আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩ টি
হাদীস নং: ১৯৯১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت پڑھنے کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، یحییٰ بن یحیی، علی بن حجر، عبدالعزیز بن ابی حازم، حضرت سہل فرماتے ہیں کہ ہم قیلولہ اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد کھاتے تھے ابن حجر نے اتنا اضافہ کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ مبارک میں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَيَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ مَا کُنَّا نَقِيلُ وَلَا نَتَغَدَّی إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَةِ زَادَ ابْنُ حُجْرٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت پڑھنے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، اسحاق بن ابراہیم، وکیع، یعلی بن حارث محاربی، ایاس بن سلمہ بن اکوع اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھتے تھے جب سورج ڈھل جاتا پھر ہم سایہ تلاش کرتے ہوئے واپس آتے تھے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَا أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ عَنْ يَعْلَی بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِيِّ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا نُجَمِّعُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ نَرْجِعُ نَتَتَبَّعُ الْفَيْئَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت پڑھنے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، ہشام بن عبدالملک، یعلی بن حارث، ایاس بن سلمہ اپنے والد سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھتے تھے پھر ہم واپس ہوتے تو ہم دیواروں کا سایہ نہ پاتے جس کی وجہ سے ہم سایہ حاصل کرتے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا يَعْلَی بْنُ الْحَارِثِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ فَنَرْجِعُ وَمَا نَجِدُ لِلْحِيطَانِ فَيْئًا نَسْتَظِلُّ بِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز جمعہ سے پہلے دو خطبون کے ذکر اور ان کے درمیان بیٹھنے کے بیان میں
عبیداللہ بن عمر قواریری، ابوکامل جحدری، خالد، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جمعہ کے دن خطبہ کھڑے ہو کر ارشاد فرمایا کرتے تھے پھر آپ ﷺ بیٹھتے پھر کھڑے ہوتے انہوں نے کہا جیسا کہ آج تم کرتے ہو۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ جَمِيعًا عَنْ خَالِدٍ قَالَ أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَائِمًا ثُمَّ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ قَالَ کَمَا يَفْعَلُونَ الْيَوْمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز جمعہ سے پہلے دو خطبون کے ذکر اور ان کے درمیان بیٹھنے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، حسن بن ربیع، ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی، ابوالاحوص، سماک، حضرت جابر بن سمرہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ دو خطبے ارشاد فرمایا کرتے تھے اور ان دونوں خطبوں کے درمیان بیٹھا کرتے تھے ان خطبوں میں آپ ﷺ قرآن پڑھا کرتے اور لوگوں کو نصیحت فرمایا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کَانَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَتَانِ يَجْلِسُ بَيْنَهُمَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَيُذَکِّرُ النَّاسَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز جمعہ سے پہلے دو خطبون کے ذکر اور ان کے درمیان بیٹھنے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، سماک، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن کھڑے ہو کر خطبہ دیا کرتے تھے پھر آپ ﷺ بیٹھتے پھر کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے جس آدمی نے تجھے بتایا کہ آپ ﷺ بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے اس نے جھوٹ بولا اللہ کی قسم میں نے آپ ﷺ کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہیں۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکٍ قَالَ أَنْبَأَنِي جَابِرُ بْنُ سَمُرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَخْطُبُ قَائِمًا ثُمَّ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ قَائِمًا فَمَنْ نَبَّأَکَ أَنَّهُ کَانَ يَخْطُبُ جَالِسًا فَقَدْ کَذَبَ فَقَدْ وَاللَّهِ صَلَّيْتُ مَعَهُ أَکْثَرَ مِنْ أَلْفَيْ صَلَاةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔
عثمان بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، جریر، عثمان، جریرعن حصین بن عبدالرحمن، سالم بن ابی الجعد، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن کھڑے ہو کر خطبہ دیا کرتے تھے ایک مرتبہ ملک شام سے اونٹوں کا قافلہ آیا تو لوگ اس کی طرف چلے گئے یہاں تک کہ بارہ آدمیوں کے علاوہ کوئی بھی باقی نہیں رہا تو سورت الجمعہ میں یہ آیت نازل ہوئی اور جب ان لوگوں نے تجارت یا تماشہ وغیرہ کی چیز دیکھی تو اس کی طرف چلے گئے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ گئے۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَخْطُبُ قَائِمًا يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَجَائَتْ عِيرٌ مِنْ الشَّامِ فَانْفَتَلَ النَّاسُ إِلَيْهَا حَتَّی لَمْ يَبْقَ إِلَّا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا فَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ الَّتِي فِي الْجُمُعَةِ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، حصین یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے جس میں کہا کہ رسول اللہ خطبہ دے رہے تھے اور یہ نہیں کہا کہ کھڑے ہو کر۔
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ حُصَيْنٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ وَلَمْ يَقُلْ قَائِمًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔
رفاعہ بن ہیثم واسطی، طحان، حصین، سالم، ابوسفیان، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم جمعہ کے دن نبی ﷺ کے ساتھ تھے بازار میں ایک قافلہ (سامان تجارت) لے کر آیا لوگ اس کی طرف نکل گئے اور بارہ آدمیوں کے سوا کوئی باقی نہ رہا میں بھی ان میں تھا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی اور جب انہوں نے تجارت یا کھیل وغیرہ کی کوئی چیز دیکھی تو اس کی طرف چلے گئے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ گئے۔
حَدَّثَنَا رِفَاعَةُ بْنُ الْهَيْثَمِ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الطَّحَّانَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَالِمٍ وَأَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَدِمَتْ سُوَيْقَةٌ قَالَ فَخَرَجَ النَّاسُ إِلَيْهَا فَلَمْ يَبْقَ إِلَّا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا أَنَا فِيهِمْ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔
اسماعیل بن سالم، ہشیم، حصین، ابوسفیان، سالم بن ابی الجعد، حضرت جابر (رض) بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن کھڑے ہو کر ہمیں بیان فرما رہے تھے تو مدینہ منورہ کی طرف ایک قافلہ آیا تو رسول اللہ ﷺ کے صحابہ اس کی طرف بڑھے یہاں تک کہ بارہ آدمیوں کے سوا ان میں کوئی بھی آپ ﷺ کے ساتھ باقی نہ رہا ان بارہ آدمیوں میں حضرت ابوبکر (رض) اور حضرت عمر (رض) بھی تھے اور یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اور جب کوئی تجارت یا کھیل وغیرہ کی چیز دیکھتے ہیں تو اس کی طرف بڑھ جاتے ہیں۔
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ وَسَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ قَدِمَتْ عِيرٌ إِلَی الْمَدِينَةِ فَابْتَدَرَهَا أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی لَمْ يَبْقَ مَعَهُ إِلَّا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا فِيهِمْ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ قَالَ وَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور، عمرو بن مرہ، ابوعبیدہ سے روایت ہے کہ حضرت کعب بن عجرہ (رض) مسجد میں داخل ہوئے تو حضرت عبدالرحمن ابن ام حکم بیٹھ کر خطبہ دے رہے تھے تو حضرت کعب (رض) فرمانے لگے اس خبیث کی طرف دیکھو بیٹھ کر خطبہ دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب انہوں نے تجارت کے قافلے یا کھیل وغیرہ کی چیز کو دیکھا تو اس کی طرف دوڑ پڑے اور آپ ﷺ کو کھڑا چھوڑ گئے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ أُمِّ الْحَکَمِ يَخْطُبُ قَاعِدًا فَقَالَ انْظُرُوا إِلَی هَذَا الْخَبِيثِ يَخْطُبُ قَاعِدًا وَقَالَ اللَّهُ تَعَالَی وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی نماز چھوڑنے کی وعید کے بیان میں
حسن بن علی حلوانی، ابوتوبہ، ابن سلام، زید، حکم بن میناء بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) اور حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر کی سیڑھیوں پر فرماتے ہوئے سنا کہ لوگ جمعہ کی نماز چھوڑنے سے باز آجائیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دیں گے پھر وہ غافلوں میں سے ہوجائیں گے۔
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ سَلَّامٍ عَنْ زَيْدٍ يَعْنِي أَخَاهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَکَمُ بْنُ مِينَائَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَأَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّهُمَا سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَی أَعْوَادِ مِنْبَرِهِ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمْ الْجُمُعَاتِ أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَی قُلُوبِهِمْ ثُمَّ لَيَکُونُنَّ مِنْ الْغَافِلِينَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حسن بن ربیع، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوالاحوص، سماک، حضرت جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ نمازیں پڑھیں آپ ﷺ کی نمازیں درمیانی ہوتی تھیں اور آپ ﷺ کا خطبہ بھی درمیانہ ہوتا تھا۔
حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَتْ صَلَاتُهُ قَصْدًا وَخُطْبَتُهُ قَصْدًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، محمد بن بشر، زکریا، سماک بن حرب، جابر بن سمرہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ نمازیں پڑھیں آپ ﷺ کی نمازیں درمیانی ہوتی تھیں اور آپ ﷺ کا خطبہ بھی درمیانہ ہوتا تھا اور ابوبکر کی روایت میں زکریا بن سماک کا ذکر ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ حَدَّثَنِي سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَوَاتِ فَکَانَتْ صَلَاتُهُ قَصْدًا وَخُطْبَتُهُ قَصْدًا وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَکْرٍ زَکَرِيَّائُ عَنْ سِمَاکٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
محمد بن مثنی، عبدالوہاب بن عبدالمجید، جعفربن محمد، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب خطبہ ارشاد فرماتے تھے تو آپ ﷺ کی آنکھیں سرخ ہوجاتیں اور آپ ﷺ کی آواز بلند ہوجاتی اور غصہ شدید ہوجاتا (اور یوں معلوم ہوتا) گویا کہ آپ ﷺ کسی ایسے لشکر سے ڈرا رہے ہوں کہ وہ صبح یا شام حملہ کرنے والا ہے اور فرماتے ہیں کہ قیامت کو اور مجھے اس طرح بھیجا گیا جس طرح یہ دو انگلیاں اور شہادت والی اور درمیانی انگلی ملا کر فرماتے اما بعد کہ بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اور بہترین سیرت محمد ﷺ کی سیرت ہے اور سارے کاموں میں بدترین کام نئے نئے طریقے ہیں (یعنی دین کے نام سے نئے طریقے جاری کرنا) اور ہر بدعت گمراہی ہے پھر فرماتے ہیں کہ میں ہر مومن کو اس کی جان سے زیادہ عزیز ہوں جو مومن مال چھوڑ کر مرا وہ اس کے گھر والوں کے لئے ہے اور جو مومن قرض یا بچے چھوڑ جائے اس کی تر بیت و پرورش اور ان کے خرچ کی ذمہ داری مجھ محمد ﷺ پر ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَيْنَاهُ وَعَلَا صَوْتُهُ وَاشْتَدَّ غَضَبُهُ حَتَّی کَأَنَّهُ مُنْذِرُ جَيْشٍ يَقُولُ صَبَّحَکُمْ وَمَسَّاکُمْ وَيَقُولُ بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةُ کَهَاتَيْنِ وَيَقْرُنُ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَی وَيَقُولُ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ کِتَابُ اللَّهِ وَخَيْرُ الْهُدَی هُدَی مُحَمَّدٍ وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا وَکُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا أَوْلَی بِکُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ مَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِأَهْلِهِ وَمَنْ تَرَکَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَإِلَيَّ وَعَلَيَّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
عبد بن حمید، خالد بن مخلد، سلیمان بن بلال، جعفربن محمد، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن کا آغاز اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء سے فرماتے تھے پھر آپ ﷺ کی آواز بلند ہوجاتی پھر اسی طرح حدیث بیان کی جیسے گزر چکی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا کَانَتْ خُطْبَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ يَحْمَدُ اللَّهَ وَيُثْنِي عَلَيْهِ ثُمَّ يَقُولُ عَلَی إِثْرِ ذَلِکَ وَقَدْ عَلَا صَوْتُهُ ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، جعفر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں کو خطبہ دیا کرتے تھے اور اس میں اللہ تعالیٰ کی وہ حمد و ثنا بیان فرماتے جو اس کے شایان شان ہے پھر فرماتے کہ جس کو اللہ ہدایت دے دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جسے گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور بہترین بات اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے پھر آگے حدیث اسی طرح ہے جیسے گزری۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ يَحْمَدُ اللَّهَ وَيُثْنِي عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ يَقُولُ مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَخَيْرُ الْحَدِيثِ کِتَابُ اللَّهِ ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن مثنی، عبدالاعلی، ابوہمام، داؤد، عمرو بن سعید، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ضماد مکہ مکرمہ میں آیا اس کا تعلق قبیلہ ازد شنوء سے تھا اور جنون اور آسیب وغیرہ کے لئے جھاڑ پھونک کرتا تھا اور اس نے مکہ کے بیوقوفوں سے سنا کہ وہ کہتے ہیں کہ محمد (العیاذ باللہ) مجنون ہیں تو اس نے کہا کہ میں اس آدمی کو دیکھتا ہوں شاید کہ اللہ تعالیٰ اسے میرے ہاتھ سے شفا دے دے اس حماد نے آپ ﷺ سے ملاقات کی اور کہا کہ اے محمد میں جنوں وغیر کے لئے جھاڑ پھونک کرتا ہوں اور اللہ جسے چاہتا ہے میرے ہاتھ سے شفا دیتا ہے تو آپ ﷺ کیا چاہتے ہیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ) بعد ! تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں ہم اس کی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد مانگتے ہیں جسے اللہ ہدایت دے دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جسے وہ گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں بعد حمد وصلوہ کہنے لگے کہ اپنے ان کلمات کو دوبارہ پڑھیئے رسول اللہ ﷺ نے ان کلمات کو تین مرتبہ دہرایا ضماد نے کہا کہ میں نے کاہنوں کا کلام سنا جادو گروں کا کلام سنا شاعروں کا کلام سنا لیکن آپ ﷺ کے کلام کی طرح کا کلام نہیں سنا یہ کلام تو سمندر کی بلا غت تک پہنچ گیا ہے ضماد نے کہا کہ اپنا ہاتھ بڑھائیے میں آپ ﷺ کے ہاتھ پر اسلام کی بیعت کرتا ہوں پھر اس نے بیعت کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں تم سے اور تمہاری قوم کی طرف سے بھی بیعت لیتا ہوں ضماد نے کہا کہ میں اپنی قوم کی طرف سے بھی بیعت کرتا ہوں رسول اللہ ﷺ نے ایک چھوٹا سالشکر بھیجا وہ لشکر اس کی قوم میں سے گزرا تو اس لشکر کے سردار نے کہا کہ کیا تم نے اس قوم والوں سے کچھ لیا ہے تو جماعت کے ایک آدمی نے کہا کہ میں نے ان سے لیا ہے، اس لشکر کے سردار نے کہا جاؤ اسے واپس کرو کیونکہ یہ ضماد کی قوم کا ہے (اور یہ لوگ ضماد کی بیعت کی وجہ سے اس میں آگئے ہیں) ۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَی وَهُوَ أَبُو هَمَّامٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضِمَادًا قَدِمَ مَکَّةَ وَکَانَ مِنْ أَزْدِ شَنُوئَةَ وَکَانَ يَرْقِي مِنْ هَذِهِ الرِّيحِ فَسَمِعَ سُفَهَائَ مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ يَقُولُونَ إِنَّ مُحَمَّدًا مَجْنُونٌ فَقَالَ لَوْ أَنِّي رَأَيْتُ هَذَا الرَّجُلَ لَعَلَّ اللَّهَ يَشْفِيهِ عَلَی يَدَيَّ قَالَ فَلَقِيَهُ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي أَرْقِي مِنْ هَذِهِ الرِّيحِ وَإِنَّ اللَّهَ يَشْفِي عَلَی يَدِي مَنْ شَائَ فَهَلْ لَکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ أَمَّا بَعْدُ قَالَ فَقَالَ أَعِدْ عَلَيَّ کَلِمَاتِکَ هَؤُلَائِ فَأَعَادَهُنَّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ فَقَالَ لَقَدْ سَمِعْتُ قَوْلَ الْکَهَنَةِ وَقَوْلَ السَّحَرَةِ وَقَوْلَ الشُّعَرَائِ فَمَا سَمِعْتُ مِثْلَ کَلِمَاتِکَ هَؤُلَائِ وَلَقَدْ بَلَغْنَ نَاعُوسَ الْبَحْرِ قَالَ فَقَالَ هَاتِ يَدَکَ أُبَايِعْکَ عَلَی الْإِسْلَامِ قَالَ فَبَايَعَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَی قَوْمِکَ قَالَ وَعَلَی قَوْمِي قَالَ فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً فَمَرُّوا بِقَوْمِهِ فَقَالَ صَاحِبُ السَّرِيَّةِ لِلْجَيْشِ هَلْ أَصَبْتُمْ مِنْ هَؤُلَائِ شَيْئًا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَصَبْتُ مِنْهُمْ مِطْهَرَةً فَقَالَ رُدُّوهَا فَإِنَّ هَؤُلَائِ قَوْمُ ضِمَادٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
سریج بن یونس، عبدالرحمن بن عبدالملک بن ابجر، واصل بن حیان نے کہا کہ ہمارے سامنے حضرت عمار (رض) نے خطبہ دیا جو مختصر اور نہایت بلیغ تھا جب وہ منبر سے اترے تو ہم نے عرض کیا اے ابوالیقطان آپ نے نہایت مختصر اور نہایت بلیغ خطبہ دیا اگر میں خطبہ دیتا تو ذرا لمبا دیتا کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ آدمی کا لمبی نماز اور خطبہ کو مختصر پڑھنا یہ اس کی سمجھداری کی علامت ہے پس نماز کو لمبا کرو اور خطبہ کو مختصر کرو کیونکہ بعضے بیان جادو جیسے اثر رکھتے ہیں۔
حَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَيَّانَ قَالَ قَالَ أَبُو وَائِلٍ خَطَبَنَا عَمَّارٌ فَأَوْجَزَ وَأَبْلَغَ فَلَمَّا نَزَلَ قُلْنَا يَا أَبَا الْيَقْظَانِ لَقَدْ أَبْلَغْتَ وَأَوْجَزْتَ فَلَوْ کُنْتَ تَنَفَّسْتَ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ طُولَ صَلَاةِ الرَّجُلِ وَقِصَرَ خُطْبَتِهِ مَئِنَّةٌ مِنْ فِقْهِهِ فَأَطِيلُوا الصَّلَاةَ وَاقْصُرُوا الْخُطْبَةَ وَإِنَّ مِنْ الْبَيَانِ سِحْرًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، سفیان، عبدالعزیزبن رفیع، تمیم بن طرفہ، عدی بن حاتم فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے سامنے خطبہ دیا اور کہا کہ جو آدمی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرے گا وہ ہدایت یافتہ ہوجائے گا اور جو ان دونوں کی نافرنانی کرے گا وہ گمراہ ہوجائے گا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تو برا خطیب ہے تو کہہ جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کرے گا ابن نمیر نے کہا کہ وہ گمراہ ہوجائے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّ رَجُلًا خَطَبَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ يُطِعْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ رَشَدَ وَمَنْ يَعْصِهِمَا فَقَدْ غَوَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِئْسَ الْخَطِيبُ أَنْتَ قُلْ وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ فَقَدْ غَوِيَ
তাহকীক: