আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
ظہار کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৯ টি
হাদীস নং: ১৫২৬৮
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظہار کا کفارہ ادا کرنے سے پہلے بیوی کے قریب نہ جائے
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
(١٥٢٦٢) حکم بن ابان حضرت عکرمہ سے نقل فرماتے ہیں اور عکرمہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے، لیکن انھوں نے پنڈلی کا تذکرہ نہیں فرمایا۔
(۱۵۲۶۲) قَالَ وَحَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ لَمْ یَذْکُرِ السَّاقَ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْمَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنِ الْحَکَمِ مُرْسَلاً۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৬৯
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظہار کا کفارہ ادا کرنے سے پہلے بیوی کے قریب نہ جائے
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
(١٥٢٦٣) ابن جریج حضرت عکرمہ سے فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : میں نے بیوی سے ظہار کے بعد کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تجھے کس چیز نے ابھارا ؟ اس نے کہا : چاندنی رات میں اس کے پازیب ظاہر ہوئے تو میں کفارہ ادا کرنے سے پہلے اس پر واقع ہوگیا۔ فرمایا : کفارہ ادا کرنے تک بیوی سے رک جاؤ۔
(۱۵۲۶۳) وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ مُرْسَلاً أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : أَتَی رَجُلٌ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ إِنِّی ظَاہَرْتُ مِنِ امْرَأَتِی فَوَقَعْتُ بِہَا قَبْلَ أَنْ أُکَفِّرَ قَالَ : وَمَا حَمَلَکَ عَلَی ذَلِکَ ۔ قَالَ : أَبْدَی لِیَ الْقَمَرُ خُلْخَالَیْہَا فَوَقَعْتُ بِہَا قَبْلَ أَنْ أُکَفِّرَ قَالَ : کُفَّ عَنْہَا حَتَّی تُکَفِّرَ ۔ [صحیح تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭০
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظہار کا کفارہ ادا کرنے سے پہلے بیوی کے قریب نہ جائے
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
(١٥٢٦٤) طاؤس حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے بیوی سے ظہار کیا تو چاندنی رات میں میں نے اس کے پازیب دیکھے اور مجھے اچھی لگی تو میں بیوی پر واقع ہوگیا۔ فرمایا : کیا اللہ نے نہ فرمایا تھا : { مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣] اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے تو ایسا کرلیا ہے، فرمایا : کفارہ ادا کرنے تک اس سے رک جا۔
(۱۵۲۶۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ہِشَامٍ الوَرَّاقُ الأَحْمَرِیُّ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الصِّینِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : أَتَی رَجُلٌ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی ظَاہَرْتُ مِنِ امْرَأَتِی فَرَأَیْتُ بَیَاضَ خُلْخَالِہَا فِی الْقَمَرِ فَأَعْجَبَنِی فَوَقَعْتُ عَلَیْہَا قَالَ : أَوَمَا قَالَ اللَّہُ {مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَاسَّا}۔ قَالَ : قَدْ فَعَلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : أَمْسِکْ عَنْہَا حَتَّی تُکَفِّرَ ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭১
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظہار کا کفارہ ادا کرنے سے پہلے بیوی کے قریب نہ جائے
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
اللہ کا قول : { مِنْ قَبْلِ أَنْ یَتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣]
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب کفارہ ادا کرنے سے پہلے مجامعت کرلی تو وقت ختم لیکن کفارہ باطل نہ ہوگا اور مزید بھی ادا نہ کرنا پڑے گا۔ جیسے کہا
(١٥٢٦٥) ابن ابی زناد اپنے والد سے اور وہ مدینہ کے فقہاء سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے بیوی سے ظہار کر کے کفارہ ادا کرنے سے پہلے طلاق دے دی، اس کے بعد پھر شادی کرلی تو کفارہ ادا کرنے سے پہلے بیوی کے قریب نہ جائے۔
(۱۵۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الرَّفَّائُ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ کَانُوا یَقُولُونَ : مَنْ ظَاہَرَ مِنِ امْرَأَتِہِ ثُمَّ طَلَّقَہَا قَبْلَ أَنْ یُکَفِّرَ ثُمَّ تَزَوَّجَہَا بَعْدَ ذَلِکَ لَمْ یَمَسَّہَا حَتَّی یُکَفِّرَ کَفَّارَۃَ الظِّہَارِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭২
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظہار کے کفارہ میں مومنہ جان آزاد کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ غیر مسلم غلام کی آزادی کفایت نہ کرے گی، اللہ کا فرمان قتل کے بارے میں ہے : { فَتَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ } [النساء ٩٢] ” تو اللہ نے قتل کے کفارہ میں مومنہ کی شرط رکھی۔ “ کفارہ کے اندر بھی
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ غیر مسلم غلام کی آزادی کفایت نہ کرے گی، اللہ کا فرمان قتل کے بارے میں ہے : { فَتَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ } [النساء ٩٢] ” تو اللہ نے قتل کے کفارہ میں مومنہ کی شرط رکھی۔ “ کفارہ کے اندر بھی
(١٥٢٦٦) عطاء بن یسار حضرت عمر بن حکم سے نقل فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میری لونڈی میری بکریاں چرایا کرتی تھی۔ میں اس کے پاس آیا تو اس نے میری ایک بکری گم کردی تھی۔ میں نے اس سے بکری کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا : بھیڑیا کھا گیا ہے۔ مجھے اس پر غصہ آیا اور میں نے کہا : بھی بنو آدم میں سے ہوں، میں نے اس کے چہرے پر تھپڑ رسید کردیا اور میرے ذمہ ایک غلام آزاد کرنا ہے۔ کیا میں اس کو آزاد کر دوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس لونڈی سے پوچھا : اللہ کہاں ہے ؟ اس نے کہا : آسمان میں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : میں کون ہوں ؟ اس نے کہا : آپ اللہ کے رسول ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو آزاد کر دے۔ عمر بن حکم نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! بہت سارے کام ہم جاہلیت میں کیا کرتے تھے ہم کاہنوں کے پاس آتے تھے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم کاہن کے پاس نہ جایا کرو، عمر نے کہا : ہم اچھا شگون لیتے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ تمہارے دل کے پیدا ہونے والی بات ہے جو تمہیں نقصان نہ دے گی۔
(۱۵۲۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ أُسَامَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ أَنَّہُ قَالَ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ جَارِیَۃً لِی کَانَتْ تَرْعَی غَنَمًا لِی فَجِئْتُہَا وَقَدْ فَقَدَتْ شَاۃً مِنَ الْغَنَمِ فَسَأَلْتُہَا عَنْہَا فَقَالَتْ : أَکَلَہَا الذِّئْبُ فَأَسِفْتُ عَلَیْہَا وَکُنْتُ مِنْ بَنِی آدَمَ فَلَطَمْتُ وَجْہَہَا وَعَلَیَّ رَقَبَۃٌ أَفَأُعْتِقُہَا؟ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَیْنَ اللَّہُ؟ ۔ فَقَالَتْ : فِی السَّمَائِ فَقَالَ : مَنْ أَنَا؟ ۔ قَالَتْ : أَنْتَ رَسُولُ اللَّہِ فَقَالَ : فَأَعْتِقْہَا ۔ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْحَکَمِ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَشْیَائُ کُنَّا نَصْنَعُہَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ کُنَّا نَأْتِی الْکُہَّانَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : لاَ تَأْتُوا الْکُہَّانَ ۔ فَقَالَ عُمَرُ : وَکُنَّا نَتَطَیَّرُ فَقَالَ : إِنَّمَا ذَلِکَ شَیْء ٌ یَجِدُ أَحَدُکُمْ فِی نَفْسِہِ فَلاَ یَضُرَّنَّکُمْ ۔
(ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : اسْمُ الرَّجُلِ مُعَاوِیَۃُ بْنُ الْحَکَمِ۔ کَذَا رَوَی الزُّہْرِیُّ وَیَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ کَذَا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَس رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [صحیح]
(ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : اسْمُ الرَّجُلِ مُعَاوِیَۃُ بْنُ الْحَکَمِ۔ کَذَا رَوَی الزُّہْرِیُّ وَیَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ کَذَا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَس رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৩
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظہار کے کفارہ میں مومنہ جان آزاد کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ غیر مسلم غلام کی آزادی کفایت نہ کرے گی، اللہ کا فرمان قتل کے بارے میں ہے : { فَتَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ } [النساء ٩٢] ” تو اللہ نے قتل کے کفارہ میں مومنہ کی شرط رکھی۔ “ کفارہ کے اندر بھی
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ غیر مسلم غلام کی آزادی کفایت نہ کرے گی، اللہ کا فرمان قتل کے بارے میں ہے : { فَتَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ } [النساء ٩٢] ” تو اللہ نے قتل کے کفارہ میں مومنہ کی شرط رکھی۔ “ کفارہ کے اندر بھی
(١٥٢٦٧) معاویہ بن حکم اس حدیث کے آخر میں کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : تو اس کو آزاد کر دے یہ مومنہ ہے۔
(۱۵۲۶۷) وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ مُجَوَّدًا فَقَالَ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ الْحَکَمِ قَالَ فِی آخِرِہِ فَقَالَ : أَعْتِقْہَا فَإِنَّہَا مُؤْمِنَۃٌ ۔ حَدَّثَنَاہُ أَبُو جَعْفَرٍ : کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِی أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ أُسَامَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ الْحَکَمِ فَذَکَرَہُ۔ وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ أَبِی مَیْمُونَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ الْحَکَمِ السُّلَمِیِّ فِی الْکُہَّانِ وَالطِّیَرَۃِ وَرَوَاہُ الزُّہْرِیُّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ الْحَکَمِ فِی الْکُہَّانِ وَالطِّیَرَۃِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৪
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گونگے غلام کو آزاد کرنا جب وہ ایمان کا اشارہ کرے اور نماز پڑھے
(١٥٢٦٨) عبداللہ بن عتبہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص سیاہ رنگ کی لونڈی لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے ذمہ مومن غلام کا آزاد کرنا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا : اللہ کہاں ہے ؟ اس نے اپنی انگلی سے آسمان کی طرف اشارہ کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : میں کون ہوں ؟ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آسمان کی طرف اشارہ کیا، یعنی آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ مومنہ ہے اس کو آزاد کر دے۔
(۱۵۲۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یَعْقُوبَ الْجَوْزَجَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- بِجَارِیَۃٍ سَوْدَائَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ عَلَیَّ عِتْقَ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ فَقَالَ لَہَا : أَیْنَ اللَّہُ؟ ۔ فَأَشَارَتْ إِلَی السَّمَائِ بِإِصْبَعِہَا فَقَالَ لَہَا : فَمَنْ أَنَا؟ ۔
فَأَشَارَتْ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَإِلَی السَّمَائِ تَعْنِی : أَنْتَ رَسُولُ اللَّہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَعْتِقْہَا فَإِنَّہَا مُؤْمِنَۃٌ ۔ [صحیح]
فَأَشَارَتْ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَإِلَی السَّمَائِ تَعْنِی : أَنْتَ رَسُولُ اللَّہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَعْتِقْہَا فَإِنَّہَا مُؤْمِنَۃٌ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৫
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گونگے غلام کو آزاد کرنا جب وہ ایمان کا اشارہ کرے اور نماز پڑھے
(١٥٢٦٩) عون بن عبداللہ بن عتبہ اپنے والد سے دادا کے واسطہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سیاہ لونڈی لے کر آئی، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے ذمے مومنہ گردن کا آزاد کرنا ہے، کیا یہ میری جانب سے کفایت کر جائے گی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا : تیرا رب کون ہے ؟ کہنے لگی : میرا رب اللہ ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تیرا دین کیا ہے ؟ اس نے کہا : اسلام۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں کون ہوں ؟ اس نے کہا : آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو پانچ نمازیں پڑھتی ہے اور تو اقرار کرتی ہے جو میں اللہ کی جانب سے لے کر آیا ہوں، اس نے کہا : ہاں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی کمر پر مارا اور فرمایا : اس کو آزاد کر دو ۔
(۱۵۲۶۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْدَانَ الْمِنْقَرِیُّ یَعْنِی عَامِرَ بْنَ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ جَدِّی قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِأَمَۃٍ سَوْدَائَ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ عَلَیَّ رَقَبَۃً مُؤْمِنَۃً أَفَتُجْزِئُ عَنِّی ہَذِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ رَبُّکِ؟ ۔ قَالَتِ : اللَّہُ رَبِّی قَالَ : فَمَا دِینُکِ؟ ۔ قَالَتِ الإِسْلاَمُ قَالَ : فَمَنْ أَنَا؟ ۔ قَالَتْ : أَنْتَ رَسُولُ اللَّہِ قَالَ : فَتُصَلِّینَ الْخَمْسَ وَتُقِرِّینَ بِمَا جِئْتُ بِہِ مِنْ عِنْدِ اللَّہِ؟ ۔ قَالَتْ : نَعَمْ فَضَرَبَ -ﷺ- عَلَی ظَہْرِہَا وَقَالَ : أَعْتِقِیہَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৬
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام کی پہچان کا بیان
(١٥٢٧٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں کے خلاف اس وقت تک جنگ جاری رکھوں جب تک وہ اس بات کی گواہی نہ دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جب وہ گواہی دے دیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور میری لائی ہوئی شریعت پر ایمان لے آئیں تو انھوں نے اپنی جانیں مجھ سے بچا لیں مگر اسلام کے حق کی وجہ سے اور ان کا حساب اللہ کے سپرد ہے۔
(۱۵۲۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَۃَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ ہُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : أُقَاتِلُ النَّاسَ حَتَّی یَقُولُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَإِذَا شَہِدُوا أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَآمَنُوا بِی وَبِمَا جِئْتُ بِہِ فَقَدْ عَصَمُوا مِنِّی دِمَائَ ہُمْ إِلاَّ بِحَقِّہَا وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللَّہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۹۴۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۹۴۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৭
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام کی پہچان کا بیان
(١٥٢٧١) عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ ایک انصاری اپنی سیاہ لونڈی لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے ذمہ ایک مومنہ گردن آزاد کرنا ہے، کیا میں اس کو آزاد کر دوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس لونڈی سے پوچھا : کیا تو شہادت دیتی ہے کہ اللہ کے بغیر کوئی معبود نہیں ؟ اس لونڈی نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تو شہادت دیتی ہے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں ؟ اس لونڈی نے اثبات میں جواب دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تیرا مرنے کے بعد اٹھنے پر یقین ہے ؟ اس نے کہا : ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو آزاد کر دو ۔
(۱۵۲۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِاللَّہِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ: أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- بِجَارِیَۃٍ لَہُ سَوْدَائَ فَقَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ عَلَیَّ رَقَبَۃً مُؤْمِنَۃً أَفَأُعْتِقُ ہَذِہِ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَتَشْہَدِینَ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ؟ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ: أَتَشْہَدِینَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ قَالَ: أَتُوقِنِینَ بِالْبَعْثِ مِنْ بَعْدِ الْمَوْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: فَأَعْتِقْہَا۔
ہَذَا مُرْسَلٌ وَقَدْ مَضَی مَوْصُولاً بِبَعْضِ مَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِاللَّہِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ: أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- بِجَارِیَۃٍ لَہُ سَوْدَائَ فَقَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ عَلَیَّ رَقَبَۃً مُؤْمِنَۃً أَفَأُعْتِقُ ہَذِہِ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَتَشْہَدِینَ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ؟ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ: أَتَشْہَدِینَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ قَالَ: أَتُوقِنِینَ بِالْبَعْثِ مِنْ بَعْدِ الْمَوْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: فَأَعْتِقْہَا۔
ہَذَا مُرْسَلٌ وَقَدْ مَضَی مَوْصُولاً بِبَعْضِ مَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৮
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اسلام کی پہچان کا بیان
(١٥٢٧٢) شرید بن سوید ثقفی فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میری والدہ نے اپنی جانب سے ایک گردن آزاد کرنے کی نصیحت فرمائی تھی۔ میرے پاس ایک سیاہ لونڈی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو بلاؤ۔ آپ نے پوچھا : تیرا رب کون ہے ؟ اس لونڈی نے کہا : اللہ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : میں کون ہوں ؟ اس نے کہا : اللہ کے رسول۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آزاد کر دو یہ مومنہ ہے۔
(۱۵۲۷۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا حَمْزَۃُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْفَضْلِ الضُّبَعِیُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنِ الشَّرِیدِ بْنِ سُوَیْدٍ الثَّقَفِیِّ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أُمِّی أَوْصَتْ إِلَیَّ أَنْ أُعْتِقَ عَنْہَا رَقَبَۃً وَإِنَّ عِنْدِی جَارِیَۃً سَوْدَائَ نُوبِیَّۃً فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ادْعُ بِہَا ۔ فَقَالَ : مَنْ رَبُّکِ؟ ۔ قَالَتِ اللَّہُ قَالَ : فَمَنْ أَنَا؟ ۔ قَالَتْ رَسُولُ اللَّہِ قَالَ : أَعْتِقْہَا فَإِنَّہَا مُؤْمِنَۃٌ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭৯
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزادی کی شرط پر خریدی گئی گردن واجبی گردن کی آزادی سے کفایت نہ کرے گی
(١٥٢٧٣) امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے واجبی گردن کے آزاد کرنے کے بارے میں پوچھا گیا اور ان سے کہا گیا کیا اس شرط پر لی جائے ؟ فرمایا : نہیں۔
(۱۵۲۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ : أَنَّہُ بَلَغَہُ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ سُئِلَ عَنِ الرَّقَبَۃِ الْوَاجِبَۃِ فَقِیلَ لَہُ : ہَلْ تُشْتَرَی بِشَرْطٍ فَقَالَ : لاَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮০
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کا فرمان ہے : { فَتَحْریْرُ رَقَبَۃٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَاسَّاذٰلِکُمْ تُوْعَظُوْنَ بِہٖ وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ ۔ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَاسَّا } [المجادلہ ٣۔ ٤] ” چھونے سے پہلے
(١٥٢٧٤) یوسف بن عبداللہ بن سلام فرماتے ہیں کہ مجھے خویلہ بنت ثعلبہ جو اوس بن صامت کے نکاح میں تھی جو عبادہ بن صامت کے بھائی تھے، نے بیان کیا کہ اوس گھر آئے تو کچھ بات چیت ہوئی، جس کی وجہ سے وہ کبیدہ خاطر ہوئے۔ میں نے بھی جواب دیا تو اس نے غصہ میں کہہ دیا : تو میرے لیے میری ماں کی مانند ہے۔ پھر اپنی قوم کی مجلس میں گئے، جب واپس پلٹ کر آئے تو اس نے مجھے اپنے نفس کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی تو میں نے انکار کردیا، اس نے میرے اوپر سختی کی تو میں نے بھی سخت مقابلہ کیا، میں جھگڑا میں اس پر غالب آئی، جیسے عورتیں کمزور آدمی پر غلبہ پا لیتی ہیں، فرماتی ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کی قسم ! خویلہ کا نفس اس کے قابو میں ہے تو میرے قریب نہیں آسکتا جب تک میرے اور تیرے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فیصلہ نہ فرما دیں، میں نے آکر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شکایت کی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرا خاوند تیرے چچا کا بیٹا ہے، اللہ سے ڈر اور اس سے اچھا سلوک کر۔ کہتی ہیں : میں گئی نہ تھی کہ اللہ نے یہ آیات نازل فرما دیں : { قَدْ سَمِعَ اللّٰہُ قَوْلَ الَّتِیْ تُجَادِلُکَ فِیْ زَوْجِہَا } (المجادلہ : ١) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو کہو کہ گردن آزاد کرے، خولہ کہنے لگی : اللہ کی قسم ! وہ کسی گردن کا مالک ہی نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! وہ بوڑھا آدمی ہے، روزوں کی طاقت کہا ں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس کے پاس کھلانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم اس کی ایک ٹوکرہ سے مدد کردیتے ہیں۔
عرق : اس ٹوکرہ کو کہتے ہیں جس میں ٣٠ ساع کھجور ہو۔ کہتی ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ایک ٹوکرہ میں بھی اس کی مدد کردوں گی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے اچھا کیا اس کو کہو کہ وہ صدقہ کرے۔
عرق : اس ٹوکرہ کو کہتے ہیں جس میں ٣٠ ساع کھجور ہو۔ کہتی ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ایک ٹوکرہ میں بھی اس کی مدد کردوں گی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے اچھا کیا اس کو کہو کہ وہ صدقہ کرے۔
(۱۵۲۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَہْلٍ وَالْوَلِیدُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ یَحْیَی الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حَنْظَلَۃَ عَنْ یُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَلاَّمٍ قَالَ حَدَّثَتْنِی خُوَیْلَۃُ بِنْتُ ثَعْلَبَۃَ وَکَانَتْ تَحْتَ أَوْسِ بْنِ الصَّامِتِ أَخِی عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ فَکَلَّمَنِی بِشَیْئٍ وَہُوَ فِیہِ کَالضَّجِرِ فَرَادَدْتُہُ فَغَضِبَ وَقَالَ : أَنْتِ عَلَیَّ کَظَہْرِ أُمِّی ثُمَّ خَرَجَ إِلَی نَادِی قَوْمِہِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَیَّ فَرَاوَدَنِی عَلَی نَفْسِی فَأَبَیْتُ فَشَادَّنِی فَشَادَدْتُہُ فَغَلَبْتُہُ بِمَا تَغْلِبُ بِہِ الْمَرْأَۃُ الرَّجُلَ الضَّعِیفَ قَالَتْ فَقُلْتُ : وَالَّذِی نَفْسُ خُوَیْلَۃَ بِیَدِہِ لاَ تَصِلُ إِلَیَّ حَتَّی یَحْکُمَ اللَّہُ فِیَّ وَفِیکَ فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- أَشْکُو إِلَیْہِ مَا لَقِیتُ فَقَالَ : زَوْجُکِ وَابْنُ عَمِّکِ اتَّقِی اللَّہَ وَأَحْسِنِی صُحْبَتَہُ ۔ قَالَتْ فَمَا بَرِحْتُ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {قَدْ سَمِعَ اللَّہُ قَوْلَ الَّتِی تُجَادِلُکَ فِی زَوْجِہَا} إِلَی الْکَفَّارَۃِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مُرِیہِ فَلْیُعْتِقْ رَقَبَۃً ۔ قَالَتْ : وَاللَّہِ مَا عِنْدَہُ رَقَبَۃٌ یَمْلِکُہَا قَالَ : فَلْیَصُمْ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ ۔ قَالَتْ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ شَیْخٌ کَبِیرٌ مَا بِہِ مِنْ صِیَامٍ قَالَ : فَلْیُطْعِمْ سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔ فَقُلْتُ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ مَا عِنْدَہُ مَا یُطْعِمُ قَالَ : بَلَی سَنُعِینُہُ بِعَرَقٍ ۔ وَالْعَرَقُ الْمِکْتَلُ یَسَعُ فِیہِ ثَلاَثِینَ صَاعًا مِنَ التَّمْرِ قَالَتْ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَأَنَا أُعِینُہُ بِعَرَقٍ آخَرَ قَالَ : قَدْ أَحْسَنْتِ مُرِیہِ فَلْیَتَصَدَّقْ ۔ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮১
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے روزے شروع کردیے پھر مالدار ہوگیا
(١٥٢٧٥) ابن ابی ذئب بن شہاب فرماتے ہیں : سنت طریقہ یہ ہے کہ جس نے روزے رکھنے شروع کردیے وہ مکمل کرے اگرچہ مالدار بھی ہوجائے۔
(۱۵۲۷۵) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ بْنِ شِہَابٍ قَالَ : السُّنَّۃُ فِیمَنْ صَامَ مِنَ الشَّہْرَیْنِ ثُمَّ أَیْسَرَ أَنْ یُمْضِیَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮২
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کے ذمہ کھلانے کا کفارہ ہو
(١٥٢٧٦) عطاء بن یسار فرماتے ہیں کہ خویلہ بنت ثعلبہ اوس بن صامت کے نکاح میں تھی، اوس نے ظہار کرلیا اور اوس کو دیوانگی کی بیماری تھی، خویلہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی کہنے لگی کہ اوس نے مجھ سے ظہار کرلیا ہے اور اس کی بیماری کا بھی تذکرہ کیا اور کہنے لگے کہ میں آپ کے پاس آئی ہوں تاکہ اس پر شفقت کی جائے۔ کیونکہ اس کو مجھ سے بہت سارے فائدے ہیں۔ اللہ رب العزت نے قران نازل فرما دیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو کہو کہ وہ ایک گردن آزاد کر دے۔ اس نے کہا : نہ تو اس کے پاس غلام ہے اور نہ ہی وہ کسی کا مالک ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو ماہ مسلسل روزے رکھنے کا کہہ دو ۔ وہ کہتی ہیں : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اللہ کی قسم ! اگر آپ اسے تین ایام کا مکلف ٹھہرائیں تو وہ اس کی بھی طاقت نہیں رکھتا اور وہ آزاد تھا۔ فرمایا : ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے کا کہہ دو ۔ اس نے کہا : وہ اس پر بھی قادر نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فلان بن فلاں کے پاس جا کر صدقہ والی کھجوروں کا ایک ٹوکرا وصول کر کے ساٹھ مسکینوں پر صدقہ کر دے۔
(۱۵۲۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی حَرْمَلَۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ خُوَیْلَۃَ بِنْتَ ثَعْلَبَۃَ کَانَتْ تَحْتَ أَوْسِ بْنِ الصَّامِتِ فَتَظَاہَرَ مِنْہَا وَکَانَ بِہِ لَمَمٌ فَجَائَ تْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : إِنَّ أَوْسًا تَظَاہَرَ مِنِّی وَذَکَرَتْ أَنَّ بِہِ لَمَمًا فَقَالَتْ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا جِئْتُکَ إِلاَّ رَحْمَۃً لَہُ إِنَّ لَہُ فِیَّ مَنَافِعَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیہِمَا الْقُرْآنَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مُرِیہِ فَلْیُعْتِقْ رَقَبَۃً ۔ فَقَالَتْ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا عِنْدَہُ رَقَبَۃٌ وَلاَ یَمْلِکُہَا فَقَالَ : مُرِیہِ فَلْیَصُمْ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ ۔ فَقَالَتْ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَوْ کَلَّفْتَہُ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ مَا اسْتَطَاعَ وَکَانَ الْحَرُّ فَقَالَ : مُرِیہِ فَلْیُطْعِمْ سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔ فَقَالَتْ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا یَقْدِرُ عَلَیْہِ قَالَ : مُرِیہِ فَلْیَذْہَبْ إِلَی فُلاَنِ بْنِ فُلاَنٍ فَقَدْ أَخْبَرَنِی أَنَّ عِنْدَہُ شَطْرَ تَمْرٍ صَدَقَۃً فَلْیَأْخُذْہُ صَدَقَۃً عَلَیْہِ ثُمَّ لِیَتَصَدَّقْ بِہِ عَلَی سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔
ہَذَا مُرْسَلٌ وَہُوَ شَاہِدٌ لِلْمَوْصُولِ قَبْلَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
ہَذَا مُرْسَلٌ وَہُوَ شَاہِدٌ لِلْمَوْصُولِ قَبْلَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮৩
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ساٹھ مسکینوں سے کم کو کھانا کھلانا کفایت نہ کرے گا اور ہر مسکین کو اپنے شہر کے ایک مد کے برابر کھانا دیا جائے
(١٥٢٧٧) محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان اور ابو سلمہ فرماتے ہیں کہ سلمہ بن صخر بیاضی نے اپنی بیوی سے رمضان کے گزرنے تک ظہار کرلیا، جب نصف رمضان گزر گیا اور عورت موٹی تازی اور خوش حال ہوگئی تو سلمہ کو اچھی لگی اور وہ رات کے وقت اس پر واقع ہوگئے۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آکر بتادیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک گردن آزاد کرو۔ سلمہ کہتے ہیں : میرے پاس نہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو ماہ کے مسلسل روزے رکھ لو۔ کہتے ہیں : میں اس کی طاقت نہیں رکھتا۔ فرمایا : ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو ۔ سلمہ نے کہا : میرے پاس نہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کھجور کا ایک ٹوکرہ لایا گیا جس میں ١٥ یا ١٦ صاع کھجور تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ساٹھ مسکینوں پر صدقہ کر دو ۔
(۱۵۲۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ یَزِیدَ الرِّیَاحِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ وَأَبِی سَلَمَۃَ : أَنَّ سَلَمَۃَ بْنَ صَخْرٍ الْبَیَاضِیَّ جَعَلَ امْرَأَتَہُ عَلَیْہِ کَظَہْرِ أُمَّہِ إِنْ غَشِیَہَا حَتَّی یَمْضِیَ رَمَضَانُ فَلَمَّا مَضَی النِّصْفُ مِنْ رَمَضَانَ سَمِنَتِ الْمَرْأَۃُ وَتَرَبَّعَتْ فَأَعْجَبَتْہُ فَغَشِیَہَا لَیْلاً ثُمَّ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : أُعْتِقْ رَقَبَۃً ۔ فَقَالَ : لاَ أَجِدُ فَقَالَ : صُمْ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ ۔ فَقَالَ : لاَ أَسْتَطِیعُ قَالَ : أَطْعِمْ سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔ قَالَ : لاَ أَجِدُ قَالَ فَأُتِیَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِعَرَقٍ فِیہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا أَوْ سِتَّۃَ عَشَرَ صَاعًا فَقَالَ : تَصَدَّقْ بِہَذَا عَلَی سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْحَنْظَلِیُّ عَنْ أَبِی عَامِرٍ۔ [حسن لغیرہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْحَنْظَلِیُّ عَنْ أَبِی عَامِرٍ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮৪
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ساٹھ مسکینوں سے کم کو کھانا کھلانا کفایت نہ کرے گا اور ہر مسکین کو اپنے شہر کے ایک مد کے برابر کھانا دیا جائے
(١٥٢٧٨) سلمہ بن صخر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کھجوروں کا ایک ٹوکرہ عطا کیا جس میں ١٦ صاع کھجور تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ساٹھ مسکینوں کو کھلا دینا اور ہر مسکین کو ایک صاع دینا۔
(۱۵۲۷۸) وَرَوَاہُ شَیْبَانُ النَّحْوِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ صَخْرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَعْطَاہُ مِکْتَلاً فِیہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا فَقَالَ : أَطْعِمْہُ سِتِّینَ مِسْکِینًا وَذَلِکَ لِکُلِّ مِسْکِینٍ مُدًّا ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاہَوَیْہِ أَخْبَرَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ النَّحْوِیُّ فَذَکَرَہُ۔
[حسن لغیرہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاہَوَیْہِ أَخْبَرَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ النَّحْوِیُّ فَذَکَرَہُ۔
[حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮৫
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ساٹھ مسکینوں سے کم کو کھانا کھلانا کفایت نہ کرے گا اور ہر مسکین کو اپنے شہر کے ایک مد کے برابر کھانا دیا جائے
(١٥٢٧٩) یحییٰ ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے نقل فرماتے ہیں کہ عرق، وہ ٹوکرہ ہوتا ہے جس میں ١٥ صاع کھجور ہو۔
(۱۵۲۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَ یَعْنِی الْعَرَقَ زَبِیلٌ یَأْخُذُ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮৬
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ساٹھ مسکینوں سے کم کو کھانا کھلانا کفایت نہ کرے گا اور ہر مسکین کو اپنے شہر کے ایک مد کے برابر کھانا دیا جائے
(١٥٢٨٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ سلیمان بن صخربیاضی نے اپنی بیوی سے رمضان کے گزرنے تک ظہار کرلیا، اس نے حدیث کو ذکر کیا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک ٹوکرہ لایا گیا جس میں ١٥ صاع کھجوریں تھیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے دے دیا اور فرمایا : جاؤ ساٹھ مسکینوں کو کھلا دینا۔
(۱۵۲۸۰) وَرُوِیَ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ یَحْیَی عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ سُلَیْمَانَ بْنَ صَخْرٍ الْبَیَاضِیَّ جَعَلَ امْرَأَتَہُ عَلَیْہِ کَظَہْرِ أُمِّہِ حَتَّی یَمْضِیَ رَمَضَانُ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی أَنْ قَالَ فَأُتِیَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِمِکْتَلٍ فِیہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ فَدَفَعَہُ إِلَیْہِ وَقَالَ : اذْہَبْ وَأَطْعِمْ ہَذَا سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِیمِ بْنِ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عُثْمَانَ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا الْہِقْلُ بْنُ زِیَادٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَذَکَرَہُ۔ وَہُوَ خَطَأٌ الْمَشْہُورُ عَنْ یَحْیَی مُرْسَلٌ دُونَ ذِکْرِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فِیہِ۔ [حسن لغیرہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِیمِ بْنِ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عُثْمَانَ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا الْہِقْلُ بْنُ زِیَادٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَذَکَرَہُ۔ وَہُوَ خَطَأٌ الْمَشْہُورُ عَنْ یَحْیَی مُرْسَلٌ دُونَ ذِکْرِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فِیہِ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮৭
ظہار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ساٹھ مسکینوں سے کم کو کھانا کھلانا کفایت نہ کرے گا اور ہر مسکین کو اپنے شہر کے ایک مد کے برابر کھانا دیا جائے
(١٥٢٨١) سلیمان بن یسار حضرت سلمہ بن صخر بیاضی سے نقل فرماتے ہیں کہ میں عورتوں سے جتنی صحبت کرتا تھا میری علاوہ کوئی اتنی خواہش بھی نہ رکھتا تھا، جب رمضان شروع ہوا تو میں نے واقع ہونے کے ڈر سے اپنی بیوی سے ظہار کرلیا، میں کوشش کرتا رہا، لیکن میں طاقت نہ رکھتا تھا کہ صبح تک الگ رہا کروں، ایک رات وہ میرے قریب بیٹھی ہوئی تھی۔ اچانک اس کے جسم کا کوئی حصہ کھل گیا : تو میں اس پر واقع ہوگیا، صبح کے وقت میں نے اپنی قوم کو بتایا اور کہا : میرے ساتھ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس چلو، انھوں نے کہا : اللہ کی قسم ! ہم تیرے ساتھ نہ جائیں گے، ہمیں خوف ہے کہ کہیں قرآن ہمارے بارے نازل نہ ہوجائے، یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوئی ایسی بات نہ کہہ دیں، جو ہمارے لیے عار کا باعث بن جائے۔ خود جا کر جو کرنا ہے سو کرو۔ میں نے آکر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ ہیں ؟ میں نے کہا : ہاں آپ میرے اوپر حد نافذ کریں، میں صبر کرنے والا ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گردن آزاد کرو تو میں نے اپنی گردن پر ہاتھ مارا۔ میں نے کہا : میں اس کے علاوہ کسی کا مالک نہیں ہوں۔ فرمایا : دو ماہ کے مسلسل روزے رکھ لو۔ کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ سب کچھ روزوں کی وجہ سے ہوا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم نے خالی پیٹ رات گزاری ہے، ہمارے پاس شام کا کھانا بھی نہ تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بنو زریق سے صدقہ لینے والے کے پاس جاؤ، وہ آپ کو کچھ دے دے گا تو ایک وسق ساٹھ مسکینوں کو کھلا دینا اور باقی اپنے گھر والوں کو دے دینا۔ میں اپنی قوم کے پاس آیا تو کہا : میں نے تمہارے پاس تنگی پائی ہے
(۱۵۲۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ یُوسُفَ الْعَدْلُ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ صَخْرٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : کُنْتُ امْرَأً قَدْ أُوتِیتُ مِنْ جِمَاعِ النِّسَائِ مَا لَمْ یُؤْتَ غَیْرِی فَلَمَّا دَخَلَ رَمَضَانُ ظَاہَرْتُ مِنِ امْرَأَتِی مَخَافَۃَ أَنْ أُصِیبَ مِنْہَا شَیْئًا فِی بَعْضِ اللَّیْلِ وَأَتَتَابَعَ فِی ذَلِکَ وَلاَ أَسْتَطِیعَ أَنْ أَنْزِعَ حَتَّی یُدْرِکَنِی الصُّبْحُ فَبَیْنَمَا ہِیَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ بِحِیَالٍ مِنِّی إِذِ انْکَشَفَ لِی مِنْہَا شَیْء ٌ فَوَثَبْتُ عَلَیْہَا فَلَمَّا أَصْبَحْتُ غَدَوْتُ عَلَی قَوْمِی فَأَخْبَرْتُہُمْ خَبَرِی فَقُلْتُ : انْطَلِقُوا مَعِی إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالُوا : لاَ وَاللَّہِ لاَ نَذْہَبُ مَعَکَ نَخَافُ أَنْ یَنْزِلَ فِینَا شَیْء ٌ مِنَ الْقُرْآنِ وَیَقُولُ فِینَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَقَالَۃً یَبْقَی عَلَیْنَا عَارُہَا فَاذْہَبْ أَنْتَ فَاصْنَعْ مَا بَدَا لَکَ۔ فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرْتُہُ خَبَرِی فَقَالَ : أَنْتَ ذَاکَ ۔ فَقُلْتُ : أَنَا ذَاکَ فَاقْضِ فِیَّ حُکْمَ اللَّہِ فَإِنِّی صَابِرٌ مُحْتَسِبٌ قَالَ : أَعْتِقْ رَقَبَۃً ۔ فَضَرَبْتُ صَفْحَ عُنُقِ رَقَبَتِی بِیَدِی فَقُلْتُ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أَصْبَحْتُ أَمْلِکُ غَیْرَہَا قَالَ : صُمْ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ ۔ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَہَلْ أَصَابَنِی مَا أَصَابَنِی إِلاَّ فِی الصِّیَامِ قَالَ : فَأَطْعِمْ سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَقَدْ بِتْنَا لَیْلَتَنَا ہَذِہِ وَحْشًا مَا نَجِدُ عَشَائً قَالَ : انْطَلِقْ إِلَی صَاحِبِ الصَّدَقَۃِ صَدَقَۃِ بَنِی زُرَیْقٍ فَلْیَدْفَعْہَا إِلَیْکَ فَأَطْعِمْ مِنْہَا وَسْقًا سِتِّینَ مِسْکِینًا وَتَسْتَعِینُ بِسَائِرِہَا عَلَی عِیَالِکَ ۔ فَأَتَیْتُ قَوْمِی فَقُلْتُ : وَجَدْتُ عِنْدَکُمُ الضِّیقَ۔
کَذَا رُوِیَ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ۔ [حسن لغیرہ]
کَذَا رُوِیَ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক: