আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
رضاعت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮৪ টি
হাদীস নং: ৩৬২৮
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیویوں کے درمیان برابری کرنے اور ہر بیوی کے پاس ایک رات اور دن گزارنے کی سنت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ بن سوار، سلیمان بن مغیرہ، ثابت، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی نو بیویاں تھیں پس جب آپ ﷺ ان کے درمیان باری مقرر فرماتے تو ہر عورت کے پاس نویں دن ہی تشریف لاتے اور وہ سب ہر رات اس گھر میں جمع ہوجاتیں جس میں آپ ﷺ نے تشریف لانا ہوتا آپ ﷺ عائشہ (رض) کے گھر میں تھے کہ سیدہ زینب آئی تو آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ ان کی طرف بڑھایا عائشہ نے کہا یہ زینب ہے تو نبی کریم ﷺ نے اپنا ہاتھ روک لیا دونوں کے درمیان تکرار شروع ہوگئی یہاں تک کہ آواز بلند ہوگئی نماز کی تکبیر ہوگئی ابوبکر (رض) قریب سے گزرے تو انہوں نے ان دونوں کی آواز کو سنا تو فرمایا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ نماز کے لئے تشریف لے چلیں اور ان کے منہ میں مٹی ڈالیں نبی کریم ﷺ تشریف لے گئے تو عائشہ (رض) نے کہا اب نبی کریم ﷺ نماز پوری فرما کر تشریف لائیں گے اور ابوبکر بھی آئیں گے اور مجھے برا بھلا کہیں گے جب نبی کریم ﷺ نماز پوری کرچکے تو عائشہ (رض) کے پاس ابوبکر (رض) آئے اور سخت سست کہا اور کہا کیا تو ایسا ایسا کرتی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعُ نِسْوَةٍ فَکَانَ إِذَا قَسَمَ بَيْنَهُنَّ لَا يَنْتَهِي إِلَی الْمَرْأَةِ الْأُولَی إِلَّا فِي تِسْعٍ فَکُنَّ يَجْتَمِعْنَ کُلَّ لَيْلَةٍ فِي بَيْتِ الَّتِي يَأْتِيهَا فَکَانَ فِي بَيْتِ عَائِشَةَ فَجَائَتْ زَيْنَبُ فَمَدَّ يَدَهُ إِلَيْهَا فَقَالَتْ هَذِهِ زَيْنَبُ فَکَفَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فَتَقَاوَلَتَا حَتَّی اسْتَخَبَتَا وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَمَرَّ أَبُو بَکْرٍ عَلَی ذَلِکَ فَسَمِعَ أَصْوَاتَهُمَا فَقَالَ اخْرُجْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَی الصَّلَاةِ وَاحْثُ فِي أَفْوَاهِهِنَّ التُّرَابَ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ الْآنَ يَقْضِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ فَيَجِيئُ أَبُو بَکْرٍ فَيَفْعَلُ بِي وَيَفْعَلُ فَلَمَّا قَضَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ أَتَاهَا أَبُو بَکْرٍ فَقَالَ لَهَا قَوْلًا شَدِيدًا وَقَالَ أَتَصْنَعِينَ هَذَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৯
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
زہیر بن حرب، جریر، ہشام ابن عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے سودہ بن زمعہ (رض) سے زیادہ اپنے نزدیک محبوب کوئی عورت نہیں دیکھی اور میں پسند کرتی ہوں کہ میں اس کے جسم کا حصہ ہوتی اور ان کے مزاج میں تیزی تھی جب وہ بوڑھی ہوگئیں تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے دن کی باری سیدہ عائشہ (رض) کو دیدی تو رسول اللہ ﷺ نے سیدہ عائشہ (رض) کے لئے دو دن تقسیم کئے ایک دن ان کا (حضرت عائشہ (رض) کا) اور ایک دن سودہ (رض) کا۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ امْرَأَةً أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أَکُونَ فِي مِسْلَاخِهَا مِنْ سَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ مِنْ امْرَأَةٍ فِيهَا حِدَّةٌ قَالَتْ فَلَمَّا کَبِرَتْ جَعَلَتْ يَوْمَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَائِشَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ جَعَلْتُ يَوْمِي مِنْکَ لِعَائِشَةَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ لِعَائِشَةَ يَوْمَيْنِ يَوْمَهَا وَيَوْمَ سَوْدَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩০
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عقبہ بن خالد، عمرو ناقد، اسو بن عامر، زہیر، مجاہد بن موسی، یونس بن محمد اسی کی دوسری اسناد ذکر کی ہیں شریک کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا کہ وہ سودہ (رض) سب سے پہلی عورت ہیں جن سے آپ ﷺ نے میرے بعد شادی کی۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح و حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّ سَوْدَةَ لَمَّا کَبِرَتْ بِمَعْنَی حَدِيثِ جَرِيرٍ وَزَادَ فِي حَدِيثِ شَرِيکٍ قَالَتْ وَکَانَتْ أَوَّلَ امْرَأَةٍ تَزَوَّجَهَا بَعْدِي
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩১
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
ابوکریب، محمد بن العلاء، ابواسامہ، ہشام، سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ مجھے ان عورتوں پر غیرت آتی تھی جنہوں نے اپنے آپ کو رسول اللہ ﷺ کے لئے ہبہ کردیا تھا اور میں کہتی تھی کہ کیا عورت بھی اپنے آپ کو ہبہ کرسکتی ہے جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی، (تُرْجِيْ مَنْ تَشَا ءُ مِنْهُنَّ وَ تُ ْوِيْ اِلَيْكَ مَنْ تَشَا ءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ ) 33 ۔ الاحزاب : 51) اے نبی ﷺ جسے تو چاہے اپنے سے دور کر اور جسے تو چاہے ان میں سے اسے اپنے پاس جگہ دے تو میں نے کہا اللہ کی قسم ! آپ ﷺ کا رب تو آپ ﷺ کی خواہش پوری کرنے میں آپ ﷺ پر سبقت کرتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَغَارُ عَلَی اللَّاتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَقُولُ وَتَهَبُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا فَلَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تُرْجِي مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْکَ مَنْ تَشَائُ وَمَنْ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ قَالَ قُلْتُ وَاللَّهِ مَا أَرَی رَبَّکَ إِلَّا يُسَارِعُ لَکَ فِي هَوَاکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩২
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، ہشام، سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ وہ کہتی تھیں کہ کیا کوئی عورت اپنے آپ کو کسی کے لئے ہبہ کرنے سے شرم محسوس نہیں کرتی یہاں تک کہ اللہ عزوجل نے آیت نازل فرمائی ( تُرْجِيْ مَنْ تَشَا ءُ مِنْهُنَّ وَ تُ ْوِيْ اِلَيْكَ مَنْ تَشَا ءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكَ ) 33 ۔ الأحزاب : 51) نازل فرمائی اور میں نے عرض کیا آپ ﷺ کا رب البتہ سبقت کرنے والا ہے آپ ﷺ سے آپ ﷺ کی خواہش میں۔
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا کَانَتْ تَقُولُ أَمَا تَسْتَحْيِي امْرَأَةٌ تَهَبُ نَفْسَهَا لِرَجُلٍ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تُرْجِي مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْکَ مَنْ تَشَائُ فَقُلْتُ إِنَّ رَبَّکَ لَيُسَارِعُ لَکَ فِي هَوَاکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৩
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن حاتم، محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء، سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم ابن عباس (رض) کے ہمراہ زوجہ نبی کریم سیدہ میمونہ (رض) کے جنازہ میں مقام سرف میں حاضر تھے ابن عباس (رض) نے فرمایا یہ نبی کریم ﷺ کی زوجہ مطہرہ ہیں جب تم ان کی نعش اٹھاؤ تو نہ حرکت دینا اور نہ زیادہ ہلانا اور نرمی برتو کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے پاس نو بیویاں تھیں اور آپ ﷺ آٹھ کے لئے تقسیم فرماتے تھے ایک کے لئے تقسیم نہ کرتے عطاء نے کہا جس کے لئے آپ ﷺ تقسیم نہ فرماتے وہ صفیہ بنت حیی بن اخطب تھیں۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ قَالَ حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَنَازَةَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَرِفَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هَذِهِ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَهَا فَلَا تُزَعْزِعُوا وَلَا تُزَلْزِلُوا وَارْفُقُوا فَإِنَّهُ کَانَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعٌ فَکَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ وَلَا يَقْسِمُ لِوَاحِدَةٍ قَالَ عَطَائٌ الَّتِي لَا يَقْسِمُ لَهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيِّ بْنِ أَخْطَبَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৪
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
محمد بن رافع، عبد بن حمید، عبدالرزاق، ابن جریج، عطاء اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے اور عطاء نے اس میں یہ اضافہ کیا ہے اور یہ آپ ﷺ کی ازواج مطہرات (رض) میں سب سے آخری ہیں موت کے اعتبار سے مدینہ میں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ قَالَ عَطَائٌ کَانَتْ آخِرَهُنَّ مَوْتًا مَاتَتْ بِالْمَدِينَةِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৫
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیندار عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، عبیداللہ بن سعید، یحییٰ بن سعید، عبیداللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا عورت سے چار وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے، شرافت کی وجہ سے، اس کی خوبصورتی کی وجہ سے، اس کی دینداری کی وجہ سے، تو حاصل کر دیندار عورت کے ساتھ کامیابی، تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُنْکَحُ الْمَرْأَةُ لِأَرْبَعٍ لِمَالِهَا وَلِحَسَبِهَا وَلِجَمَالِهَا وَلِدِينِهَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৬
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیندار عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبدالملک بن ابی سلیمان، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ایک عورت سے شادی کی پھر رسول اللہ ﷺ سے ملا تو آپ ﷺ نے فرمایا اے جابر تو نے شادی کرلی ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! آپ ﷺ نے فرمایا کنواری سے یا بیوہ سے ؟ میں نے عرض کیا بیوہ سے آپ ﷺ نے فرمایا تم نے کنواری عورت سے شادی کیوں نہ کی کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی ؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میری یتیم بہنیں ہیں تو میں نے یہ اندیشہ محسوس کیا کہ کہیں وہ میرے اور ان کے درمیان حائل نہ ہوجائے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس صورت حال میں یہی تیرے لئے بہتر ہے اور عورت سے اس کے دین اور مال پر نکاح کیا جاتا ہے پس تجھے دیندار عورت مقدم ہونی چاہئے تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں ازراہ محبت کہا۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَائٍ أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَقِيتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا جَابِرُ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ بِکْرٌ أَمْ ثَيِّبٌ قُلْتُ ثَيِّبٌ قَالَ فَهَلَّا بِکْرًا تُلَاعِبُهَا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي أَخَوَاتٍ فَخَشِيتُ أَنْ تَدْخُلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُنَّ قَالَ فَذَاکَ إِذَنْ إِنَّ الْمَرْأَةَ تُنْکَحُ عَلَی دِينِهَا وَمَالِهَا وَجَمَالِهَا فَعَلَيْکَ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৭
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں۔
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، محارب، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا کیا تو نے شادی کرلی ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا کنواری سے یا بیوہ سے ؟ میں نے عرض کیا بیوہ سے تو آپ ﷺ نے فرمایا تم کنواری عورتوں کی حالت اور دل لگی سے کیوں غافل رہے ؟ شعبہ نے کہا میں نے عمرو بن دینار (رض) سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا تو نے کسی کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہ کی کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَبِکْرًا أَمْ ثَيِّبًا قُلْتُ ثَيِّبًا قَالَ فَأَيْنَ أَنْتَ مِنْ الْعَذَارَی وَلِعَابِهَا قَالَ شُعْبَةُ فَذَکَرْتُهُ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ فَقَالَ قَدْ سَمِعْتَهُ مِنْ جَابِرٍ وَإِنَّمَا قَالَ فَهَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৮
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، ابوربیع زہرانی، حماد ابن زید، عمر بن دینار، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ عبداللہ انتقال کر گئے اور نو یا سات بیٹیاں چھوڑیں میں نے ایک بیوہ عورت سے شادی کرلی تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا اے جابر ! تو نے شادی کرلی ہے ؟ میں نے کہا جی ہاں فرمایا کنواری یا بیوہ سے ؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ! بیوہ سے آپ ﷺ نے فرمایا تو نے کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہ کی کہ تم اسے کھیلاتے اور وہ تمہیں کھیلاتی یا فرمایا تم اسے ہنساتے اور وہ تمہیں ہنساتی میں نے آپ ﷺ سے عرض کیا کہ میرے والد عبداللہ فوت ہوگئے اور انہوں نے نو یا سات بیٹیاں چھوڑیں ہیں اور میں نے ناپسند کیا کہ میں ان جیسی ایک اور عورت لے آؤں اور میں نے اس بات کو پسند کیا کہ میں ایک ایسی عورت لاؤں جو ان کی خبر گیری کرے اور خدمت بھی کرے آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تیرے لئے برکت دے یا مجھے فرمایا تیرے لئے بھلائی ہو دوسری روایت میں (تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ أَوْ قَالَ تُضَاحِکُهَا وَتُضَاحِکُکَ ) کے الفاظ ہیں۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ هَلَکَ وَتَرَکَ تِسْعَ بَنَاتٍ أَوْ قَالَ سَبْعَ فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً ثَيِّبًا فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا جَابِرُ تَزَوَّجْتَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَبِکْرٌ أَمْ ثَيِّبٌ قَالَ قُلْتُ بَلْ ثَيِّبٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَهَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ أَوْ قَالَ تُضَاحِکُهَا وَتُضَاحِکُکَ قَالَ قُلْتُ لَهُ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ هَلَکَ وَتَرَکَ تِسْعَ بَنَاتٍ أَوْ سَبْعَ وَإِنِّي کَرِهْتُ أَنْ آتِيَهُنَّ أَوْ أَجِيئَهُنَّ بِمِثْلِهِنَّ فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَجِيئَ بِامْرَأَةٍ تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتُصْلِحُهُنَّ قَالَ فَبَارَکَ اللَّهُ لَکَ أَوْ قَالَ لِي خَيْرًا وَفِي رِوَايَةِ أَبِي الرَّبِيعِ تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ وَتُضَاحِکُهَا وَتُضَاحِکُکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৯
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں۔
قتیبہ بن سعید، سفیان، عمر، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا اے جابر ! کیا تو نے نکاح کرلیا ہے ؟ باقی حدیث گزر چکی ہے لیکن اس میں ( امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتَمْشُطُهُنَّ ) تک ہے اور فرمایا تو نے اچھا کیا اور اس کے بعد حدیث ذکر نہیں کی۔
و حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ نَکَحْتَ يَا جَابِرُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ إِلَی قَوْلِهِ امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتَمْشُطُهُنَّ قَالَ أَصَبْتَ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪০
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، سیار، شعبہ، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ ہم ایک غزوہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے جب ہم لوٹے تو میں نے اپنے سست اونٹ کو جلدی دوڑایا ایک شخص پیچھے سے آپہنچا اور اپنے پاس موجود چھڑی سے میرے اونٹ کو ایک کونچا لگا چھڑی چبھوئی تو میرا اونٹ اس قدر تیز چلنے لگا کہ دیکھنے والے نے ایسا عمدہ اونٹ نہ دیکھا ہوگا جب میں نے توجہ کی تو میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا آپ ﷺ نے فرمایا اے جابر ! کس چیز نے تجھ کو تیز کردیا ہے میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میری شادی ابھی ابھی ہوئی ہے آپ ﷺ نے فرمایا تو نے کنواری سے شادی کی یا بیوہ سے میں نے عرض کیا بیوہ سے آپ ﷺ نے فرمایا کنواری لڑکی سے کیوں نہ شادی کی ؟ تو اسے کھلاتا اور وہ تجھے کھلاتی جب ہم مدینہ پہنچے تو ہم نے داخل ہونا چاہا آپ ﷺ نے فرمایا ٹھہر جاؤ ہم رات کو یعنی شام کو داخل ہوں گے تاکہ پراگندہ بالوں والی کنگھی کرلے اور استرہ لے لے وہ عورت جس کا شوہر باہر گیا ہوا ہے پھر آپ ﷺ نے فرمایا جب تو جائے گا تو پھر جماع ہی جماع ہوگا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَلَمَّا أَقْبَلْنَا تَعَجَّلْتُ عَلَی بَعِيرٍ لِي قَطُوفٍ فَلَحِقَنِي رَاکِبٌ خَلْفِي فَنَخَسَ بَعِيرِي بِعَنَزَةٍ کَانَتْ مَعَهُ فَانْطَلَقَ بَعِيرِي کَأَجْوَدِ مَا أَنْتَ رَائٍ مِنْ الْإِبِلِ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا أَنَا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا يُعْجِلُکَ يَا جَابِرُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ فَقَالَ أَبِکْرًا تَزَوَّجْتَهَا أَمْ ثَيِّبًا قَالَ قُلْتُ بَلْ ثَيِّبًا قَالَ هَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ قَالَ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ فَقَالَ أَمْهِلُوا حَتَّی نَدْخُلَ لَيْلًا أَيْ عِشَائً کَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ قَالَ وَقَالَ إِذَا قَدِمْتَ فَالْکَيْسَ الْکَيْسَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪১
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں۔
محمد بن مثنی، عبدالوہاب ابن عبدالمجید ثقفی، عبیداللہ، وہب بن کیسان، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک غزوہ میں نکلا اور میرے اونٹ نے مجھے پیچھے کردیا تو رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور مجھے فرمایا اے جابر ! میں نے عرض کیا جی ہاں ! آپ ﷺ نے فرمایا تیرا کیا حال ہے ؟ میں نے عرض کیا میرے اونٹ نے دیر لگائی اور مجھے تھکا دیا پھر فرمایا سوار ہو میں سوار ہوا تو میں نے دیکھا کہ اونٹ اس قدر تیز ہوا کہ میں اسے رسول اللہ ﷺ کے اونٹ سے آگے بڑھ جانے سے روکتا تھا آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے شادی کرلی ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا کنواری سے یا بیوہ سے ؟ میں نے عرض کیا نہیں بلکہ بیوہ سے آپ ﷺ نے فرمایا تو نے کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہ کی تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی ؟ میں نے عرض کیا میری بہنیں ہیں میں نے یہ پسند کیا کہ میں ایسی عورت سے شادی کروں جو انہیں اکٹھا رکھے کنگھی کرے اور ان کی نگرانی رکھے آپ ﷺ نے فرمایا تم پہنچنے والے ہو جب تم گھر پہنچ جاؤ گے تو پھر جماع ہی جماع ہوگا پھر فرمایا کیا تم اپنا اونٹ فروخت کرتے ہو ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! تو آپ ﷺ نے مجھ سے وہ اونٹ ایک اوقیہ چاندی کے عوض خرید لیا اس کے بعد رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے اور میں صبح پہنچا میں مسجد کی طرف آیا تو آپ ﷺ کو مسجد کے دروازے پر موجود پایا آپ ﷺ نے فرمایا تو اب آیا ہے ؟ میں نے عرض کی جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا اپنا اونٹ چھوڑ دے مسجد میں داخل ہو اور دو رکعتیں نماز نفل ادا کر کہتے ہیں میں داخل ہوا نماز ادا کی پھر واپس آیا تو آپ ﷺ نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا کہ مجھے ایک اوقیہ چاندی تول دے تو حضرت بلال (رض) نے مجھے وزن کردیا اور وزن کرنے میں جھکاؤ کے ساتھ تولا کہتے ہیں میں چلا جب میں نے پیٹھ پھیری تو آپ ﷺ نے فرمایا جابر کو میرے پاس بلالاؤ پس مجھے بلایا گیا تو میں نے دل میں کہا کہ آپ ﷺ میرا اونٹ مجھے واپس کردیں گے اور کوئی چیز مجھے اس سے زیادہ ناپسند نہ تھی تو آپ ﷺ نے فرمایا اپنا اونٹ لے اور اس کی قیمت بھی تیرے لئے ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْمَجِيدِ الثَّقَفِيَّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي فَأَتَی عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي يَا جَابِرُ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَا شَأْنُکَ قُلْتُ أَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا فَتَخَلَّفْتُ فَنَزَلَ فَحَجَنَهُ بِمِحْجَنِهِ ثُمَّ قَالَ ارْکَبْ فَرَکِبْتُ فَلَقَدْ رَأَيْتُنِي أَکُفُّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتَزَوَّجْتَ فَقُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ أَبِکْرًا أَمْ ثَيِّبًا فَقُلْتُ بَلْ ثَيِّبٌ قَالَ فَهَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ قُلْتُ إِنَّ لِي أَخَوَاتٍ فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَتَزَوَّجَ امْرَأَةً تَجْمَعُهُنَّ وَتَمْشُطُهُنَّ وَتَقُومُ عَلَيْهِنَّ قَالَ أَمَا إِنَّکَ قَادِمٌ فَإِذَا قَدِمْتَ فَالْکَيْسَ الْکَيْسَ ثُمَّ قَالَ أَتَبِيعُ جَمَلَکَ قُلْتُ نَعَمْ فَاشْتَرَاهُ مِنِّي بِأُوقِيَّةٍ ثُمَّ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدِمْتُ بِالْغَدَاةِ فَجِئْتُ الْمَسْجِدَ فَوَجَدْتُهُ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ الْآنَ حِينَ قَدِمْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَدَعْ جَمَلَکَ وَادْخُلْ فَصَلِّ رَکْعَتَيْنِ قَالَ فَدَخَلْتُ فَصَلَّيْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَأَمَرَ بِلَالًا أَنْ يَزِنَ لِي أُوقِيَّةً فَوَزَنَ لِي بِلَالٌ فَأَرْجَحَ فِي الْمِيزَانِ قَالَ فَانْطَلَقْتُ فَلَمَّا وَلَّيْتُ قَالَ ادْعُ لِي جَابِرًا فَدُعِيتُ فَقُلْتُ الْآنَ يَرُدُّ عَلَيَّ الْجَمَلَ وَلَمْ يَکُنْ شَيْئٌ أَبْغَضَ إِلَيَّ مِنْهُ فَقَالَ خُذْ جَمَلَکَ وَلَکَ ثَمَنُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪২
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استح کے بیان میں۔
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، ابونضرہ، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے اور میں اپنے پانی لانے والے اونٹ پر سوار تھا اور وہ سب لوگوں سے پیچھے تھا رسول اللہ ﷺ نے اسے مارا یا کونچا دیا میرا گمان ہے کہ اپنے پاس موجود کسی چیز سے پس اس کے بعد وہ لوگوں سے آگے بڑھنے لگا اور مجھ سے لڑتا تھا اور میں اسے روکتا تھا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تو اسے مجھے اتنے اتنے دام کے عوض بیچتا ہے ؟ اللہ تجھے بخش دے گا، میں نے عرض کیا یہ آپ ﷺ کا ہے اے اللہ کے نبی ﷺ ! آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو اتنی اتنی قیمت کے عوض یہ اونٹ مجھے بیچتا ہے اور اللہ تجھے بخش دے ؟ میں نے عرض کیا وہ آپ کا ہے اور پھر آپ ﷺ نے مجھے فرمایا کیا تو نے اپنے والد کے بعد شادی کی ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں بیوہ سے آپ ﷺ نے فرمایا تو نے کنواری سے شادی کیوں نہ کی وہ تجھے ہنساتی اور تو اسے ہنساتا اور وہ تجھ سے کھیلتی اور تو اس سے کھیلتا ؟ ابونضرہ نے کہا کہ یہ کلمہ مسلمانوں کا تکیہ کلام ہوگیا ہے کہ تو اس طرح کر اللہ تجھے بخش دے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا فِي مَسِيرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا عَلَی نَاضِحٍ إِنَّمَا هُوَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ قَالَ فَضَرَبَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ نَخَسَهُ أُرَاهُ قَالَ بِشَيْئٍ کَانَ مَعَهُ قَالَ فَجَعَلَ بَعْدَ ذَلِکَ يَتَقَدَّمُ النَّاسَ يُنَازِعُنِي حَتَّی إِنِّي لِأَکُفُّهُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَبِيعُنِيهِ بِکَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قَالَ قُلْتُ هُوَ لَکَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ أَتَبِيعُنِيهِ بِکَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قَالَ قُلْتُ هُوَ لَکَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ وَقَالَ لِي أَتَزَوَّجْتَ بَعْدَ أَبِيکَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ ثَيِّبًا أَمْ بِکْرًا قَالَ قُلْتُ ثَيِّبًا قَالَ فَهَلَّا تَزَوَّجْتَ بِکْرًا تُضَاحِکُکَ وَتُضَاحِکُهَا وَتُلَاعِبُکَ وَتُلَاعِبُهَا قَالَ أَبُو نَضْرَةَ فَکَانَتْ کَلِمَةً يَقُولُهَا الْمُسْلِمُونَ افْعَلْ کَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৩
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے بیان میں
عمرو ناقد، ابن ابی عمر، سفیان، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورت کو پسلی کی ہڈی سے پیدا کیا گیا ہے اور تجھ سے کبھی سیدھی نہیں چل سکتی پس اگر تو اس سے نفع اٹھانا چاہتا ہے تو اٹھا لے اور اس کا ٹیڑھا پن اپنی جگہ قائم رہے گا اور اگر تو نے اسے سیدھا کرنا چاہا تو تو اسے توڑ دے گا اور اس کا توڑنا اسے طلاق دینا ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ لَنْ تَسْتَقِيمَ لَکَ عَلَی طَرِيقَةٍ فَإِنْ اسْتَمْتَعْتَ بِهَا اسْتَمْتَعْتَ بِهَا وَبِهَا عِوَجٌ وَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهَا کَسَرْتَهَا وَکَسْرُهَا طَلَاقُهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৪
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی، زائدہ، میسرہ، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اس کے لئے ضروری ہے کہ جب کوئی امر پیش آئے تو چاہئے کہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے اور عورتوں کے ساتھ خیر خواہی کرو کیونکہ عورت پسلی کی ہڈی سے پیدا کی گئی ہے اور پسلی میں اوپر کا حصہ زیادہ ٹیڑھا ہے اگر تو اسے سیدھا کرنا چاہے گا تو توڑ لے گا اور اگر تو نے اسے چھوڑ دیا تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی پس چاہیے کہ عورتوں کے ساتھ خیر خواہی کرو۔
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَإِذَا شَهِدَ أَمْرًا فَلْيَتَکَلَّمْ بِخَيْرٍ أَوْ لِيَسْکُتْ وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ فَإِنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْئٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلَاهُ إِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ کَسَرْتَهُ وَإِنْ تَرَکْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ اسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَيْرًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৫
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے بیان میں
ابراہیم بن موسیٰ رازی، عیسیٰ بن یونس، عبدالحمید ابن جعفر، عمران بن ابی انس، عمر بن حکم، حضرت ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی مومن مرد کسی مومن عورت کو دشمن نہ رکھے اگر کوئی ایک عادت اسے ناپسند ہوگی تو اس کی دوسری عادت سے خوش ہوجائے گا یا اس کے علاوہ اور کچھ فرمایا۔
و حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَی يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَفْرَکْ مُؤْمِنٌ مُؤْمِنَةً إِنْ کَرِهَ مِنْهَا خُلُقًا رَضِيَ مِنْهَا آخَرَ أَوْ قَالَ غَيْرَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৬
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابوعاصم، عبدالحمید بن جعفر، عمران بن ابی انس، عمر بن حکم، ابی ہریرہ ان اسناد سے بھی حضرت ابوہریرہ (رض) نے نبی کریم ﷺ سے اسی طرح روایت کی ہے۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ أَبِي أَنَسٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭
رضاعت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر حوا خیانت نہ کرتی تو قیامت تک کوئی عورت اپنے خاوند سے خیانت نہ کرتی۔
ہارون بن معروف، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، یونس مولیٰ ابی ہریرہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر حوا نہ ہوتیں تو کوئی عورت زندگی بھر اپنے شوہر سے خیانت نہ کرتی۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَی أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا حَوَّائُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَی زَوْجَهَا الدَّهْرَ
তাহকীক: