আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
ضمانتوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২৮ টি
হাদীস নং: ১১৪১৭
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کی طرف سے ضامن ہونے کا بیان
(١١٤١٢) مسلمان کی جان اس وقت تک لٹکی رہتی ہے جب تک اس پر دین ہو۔
(۱۱۴۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِیرٍ۔ (ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : نَفْسُ الْمُؤْمِنِ مُعَلَّقَۃٌ مَا کَانَ عَلَیْہِ دَیْنٌ ۔
[منکر الاسناد]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : نَفْسُ الْمُؤْمِنِ مُعَلَّقَۃٌ مَا کَانَ عَلَیْہِ دَیْنٌ ۔
[منکر الاسناد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪১৮
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٣) حضرت ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا تذکرہ کیا، اس نے بنی اسرائیل کے ایک دوسرے شخص سے ہزار دینار قرض مانگے۔ اس نے کہا : ایسے گواہ پیش کر جن پر مجھے اعتبار ہو، قرض مانگنے والا بولا گواہ تو اللہ ہی کافی ہے، پھر اس نے کہا : کوئی ضامن لا، اس نے کہا : ضامن بھی اللہ ہی کافی ہے۔ اس نے ایک مقرر وقت کے لیے اسے قرض دے دیا۔ یہ قرض لے کر دریائی سفر پر روانہ ہوا۔ تلاش شروع کی تاکہ اس سے دریا پار کر کے اس مقرر مدت تک قرض دینے والے کے پاس پہنچ سکے، جو اس سے طے پائی تھی۔ لیکن کوئی سواری نہ ملی۔ آخر اس نے ایک لکڑی لی۔ اس میں ایک سوراخ کیا، پھر ایک ہزار دینار اور ایک خط رکھ دیا اور اس کا منہ بند کردیا اور اسے دریا پر لے آیا، پھر کہا : اے اللہ ! تو جانتا ہے میں نے فلاں شخص سے ایک ہزار دینار قرض لیے تھے، اس نے مجھ سے ضامن مانگا تو میں نے کہا : میرا ضامن اللہ ہے اس نے مجھ سے گواہ مانگا تو میں نے یہی جواب دیا۔ وہ تجھ پر راضی ہوا اور میں نے بڑی کوشش کی کہ کوئی سواری ملے جس کے ذریعے میں اس کا قرض اس تک پہنچا سکوں، لیکن مجھے سواری نہ ملی۔ اس لیے میں اب اسے تیرے حوالے کرتا ہوں چنانچہ اس نے وہ لکڑی دریا میں بہا دی۔ اب وہ دریا میں تھی اور وہ واپس آگیا اور وہ اسی فکر میں تھا کہ کوئی کشتی ملے تاکہ وہ اپنے شہر جاسکے۔ دوسری طرف وہ آدمی جس نے قرض دیا تھا، اس تلاش میں آیا کہ ممکن ہے کوئی جہاز اس کا مال لایا ہو، لیکن وہاں اسے ایک لکڑی ملی اس نے وہ لکڑی گھر کے ایندھن کے لیے لے لی۔ جب اسے چیرا تو اس میں سے دینار نکلے اور ایک خط بھی۔ پھر قرض خواہ اس کے گھر میں آیا اور ایک ہزار دینار اسے دیے اور کہا : اللہ کی قسم ! میں نے کوشش کی کہ کوئی سواری مل جائے اور تمہارا مال تمہیں واپس کر دوں لیکن اس دن سے پہلے جب میں یہاں پہنچا ہوں مجھے کوئی سواری نہ ملی۔ پھر اس آدمی نے پوچھا : تو نے پہلے میرے نام کوئی چیز بھیجی تھی ؟ مقروض نے جواب دیا : ہاں۔ پھر اس نے کہا : اللہ نے آپ کا وہ قرض ادا کردیا ہے جو آپ نے لکڑی میں بھیجا تھا۔ چنانچہ وہ اپنا ہزار دینار لے کر واپس آگیا۔
(۱۱۴۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی جَعْفَرُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُ ذَکَرَ أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِی إِسْرَائِیلَ سَأَلَ بَعْضَ بَنِی إِسْرَائِیلَ أَنْ یُسْلِفَہُ أَلْفَ دِینَارٍ قَالَ ائْتِنِی بِالشُّہُودِ أُشْہِدُہُمْ عَلَیْکَ قَالَ: کَفَی بِاللَّہِ شَہِیدًا قَالَ : فَأْتِنِی بِکَفِیلٍ قَالَ : کَفَی بِاللَّہِ کَفِیلاً قَالَ : فَدَفَعَہَا إِلَیْہِ إِلَی أَجَلٍ مُسَمًّی : فَخَرَجَ فِی الْبَحْرِ وَقَضَی حَاجَتَہُ ثُمَّ الْتَمَسَ مَرْکَبًا یَقْدَمُ عَلَیْہِ لِلأَجَلِ الَّذِی أَجَّلَہُ فَلَمْ یَجِدْ مَرْکَبًا فَأَخَذَ خَشَبَۃً فَنَقَرَہَا فَأَدْخَلَ فِیہَا الدَّنَانِیرَ وَصَحِیفَۃً مِنْہُ إِلَی صَاحِبِہَا ثُمَّ سَدَّ مَوْضِعَہَا ثُمَّ أَتَی بِہَا الْبَحْرَ فَقَالَ : اللَّہُمَّ إِنَّکَ تَعْلَمُ أَنِّی تَسَلَّفْتُ مِنْ فُلاَنٍ أَلْفَ دِینَارٍ وَسَأَلَنِی کَفِیلاً فَقُلْتُ : کَفَی بِاللَّہِ کَفِیلاً فَرَضِیَ بِکَ وَسَأَلَنِی شُہُودًا فَقُلْتُ : کَفَی بِاللَّہِ شَہِیدًا فَرَضِیَ بِکَ وَقَدْ جَہَدْتُ أَنْ أَجِدَ مَرْکَبًا أَبْعَثُ إِلَیْہِ الَّذِی لَہُ فَلَمْ أَجِدْ مَرْکَبًا وَإِنِّی أَسْتَوْدِعُکَہَا فَرَمَی بِہَا فِی الْبَحْرِ حَتَّی وَلَجَتْ فِیہِ ثُمَّ انْصَرَفَ وَہُوَ فِی ذَلِکَ یَطْلُبُ مَرْکَبًا یَخْرُجُ إِلَی بَلَدِہِ فَخَرَجَ الرَّجُلُ الَّذِی کَانَ سَلَّفَہُ رَجَائَ أَنْ یَکُونَ مَرْکَبًا قَدْ جَائَ بِمَالِہِ فَإِذَا ہُوَ بِالْخَشَبَۃِ فَأَخَذَہَا لأَہْلِہِ حَطَبًا فَلَمَّا کَسَرَہَا وَجَدَ الْمَالَ وَالصَّحِیفَۃَ ثُمَّ قَدِمَ الرَّجُلُ فَأَتَاہُ بِأَلْفِ دِینَارٍ فَقَالَ : وَاللَّہِ مَا زِلْتُ جَاہِدًا فِی طَلَبِ مَرْکَبٍ لآتِیکَ بِمَالِکَ فَمَا وَجَدْتُ مَرْکَبًا قَبْلَ الَّذِی أَتَیْتُ فِیہِ فَقَالَ : ہَلْ کُنْتَ بَعَثْتَ إِلَیَّ بِشَیْئٍ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَدَّی عَنْکَ فَانْصَرِفْ بِالأَلْفِ دِینَارٍ رَاشِدًا۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ اللَّیْثُ۔ [صحیح۔أخرجہ احمد ۱/۲۳۴۸، ۸۵۷۱]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی جَعْفَرُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُ ذَکَرَ أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِی إِسْرَائِیلَ سَأَلَ بَعْضَ بَنِی إِسْرَائِیلَ أَنْ یُسْلِفَہُ أَلْفَ دِینَارٍ قَالَ ائْتِنِی بِالشُّہُودِ أُشْہِدُہُمْ عَلَیْکَ قَالَ: کَفَی بِاللَّہِ شَہِیدًا قَالَ : فَأْتِنِی بِکَفِیلٍ قَالَ : کَفَی بِاللَّہِ کَفِیلاً قَالَ : فَدَفَعَہَا إِلَیْہِ إِلَی أَجَلٍ مُسَمًّی : فَخَرَجَ فِی الْبَحْرِ وَقَضَی حَاجَتَہُ ثُمَّ الْتَمَسَ مَرْکَبًا یَقْدَمُ عَلَیْہِ لِلأَجَلِ الَّذِی أَجَّلَہُ فَلَمْ یَجِدْ مَرْکَبًا فَأَخَذَ خَشَبَۃً فَنَقَرَہَا فَأَدْخَلَ فِیہَا الدَّنَانِیرَ وَصَحِیفَۃً مِنْہُ إِلَی صَاحِبِہَا ثُمَّ سَدَّ مَوْضِعَہَا ثُمَّ أَتَی بِہَا الْبَحْرَ فَقَالَ : اللَّہُمَّ إِنَّکَ تَعْلَمُ أَنِّی تَسَلَّفْتُ مِنْ فُلاَنٍ أَلْفَ دِینَارٍ وَسَأَلَنِی کَفِیلاً فَقُلْتُ : کَفَی بِاللَّہِ کَفِیلاً فَرَضِیَ بِکَ وَسَأَلَنِی شُہُودًا فَقُلْتُ : کَفَی بِاللَّہِ شَہِیدًا فَرَضِیَ بِکَ وَقَدْ جَہَدْتُ أَنْ أَجِدَ مَرْکَبًا أَبْعَثُ إِلَیْہِ الَّذِی لَہُ فَلَمْ أَجِدْ مَرْکَبًا وَإِنِّی أَسْتَوْدِعُکَہَا فَرَمَی بِہَا فِی الْبَحْرِ حَتَّی وَلَجَتْ فِیہِ ثُمَّ انْصَرَفَ وَہُوَ فِی ذَلِکَ یَطْلُبُ مَرْکَبًا یَخْرُجُ إِلَی بَلَدِہِ فَخَرَجَ الرَّجُلُ الَّذِی کَانَ سَلَّفَہُ رَجَائَ أَنْ یَکُونَ مَرْکَبًا قَدْ جَائَ بِمَالِہِ فَإِذَا ہُوَ بِالْخَشَبَۃِ فَأَخَذَہَا لأَہْلِہِ حَطَبًا فَلَمَّا کَسَرَہَا وَجَدَ الْمَالَ وَالصَّحِیفَۃَ ثُمَّ قَدِمَ الرَّجُلُ فَأَتَاہُ بِأَلْفِ دِینَارٍ فَقَالَ : وَاللَّہِ مَا زِلْتُ جَاہِدًا فِی طَلَبِ مَرْکَبٍ لآتِیکَ بِمَالِکَ فَمَا وَجَدْتُ مَرْکَبًا قَبْلَ الَّذِی أَتَیْتُ فِیہِ فَقَالَ : ہَلْ کُنْتَ بَعَثْتَ إِلَیَّ بِشَیْئٍ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَدَّی عَنْکَ فَانْصَرِفْ بِالأَلْفِ دِینَارٍ رَاشِدًا۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ اللَّیْثُ۔ [صحیح۔أخرجہ احمد ۱/۲۳۴۸، ۸۵۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪১৯
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٤) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو تہمت میں روکا اور دوسری مرتبہ تہمت والے سے احتیاط کے طور پر ضمانت لی۔
(۱۱۴۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُوسَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُوأَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبُومَعْمَرٍ: إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ خُثَیْمِ بْنِ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- حَبَسَ رَجُلاً فِی تُہْمَۃٍ وَقَالَ مَرَّۃً أُخْرَی أَخَذَ مِنْ مُتَّہَمٍ کَفِیلاً تَثَبُّتًا وَاحْتِیَاطًا۔إِبْرَاہِیمُ بْنُ خُثَیْمٍ ضَعِیفٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২০
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٥) (الف) حارثہ بنمضرّفرماتے ہیں کہ میں نے ابن مسعود (رض) کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی، اس نے ابن نواحہ اور اس کے ساتھیوں کا قصہ بیان کیا اور مسیلمہ کذاب کے ساتھ ان کی شہادت بھی بیان کی اور ابن مسعود نے ابن نواحہ کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ پھر اس جماعت کے بارے میں لوگوں سے مشورہ کیا۔ جریر اور اشعث کھڑے ہوئے اور دونوں نے کہا : ان سے توبہ کراؤ اور ان کے قبیلے سے ضمانت مانگو۔ پھر انھوں نے توبہ کرلی اور ان کے قبیلے نے ان کی ضمانت دے دی۔
( ب ) قال البخاری : حضرت عمر (رض) نے حمزہ کو صدقہ وصول کرنے بھیجا، وہاں پہ ایک آدمی اپنی بیوی کی لونڈی پر واقع ہوا۔ حمزہ نے آدمی سے ضمانت لی یہاں تک کہ عمر (رض) کے پاس آئے۔ عمر نے اسے ١٠٠ کوڑے لگائے، پھر اس نے قبول کیا اور جہالت کا عذر کیا۔
( ب ) قال البخاری : حضرت عمر (رض) نے حمزہ کو صدقہ وصول کرنے بھیجا، وہاں پہ ایک آدمی اپنی بیوی کی لونڈی پر واقع ہوا۔ حمزہ نے آدمی سے ضمانت لی یہاں تک کہ عمر (رض) کے پاس آئے۔ عمر نے اسے ١٠٠ کوڑے لگائے، پھر اس نے قبول کیا اور جہالت کا عذر کیا۔
(۱۱۴۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ دُرُسْتَ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ قَالَ : صَلَّیْتُ الْغَدَاۃَ مَعَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فَذَکَرَ قِصَّۃَ ابْنِ النَّوَّاحَۃِ وَأَصْحَابِہِ وَشَہَادَتِہِمْ لِمُسَیْلِمَۃَ الْکَذَّابَ بِالرِّسَالَۃِ وَإَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَرَ بِقَتْلِ ابْنِ النَّوَّاحَۃِ ثُمَّ إِنَّہُ اسْتَشَارَ النَّاسَ فِی أُولَئِکَ النَّفَرِ فَقَامَ جَرِیرٌ وَالأَشْعَثُ فَقَالاَ : اسْتَتِبْہُمْ وَکَفِّلْہُمْ عَشَائِرَہُمْ فَاسْتَتَابَہُمْ فَتَابُوا فَکَفَلَہُمْ عَشَائِرُہُمْ۔ ذَکَرُہُ الْبُخَارِیُّ فِی التَّرْجَمَۃِ بِلاَ إِسْنَادٍ۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ أَبُو الزِّنَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْزَۃَ بْنِ عَمْرٍو الأَسْلَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعَثَہُ مُصَدِّقًا فَوَقَعَ رَجُلٌ عَلَی جَارِیَۃِ امْرَأَتِہِ فَأَخَذَ حَمْزَۃُ مِنَ الرَّجُلِ کُفَلاَئَ حَتَّی قَدِمَ عَلَی عُمَرَ وَکَانَ عُمَرُ قَدْ جَلَدَہُ مِائَۃً فَصَدَّقَہُمْ وَعَذَرَہُ بِالْجَہَالَۃِ۔ [صحیح۔ احمد ۱/۳۸۴ ۲، ۳۶۴۲]
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ أَبُو الزِّنَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْزَۃَ بْنِ عَمْرٍو الأَسْلَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعَثَہُ مُصَدِّقًا فَوَقَعَ رَجُلٌ عَلَی جَارِیَۃِ امْرَأَتِہِ فَأَخَذَ حَمْزَۃُ مِنَ الرَّجُلِ کُفَلاَئَ حَتَّی قَدِمَ عَلَی عُمَرَ وَکَانَ عُمَرُ قَدْ جَلَدَہُ مِائَۃً فَصَدَّقَہُمْ وَعَذَرَہُ بِالْجَہَالَۃِ۔ [صحیح۔ احمد ۱/۳۸۴ ۲، ۳۶۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২১
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٦) شعبی سے روایت ہے کہ حد میں کسی آدمی کی گواہی جائز نہیں اور نہ حد میں ضمانت جائز ہے۔
(۱۱۴۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ الدَّوْرَقِیُّ عَنْ ہُشَیْمٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ الرَّجُلِ عَلَی شَہَادَۃِ الرَّجُلِ فِی حَدٍّ وَلاَ کَفَالَۃَ فِی حَدٍّ۔ وَرُوِّینَاہُ أَیْضًا عَنْ شُرَیْحٍ وَمَسْرُوقٍ وَإِبْرَاہِیمَ۔وَرُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ بِإِسْنَادٍ ضَعِیفٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২২
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٧) عمر بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حد میں ضمانت نہیں ہے۔
(۱۱۴۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الدَّامَغَانِیُّ وَأَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْخَسْرُوجِرْدِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الصَّفَّارُ بَغْدَادَیُّ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ : الْوَلِیدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ حَدَّثَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ الْکُلاَعِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَنْبَسَۃَ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنْ عُمَرَ الدِّمَشْقِیِّ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: لاَ کَفَالَۃَ فِی حَدٍّ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : عُمَرُ بْنُ أَبِی عُمَرَ الدِّمَشْقِیُّ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ عَنِ الثِّقَاتِ قَالَ الشَّیْخُ تَفَّرَدَ بِہِ بَقِیَّۃُ عَنْ أَبِی مُحَمَّدٍ: عُمَرَ بْنِ أَبِی عُمَرَ وَہُو مِنْ مَشَایِخِ بَقِیَّۃَ الْمَجْہُولِینَ وَرِوَایَاتُہُ مُنْکَرَۃٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَنْبَسَۃَ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنْ عُمَرَ الدِّمَشْقِیِّ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: لاَ کَفَالَۃَ فِی حَدٍّ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : عُمَرُ بْنُ أَبِی عُمَرَ الدِّمَشْقِیُّ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ عَنِ الثِّقَاتِ قَالَ الشَّیْخُ تَفَّرَدَ بِہِ بَقِیَّۃُ عَنْ أَبِی مُحَمَّدٍ: عُمَرَ بْنِ أَبِی عُمَرَ وَہُو مِنْ مَشَایِخِ بَقِیَّۃَ الْمَجْہُولِینَ وَرِوَایَاتُہُ مُنْکَرَۃٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২৩
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٨) سلیمان شیبانی فرماتے ہیں : میں نے حبیب سے سنا، وہ جھگڑوں کو شریح کی طرف لے جاتے تھے۔ اس نے کہا : ایک آدمی اپنے بیٹے کو لے کر شریح کے پاس گیا، وہ ایک آدمی کے قرض کا ضامن تھا۔ اسے شریح نے روک لیا۔ جب رات ہوئی تو کہا : جاؤ عبداللہ کے پاس سونے اور کھانے کے لیے اور اس کے بیٹے کا نام عبداللہ تھا۔
(۱۱۴۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ الشَّیْبَانِیِّ قَالَ سَمِعْتُ حَبِیبًا الَّذِی کَانَ یُقَدِّمُ الْخُصُومَ إِلَی شُرَیْحٍ قَالَ: خَاصَمَ رَجُلٌ ابْنًا لِشُرَیْحٍ إِلَی شُرَیْحٍ کَفِلَ لَہُ بِرَجُلٍ عَلَیْہِ دَیْنٌ فَحَبَسَہُ شُرَیْحٌ فَلَمَّا کَانَ اللَّیْلُ قَالَ: اذْہَبْ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ بِفِرَاشٍ وَطَعَامٍ وَکَانَ ابْنُہُ یُسَمَّی عَبْدَ اللَّہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৪২৪
ضمانتوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر حق ہو اس کا کسی آدمی کی ضمانت دینا
(١١٤١٩) شعبہ بن حجاج حکم اور حماد سے نقل فرماتے ہیں، دونوں نے ایک آدمی کے بارے میں کہا جو کسی کا ضامن بنا تھا ، دونوں میں سے ایک نے کہا : وہ درہموں کا ضامن ہے اور دوسرے نے کہا : اس پر کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۱۴۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ عَنْ شُعْبَۃَ بْنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْحَکَمِ وَحَمَّادٍ أَنَّہُمَا قَالاَ فِی رَجُلٍ تَکَفَّلَ بِنَفْسِ رَجُلٍ فَمَاتَ الرَّجُلُ قَالَ أَحَدُہُمَا یَضْمَنُ الدَّرَاہِمَ وَقَالَ الآخَرُ لَیْسَ عَلَیْہِ شَیْئٌ۔ [صحیح]
তাহকীক: