِي اشْتَرَی الْعَقَارَ خُذْ ذَهَبَکَ مِنِّي إِنَّمَا اشْتَرَيْتُ مِنْکَ الْأَرْضَ وَلَمْ أَبْتَعْ مِنْکَ الذَّهَبَ فَقَالَ الَّذِي شَرَی الْأَرْضَ إِنَّمَا بِعْتُکَ الْأَرْضَ وَمَا فِيهَا قَالَ فَتَحَاکَمَا إِلَی رَجُلٍ فَقَالَ الَّذِي تَحَاکَمَا إِلَيْهِ أَلَکُمَا وَلَدٌ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِي غُلَامٌ وَقَالَ الْآخَرُ لِي جَارِيَةٌ قَالَ أَنْکِحُوا الْغُلَامَ الْجَارِيَةَ وَأَنْفِقُوا عَلَی أَنْفُسِکُمَا مِنْهُ وَتَصَدَّقَا
tahqiq

তাহকীক: