আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

امہات الاولاد کی آزادی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৪ টি

হাদীস নং: ২১৭৯৫
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی لونڈی سے مجامعت کرنا اور اس سے اولاد بھی ہو

امام شافعی (رح) نے فرمایا : یہ غلام ہی ہے کیونکہ مالک ان کو آزاد کر دے تو ٹھیک ، فروخت و ہبہ جائز نہیں ہے۔ مالک فوت ہوا تو یہ آزاد ہے۔
(٢١٧٨٩) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تشریف فرما تھے۔ ایک انصاری آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول ! ہماری لونڈیاں ہیں، ہم قیمت کو پسند کرتے ہیں، کیا ان سے عزل کرلیا کریں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تم یہ کیوں کرتے ہو ؟ پھر فرمایا : تم پر لازم نہیں جس جان نے پیدا ہونا ہے وہ ہو کر ہی رہے گی تم کچھ بھی کرو۔
(۲۱۷۸۹) وَاحْتَجُّ أَصْحَابُنَا فِی ذَلِکَ بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقُطَیْعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَنْبَأَنَا شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَیْرِیزٍ الْجُمَحِیُّ أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ أَخْبَرَہُ : أَنَّ بَیْنَمَا ہُوَ جَالِسٌ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- جَائَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ إَنَا نُصِیبُ سَبْیًا فَنُحِبُّ الأَثْمَانَ فَکَیْفَ تَرَی فِی الْعَزْلِ؟ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَأَنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ ذَلِکَ؟ مَا عَلَیْکُمْ أَنْ لاَ تَفْعَلُوا ذَلِکَ فَإِنَّہَا لَیْسَتْ نَسَمَۃٌ کَتَبَ اللَّہُ أَنْ تَخْرُجَ إِلاَّ ہِیَ خَارِجَۃٌ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ قَالُوا فَلَوْلاَ أَنَّ الاِسْتِیلاَدَ یَمْنَعُ مِنْ نَقْلِ الْمِلْکِ وَإِلاَّ لَمْ یَکُنْ لِعَزْلِہِمْ مَحَبَّۃَ الأَثْمَانِ فَائِدَۃٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৯৬
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی لونڈی سے مجامعت کرنا اور اس سے اولاد بھی ہو

امام شافعی (رح) نے فرمایا : یہ غلام ہی ہے کیونکہ مالک ان کو آزاد کر دے تو ٹھیک ، فروخت و ہبہ جائز نہیں ہے۔ مالک فوت ہوا تو یہ آزاد ہے۔
(٢١٧٩٠) ابن محیریز ابو سعید الخدری ابو ابو صرمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ انھیں غزوہ بنو مصطلق میں لونڈیاں ملیں۔ ہمارے بعض بیویاں بنانا چاہتے تھے اور بعض فروخت کرنا چاہتے تھے۔ ایک دوسرے سے کہنے لگے : یہ جائز نہیں ہے، ہم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم عزل نہ کرو، جو اللہ نے لکھ چھوڑا کہ اس نے قیامت تک پیدا ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا۔
(۲۱۷۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَنْبَأَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِیُّ عَبْدُ الْکَبِیرِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ : أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ وَأَبَا صِرْمَۃَ أَخْبَرَاہُ أَنَّہُمْ أَصَابُوا سَبْیًا فِی غَزْوَۃِ بَنِی الْمُصْطَلِقِ وَکَانَ مِنَّا مَنْ یُرِیدُ أَنْ یَتَّخِذَ أَہْلاً وَمِنَّا مَنْ یُرِیدُ أَنْ یَبِیعَ فَتَرَاجَعْنَا فَقَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ لَیْسَ بِجَائِزٍ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لَرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لاَ عَلَیْکُمْ أَنْ لاَ تَعْزِلُوا فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدَّرَ مَا ہُوَ خَالِقٌ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৯৭
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩١) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم امہات الاولاد کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ابوبکر کے دور میں فروخت کرتے تھے تو حضرت عمر (رض) نے منع کردیا۔
(۲۱۷۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ وَعَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : بِعْنَا أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَہَانَا فَانْتَہَیْنَا۔

رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ حَمَّادٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৯৮
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩٢) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم امہات الاولاد کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں فروخت کرتے تھے۔
(۲۱۷۹۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرًا یَقُولُ : کُنَّا نَبِیعُ سَرَارِینَا أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- حَیٌّ لاَ نَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৭৯৯
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩٣) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں امہات الاولاد کو فروخت کرتے تھے۔
(۲۱۷۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ زَیْدٍ الْعَمِّیِّ عَنْ أَبِی الصِّدِّیقِ النَّاجِیِّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : کُنَّا نَبِیعُ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنْ ہَذِہِ الأَحَادِیثِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- عَلِمَ بِذَلِکَ فَأَقَّرَہُمْ عَلَیْہِ۔ وَقَدْ رُوِّینَا مَا یَدُلُّ عَلَی النَّہْیِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০০
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩٤) عبیدۃ حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میری اور حضرت عمر (رض) کی رائے امہات الاولاد کو آزاد کرنے میں ایک تھی۔ لیکن میں بعد ان کو غلام رکھتا تھا، میں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت عمر (رض) کی رائے اکٹھی مجھے پسند ہے اکیلے کی رائے سے۔
(۲۱۷۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ یَعْنِی ابْنَ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدٍ یَعْنِی ابْنَ سِیرِینَ عَنْ عَبَیْدَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : اجْتَمَعَ رَأْیِی وَرَأَیُ عُمَرَ عَلَی عِتْقِ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ ثُمَّ رَأَیْتُ بَعْدُ أَنْ أَرِقَّہُنَّ فِی کَذَا وَکَذَا قَالَ فَقُلْتُ لَہُ رَأْیُکَ وَرَأَیُ عُمَرَ فِی الْجَمَاعَۃِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ رَأْیِکَ وَحْدَکَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০১
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩٥) عبیداللہ بن عمر حضرت نافع سے نقل فرماتے ہیں کہ مدینہ کے راستہ میں دو آدمی ابن عمر (رض) کو ملے۔ انھوں نے کہا : ہم نے ابن زبیر کو چھوڑ دیا ہے۔ وہ امہات الاولاد کو فروخت کرتا ہے۔ وہ ان سے کہنے لگے : کیا تم ابوحفص حضرت عمر (رض) کو جانتے ہو ؟ انھوں نے کہا : ہاں، وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ امہات الاولاد کو فروخت کرنا، ہبہ اور وراثت بنانا جائز نہیں ہے، اس کا مالک اپنی زندگی میں فائدہ اٹھائے ، مرنے کے بعد وہ آزاد ہوگی۔
(۲۱۷۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیَی بْنِ أَسَدٍ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : لَقِیَ رَجُلاَنِ ابْنَ عُمَرَ فِی بَعْضِ طُرُقِ الْمَدِینَۃِ فَقَالاَ لَہُ تَرَکْنَا ہَذَا الرَّجُلَ یَعْنُونَ ابْنَ الزُّبَیْرِ یَبِیعَ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ فَقَالَ لَہُمْ لَکِنْ أَبَا حَفْصٍ عُمَرَ أَتَعْرِفَانَہُ؟ قَالاَ نَعَمْ قَالَ قَضَی فِی أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِأَنَّ لاَ یُبَعْنَ وَلاَ یُوہَبْنَ وَلاَ یُورَثْنَ یَسْتَمْتِعُ بِہَا صَاحِبُہَا مَا عَاشَ فَإِذَا مَاتَ فَہِیَ حُرَّۃٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০২
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩٦) عبداللہ بن دینار فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) ایک قافلہ کو ملیتو پوچھا : تم کہاں سے آئے ہو ؟ انھوں نے کہا : ابن زبیر کے پاس سے۔ انھوں نے مشتبہ اشیاء کو حرام قرار دے دیا ہے اس نے تمہارے لیے کیا حلال قرار دیا ؟ انھوں نے کہا کہ امہات الاولاد کو فروخت کرنا۔ ابن عمر (رض) نے فرمایا : کیا تم ابو حفص حضرت عمر (رض) کو جانتے ہو ؟ انھوں نے کہا : ہاں، فرمایا : وہ ان کو فروخت، ہبہ اور وراثت بنانے سے منع کرتے ہیں۔ مالک اپنی زندگی میں جتنا فائدہ اٹھانا چاہیے اٹھالے، اس کے مرنے کے بعد وہ آزاد ہوگی۔
(۲۱۷۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ قَالَ : لَقِیَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَکْبًا فَقَالَ مِنْ أَیْنَ أَقْبَلْتُمْ؟ قَالُوا مِنْ عِنْدِ ابْنِ الزُّبَیْرِ فَأَحَلَّ لَنَا أَشْیَائَ حَرُمَتْ عَلَیْنَا قَالَ مَا أَحَلَّ لَکُمْ قَالَ أَحَلَّ لَنَا أَنْ تُبَاعَ أُمَّہَاتُ الأَوْلاَدِ فَقَالَ أَتَعْرِفُونَ أَبَا حَفْصٍ عُمَرَ؟ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنَّہُ نَہَی أَنْ یُبَعْنْ أَوْ یُوہَبْنَ أَوْ یُورَثْنَ یَسْتَمْتِعُ مِنْہُنَّ مَا عَاشَ فَإِذَا مَاتَ عَتَقْنَ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৩
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امہات الاولاد کے بارے میں اختلاف کا بیان
(٢١٧٩٧) زید بن وہب کہتے ہیں کہ میں اور ایک آدمی ابن مسعود کے پاس آئے۔ ہم نے ام الولد کی آزاد ی کے متعلق سوال کیا تو فرمایا : وہ اپنی اولاد کی وجہ سے آزاد ہوگی۔

شیخ فرماتے ہیں کہ نص کی بنا پر ان کی بیع ممنوع ہے۔
(۲۱۷۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَنْبَأَنَا سَعِیدٌ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ قَالَ انْطَلَقْتُ أَنَا وَرَجُلٌ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ نَسْأَلُہُ عَنْ أُمِّ الْوَلَدِ ہَلْ تَعْتِقُ فَقَالَ تَعْتِقُ مِنْ نَصِیبِ وَلَدِہَا۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَلَغَہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ حَکَمَ بِعَتْقِہِنَّ بِمَوْتِ سَادَاتِہِنَّ نَصًّا فَاجْتَمَعَ ہُوَ وَغَیْرُہُ عَلَی تَحْرِیمِ بَیْعِہِنَّ وَیُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ ہُوَ وَغَیْرُہُ اسْتَدَلَّ بِبَعْضِ مَا بَلَغَنَا وَرُوِّینَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَا یَدُلُّ عَلَی عِتْقِہِنَّ فَاجْتَمَعَ ہُوَ وَغَیْرُہُ عَلَی تَحْرِیمِ بَیْعِہِنَّ فَالأَوْلَی بِنَا مُتَابَعَتُہُمْ فِیمَا اجْتَمَعُوا عَلَیْہِ قَبْلَ الاِخْتِلاَفِ مَعَ الاِسْتِدْلاَلِ بِالسُّنَّۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৪
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کے بچہ کا حکم
(٢١٧٩٨) عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ام ولد آزاد ہوگی بچہ اگرچہ مردہ ہی کیوں نہ ہو۔
(۲۱۷۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا ابْنُ بِنْتِ مَنِیعٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ ہِشَامٍحَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أُمُّ الْوَلَدِ تَعْتِقُ وَإِنْ کَانَ سِقْطًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৫
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کے بچہ کا حکم
(٢١٧٩٩) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ ام ولد سے بچہ ساقط ہوجائے اور اس کا حمل معلوم ہو تو بھی وہ ام ولد ہی شمار ہوگی۔
(۲۱۷۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ کَثِیرِ بْنِ شِنْظِیرٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : إِذَا أَسْقَطَتْ أُمُّ الْوَلَدِ شَیْئًا یُعْلَمُ أَنَّہُ مِنْ حَمْلٍ عَتَقَتْ بِہِ وَصَارَتْ أُمَّ وَلَدٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৬
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کی وہ اولاد جو اس کے مالک سے نہیں
(٢١٨٠٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : جب لونڈی اپنے مالک کی اولاد کو جنم دے اور مالک بعد میں نکاح کرلے تو اس کی اولاد غلام کے مرتبہ میں ہوگی۔ جب تک سید زندہ رہے۔ اگر وہ فوت ہوگیا تو وہ آزاد ہیں۔
(۲۱۸۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَخْرَمَۃُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ قُسَیْطٍ أَنَّہُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ : إِذَا وَلَدَتِ الأَمَۃُ مِنْ سَیِّدِہَا فَنَکَحَتْ بَعْدَ ذَلِکَ فَوَلَدَتْ أَوْلاَدًا کَانَ وَلَدُہَا بِمَنْزِلَتِہَا عَبِیدًا مَا عَاشَ سَیِّدُہَا فَإِنْ مَاتَ فَہُمْ أَحْرَارٌ۔

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৭
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کی وہ اولاد جو اس کے مالک سے نہیں
(٢١٨٠١) اسماعیل عامر سے نقل فرماتے ہیں کہ مدبرہ لونڈی کی اولاد اور ام الولد کی اولاد ایک ہی مرتبہ میں ہیں، جب ان کی مائیں آزاد ہوں گی ان کی اولادیں بھی آزاد ہوجائیں گی، جب مالک فوت ہوجائے۔
(۲۱۸۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَنْبَأَنَا زَاہِرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ زِیَادٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ ہُوَ ابْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ : وَلَدُ الْمُعْتَقَۃِ عَنْ دُبُرٍ وَأُمُّ الْوَلَدِ بِمَنْزِلَۃِ أُمِّہِمَا إِذَا عَتَقَتْ فَہُمْ مُعْتَقُونَ إِذَا مَاتَ السَّیِّدُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৮
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کی وہ اولاد جو اس کے مالک سے نہیں
(٢١٨٠٢) ابراہیم فرماتے ہیں کہ مدبرہ اور ام الولد کی اولاد اپنی ماؤں کے مرتبہ میں ہیں۔

(ب) عمر بن عبدالعزیز فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی ام ولد کا نکاح غلام سے کر دیا، اس کی اولاد ہوگئی، فرماتے ہیں : وہ اپنی ماں کے مرتبہ میں ہیں۔
(۲۱۸۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ وَلَدُ الْمُدَبَّرَۃِ وَأُمُّ الْوَلَدِ بِمَنْزِلَتِہِمَا۔ [صحیح]

وَعَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ لَہِیعَۃَ قَالَ حَدَّثَنِی جَعْفَرُ بْنُ رَبِیعَۃَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ فِی رَجُلٍ أَنْکَحَ أُمَّ وَلَدِہِ عَبْدَہُ فَوَلَدَتْ لَہُ قَالَ : ہُمْ بِمَنْزِلَۃِ أُمِّہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮০৯
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کی وہ اولاد جو اس کے مالک سے نہیں
(٢١٨٠٣) حضرت حسن ام الولد کے بارے میں فرماتے ہیں کہ وہ آزاد ہے اور اس کی اولاد ہے، وہ اور اس کی اولاد دونوں ہی آزاد ہیں۔
(۲۱۸۰۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ الْحَسَنِ فِی أُمِّ الْوَلَدِ تَعْتِقُ وَلَہَا أَوْلاَدٌ قَالَ : تَعْتِقُ ہِیَ وَأَوْلاَدُہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮১০
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بندہ لونڈی سے نکاح کرتا ہے اولاد ہوتی ہے پھر اس کا مالک بن جاتا ہے
(٢١٨٠٤) نافع نے قصہ ذکر کیا کہ ابن عمر (رض) نے پوچھا : عمر بن خطاب (رض) کو جانتے ہو ؟ انھوں نے کہا : ہاں فرماتے ہیں : جو، فرمایا : وہ لونڈی اپنے آقا کی اولاد کو جنم دے تو وہ اپنی زندگی میں فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ جب فوت ہو جائے تو پھر آزاد ہے۔ جس نے لونڈی سے مجامعت کی اور اس کو حاملہ کر دیا تو اولاد اس کی ہوگی اور نقصان بھی اسی کا۔
(۲۱۸۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُوالْوَلِیدِ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ أَبُو قُدَامَۃَ عَنْ عَبْدِالْوَہَّابِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ

(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ نَافِعٍ وَذَکَرَ قِصَّۃً قَالَ ابْنُ عُمَرَ تَعْرِفُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ؟ قَالَ نَعَمْ قَالَ قَالَ : أَیُّمَا وَلِیدَۃٌ وَلَدَتْ لِسَیِّدِہَا فَہِیَ لَہُ مُتْعَۃٌ مَا عَاشَ فَإِذَا مَاتَ فَہِیَ حُرَّۃٌ مِنْ بَعْدِہِ وَمَنْ وَطِئَ وَلِیدَۃً فَضَیَّعَہَا فَالْوَلَدُ لَہُ وَالضَّیْعَۃُ عَلَیْہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮১১
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بندہ لونڈی سے نکاح کرتا ہے اولاد ہوتی ہے پھر اس کا مالک بن جاتا ہے
(٢١٨٠٥) شعبی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی کا فیصلہ قاضی شریح کے پاس آیا، اس نے اپنی لونڈی سے شادی کی اور اولاد بھی ہوئی۔ پھر اس کو فروخت کر دیا تو قاضی شریح نے عبیدہ کی طرف فیصلہ منتقل کر دیا تو عبیدہ نے فیصلہ کیا کہ ام ولد آزاد ہے۔ جب اس نے آزاد کی اولاد کو جنم دیا۔ جب غلام کی اولاد کو جنم دے تو آزادنہ ہوگی۔
(۲۱۸۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ مَیْسَرَۃَ أَبُو مُعَاذٍ عَنْ أَبِی حَرِیزٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : رُفِعَ إِلَی شُرَیْحٍ رَجُلٌ تَزَوَّجَ أَمَۃً فَوَلَدَتْ لَہُ أَوْلاَدًا ثُمَّ اشْتَرَاہَا فَرَفَعَہُمْ شُرَیْحٌ إِلَی عُبَیْدَۃَ فَقَالَ عُبَیْدَۃُ إِنَّمَا تَعْتِقُ أُمُّ الْوَلَدِ إِذَا وَلَدَتْہُمْ أَحْرَارًا فَإِذَا وَلَدَتْہُمْ مَمْلُوکِینَ فَإِنَّہَا لاَ تَعْتِقُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮১২
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کے جرم کا حکم
(٢١٨٠٦) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ ام ولد جرم کرے تو اس کے مالک پر ڈالا جائے گا۔
(۲۱۸۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ فِی أُمِّ الْوَلَدِ تَجْنِی قَالَ تُقَوَّمُ عَلَی سَیِّدِہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮১৩
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کے جرم کا حکم
(٢١٨٠٧) امام زہری فرماتے ہیں کہ جب ام ولد جرم کرے تو اس کی سزا اس کے آقا کے ذمہ ہے۔
(۲۱۸۰۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ فِی أُمِّ الْوَلَدِ إِذَا جَنَتْ فَعَلَی سَیِّدِہَا جِنَایَتُہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১৮১৪
امہات الاولاد کی آزادی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ام ولد کے جرم کا حکم
(٢١٨٠٨) ابراہیم فرماتے ہیں کہ ام ولد کا جرم اس کے آقا کے ذمہ ہے۔
(۲۱۸۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ ہَاشِمٍ عَنْ وَکِیعٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : جِنَایَۃُ أُمِّ الْوَلَدِ عَلَی سَیِّدِہَا۔
tahqiq

তাহকীক: