আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪০ টি

হাদীস নং: ২১৮৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو کپڑے کے ساتھ ڈھانپ دینے کے بیان میں
زہیر بن حرب، حسن حلوانی، عبد بن حمید، ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ (رض) ام المومنین سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب وفات پائی تو آپ ﷺ کو ایک منقش یمنی کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ سُجِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ مَاتَ بِثَوْبِ حِبَرَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو کپڑے کے ساتھ ڈھانپ دینے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، ح، عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابوالیمان، شعیب، زہری اسی حدیث کو حضرت زہری نے دوسری سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ سَوَائً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو اچھے کپڑوں کا کفن دینے کا بیان میں
ہارون بن عبداللہ، حجاج بن شاعر، حجاج بن محمد، ابن جریج، ابوالزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے خطبہ دیا تو اپنے صحابہ میں سے ایک آدمی کا ذکر کیا کہ ان کا انتقال ہوا اور ان کو کامل الستر کفن نہ دیا گیا اور رات کو دفن کردیا گیا تو نبی ﷺ نے رات کو بغیر نماز کے دفن کرنے پر ڈانٹا الاّ یہ کہ انسان لاچار ہوجائے اور نبی ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ يَوْمًا فَذَکَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ قُبِضَ فَکُفِّنَ فِي کَفَنٍ غَيْرِ طَائِلٍ وَقُبِرَ لَيْلًا فَزَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّيْلِ حَتَّی يُصَلَّی عَلَيْهِ إِلَّا أَنْ يُضْطَرَّ إِنْسَانٌ إِلَی ذَلِکَ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَفَّنَ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ فَلْيُحَسِّنْ کَفَنَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ جلدی لے جانے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، سفیان بن عیینہ، زہری، سعید، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جنازہ کو جلدی لے چلو پس اگر وہ نیک ہے تو اس کو خیر کی طرف جلدی پہنچا اور اگر اس کے علاوہ بد ہے تو تم اس کو اپنی گردنوں سے اتار دو ۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَسْرِعُوا بِالْجَنَازَةِ فَإِنْ تَکُ صَالِحَةً فَخَيْرٌ لَعَلَّهُ قَالَ تُقَدِّمُونَهَا عَلَيْهِ وَإِنْ تَکُنْ غَيْرَ ذَلِکَ فَشَرٌّ تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِکُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ جلدی لے جانے کے بیان میں
محمد بن رافع، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، یحییٰ بن حبیب، روح بن عبادہ، محمد بن ابی حفصہ، زہری، سعید، ابوہریرہ اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کردی ہیں۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ مَعْمَرٍ قَالَ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا رَفَعَ الْحَدِيثَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ جلدی لے جانے کے بیان میں
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ہارون بن سعید ایلی، ہارون، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل بن حنیف، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جنازہ کو جلد لے چلو اگر وہ نیک تھا تو اس کو بھلائی کے قریب کردو اور اگر وہ اس کے علاوہ بدکار تھا تو اس شر کو اپنی گردنوں سے اتار دو گے۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ قَالَ هَارُونُ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَسْرِعُوا بِالْجَنَازَةِ فَإِنْ کَانَتْ صَالِحَةً قَرَّبْتُمُوهَا إِلَی الْخَيْرِ وَإِنْ کَانَتْ غَيْرَ ذَلِکَ کَانَ شَرًّا تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِکُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبدالرحمن بن ہرمز، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی جنازہ میں حاضر ہوا یہاں تک کہ نماز جنازہ ادا کی تو اس کے لئے ایک قیراط ثواب ہے اور جو اس کے دفن تک موجود رہا اس کے لئے دو قیراط ثواب ہے عرض کیا گیا دو قیراط کیا ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا دو بڑے پہاڑوں کی مانند، حضرت ابن عمر (رض) نماز جنازہ پڑھا کر واپس آجاتے جب ان کو حدیث ابوہریرہ (رض) پہنچی تو فرمایا ہم نے بہت سے قیراط ضائع کردیے۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَاللَّفْظُ لِهَارُونَ وَحَرْمَلَةَ قَالَ هَارُونُ حَدَّثَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هُرْمُزَ الْأَعْرَجُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَهِدَ الْجَنَازَةَ حَتَّی يُصَلَّی عَلَيْهَا فَلَهُ قِيرَاطٌ وَمَنْ شَهِدَهَا حَتَّی تُدْفَنَ فَلَهُ قِيرَاطَانِ قِيلَ وَمَا الْقِيرَاطَانِ قَالَ مِثْلُ الْجَبَلَيْنِ الْعَظِيمَيْنِ انْتَهَی حَدِيثُ أَبِي الطَّاهِرِ وَزَادَ الْآخَرَانِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي عَلَيْهَا ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَلَمَّا بَلَغَهُ حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَقَدْ ضَيَّعْنَا قَرَارِيطَ کَثِيرَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالاعلی، ابن رافع، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ (رض) نے نبی ﷺ سے دو بڑے پہاڑوں تک حدیث بیان کی اس کے بعد ذکر نہیں کیا عبدالاعلی کی حدیث میں فراغت اور عبدالرزاق کی حدیث میں لحد میں رکھنے کا ذکر ہے مطلب دونوں کا ایک ہے۔
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ کِلَاهُمَا عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی قَوْلِهِ الْجَبَلَيْنِ الْعَظِيمَيْنِ وَلَمْ يَذْکُرَا مَا بَعْدَهُ وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الْأَعْلَی حَتَّی يُفْرَغَ مِنْهَا وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ حَتَّی تُوضَعَ فِي اللَّحْدِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل بن خالد، ابن شہاب، حضرت ابوہریرہ (رض) سے معمر کی حدیث مبارکہ کی طرح نبی ﷺ سے حدیث مبارکہ مروی ہے اور فرمایا جو جنازہ کے پیچھے چلا یہاں تک دفن کردیا گیا۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ حَدَّثَنِي رِجَالٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَعْمَرٍ وَقَالَ وَمَنْ اتَّبَعَهَا حَتَّی تُدْفَنَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن حاتم، بہز، وہب، سہیل، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے نماز جنازہ ادا کی اور اس کے پیچھے نہ چلا تو اس کے لئے ایک قیراط ہے اور اگر اس کے پیچھے گیا تو اس کے لئے دو قیراط ہیں عرض کیا گیا دو قیراط کیا ہیں ؟ فرمایا ان دونوں میں سے چھوٹا احد پہاڑ کے برابر ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنِي سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی عَلَی جَنَازَةٍ وَلَمْ يَتْبَعْهَا فَلَهُ قِيرَاطٌ فَإِنْ تَبِعَهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ قِيلَ وَمَا الْقِيرَاطَانِ قَالَ أَصْغَرُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن حاتم، یحییٰ بن سعید، یزید بن کیسان، ابوحازم، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے جنازہ پر نماز ادا کی اس کے لئے ایک قیراط اور جو اس کے ساتھ قبر میں رکھنے تک رہا اس کے لئے دو قیراط ثواب ہوا، ابوحازم کہتے ہیں میں نے کہا اے ابوہریرہ (رض) قیراط کیا ؟ فرمایا احد کی مثل۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ کَيْسَانَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی عَلَی جَنَازَةٍ فَلَهُ قِيرَاطٌ وَمَنْ اتَّبَعَهَا حَتَّی تُوضَعَ فِي الْقَبْرِ فَقِيرَاطَانِ قَالَ قُلْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ وَمَا الْقِيرَاطُ قَالَ مِثْلُ أُحُدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
شیبان بن فروخ، جریر، ابن حازم، نافع، ابن عمر، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا جو جنازے کے ساتھ چلا اس کے لئے ثواب سے ایک قیراط مزید ہے تو ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ ابوہریرہ (رض) نے ہم سے زیادہ بیان کیا ہے تو ابن عمر (رض) نے سیدہ عائشہ (رض) کے پاس کسی آدمی کو بھیجا اور اس نے سیدہ سے پوچھا تو انہوں نے حضرت ابوہریرہ (رض) کی تصدیق کی تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا ہم نے بہت سے قیراطوں کا نقصان کیا۔
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ قَالَ قِيلَ لِابْنِ عُمَرَ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَلَهُ قِيرَاطٌ مِنْ الْأَجْرِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَکْثَرَ عَلَيْنَا أَبُو هُرَيْرَةَ فَبَعَثَ إِلَی عَائِشَةَ فَسَأَلَهَا فَصَدَّقَتْ أَبَا هُرَيْرَةَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَقَدْ فَرَّطْنَا فِي قَرَارِيطَ کَثِيرَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبداللہ بن یزید، حیوہ، ابوصخرہ، یزید بن عبداللہ بن قسیط، داود بن حضرت عامر بن سعد (رض) سے روایت ہے کہ وہ ابن عمر (رض) کے پاس بیٹھے تھے کہ صاحب المقصورہ حضرت خباب تشریف لائے اور کہا اے ابن عمر ( (رض) کیا آپ نے ابوہریرہ (رض) کی حدیث سنی ہے کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جو جنازہ کے ساتھ اس کے گھر سے چلا اور جنازہ ادا کیا پھر اس کے پیچھے دفن تک چلا تو اس کے لئے ثواب کے دو قیراط ہوں گے اور ہر قیراط احد کی مثل اور جس نے جنازہ ادا کیا پھر واپس آگیا تو اس کے لئے احد کی مثل ثواب ہوگا ابن عمر (رض) نے خباب کو سیدہ عائشہ (رض) کے پاس بھیجا کہ ان سے حضرت ابوہریرہ (رض) کے اس قول کے بارے میں پوچھیں پھر واپس آکر ان کو خبر دیں کہ سیدہ (رض) نے کیا فرمایا اور ابن عمر (رض) ایک مٹھی مسجد کی کنکریاں لئے اپنے ہاتھ میں الٹ پلٹ رہے تھے کہ قاصد واپس آگئے کہا کہ عائشہ (رض) نے فرمایا ہے کہ ابوہریرہ (رض) نے سچ کہا ہے تو ابن عمر (رض) نے اپنے ہاتھ کی کنکریوں کو زمین پر مارا اور پھر فرمایا ہم نے بہت سے قیراطوں کا نقصان کیا۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي حَيْوَةُ حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ قَاعِدًا عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِذْ طَلَعَ خَبَّابٌ صَاحِبُ الْمَقْصُورَةِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَةٍ مِنْ بَيْتِهَا وَصَلَّی عَلَيْهَا ثُمَّ تَبِعَهَا حَتَّی تُدْفَنَ کَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ مِنْ أَجْرٍ کُلُّ قِيرَاطٍ مِثْلُ أُحُدٍ وَمَنْ صَلَّی عَلَيْهَا ثُمَّ رَجَعَ کَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ أُحُدٍ فَأَرْسَلَ ابْنُ عُمَرَ خَبَّابًا إِلَی عَائِشَةَ يَسْأَلُهَا عَنْ قَوْلِ أَبِي هُرَيْرَةَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَيْهِ فَيُخْبِرُهُ مَا قَالَتْ وَأَخَذَ ابْنُ عُمَرَ قَبْضَةً مِنْ حَصْبَائِ الْمَسْجِدِ يُقَلِّبُهَا فِي يَدِهِ حَتَّی رَجَعَ إِلَيْهِ الرَّسُولُ فَقَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ صَدَقَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَضَرَبَ ابْنُ عُمَرَ بِالْحَصَی الَّذِي کَانَ فِي يَدِهِ الْأَرْضَ ثُمَّ قَالَ لَقَدْ فَرَّطْنَا فِي قَرَارِيطَ کَثِيرَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن بشار، یحییٰ بن سعید، شعبہ، قتادہ، سالم بن ابوالجعد، معدان بن ابوطلحہ الیعمری، حضرت ثوبان مولیٰ رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے نماز جنازہ ادا کی اس کے لئے ایک قیراط ہے اور اگر اس کے دفن میں بھی شریک ہوا تو اس کے لئے دو قیراط ہیں اور قیراط احد کی مثل ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمَرِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی عَلَی جَنَازَةٍ فَلَهُ قِيرَاطٌ فَإِنْ شَهِدَ دَفْنَهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ الْقِيرَاطُ مِثْلُ أُحُدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ پر نماز پڑھنے اور اس کے پیچھے چلنے والوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن بشار، معاذ بن ہشام، ابن المثنی، ابن ابی عدی، سعید، زہیر بن حرب، عفان، ابان، قتادہ، حضرت ہشام، حضرت سعد (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سے قیراط کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ ﷺ نے احد کی مثل فرمایا۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ کُلُّهُمْ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ وَهِشَامٍ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْقِيرَاطِ فَقَالَ مِثْلُ أُحُدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس جنازہ میں سو آدمی نماز پڑھیں اس میں اس کے لئے سفارش کریں تو وہ قبول ہوتی ہے۔
حسن بن عیسیٰ ، مبارک، سلام بن ابومطیع، ایوب، ابوقلابہ، عبداللہ بن یزید، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی میت ایسی نہیں جس کی نماز جنازہ مسلمانوں میں سے ایک جماعت ادا کرے جن کی تعداد سو ہوجائے اور سارے کے سارے اس کے لئے سفارش کریں اور ان کی سفارش اس کے حق میں قبول نہ کی جاتی ہو راوی کہتے ہیں میں نے یہ حدیث شعیب بن حجاب سے بیان کی تو انہوں نے فرمایا مجھے یہی حدیث انس بن مالک (رض) نے نبی کریم ﷺ سے بیان کی۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيعِ عَائِشَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مَيِّتٍ تُصَلِّي عَلَيْهِ أُمَّةٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَبْلُغُونَ مِائَةً کُلُّهُمْ يَشْفَعُونَ لَهُ إِلَّا شُفِّعُوا فِيهِ قَالَ فَحَدَّثْتُ بِهِ شُعَيْبَ بْنَ الْحَبْحَابِ فَقَالَ حَدَّثَنِي بِهِ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৯৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس آدمی کے جنازہ پر چالیس آدمی نماز پڑھیں اور اس کی سفارش کریں تو ان کی سفارش اس کے حق میں قبول ہوتی ہے۔
ہارون بن معروف، ہارون بن سعید ایلی، ولید بن شجاع سکونی، ولید، ابن وہب، ابوصخر، شریک بن عبداللہ بن ابونمر، حضرت کریب مولیٰ ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ابن عباس (رض) کے ایک بیٹے کا مقام قدید یا عسفان میں انتقال ہوگیا تو آپ (رض) نے فرمایا کریب ! دیکھو اس کے لئے کتنے لوگ جمع ہوئے ہیں میں نکلا تو لوگ جمع ہوچکے تھے میں نے ان کو اس کی خبر دی تو انہوں نے کہا تمہارے اندازے میں وہ چالیس ہیں ؟ فرماتے ہیں جی ہاں ! ابن عباس (رض) نے فرمایا میت نکال لاؤ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے اگر کوئی مسلمان فوت ہوجائے اس کے جنازہ پر چالیس ایسے آدمی شریک ہوجائیں جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنے والے نہ ہوں تو اللہ ان کی سفارش اس میت کے حق میں قبول فرماتے ہیں۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَالْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ السَّکُونِيُّ قَالَ الْوَلِيدُ حَدَّثَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ مَاتَ ابْنٌ لَهُ بِقُدَيْدٍ أَوْ بِعُسْفَانَ فَقَالَ يَا کُرَيْبُ انْظُرْ مَا اجْتَمَعَ لَهُ مِنْ النَّاسِ قَالَ فَخَرَجْتُ فَإِذَا نَاسٌ قَدْ اجْتَمَعُوا لَهُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ تَقُولُ هُمْ أَرْبَعُونَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَخْرِجُوهُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ يَمُوتُ فَيَقُومُ عَلَی جَنَازَتِهِ أَرْبَعُونَ رَجُلًا لَا يُشْرِکُونَ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا شَفَّعَهُمْ اللَّهُ فِيهِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ مَعْرُوفٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২০০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردوں میں سے جس کی بھلائی کی تعریف اور برائی بیان کی جائے۔
یحییٰ بن ایوب، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، علی بن حجر السّعدی، ابن علیہ، عبدالعزیزبن صہیب، حضرت انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ جنازہ کے گزرنے پر لوگوں نے اس کا ذکر خیر کے ساتھ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہوگئی اور دوسرا جنازہ گزرا تو اس کا ذکر برائی کے ساتھ کیا گیا تو اللہ کے نبی نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہوگئی، حضرت عمر (رض) نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں ایک جنازہ گزرا اور اس کی نیکی کی تعریف کی گئی اور آپ ﷺ نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہوگئی اور دوسرا جنازہ گزرا تو اس کا ذکر برائی کے ساتھ کیا گیا تو آپ نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہوگئی ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس کا ذکر تم نے بھلائی کے ساتھ کیا اس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور جس کا ذکر تم نے برائی کے ساتھ کیا اس کے لئے دوزخ واجب ہوگئی تم زمین پر اللہ کے گواہ ہو تم زمین پر اللہ کے گواہ ہو۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ کُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ مُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَمُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ قَالَ عُمَرُ فِدًی لَکَ أَبِي وَأُمِّي مُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرٌ فَقُلْتَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَمُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا شَرٌّ فَقُلْتَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَمَنْ أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২০১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردوں میں سے جس کی بھلائی کی تعریف اور برائی بیان کی جائے۔
ابوالربیع الزہرانی، حماد بن زید، یحییٰ بن یحیی، جعفربن سلیمان، ثابت، حضرت انس (رض) سے یہی حدیث دوسری اسناد سے بھی ذکر کی گئی ہے دوسری اسناد مذکور ہیں۔
حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ کِلَاهُمَا عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مُرَّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ فَذَکَرَ بِمَعْنَی حَدِيثِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَتَمُّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২০২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آرام پانے والے یا اس سے راحت حاصل کرنے والے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، محمد بن عمرو بن حلحلہ، معبد بن کعب بن مالک، حضرت ابوقتادہ (رض) بن ربعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو آپ ﷺ نے فرمایا آرام پانے والا ہے یا اس سے آرام پایا گیا ہے صحابہ (رض) نے عرض کیا مستریح و مستراح منہ سے کیا مراد ہے ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا مومن آدمی دنیا کی مصیبتوں سے آرام پاتا ہے اور فاجر و بدکار آدمی سے بندے شہر درخت اور جانور آرام پاتے ہیں۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ بْنِ رِبْعِيٍّ أَنَّهُ کَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرَّ عَلَيْهِ بِجَنَازَةٍ فَقَالَ مُسْتَرِيحٌ وَمُسْتَرَاحٌ مِنْهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْمُسْتَرِيحُ وَالْمُسْتَرَاحُ مِنْهُ فَقَالَ الْعَبْدُ الْمُؤْمِنُ يَسْتَرِيحُ مِنْ نَصَبِ الدُّنْيَا وَالْعَبْدُ الْفَاجِرُ يَسْتَرِيحُ مِنْهُ الْعِبَادُ وَالْبِلَادُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ
tahqiq

তাহকীক: