আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৫ টি
হাদীস নং: ৮৭৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
حسن بن علی حلوانی، یعقوب بن ابراہیم بن سعید، صالح ابن شہاب، حضرت عبادہ بن صامت (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ام القرآن نہیں پڑھی اس کی نماز نہیں۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ مَحْمُودَ بْنَ الرَّبِيعِ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ مِنْ بِئْرِهِمْ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری دوسری سند کے ساتھ یہ حدیث مبارکہ روایت کی ہے۔
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ فَصَاعِدًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
اسحاق بن ابرہیم، سفیان بن عیینہ، علاء بن عبدالرحمن، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے نماز ادا کی اور اس میں ام القرآن نہ پڑھی تو اس کی نماز ناقص ہے آپ ﷺ نے تین مرتبہ یہی فرمایا اور ناتمام ہے، حضرت ابوہریرہ (رض) سے کہا گیا ہے ہم بعض اوقات امام کے پیچھے ہوتے ہیں تو آپ نے فرمایا فاتحہ کو دل میں پڑھو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کہ اللہ عز وجل فرماتے ہیں کہ نماز یعنی سورت فاتحہ میرے اور میرے بندے کے درمیان دو حصوں میں تقسیم کردی گئی ہے اور میرے بندے کے لئے وہ ہے جو وہ مانگے جب بندہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے بندے نے میری حمد بیان کی اور جب وہ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے میرے بندے نے میری تعریف بیان کی اور جب وہ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی اور ایک بار فرماتا ہے میرے بندے نے اپنے سب کام میرے سپرد کر دئیے اور جب وہ إِيَّاکَ نَعْبُدُ وَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے کہ یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے اور بندے کے لئے وہ ہے جو اس نے مانگا ہے جب وہ (اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ) کہتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے یہ میرے بندے کے لئے ہے اور میرے بندے کے لئے وہ ہے جو اس نے مانگا۔
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فَهِيَ خِدَاجٌ ثَلَاثًا غَيْرُ تَمَامٍ فَقِيلَ لِأَبِي هُرَيْرَةَ إِنَّا نَکُونُ وَرَائَ الْإِمَامِ فَقَالَ اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِکَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ فَإِذَا قَالَ الْعَبْدُ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی حَمِدَنِي عَبْدِي وَإِذَا قَالَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی أَثْنَی عَلَيَّ عَبْدِي وَإِذَا قَالَ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ قَالَ مَجَّدَنِي عَبْدِي وَقَالَ مَرَّةً فَوَّضَ إِلَيَّ عَبْدِي فَإِذَا قَالَ إِيَّاکَ نَعْبُدُ وَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ قَالَ هَذَا بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ فَإِذَا قَالَ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ هَذَا لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنِي بِهِ الْعَلَائُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ دَخَلْتُ عَلَيْهِ وَهُوَ مَرِيضٌ فِي بَيْتِهِ فَسَأَلْتُهُ أَنَا عَنْهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، علاء بن عبدالرحمن، ابوالساء ب مولیٰ ہشام بن زہرہ، حضرت ابوہریرہ (رض) یہی حدیث دوسری سند کے ساتھ بھی روایت کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَی هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، علاء بن عبدالرحمن بن یعقوب، سائب بن مولیٰ ہشام بن زہرہ، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے نماز ادا کی اور اس میں ام القرآن یعنی سورت فاتحہ نہ پڑھی باقی حدیث سفیان ہی کی طرح ہے اور ان کی حدیث میں ہے کہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان دو حصوں میں تقسیم کیا ہے اس کا نصف میرے لئے اور نصف میرے بندے کے لئے ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي الْعَلَائُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ أَنَّ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَی بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً فَلَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُفْيَانَ وَفِي حَدِيثِهِمَا قَالَ اللَّهُ تَعَالَی قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ فَنِصْفُهَا لِي وَنِصْفُهَا لِعَبْدِي
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
احمد بن جعفر معقری، نضر بن محمد، ابواویس، علاء، ابوسائب، حضرت ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے نماز ادا کی اور اس میں ام القرآن نہیں پڑھی تو وہ نماز ناقص ہے آپ ﷺ نے اس بات کو تین بار ارشاد فرمایا۔
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَعْقِرِيُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ أَخْبَرَنِي الْعَلَائُ قَالَ سَمِعْتُ مِنْ أَبِي وَمِنْ أَبِي السَّائِبِ وَکَانَا جَلِيسَيْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَهِيَ خِدَاجٌ يَقُولُهَا ثَلَاثًا بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابواسامہ، حبیب بن شہید، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نماز بغیر قرأت کے نہیں ہوتی حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں پس جس نماز میں رسول اللہ ﷺ نے بلند آواز سے قرأت کی ہم نے بھی تمہارے لئے اس نماز میں بلند آواز سے پڑھا اور جو آپ ﷺ نے آہستہ پڑھا ہم نے بھی تمہارے لئے آہستہ پڑھا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا صَلَاةَ إِلَّا بِقِرَائَةٍ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَمَا أَعْلَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَنَّاهُ لَکُمْ وَمَا أَخْفَاهُ أَخْفَيْنَاهُ لَکُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، عمرو، اسماعیل بن ابراہیم، ابن جریج، عطاء، ابوہریرہ، حضرت عطاء (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا ہر نماز میں قرأت ہوتی ہے رسول اللہ ﷺ نے جس نماز میں ہم کو سنایا ہم بھی اس نماز میں تم کو سناتے ہیں اور جس نماز میں آپ ﷺ نے ہم سے اخفاء کیا ہم بھی اس میں تمہارے لئے اخفا کرتے ہیں آپ کو ایک نے کہا اگر میں ام القرآن یعنی سورت فاتحہ پر زیادتی نہ کروں تو آپ کیا فرماتے ہیں ؟ تو فرمایا اگر تو اس پر زیادتی کرے تو تیرے لئے بہتر ہے اور اگر اس پر ختم کر دے تو تجھ سے کافی ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فِي کُلِّ الصَّلَاةِ يَقْرَأُ فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاکُمْ وَمَا أَخْفَی مِنَّا أَخْفَيْنَا مِنْکُمْ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ إِنْ لَمْ أَزِدْ عَلَی أُمِّ الْقُرْآنِ فَقَالَ إِنْ زِدْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ خَيْرٌ وَإِنْ انْتَهَيْتَ إِلَيْهَا أَجْزَأَتْ عَنْکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، یزید بن زریع، حبیب عطاء سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا ہر نماز میں تلاوت قرآن ہے اور جس نماز میں ہم کو نبی کریم ﷺ نے سنایا ہم بھی تم کو سناتے ہیں اور جس میں ہم سے پوشیدہ رکھا یعنی آہستہ تلاوت کی ہم بھی تم سے اخفا کرتے ہیں جس نے ام الکتاب پڑھی تو اس کے لئے کافی ہے جس نے زیادتی کی وہ افضل ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَطَائٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فِي کُلِّ صَلَاةٍ قِرَائَةٌ فَمَا أَسْمَعَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاکُمْ وَمَا أَخْفَی مِنَّا أَخْفَيْنَاهُ مِنْکُمْ وَمَنْ قَرَأَ بِأُمِّ الْکِتَابِ فَقَدْ أَجْزَأَتْ عَنْهُ وَمَنْ زَادَ فَهُوَ أَفْضَلُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
محمد بن مثنی، یحییٰ بن سعید، عبیداللہ، سعید بن ابی سعید، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے ایک آدمی مسجد میں آیا اور نماز ادا کی پھر حاضر ہوا اور رسول اللہ ﷺ کو سلام کیا آپ ﷺ نے اس کے سلام کا جواب دیا اور فرمایا واپس جا اور نماز ادا کر تو نے نماز نہیں پڑھی وہ آدمی گیا اس نے اسی طرح نماز پڑھی جیسے پہلے پڑھی تھی پھر نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو سلام کیا آپ نے و علیک السلام کہا اور فرمایا کہ واپس جا نماز ادا کر تو نے نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ تین بار اسی طرح ہوا تو اس آدمی نے عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ ﷺ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں اس سے زیادہ اچھی نماز ادا نہیں کرسکتا مجھے سکھا دیں آپ ﷺ نے فرمایا جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو تکبیر کہہ پھر قرآن میں سے جو تجھے آسانی سے یاد ہو پڑھ پھر اطمینان سے سجدہ کر اور اطمینان سے سیدھا کھڑا ہو پھر اطمینان سے سجدہ کر اور اطمینان سے سیدھا ہو کر بیٹھ جا پھر اسی طرح اپنی تمام نماز میں کیا کرو۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامَ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ الرَّجُلُ فَصَلَّی کَمَا کَانَ صَلَّی ثُمَّ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ السَّلَامُ ثُمَّ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ حَتَّی فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِنُ غَيْرَ هَذَا عَلِّمْنِي قَالَ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْکَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ افْعَلْ ذَلِکَ فِي صَلَاتِکَ کُلِّهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ، سعید ابن ابی سعید، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور نماز ادا کی اور رسول اللہ ﷺ ایک گوشہ میں تشریف فرما تھے باقی حدیث گزر چکی ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو اچھی طرح پورا وضو کر پھر قبلہ کی طرف منہ کر اور تکبیر کہہ۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَاحِيَةٍ وَسَاقَا الْحَدِيثَ بِمِثْلِ هَذِهِ الْقِصَّةِ وَزَادَا فِيهِ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَأَسْبِغْ الْوُضُوئَ ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ فَکَبِّرْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لئے اپنے امام کے پیچھے بلند آواز سے قرأت کرنے سے روکنے کے بیان میں
سعید بن منصور، قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، سعید، ابوعوانہ، قتادہ، زرارہ، حضرت عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو ظہر اور عصر کی نماز پڑھائی آپ ﷺ نے فرمایا تم میں کون تھا جس نے میرے پیچھے ( سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) پڑھی ایک شخص نے عرض کیا میں نے اس کو پڑھنے میں خیر اور بھلائی کے علاوہ کوئی ارادہ نہیں کیا آپ ﷺ نے فرمایا میں نے جانا کہ تم میں سے کوئی مجھ سے قرأت میں الجھ رہا ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي عَوَانَةَ قَالَ سَعِيدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الظُّهْرِ أَوْ الْعَصْرِ فَقَالَ أَيُّکُمْ قَرَأَ خَلْفِي بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا وَلَمْ أُرِدْ بِهَا إِلَّا الْخَيْرَ قَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِيهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لئے اپنے امام کے پیچھے بلند آواز سے قرأت کرنے سے روکنے کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی ایک آدمی نے آپ ﷺ کے پیچھے (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) پڑھی جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کس نے پڑھا یا فرمایا کون پڑھنے والا تھا ؟ ایک آدمی نے عرض کی میں، تو آپ ﷺ نے فرمایا تحقیق میں نے گمان کیا کہ تم میں سے کوئی میری قرأت میں الجھن ڈال رہا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ زُرَارَةَ بْنَ أَوْفَی يُحَدِّثُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ فَجَعَلَ رَجُلٌ يَقْرَأُ خَلْفَهُ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ أَيُّکُمْ قَرَأَ أَوْ أَيُّکُمْ الْقَارِئُ فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا فَقَالَ قَدْ ظَنَنْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِيهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لئے اپنے امام کے پیچھے بلند آواز سے قرأت کرنے سے روکنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ابوعروبہ، حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی اور فرمایا تحقیق میں نے معلوم کیا کہ تم میں سے کوئی مجھے قرأت میں الجھا رہا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ کِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ وَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِيهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بسم اللہ کو بلند آواز سے پڑھنے والوں کی دلیل کے بیان میں۔
محمد بن مثنی، ابن بشار، غندر، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر و عمر و عثمان (رض) کے ساتھ نماز ادا کی ہے اور میں نے ان میں کسی کو (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ) پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ کِلَاهُمَا عَنْ غُنْدَرٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا مِنْهُمْ يَقْرَأُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بسم اللہ کو بلند آواز سے پڑھنے والوں کی دلیل کے بیان میں۔
محمد بن مثنی، ابوداؤد، شعبہ، حضرت انس (رض) سے یہی حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ قَالَ شُعْبَةُ فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ أَسَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ نَعَمْ وَنَحْنُ سَأَلْنَاهُ عَنْهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بسم اللہ کو بلند آواز سے پڑھنے والوں کی دلیل کے بیان میں۔
محمد بن مہران رازی، ولید بن مسلم، اوزعی، عبدہ، حضرت عبدہ (رض) سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب (رض) ان کلمات کو بلند آواز سے پڑھتے تھے (سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِکَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالَی جَدُّکَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُکَ ) حضرت انس (رض) سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ ابوبکر و عمر و عثمان (رض) کے پیچھے نماز پڑھی وہ قرأت کو (الْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ) سے شروع کرتے تھے اور (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ) کو اول قرأت اور نہ آخر میں پڑھتے تھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ يَجْهَرُ بِهَؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ يَقُولُ سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِکَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالَی جَدُّکَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُکَ وَعَنْ قَتَادَةَ أَنَّهُ کَتَبَ إِلَيْهِ يُخْبِرُهُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَکَانُوا يَسْتَفْتِحُونَ بِ الْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا يَذْکُرُونَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ فِي أَوَّلِ قِرَائَةٍ وَلَا فِي آخِرِهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بسم اللہ کو بلند آواز سے پڑھنے والوں کی دلیل کے بیان میں۔
محمد بن مہران، ولید بن مسلم، اوزاعی، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک (رض) ایک دوسری سند کے ساتھ بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ أَخْبَرَنِي إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَذْکُرُ ذَلِکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورت توبہ کے علاوہ بسم اللہ کو قرآن کی ہر سورت کا جز کہنے والوں کی دلیل کے بیان میں
علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، مختار بن فلفل، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان تشریف فرما تھے کہ آپ ﷺ پر غفلت سی طاری ہوئی پھر آپ ﷺ نے مسکراتے ہوئے اپنا سر مبارک اٹھایا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ کو کس بات سے ہنسی آرہی تھی تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھ پر ابھی ایک سورت نازل ہوئی پھر (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ ، ) پڑھا پھر فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ کوثر کیا ہے ہم نے کہا اللہ اور اس کا رسول ﷺ ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا وہ ایک نہر ہے مجھ سے میرے رب نے اس کا وعدہ کیا ہے اس میں بہت سی خوبیاں ہیں وہ ایک حوض ہے جس پر قیامت کے دن میری امت کے لوگ پانی پینے کے لئے آئیں گے اور اس کے برتنوں کی تعداد ستاروں کی تعداد کے برابر ہے ایک شخص کو وہاں سے ہٹا دیا جائے گا میں عرض کروں گا یا اللہ یہ میرا امتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کیا آپ ﷺ جانتے ہو کہ اس نے آپ ﷺ کے بعد نئی باتیں گھڑی تھیں، ابن حجر (رض) نے اس میں یہ اضافہ کیا کہ آپ ﷺ ہمارے درمیان مسجد میں تشریف فرما تھے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ وہ ہے جس نے آپ ﷺ کے بعد نئی باتیں نکال لی تھیں۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ أَخْبَرَنَا الْمُخْتَارُ بْنُ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ بَيْنَ أَظْهُرِنَا إِذْ أَغْفَی إِغْفَائَةً ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مُتَبَسِّمًا فَقُلْنَا مَا أَضْحَکَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أُنْزِلَتْ عَلَيَّ آنِفًا سُورَةٌ فَقَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ ثُمَّ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْکَوْثَرُ فَقُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ نَهْرٌ وَعَدَنِيهِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ خَيْرٌ کَثِيرٌ هُوَ حَوْضٌ تَرِدُ عَلَيْهِ أُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ آنِيَتُهُ عَدَدُ النُّجُومِ فَيُخْتَلَجُ الْعَبْدُ مِنْهُمْ فَأَقُولُ رَبِّ إِنَّهُ مِنْ أُمَّتِي فَيَقُولُ مَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَتْ بَعْدَکَ زَادَ ابْنُ حُجْرٍ فِي حَدِيثِهِ بَيْنَ أَظْهُرِنَا فِي الْمَسْجِدِ وَقَالَ مَا أَحْدَثَ بَعْدَکَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورت توبہ کے علاوہ بسم اللہ کو قرآن کی ہر سورت کا جز کہنے والوں کی دلیل کے بیان میں
ابوکریب، محمد بن علاء، ابن فضیل، مختار بن فلفل، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر غفلت سی طاری ہوئی باقی حدیث گزر چکی ہے اس میں یہ ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کوثر جنت میں ایک نہر ہوگی جس کا اللہ نے میرے ساتھ وعدہ فرمایا ہے اور اس نہر پر ایک حوض ہے اور اس حدیث میں برتنوں کا ستاروں کی تعداد کے برابر ہونے کا ذکر نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَخْبَرَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا أَغْفَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِغْفَائَةً بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ نَهْرٌ وَعَدَنِيهِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِي الْجَنَّةِ عَلَيْهِ حَوْضٌ وَلَمْ يَذْکُرْ آنِيَتُهُ عَدَدُ النُّجُومِ
তাহকীক: