আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قربانى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৭২২ টি
হাদীস নং: ১৯২৯১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے بچے کی جانب سے عقیقہ میں ایک بکری ذبح کرنے پر اکتفا کیا ہے
(١٩٢٨٥) ہشام بن عروہ اپنے والدعروہ بن زبیر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی جانب سے ایک ایک بکری کا عقیقہ کرتے تھے۔
(١٩٢٨٥) قَالَ وَحَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ : أَنَّ أَبَاہُ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ کَانَ یَعُقُّ عَنْ بَنِیہِ الذُّکُورِ وَالإِنَاثِ بِشَاۃٍ شَاۃٍ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کے جانور کی ہڈی نہ توڑی جائے گھر والے کھائیں، صدقہ کریں اور تحفہ میں دیں
(١٩٢٨٦) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عقیقہ کے بارے میں فرمایا جو حضرت فاطمہ نے حسن و حسین (رض) کی جانب سے کیا کہ تم ایک ٹانگ اس کی بھیجو، کھاؤ، کھلاؤ اور اس کی ہڈی نہ توڑنا۔
(١٩٢٨٦) رَوَی أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَلاَئِ عَنْ حَفْصٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ فِی الْعَقِیقَۃِ الَّتِی عَقَّتْہَا فَاطِمَۃُ عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ عَلَیْہِمُ السَّلاَمُ : أَنْ تَبْعَثُوا إِلَی الْقَابِلَۃِ مِنْہَا بِرِجْلٍ وَکُلُوا وَأَطْعِمُوا وَلاَ تَکْسِرُوا مِنْہَا عَظْمًا ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الدَّاوُدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ ۔ [ضعیف ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الدَّاوُدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کے جانور کی ہڈی نہ توڑی جائے گھر والے کھائیں، صدقہ کریں اور تحفہ میں دیں
(١٩٢٨٧) ام کرز فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو ایک جیسی بکریاں بچے اور ایک بکری بچی کی جانب سے عقیقہ میں کیں۔
عطاء کہتے ہیں : گوشت کاٹا جائے لیکن ہڈی نہ توڑی جائے۔ پکایا جائے اور ذبح کرتے وقت ” بسم اللہ واللہ اکبر، یہ فلاں کا عقیقہ ہے “ کہا جائے۔ گوشت کاٹ کر نمک و پانی کے ساتھ پکایا جائے اور ہمسایوں میں تقسیم کردیا جائے۔
عطاء کہتے ہیں : گوشت کاٹا جائے لیکن ہڈی نہ توڑی جائے۔ پکایا جائے اور ذبح کرتے وقت ” بسم اللہ واللہ اکبر، یہ فلاں کا عقیقہ ہے “ کہا جائے۔ گوشت کاٹ کر نمک و پانی کے ساتھ پکایا جائے اور ہمسایوں میں تقسیم کردیا جائے۔
(١٩٢٨٧) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أُمِّ کُرْزٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافَأَتَانِ وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ ۔
قَالَ وَکَانَ عَطَائٌ یَقُولُ : تُقَطَّعُ جُدُولاً وَلاَ یُکْسَرُ لَہَا عَظْمٌ أَظُنُّہُ قَالَ وَتُطْبَخُ قَالَ وَقَالَ عَطَائٌ : إِذَا ذَبَحْتَ فَقُلْ بِسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ ہَذِہِ عَقِیقَۃُ فُلاَنٍ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ فِی الْعَقِیقَۃِ : تُقَطَّعُ آرَابًا آرَابًا وَتُطْبَخُ بِمَائٍ وَمِلْحٍ وَیُہْدِی فِی الْجِیرَانِ ۔
وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ مِنْ قَوْلِہِ ۔ [صحیح ]
قَالَ وَکَانَ عَطَائٌ یَقُولُ : تُقَطَّعُ جُدُولاً وَلاَ یُکْسَرُ لَہَا عَظْمٌ أَظُنُّہُ قَالَ وَتُطْبَخُ قَالَ وَقَالَ عَطَائٌ : إِذَا ذَبَحْتَ فَقُلْ بِسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ ہَذِہِ عَقِیقَۃُ فُلاَنٍ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ فِی الْعَقِیقَۃِ : تُقَطَّعُ آرَابًا آرَابًا وَتُطْبَخُ بِمَائٍ وَمِلْحٍ وَیُہْدِی فِی الْجِیرَانِ ۔
وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ مِنْ قَوْلِہِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے کو عقیقہ کے جانور کا خون نہ لگایا جائے
(١٩٢٨٨) عبداللہ بن بریدہ نے ابو بریدہ سے سنا کہ جاہلیت میں جب بچہ پیدا ہوتا تو عقیقہ کی بکری کا خون بچے کے سر کو مل دیا جاتا ۔ جب اللہ نے اسلام کو تک پہنچا دیا پھر ہم بکری ذبح کرتے اور بچے کے سر پر زعفران لگا دیتے۔
(ب) یزید بن عبداللہ مزنی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اونٹوں اور بکریوں میں ” فرع “ ہوتا تھا ان کے پہلے بچے کو بتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے اور بچے کی جانب سے عقیقہ کیا جاتا لیکن اس کا خون بچے کے سر کو نہ ملا جاتا۔
(ب) یزید بن عبداللہ مزنی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اونٹوں اور بکریوں میں ” فرع “ ہوتا تھا ان کے پہلے بچے کو بتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے اور بچے کی جانب سے عقیقہ کیا جاتا لیکن اس کا خون بچے کے سر کو نہ ملا جاتا۔
(١٩٢٨٨) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی بُرَیْدَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : کُنَّا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ إِذَا وُلِدَ لأَحَدِنَا غُلاَمٌ ذَبَحَ شَاۃً وَلَطَّخَ رَأْسَہُ بِدَمِہَا فَلَمَّا جَائَ اللَّہُ بِالإِسْلاَمِ کُنَّا نَذْبَحُ شَاۃً وَنَحْلِقُ رَأْسَہُ وَنَلْطَخُہُ بِزَعْفَرَانٍ ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَفِی حَدِیثِ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیِّ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : فِی الإِبِلِ فَرَعٌ وَفِی الْغَنَمِ فَرَعٌ وَیُعَقُّ عَنِ الْغُلاَمِ وَلاَ یُمَسُّ رَأْسُہُ بِدَمٍ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے کو عقیقہ کے جانور کا خون نہ لگایا جائے
(١٩٢٨٩) عمرہ حضرت عائشہ (رض) سے عقیقہ کی حدیث میں بیان فرماتی ہیں کہ زمانہء جاہلیت میں لوگ عقیقہ کے جانور کا خون میں روئی تر کر کے بچے کے سر پر خون لگا دیتے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خون کی جگہ خلوق لگانے کا حکم دے دیا۔
فقیہ (رض) فرماتے ہیں : سلمان بن عامر کی حدیث میں ہے کہ بچے کے سر سے پلیدی دور کی جائے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ سر مونڈ کر بچے کو سر پر خون لگنے سے منع فرما دیا۔
فقیہ (رض) فرماتے ہیں : سلمان بن عامر کی حدیث میں ہے کہ بچے کے سر سے پلیدی دور کی جائے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ سر مونڈ کر بچے کو سر پر خون لگنے سے منع فرما دیا۔
(١٩٢٨٩) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَۃَ : مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو قُرَّۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ حَدِیثًا ذَکَرَہُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رُسْتَہْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی حَدِیثِ الْعَقِیقَۃِ قَالَتْ : وَکَانَ أَہْلُ الْجَاہِلِیَۃِ یَجْعَلُونَ قُطْنَۃً فِی دَمِ الْعَقِیقَۃِ وَیَجْعَلُونَہُ عَلَی رَأْسِ الصَّبِیِّ فَأَمَرَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَنْ یُجْعَلَ مَکَانَ الدَّمِ خَلُوقًا۔
قَالَ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَوْلُہُ فِی حَدِیثِ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ : أَمِیطُوا عَنْہُ الأَذَی ۔ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ الْمُرَادُ بِہِ حَلْقَ الرَّأْسِ وَالنَّہْیَ عَنْ أَنْ یُمَسَّ رَأْسُہُ بِدَمِہَا۔ [صحیح ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رُسْتَہْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی حَدِیثِ الْعَقِیقَۃِ قَالَتْ : وَکَانَ أَہْلُ الْجَاہِلِیَۃِ یَجْعَلُونَ قُطْنَۃً فِی دَمِ الْعَقِیقَۃِ وَیَجْعَلُونَہُ عَلَی رَأْسِ الصَّبِیِّ فَأَمَرَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَنْ یُجْعَلَ مَکَانَ الدَّمِ خَلُوقًا۔
قَالَ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَوْلُہُ فِی حَدِیثِ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ : أَمِیطُوا عَنْہُ الأَذَی ۔ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ الْمُرَادُ بِہِ حَلْقَ الرَّأْسِ وَالنَّہْیَ عَنْ أَنْ یُمَسَّ رَأْسُہُ بِدَمِہَا۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے کو عقیقہ کے جانور کا خون نہ لگایا جائے
(١٩٢٩٠) حضرت سمرہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہر بچہ عقیقہ کے عوض گروی رکھا جاتا ہے تو ساتویں دن اس کا سر مونڈ کر خون لگا دیا جائے۔ حوضی کی روایت میں زیادتی ہے کہ قتادہ سے خون لگانے کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ عقیقہ کے جانور کو ذبح کر کے اس کی رگوں سے خون لے کر بچے کے سر کی چوٹی پر خون لگائیں کہ دھاگے کی لکیر کی مانند خون بہہ جائے۔ پھر سر دھو کر مونڈ دیا جائے۔
(١٩٢٩٠) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَبَلَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ : حَفْصُ بْنُ عُمَرَ صَاحِبُ الْحَوْضِ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : کُلُّ غُلاَمٍ رَہِینَۃٌ بِعَقِیقَتِہِ یُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ السَّابِعِ وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ وَیُدَمَّی ۔ زَادَ الْحَوْضِیُّ فِی رِوَایَتِہِ قَالَ وَکَانَ قَتَادَۃُ إِذَا سُئِلَ عَنِ الدَّمِ کَیْفَ یُصْنَعُ بِہِ قَالَ : إِذَا ذُبِحَتِ الْعَقِیقَۃُ أُخِذَتْ صُوفَۃٌ مِنْہَا فَاسْتُقْبِلَ بِہَا أَوْدَاجُہَا ثُمَّ تُوضَعُ عَلَی یَافُوخِ الصَّبِیِّ حَتَّی تَسِیلَ مِثْلَ الْخَیْطِ ثُمَّ یُغْسَلُ رَأْسُہُ وَیُحْلَقُ بَعْدُ ۔
[صحیح۔ دون قولہ یذمٰی ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَبَلَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ : حَفْصُ بْنُ عُمَرَ صَاحِبُ الْحَوْضِ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : کُلُّ غُلاَمٍ رَہِینَۃٌ بِعَقِیقَتِہِ یُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ السَّابِعِ وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ وَیُدَمَّی ۔ زَادَ الْحَوْضِیُّ فِی رِوَایَتِہِ قَالَ وَکَانَ قَتَادَۃُ إِذَا سُئِلَ عَنِ الدَّمِ کَیْفَ یُصْنَعُ بِہِ قَالَ : إِذَا ذُبِحَتِ الْعَقِیقَۃُ أُخِذَتْ صُوفَۃٌ مِنْہَا فَاسْتُقْبِلَ بِہَا أَوْدَاجُہَا ثُمَّ تُوضَعُ عَلَی یَافُوخِ الصَّبِیِّ حَتَّی تَسِیلَ مِثْلَ الْخَیْطِ ثُمَّ یُغْسَلُ رَأْسُہُ وَیُحْلَقُ بَعْدُ ۔
[صحیح۔ دون قولہ یذمٰی ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچے کو عقیقہ کے جانور کا خون نہ لگایا جائے
(١٩٢٩١) سعید بن ابی عروبہ قتادہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ساتویں دن بچے کا سر مونڈ کر نام رکھ دیا جائے۔
(١٩٢٩١) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ ہَذَا وَہَمٌ مِنْ ہَمَّامٍ : یُدَمَّی۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنْ سَعِیدٍ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃُ فَذَکَرَہُ وَقَالَ : یَوْمَ سَابِعِہِ وَیُحْلَقُ وَیُسَمَّی ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ : : وَیُسَمَّی ۔ أَصَحُّ کَذَا قَالَ سَلاَّمُ بْنُ أَبِی مُطِیعٍ یَعْنِی عَنْ قَتَادَۃَ وَإیَاسُ بْنُ دَغْفَلٍ وَأَشْعَثُ عَنِ الْحَسَنِ ۔ [صحیح ]
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنْ سَعِیدٍ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃُ فَذَکَرَہُ وَقَالَ : یَوْمَ سَابِعِہِ وَیُحْلَقُ وَیُسَمَّی ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ : : وَیُسَمَّی ۔ أَصَحُّ کَذَا قَالَ سَلاَّمُ بْنُ أَبِی مُطِیعٍ یَعْنِی عَنْ قَتَادَۃَ وَإیَاسُ بْنُ دَغْفَلٍ وَأَشْعَثُ عَنِ الْحَسَنِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ، سر مونڈنے اور نام رکھنے کا وقت
(١٩٢٩٢) سلمان بن عامر مرفوع حدیث بیان کرتے ہیں کہ بچہ عقیقہ کے عوض گروی رکھا جاتا ہے۔ اس سے پلیدی کو دور کیا جائے گا اور ساتویں دن بچے کی جانب سے خون بہایا جائے گا۔
(١٩٢٩٢) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ حَفْصَۃَ عَنِ الرَّبَابِ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَفَعَہُ قَالَ : الْغُلاَمُ مُرْتَہِنٌ بِعَقِیقَتِہِ یُمَاطُ عَنْہُ الأَذَی وَیُرَاقُ عَنْہُ الدَّمُ فِی الْیَوْمِ السَّابِعِ ۔
(ت) وَقَدْ مَضَی فِی ہَذَا حَدِیثُ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ ۔ [صحیح ]
(ت) وَقَدْ مَضَی فِی ہَذَا حَدِیثُ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ، سر مونڈنے اور نام رکھنے کا وقت
(١٩٢٩٣) عبداللہ بن بریدہ اپنیوالد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عقیقہ ساتویں، چودہویں اور اکیسویں دن کیا جاسکتا ہے۔
(١٩٢٩٣) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ : ہِلاَلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحَفَّارُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَیَّاشٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : الْعَقِیقَۃُ تُذْبَحُ لِسَبْعٍ وَلأَرْبَعَ عَشْرَۃَ وَلإِحْدَی وَعِشْرِینَ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ، سر مونڈنے اور نام رکھنے کا وقت
(١٩٢٩٤) عمرہ حضرت عائشہ سے نقل فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بچے کی جانب سے ایک جیسی دو بکریاں جبکہ بچی کی جانب سے ایک بکری عقیقہ میں ذبح کی جائے گی۔ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن و حسین کے عقیقہ میں ساتویں دن دو بکریاں ذبح کیں۔ ان کے سر مونڈنے کا حکم دیا اور فرمایا : اس کے نام پر ذبح کرو اور کہو : بسم اللہ واللہ اکبر اے اللہ ! یہ تیری عطا تیرے لیے ہے۔ یہ فلاں کا عقیقہ ہے۔
(١٩٢٩٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَۃَ : مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ حَدِیثًا ذَکَرَہُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رُسْتَہْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : یُعَقُّ عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافَأَتَانِ وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ ۔ قَالَتْ : وَعَقَّ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ شَاتَیْنِ یَوْمَ السَّابِعِ وَأَمَرَ أَنْ یُمَاطَ عَنْ رَأْسِہِ الأَذَی۔ وَقَالَ : اذْبَحُوا عَلَی اسْمِہِ وَقُولُوا بِسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُمَّ لَکَ وَإِلَیْکَ ہَذِہِ عَقِیقَۃُ فُلاَنٍ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الْمَجِیدِ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی قُرَّۃَ عَنِ الْحَسَنِ شَاتَیْنِ وَعَنْ حُسَیْنٍ شَاتَیْنِ ذَبَحَہُمَا یَوْمَ السَّابِعِ وَسَمَّاہُمَا۔ [صحیح ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رُسْتَہْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : یُعَقُّ عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافَأَتَانِ وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ ۔ قَالَتْ : وَعَقَّ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ شَاتَیْنِ یَوْمَ السَّابِعِ وَأَمَرَ أَنْ یُمَاطَ عَنْ رَأْسِہِ الأَذَی۔ وَقَالَ : اذْبَحُوا عَلَی اسْمِہِ وَقُولُوا بِسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُمَّ لَکَ وَإِلَیْکَ ہَذِہِ عَقِیقَۃُ فُلاَنٍ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الْمَجِیدِ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی قُرَّۃَ عَنِ الْحَسَنِ شَاتَیْنِ وَعَنْ حُسَیْنٍ شَاتَیْنِ ذَبَحَہُمَا یَوْمَ السَّابِعِ وَسَمَّاہُمَا۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ، سر مونڈنے اور نام رکھنے کا وقت
(١٩٢٩٥) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن کا ساتویں دن نام رکھا اور حسین کا نام بھی حسن سے مشتق ہے۔ صرف دونوں کے درمیان حمل کا فرق ہے۔
(١٩٢٩٥) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : أَنَّہُ سَمَّی الْحَسَنَ یَوْمَ سَابِعِہِ وَأَنَّہُ اشْتَقَّ مِنْ حَسَنٍ حُسَیْنًا وَذَکَرَ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ بَیْنَہُمَا إِلاَّ الْحَمْلُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بالوں کے وزن کے مطابق چاندی صدقہ کی جائے اور عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ ہدیہ میں دی جائے
(١٩٢٩٦) جعفر بن محمد بن علی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی فاطمہ نے حضرت حسن و حسین، زینب اور ام کلثوم کے بالوں کا وزن کر کے اس کے برابر چاندی صدقہ کی۔
(١٩٢٩٦) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : وَزَنَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - شَعَرَ حَسَنٍ وَحُسَیْنٍ وَزَیْنَبَ وَأُمِّ کُلْثُومٍ فَتَصَدَّقَتْ بِزِنَۃِ ذَلِکَ فِضَّۃً ۔
وَرُوِّینَاہُ عَنْ رَبِیعَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ فِی حَسَنٍ وَحُسَیْنٍ عَلَیْہِمَا السَّلاَمُ ۔ [ضعیف ]
وَرُوِّینَاہُ عَنْ رَبِیعَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ فِی حَسَنٍ وَحُسَیْنٍ عَلَیْہِمَا السَّلاَمُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بالوں کے وزن کے مطابق چاندی صدقہ کی جائے اور عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ ہدیہ میں دی جائے
(١٩٢٩٧) جعفر بن محمد اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت فاطمہ نے حسن و حسین کی ولادت پر ایک بکری ذبح کی۔ پھر بال اتار کر ان کے وزن کے مطابق چاندی صدقہ کی۔
(١٩٢٩٧) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - ذَبَحَتْ عَنْ حَسَنٍ وَحُسَیْنٍ حِینَ وَلَدَتْہُمَا شَاۃً وَحَلَقَتْ شُعُورَہُمَا ثُمَّ تَصَدَّقَتْ بِوَزْنِہِ فِضَّۃً ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بالوں کے وزن کے مطابق چاندی صدقہ کی جائے اور عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ ہدیہ میں دی جائے
(١٩٢٩٨) حضرت علی (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت فاطمہ کو حکم دیا کہ حسین کے بالوں کا وزن کر کے اس کے برابر چاندی صدقہ کرو اور عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ دے دینا۔
(ب) حضرت علی (رض) نے عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ بھیج دی۔
(ج) جعفر بن محمد اپنیوالد سے نقل فرماتے ہیں مرسل روایت ہے کہ انھوں نے عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ بھیج دی۔
(د) محمد بن علی بن حسین حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حسن کی جانب سے ایک بکری عقیقہ میں کی اور فرمایا : اے فاطمہ ! اس کا سر مونڈ کر بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرو ۔ بالوں کا وزن ایک درہم کی برابر تھا یا درہم کا کچھ حصہ تھا۔
(ب) حضرت علی (رض) نے عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ بھیج دی۔
(ج) جعفر بن محمد اپنیوالد سے نقل فرماتے ہیں مرسل روایت ہے کہ انھوں نے عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ بھیج دی۔
(د) محمد بن علی بن حسین حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حسن کی جانب سے ایک بکری عقیقہ میں کی اور فرمایا : اے فاطمہ ! اس کا سر مونڈ کر بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرو ۔ بالوں کا وزن ایک درہم کی برابر تھا یا درہم کا کچھ حصہ تھا۔
(١٩٢٩٨) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَمَرَ فَاطِمَۃَ عَلَیْہَا السَّلاَمُ فَقَالَ : زِنِی شَعَرَ الْحُسَیْنِ وَتَصَدَّقِی بِوَزْنِہِ فِضَّۃً وَأَعْطِی الْقَابِلَۃَ رِجْلَ الْعَقِیقَۃِ ۔
کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ ۔
وَرَوَی الْحُمَیْدِیُّ عَنِ الْحُسَیْنِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَعْطَی الْقَابِلَۃَ رِجْلَ الْعَقِیقَۃِ وَرَوَاہُ حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مُرْسَلاً فِی أَنْ یَبْعَثُوا إِلَی الْقَابِلَۃِ مِنْہَا بِرِجْلٍ وَفِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : عَقَّ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْحَسَنِ بِشَاۃٍ وَقَالَ : یَا فَاطِمَۃُ احْلِقِی رَأْسَہُ وَتَصَدَّقِی بِزِنَۃِ شَعَرِہِ فِضَّۃً ۔ فَوَزَنَّاہُ فَکَانَ وَزْنُہُ دِرْہَمًا
أَوْبَعْضَ دِرْہَمٍ وَہَذَا أَیْضًا مُنْقَطِعٌ وَقِیلَ فِی رِوَایَتِہِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلاَ أَدْرِی مَحْفُوظًا ہُوَ أَمْ لاَ ۔ [ضعیف ]
کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ ۔
وَرَوَی الْحُمَیْدِیُّ عَنِ الْحُسَیْنِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَعْطَی الْقَابِلَۃَ رِجْلَ الْعَقِیقَۃِ وَرَوَاہُ حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مُرْسَلاً فِی أَنْ یَبْعَثُوا إِلَی الْقَابِلَۃِ مِنْہَا بِرِجْلٍ وَفِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : عَقَّ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْحَسَنِ بِشَاۃٍ وَقَالَ : یَا فَاطِمَۃُ احْلِقِی رَأْسَہُ وَتَصَدَّقِی بِزِنَۃِ شَعَرِہِ فِضَّۃً ۔ فَوَزَنَّاہُ فَکَانَ وَزْنُہُ دِرْہَمًا
أَوْبَعْضَ دِرْہَمٍ وَہَذَا أَیْضًا مُنْقَطِعٌ وَقِیلَ فِی رِوَایَتِہِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلاَ أَدْرِی مَحْفُوظًا ہُوَ أَمْ لاَ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بالوں کے وزن کے مطابق چاندی صدقہ کی جائے اور عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ ہدیہ میں دی جائے
(١٩٢٩٩) ابو رافع فرماتے ہیں کہ حضرت فاطمہ نے جب حضرت حسن کو جنم دیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہنے لگیں : کیا میں اپنے بیٹے کی جانب سے خون بہاؤں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں بلکہ بال اتار کر بالوں کے وزن کے برابر صفہ والوں پر یا مساکین پر چاندی صدقہ کر دو ۔ شریک کہتے ہیں کہ جب حضرت حسین پیدا ہوئے تو فاطمہ نے پھر بھی اسی طرح کیا۔
(١٩٢٩٩) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنِ ابْنِ الْحُسَیْنِ عَنْ أَبِی رَافِعٍ قَالَ : لَمَّا وَلَدَتْ فَاطِمَۃُ حَسَنًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ أَعُقُّ عَنِ ابْنِی بِدَمٍ ؟ قَالَ : لاَ وَلَکِنِ احْلِقِی شَعَرَہُ وَتَصَدَّقِی بِوَزْنِہِ مِنَ الْوَرِقِ عَلَی الأَوْفَاضِ أَوْ عَلَی الْمَسَاکِینِ ۔
قَالَ عَلِیٌّ قَالَ شَرِیکٌ یَعْنِی بِالأَوْفَاضِ أَہْلَ الصُّفَّۃِ فَفَعَلَتْ ذَلِکَ فَلَمَّا وَلَدَتْ حُسَیْنًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَعَلَتْ مِثْلَ ذَلِکَ ۔ [ضعیف ]
قَالَ عَلِیٌّ قَالَ شَرِیکٌ یَعْنِی بِالأَوْفَاضِ أَہْلَ الصُّفَّۃِ فَفَعَلَتْ ذَلِکَ فَلَمَّا وَلَدَتْ حُسَیْنًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَعَلَتْ مِثْلَ ذَلِکَ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سر کے بالوں کے وزن کے مطابق چاندی صدقہ کی جائے اور عقیقہ کے جانور کی اگلی ٹانگ ہدیہ میں دی جائے
(١٩٣٠٠) ابو رافع فرماتے ہیں کہ جب حضرت حسن بن علی کی پیدائش ہوئی تو والدہ نے ان کی جانب سے ایک بڑے مینڈھے کا عقیقہ کرنا چاہا تو وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو عقیقہ نہ کر بلکہ ان کے سر کے بال اتار کر بالوں کے وزن کے برابر اللہ کے راستہ میں یا مسافروں پر چاندی صدقہ کرو۔ جب آئندہ سال حضرت حسین کی ولادت ہوئی تو حضرت فاطمہ نے اسی طرح کیا۔ اگر یہ حدیث صحیح ہے تو گویا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کا عقیقہ اپنی جانب سے کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ اس لیے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرنے کا کہا۔
(١٩٣٠٠) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ الصَّیْرَفِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَشْعَثَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سَلَمَۃَ وَہُوَ ابْنُ أَبِی الْحُسَامِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ : أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ عَلَیْہِمَا السَّلاَمُ حِینَ وَلَدَتْہُ أُمُّہُ أَرَادَتْ أَنْ تَعُقَّ عَنْہُ بِکَبْشٍ عَظِیمٍ فَأَتَتِ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ لَہَا : لاَ تَعُقِّی عَنْہُ بِشَیْئٍ وَلَکِنِ احْلِقِی شَعَرَ رَأْسِہِ ثُمَّ تَصَدَّقِی بِوَزْنِہِ مِنَ الْوَرِقِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ أَوْ عَلَی ابْنِ السَّبِیلِ ۔ وَوَلَدَتِ الْحُسَیْنَ مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فَصَنَعَتْ مِثْلَ ذَلِکَ تَفَرَّدَ بِہِ ابْنُ عَقِیلٍ ۔
وَہُوَ إِنْ صَحَّ فَکَأَنَّہُ أَرَادَ أَنْ یَتَوَلَّی الْعَقِیقَۃَ عَنْہُمَا بِنَفْسِہِ
کَمَا رُوِّینَاہُ فَأَمَرَہَا بِغَیْرِہَا وَہُوَ التَّصَدُّقُ بِوَزْنِ شَعَرِہِمَا مِنَ الْوَرِقِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ ۔ [ضعیف ]
وَہُوَ إِنْ صَحَّ فَکَأَنَّہُ أَرَادَ أَنْ یَتَوَلَّی الْعَقِیقَۃَ عَنْہُمَا بِنَفْسِہِ
کَمَا رُوِّینَاہُ فَأَمَرَہَا بِغَیْرِہَا وَہُوَ التَّصَدُّقُ بِوَزْنِ شَعَرِہِمَا مِنَ الْوَرِقِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قزع یعنی سر کا بعض حصہ مونڈ دیا جائے اور بعض چھوڑ دیا جائے سے ممانعت کا بیان
(١٩٣٠١) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ” قزع “ سے منع فرمایا۔
(١٩٣٠١) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی وَہُوَ ابْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْقَزَعِ ۔
وَالْقَزَعُ أَنْ یُحْلَقَ بَعْضُ رَأْسِ الصَّبِیِّ وَیُدَعَ بَعْضُہُ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی وَہُوَ ابْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْقَزَعِ ۔
وَالْقَزَعُ أَنْ یُحْلَقَ بَعْضُ رَأْسِ الصَّبِیِّ وَیُدَعَ بَعْضُہُ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قزع یعنی سر کا بعض حصہ مونڈ دیا جائے اور بعض چھوڑ دیا جائے سے ممانعت کا بیان
(١٩٣٠٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ” قزع “ سے منع فرمایا ہے۔
(١٩٣٠٢) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الْقَزَعِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩০৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولادت کے وقت بچے کے کان میں اذان کہنے کا بیان
(١٩٣٠٣) عبیداللہ بن ابی رافع اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حسن بن علی (رض) کے کان میں نماز والی اذان کہتے دیکھا جس وقت فاطمہ (رض) نے اس کو جنم دیا۔
(١٩٣٠٣) أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : الظَّفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالاَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَذَّنَ فِی أُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالصَّلاَۃِ حِینَ وَلَدَتْہُ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [ضعیف ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالاَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَذَّنَ فِی أُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالصَّلاَۃِ حِینَ وَلَدَتْہُ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৩১০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولادت کے وقت ہی بچے کا نام رکھنے کے بارہ میں اور جو اس سے پہلے احادیث گزر گئی ہے ان کی صحت کا بیان
(١٩٣٠٤) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میں عبداللہ بن ابی طلحہ انصاری کو لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، جس وقت وہ پیدا ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اونٹوں کے پاس تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تیرے پاس کھجور ہے ؟ میں نے اثبات میں جواب دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوریں پکڑ کر منہ میں ڈال کر چبائیں ، پھر نکال کر بچے کے منہ میں ڈال دیں۔ بچہ کھجور چوسنے لگا تو رسول اللہ نے فرمایا : انصار کھجور کو پسند کرتے ہیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا نام عبداللہ رکھ دیا۔
(١٩٣٠٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الإِمَامُ وَتَمِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَالْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ النَّرْسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : ذَہَبْتُ بِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الأَنْصَارِیِّ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - حِینَ وُلِدَ وَرَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فِی عَبَائَۃٍ یَہْنَأُ بَعِیرًا لَہُ فَقَالَ : ہَلْ مَعَکَ تَمْرٌ؟ ۔ فَقُلْتُ : نَعَمْ فَنَاوَلْتُہُ تَمَرَاتٍ فَأَلْقَاہُنَّ فِی فِیہِ فَلاَکَہُنَّ ثُمَّ فَغَرَ فَا الصَّبِیِّ فَمَجَّہُ فِی فِیہِ فَجَعَلَ الصَّبِیُّ یَتَلَمَّظُہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : حِبُّ الأَنْصَارِ التَّمْرَ ۔ وَسَمَّاہُ عَبْدَ اللَّہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ۔
[صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক: