আল জামিউস সহীহ- ইমাম বুখারী রহঃ (উর্দু)

الجامع الصحيح للبخاري

فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৭০৪৮
فتنوں کا بیان
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے قول میں آیا ہے کہ ڈرو اس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کو نہیں پہنچے گا اور اس امر کا بیان کہ آنحضرت ﷺ سے ڈرایا کرتے تھے۔
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے بشر بن سری نے بیان کیا، کہا ہم سے نافع بن عمر نے بیان کیا، ان سے ابن ابی ملیکہ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا (قیامت کے دن) میں حوض کوثر پر ہوں گا اور اپنے پاس آنے والوں کا انتظار کرتا رہوں گا پھر (حوض کوثر) پر کچھ لوگوں کو مجھ تک پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار کرلیا جائے گا تو میں کہوں گا کہ یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ جواب ملے گا کہ آپ کو معلوم نہیں یہ لوگ الٹے پاؤں پھرگئے تھے۔ ابن ابی ملیکہ اس حدیث کو روایت کرتے وقت دعا کرتے اے اللہ ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم الٹے پاؤں پھرجائیں یا فتنہ میں پڑجائیں۔
حدیث نمبر: 7048 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ قَالَتْ أَسْمَاءُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَنَا عَلَى حَوْضِي أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ، فَيُؤْخَذُ بِنَاسٍ مِنْ دُونِي فَأَقُولُ أُمَّتِي. فَيَقُولُ لاَ تَدْرِي، مَشَوْا عَلَى الْقَهْقَرَى. قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَى أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৯
فتنوں کا بیان
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے قول میں آیا ہے کہ ڈرو اس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کو نہیں پہنچے گا اور اس امر کا بیان کہ آنحضرت ﷺ سے ڈرایا کرتے تھے
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے، ان سے ابو وائل کے غلام مغیرہ ابن مقسم نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا حوض کوثر پر تم لوگوں کا پیش خیمہ ہوں گا اور تم میں سے کچھ لوگ میری طرف آئیں گے جب میں انہیں (حوض کا پانی) دینے کے لیے جھکوں گا تو انہیں میرے سامنے سے کھینچ لیا جائے گا۔ میں کہوں گا اے میرے رب ! یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئی باتیں نکال لی تھیں۔
حدیث نمبر: 7049 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُغِيرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، ‏‏‏‏‏‏لَيُرْفَعَنَّ إِلَيَّ رِجَالٌ مِنْكُمْ، ‏‏‏‏‏‏حَتَّى إِذَا أَهْوَيْتُ لِأُنَاوِلَهُمُ اخْتُلِجُوا دُونِي، ‏‏‏‏‏‏فَأَقُولُ:‏‏‏‏ أَيْ رَبِّ، ‏‏‏‏‏‏أَصْحَابِي، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫০
فتنوں کا بیان
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے قول میں آیا ہے کہ ڈرو اس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کو نہیں پہنچے گا اور اس امر کا بیان کہ آنحضرت ﷺ سے ڈرایا کرتے تھے
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، ان سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا، کہا کہ میں نے سہل بن سعد سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے کہ میں حوض کوثر پر تم سے پہلے رہوں گا جو وہاں پہنچے گا تو اس کا پانی پئے گا اور جو اس کا پانی پی لے گا وہ اس کے بعد کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔ میرے پاس ایسے لوگ بھی آئیں گے جنہیں میں پہچانتا ہوں گا اور وہ مجھے پہچانتے ہوں گے پھر میرے اور ان کے درمیان پردہ ڈال دیا جائے گا۔ ابوحازم نے بیان کیا کہ نعمان بن ابی عیاش نے بھی سنا کہ میں ان سے یہ حدیث بیان کر رہا ہوں تو انہوں نے کہا کہ کیا تو نے سہل (رض) سے اسی طرح یہ حدیث سنی تھی ؟ میں نے کہا کہ ہاں۔ انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے ابو سعید خدری (رض) سے یہ حدیث اسی طرح سنی تھی۔ ابوسعید اس میں اتنا بڑھاتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ لوگ مجھ میں سے ہیں۔ نبی کریم ﷺ سے اس وقت کہا جائے گا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ آپ کے بعد انہوں نے کیا تبدیلیاں کردی تھیں ؟ میں کہوں گا کہ دوری ہو دوری ہو ان کے لیے جنہوں نے میرے بعد دین میں تبدیلیاں کردی تھیں۔
حدیث نمبر: 7050 - 7051 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، ‏‏‏‏‏‏فَمَنْ وَرَدَهُ شَرِبَ مِنْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهُ أَبَدًا، ‏‏‏‏‏‏لَيَرِدُ عَلَيَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو حَازِمٍ:‏‏‏‏ فَسَمِعَنِي النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍوَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ هَكَذَا سَمِعْتَ سَهْلًا، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَأَنَا أَشْهَدُ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ لَسَمِعْتُهُ يَزِيدُ فِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُمْ مِنِّي، ‏‏‏‏‏‏فَيُقَالُ:‏‏‏‏ إِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا بَدَّلُوا بَعْدَكَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَقُولُ:‏‏‏‏ سُحْقًا سُحْقًا لِمَنْ بَدَّلَ بَعْدِي.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫২
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، ان سے زید بن وہب نے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ (رض) سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ہم سے فرمایا تم میرے بعد بعض کام ایسے دیکھو گے جو تم کو برے لگیں گے۔ صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ اس سلسلے میں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا انہیں ان کا حق ادا کرو اور اپنا حق اللہ سے مانگو۔
حدیث نمبر: 7052 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً وَأُمُورًا تُنْكِرُونَهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ فَمَا تَأْمُرُنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَدُّوا إِلَيْهِمْ حَقَّهُمْ وَسَلُوا اللَّهَ حَقَّكُمْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৩
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، ان سے جعد صیرفی نے، ان سے ابورجاء عطاردی نے اور ان سے ابن عباس (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے امیر میں کوئی ناپسند بات دیکھے تو صبر کرے (خلیفہ) کی اطاعت سے اگر کوئی بالشت بھر بھی باہر نکلا تو اس کی موت جاہلیت کی موت ہوگی۔
حدیث نمبر: 7053 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْجَعْدِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي رَجَاءٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ كَرِهَ مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَلْيَصْبِرْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ مَنْ خَرَجَ مِنَ السُّلْطَانِ شِبْرًا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৪
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے جعد ابی عثمان نے بیان کیا، ان سے ابورجاء العطاردی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عباس (رض) سے سنا، ان سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے امیر کی کوئی ناپسند چیز دیکھی تو اسے چاہے کہ صبر کرے اس لیے کہ جس نے جماعت سے ایک بالشت بھر جدائی اختیار کی اور اسی حال میں مرا تو وہ جاہلیت کی سی موت مرے گا۔
حدیث نمبر: 7054 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي أَبُو رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيُّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ رَأَى مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلْيَصْبِرْ عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَمَاتَ إِلَّا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৫
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، ان سے عمرو بن حارث نے، ان سے بکیر بن عبداللہ نے، ان سے بسر بن سعید نے، ان سے جنادہ بن ابی امیہ نے بیان کیا کہ ہم عبادہ بن صامت (رض) کی خدمت میں پہنچے وہ مریض تھے اور ہم نے عرض کیا : اللہ تعالیٰ آپ کو صحت عطا فرمائے۔ کوئی حدیث بیان کیجئے جس کا نفع آپ کو اللہ تعالیٰ پہنچائے۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے لیلۃ العقبہ میں سنا ہے کہ آپ ﷺ نے ہمیں بلایا اور ہم نے آپ سے بیعت کی۔ انہوں (عبادہ بن صامت) نے بیان کیا کہ جن باتوں کا نبی کریم ﷺ نے ہم سے عہد لیا تھا ان میں یہ بھی تھا کہ خوشی و ناگواری، تنگی اور کشادگی اور اپنی حق تلفی میں بھی اطاعت و فرمانبرداری کریں اور یہ بھی کہ حکمرانوں کے ساتھ حکومت کے بارے میں اس وقت تک جھگڑا نہ کریں جب تک ان کو اعلانیہ کفر کرتے نہ دیکھ لیں۔ اگر وہ اعلانیہ کفر کریں تو تم کو اللہ کے پاس سے دلیل مل جائے گی۔
حدیث نمبر: 7055 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرٍو ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ بُكَيْرٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ دَخَلْنَا عَلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَهُوَ مَرِيضٌ، ‏‏‏‏‏‏قُلْنَا:‏‏‏‏ أَصْلَحَكَ اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏حَدِّثْ بِحَدِيثٍ يَنْفَعُكَ اللَّهُ بِهِ سَمِعْتَهُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ دَعَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَبَايَعْنَاهُ. حدیث نمبر: 7056 فَقَالَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا:‏‏‏‏ أَنْ بَايَعَنَا عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي مَنْشَطِنَا وَمَكْرَهِنَا، ‏‏‏‏‏‏وَعُسْرِنَا وَيُسْرِنَا، ‏‏‏‏‏‏وَأَثَرَةً عَلَيْنَا، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ إِلَّا أَنْ تَرَوْا كُفْرًا بَوَاحًا عِنْدَكُمْ مِنَ اللَّهِ فِيهِ بُرْهَانٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৭
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے انس بن مالک (رض) نے اور ان سے اسید بن حضیر (رض) نے، ایک صاحب (خود اسید) نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ نے فلاں عمرو بن العاص کو حاکم بنادیا اور مجھے نہیں بنایا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تم لوگ انصاری میرے بعد اپنی حق تلفی دیکھو گے تو قیامت تک صبر کرنا یہاں تک کہ تم مجھ سے آ ملو۔
حدیث نمبر: 7057 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏اسْتَعْمَلْتَ فُلَانًا وَلَمْ تَسْتَعْمِلْنِي ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৮
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد کہ میری امت کی ہلاکت کم عقل نوعمر لڑکوں کے ہاتھوں میں ہوگی۔
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عمرو بن یحییٰ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے میرے دادا سعید نے خبر دی، کہا کہ میں ابوہریرہ (رض) کے پاس مدینہ منورہ میں نبی کریم ﷺ کی مسجد میں بیٹھا تھا اور ہمارے ساتھ مروان بھی تھا۔ ابوہریرہ (رض) نے کہا کہ میں نے صادق و مصدوق سے سنا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ میری امت کی تباہی قریش کے چند لڑکوں کے ہاتھ سے ہوگی۔ مروان نے اس پر کہا ان پر اللہ کی لعنت ہو۔ ابوہریرہ (رض) نے کہا کہ اگر میں ان کے خاندان کے نام لے کر بتلانا چاہوں تو بتلا سکتا ہوں۔ پھر جب بنی مروان شام کی حکومت پر قابض ہوگئے تو میں اپنے دادا کے ساتھ ان کی طرف جاتا تھا۔ جب وہاں انہوں نے نوجوان لڑکوں کو دیکھا تو کہا کہ شاید یہ انہی میں سے ہوں۔ ہم نے کہا کہ آپ کو زیادہ علم ہے۔
حدیث نمبر: 7058 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي جَدِّي ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ وَمَعَنَا مَرْوَانُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ :‏‏‏‏ سَمِعْتُ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ هَلَكَةُ أُمَّتِي عَلَى يَدَيْ غِلْمَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ مَرْوَانُ:‏‏‏‏ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ غِلْمَةً، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:‏‏‏‏ لَوْ شِئْتُ أَنْ أَقُولَ بَنِي فُلَانٍ وَبَنِي فُلَانٍ لَفَعَلْتُ، ‏‏‏‏‏‏فَكُنْتُ أَخْرُجُ مَعَ جَدِّي إِلَى بَنِي مَرْوَانَ حِينَ مُلِّكُوا بِالشَّأْمِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا رَآهُمْ غِلْمَانًا أَحْدَاثًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ لَنَا:‏‏‏‏ عَسَى هَؤُلَاءِ أَنْ يَكُونُوا مِنْهُمْ، ‏‏‏‏‏‏قُلْنَا:‏‏‏‏ أَنْتَ أَعْلَمُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৯
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد کہ عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، انہوں نے زہری سے سنا، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے زینب بنت ام سلمہ (رض) سے، انہوں نے ام حبیبہ (رض) سے اور انہوں نے زینب بنت جحش (رض) سے کہ انہوں نے بیان کیا نبی کریم ﷺ نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ سرخ تھا اور آپ ﷺ فرما رہے تھے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ عربوں کی تباہی اس بلا سے ہوگی جو قریب ہی آ لگی ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں سے اتنا سوراخ ہوگیا اور سفیان نے نوے یا سو کے عدد کے لیے انگلی باندھی پوچھا گیا کیا ہم اس کے باوجود ہلاک ہوجائیں گے کہ ہم میں صالحین بھی ہوں گے ؟ فرمایا ہاں ! جب برائی بڑھ جائے گی (تو ایسا ہی ہوگا) ۔
حدیث نمبر: 7059 حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ الزُّهْرِيَّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُرْوَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُنَّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ النَّوْمِ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ، ‏‏‏‏‏‏فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَعَقَدَ سُفْيَانُ تِسْعِينَ أَوْ مِائَةً، ‏‏‏‏‏‏قِيلَ:‏‏‏‏ أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬০
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد کہ عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے (دوسری سند) امام بخاری (رح) نے کہا کہ اور مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا، کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی، انہیں معمر نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں عروہ نے اور ان سے اسامہ بن زید (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ مدینہ کے ٹیلوں میں سے ایک ٹیلے پر چڑھے پھر فرمایا کہ میں جو کچھ دیکھتا ہوں تم بھی دیکھتے ہو ؟ لوگوں نے کہا کہ نہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں فتنوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ بارش کے قطروں کی طرح تمہارے گھروں میں داخل ہو رہے ہیں۔
حدیث نمبر: 7060 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ . ح وحَدَّثَنِي مَحْمُودٌ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِالزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُرْوَةَ ،‏‏‏‏عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَإِنِّي لَأَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ كَوَقْعِ الْقَطْرِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬১
فتنوں کا بیان
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
ہم سے عیاش بن الولید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبدالاعلیٰ نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم سے معمر نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے سوید بن مسیب نے بیان کیا، ان سے ابوہریرہ (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا زمانہ قریب ہوتا جائے گا اور عمل کم ہوتا جائے گا اور لالچ دلوں میں ڈال دیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہونے لگیں گے اور هرج کی کثرت ہوجائے گی۔ لوگوں نے سوال کیا : یا رسول اللہ ! یہ هرج کیا چیز ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ قتل ! قتل !۔ اور یونس اور لیث اور زہری کے بھتیجے نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے حمید نے، ان سے ابوہریرہ (رض) نے نبی کریم ﷺ سے۔
حدیث نمبر: 7061 حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ، ‏‏‏‏‏‏وَيُلْقَى الشُّحُّ، ‏‏‏‏‏‏وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَيُّمَ هُوَ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الْقَتْلُ الْقَتْلُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ شُعَيْبٌ ، ‏‏‏‏‏‏ وَيُونُسُ ، ‏‏‏‏‏‏ وَاللَّيْثُ ، ‏‏‏‏‏‏ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْحُمَيْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬২
فتنوں کا بیان
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے، ان سے شقیق نے بیان کیا کہ میں عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ (رض) کے ساتھ تھا، ان دونوں حضرات نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن سے پہلے ایسے دن ہوں گے جن میں جہالت اترے پڑے گی اور علم اٹھا لیا جائے گا اور هرج بڑھ جائے گا اور هرج قتل ہے۔
حدیث نمبر: 7062 - 7063 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ شَقِيقٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏ وَأَبِي مُوسَى ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَا:‏‏‏‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ لَأَيَّامًا يَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، ‏‏‏‏‏‏وَيُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ وَالْهَرْجُ، ‏‏‏‏‏‏الْقَتْلُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৪
فتنوں کا بیان
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، ان سے شقیق نے بیان کیا کہ عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ (رض) بیٹھے اور گفتگو کرتے رہے پھر ابوموسیٰ (رض) نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت سے پہلے ایسے دن آئیں گے جن میں علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت اترے پڑے گی اور هرج کی کثرت ہوجائے گی اور هرج قتل ہے۔
حدیث نمبر: 7064 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبِي ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شَقِيقٌ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَلَسَ عَبْدُ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو مُوسَى فَتَحَدَّثَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو مُوسَى ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ أَيَّامًا يُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ وَيَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ وَالْهَرْجُ، ‏‏‏‏‏‏الْقَتْلُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৫
فتنوں کا بیان
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا اور ان سے ابو وائل نے بیان کیا کہ میں عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ (رض) کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو ابوموسیٰ (رض) نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا اسی طرح۔ هرج حبشہ کی زبان میں قتل کو کہتے ہیں۔
حدیث نمبر: 7065 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي لَجَالِسٌ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو مُوسَى :‏‏‏‏ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَالْهَرْجُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ:‏‏‏‏ الْقَتْلُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৬
فتنوں کا بیان
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے، کہا ہم سے شعبہ نے، ان سے واصل نے، ان سے ابو وائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود (رض) نے اور میرا خیال ہے کہ اس حدیث کو انہوں نے مرفوعاً بیان کیا، کہا کہ قیامت سے پہلے هرج کے دن ہوں گے، ان میں علم ختم ہوجائے گا اور جہالت غالب ہوگی۔ ابوموسیٰ (رض) نے بیان کیا کہ حبشی زبان میں هرج بمعنی قتل ہے۔ اور ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے عاصم نے، ان سے ابو وائل نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری (رض) نے کہ انہوں نے عبداللہ (رض) سے کہا آپ وہ حدیث جانتے ہیں جو نبی کریم ﷺ نے هرج کے دنوں وغیرہ کے متعلق بیان کی۔ ابن مسعود (رض) نے کہا کہ میں نے آپ ﷺ کو یہ فرماتے سنا تھا کہ وہ بدبخت ترین لوگوں میں سے ہوں گے جن کی زندگی میں قیامت آئے گی۔
حدیث نمبر: 7066 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ وَاصِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏وَأَحْسِبُهُ رَفَعَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ أَيَّامُ الْهَرْجِ، ‏‏‏‏‏‏يَزُولُ فِيهَا الْعِلْمُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَظْهَرُ فِيهَا الْجَهْلُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو مُوسَى:‏‏‏‏ وَالْهَرْجُ:‏‏‏‏ الْقَتْلُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ. حدیث نمبر: 7067 وَقَالَ أَبُو عَوَانَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَاصِمٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي وَائِلٍ ،‏‏‏‏عَنِ الْأَشْعَرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ:‏‏‏‏ تَعْلَمُ الْأَيَّامَ الَّتِي ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيَّامَ الْهَرْجِ، ‏‏‏‏‏‏نَحْوَهُ قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ :‏‏‏‏ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ مَنْ تُدْرِكْهُمُ السَّاعَةُ وَهُمْ أَحْيَاءٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৮
فتنوں کا بیان
کوئی زمانہ نہیں آتا مگر اس کے بعد والا زمانہ اس سے برا ہوتا ہے
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے، ان سے زبیر بن عدی نے بیان کیا کہ، ہم انس بن مالک (رض) کے پاس آئے اور ان سے حجاج کے طرز عمل کی شکایت کی، انہوں نے کہا کہ صبر کرو کیونکہ تم پر جو دور بھی آتا ہے تو اس کے بعد آنے والا دور اس سے بھی برا ہوگا یہاں تک کہ تم اپنے رب سے جا ملو۔ میں نے یہ تمہارے نبی ﷺ سے سنا ہے۔
حدیث نمبر: 7068 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَتَيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، ‏‏‏‏‏‏فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَلْقَى مِنَ الْحَجَّاجِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ اصْبِرُوا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْكُمْ زَمَانٌ إِلَّا الَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ حَتَّى تَلْقَوْا رَبَّكُمْ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُهُ مِنْ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৯
فتنوں کا بیان
کوئی زمانہ نہیں آتا مگر اس کے بعد والا زمانہ اس سے برا ہوتا ہے
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے۔ (دوسری سند امام بخاری (رح) نے کہا) اور ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، ان سے ان کے بھائی نے بیان کیا، ان سے سلیمان نے، ان سے محمد بن عقیق نے، ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے ہند بنت الحارث الفراسیہ نے کہ نبی کریم ﷺ کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ (رض) نے بیان کیا کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ گھبرائے ہوئے بیدار ہوئے اور فرمایا اللہ کی ذات پاک ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کیا کیا خزانے نازل کئے ہیں اور کتنے فتنے اتارے ہیں ان حجرہ والیوں کو کوئی بیدار کیوں نہ کرے آپ کی مراد ازواج مطہرات سے تھی تاکہ یہ نماز پڑھیں۔ بہت سے دنیا میں کپڑے باریک پہننے والیاں آخرت میں ننگی ہوں گی۔
حدیث نمبر: 7069 حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ . ح وحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي أَخِي ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْمُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ ،‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَزِعًا، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ الْخَزَائِنِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الْفِتَنِ، ‏‏‏‏‏‏مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ، ‏‏‏‏‏‏يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ لِكَيْ يُصَلِّينَ، ‏‏‏‏‏‏رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَةِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭০
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں۔
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہیں امام مالک نے خبر دی، انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر (رض) نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ہم مسلمانوں پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم سے نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 7070 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭১
فتنوں کا بیان
نبی ﷺ کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
ہم سے محمد بن العلاء نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ان سے برید نے، ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے ہم مسلمانوں پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم سے نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 7071 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ بُرَيْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مُوسَى ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.
tahqiq

তাহকীক: