আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
صلح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৩ টি
হাদীস নং: ১১৩৬৯
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پر نالہ نصب کرنا اور شریعت کی پاسداری کا بیان
(١١٣٦٤) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں : جب عمر نے مسجد نبوی کو وسیع کرنے کا ارادہ کیا تو اس وسعت میں حضرت عباس کا گھر بھی آتا تھا، پھر پر نالے کا قصہ بیان کیا۔
(۱۱۳۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَیْرٍ : عِیسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّحَاسِ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا شُعَیْبٌ الْخُرَاسَانِیُّ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَمَّا أَرَادَ أَنْ یَزِیدَ فِی مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَعَتْ زِیَادَتُہُ عَلَی دَارِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَذَکَرَ قِصَّۃً وَذَکَرَ فِیہَا قِصَّۃَ الْمِیزَابِ بِمَعْنَاہُ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلِمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ عُمَرَ بِمَعْنَاہُ وَرَوَاہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَبِی ہَارُونَ الْمَدَنِیِّ مُنْقَطِعًا مُخْتَصَرًا بِبَعْضِ مَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
وَرَوَاہُ أَیْضًا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلِمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ عُمَرَ بِمَعْنَاہُ وَرَوَاہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَبِی ہَارُونَ الْمَدَنِیِّ مُنْقَطِعًا مُخْتَصَرًا بِبَعْضِ مَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭০
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو آدمیوں کا ایسی دیوار کے بارے میں دعوٰی کرنا جو ان کے گھر کے درمیان تھی
(١١٣٦٥) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ دو آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کسی سامان کے بارے میں اپنا جھگڑا لے کر آئے دونوں کے پاس کوئی دلیل نہ تھی، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : قسم پر قرعہ ڈال لو، اگرچہ یہ پسند ہو یا ناپسند۔
(۱۱۳۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّد الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خِلاَسٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی مَتَاعٍ لَیْسَ لِوَاحِدٍ مِنْہُمَا بَیِّنَۃٌ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : اسْتَہِمَا عَلَی الْیَمِینِ مَا کَانَ أَحَبَّا ذَلِکَ أَوْ کَرِہَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭১
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو آدمیوں کا ایسی دیوار کے بارے میں دعوٰی کرنا جو ان کے گھر کے درمیان تھی
(١١٣٦٦) حضرت ابو موسیٰ (رض) سے روایت ہے کہ دو آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اپنا جھگڑا لے کر آئے۔ دونوں کے پاس دلیل نہ تھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں کے درمیان نصف نصف کا فیصلہ کردیا۔
(۱۱۳۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنُ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ : اخْتَصَمَ رَجُلاَنِ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی شَیْئٍ لَیْسَ لِوَاحِدٍ مِنْہُمَا بَیِّنَۃٌ فَقَضَی بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭২
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو آدمیوں کا ایسی دیوار کے بارے میں دعوٰی کرنا جو ان کے گھر کے درمیان تھی
(١١٣٦٧) آپ نے دونوں کے درمیان نصف نصف بانٹ دیا۔
(۱۱۳۶۷) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَجَعَلَہُ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৩
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کسی جھونپڑی پر عامل ہو وہ کہے کہ یہ اس کے لیے ہے جس کے پاس رسیاں ہیں
(١١٣٦٨) حضرت حذیفہ سے روایت ہے کہ ایک قوم میں ایک چاردیواری کے بارے میں جھگڑا ہوگیا جو ان کے درمیان تھی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فیصلہ کرنے کے لیے بھیجا۔ میں نے جس کے پاس کڑیاں تھیں اس کے حق میں فیصلہ کردیا۔ پھر میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور آپ کو اس کی خبر دی۔ آپ نے فرمایا : تو نے درست فیصلہ کیا۔
(۱۱۳۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ سَہْلٍ الدِّمْیَاطِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ أَبِی الْجَونِ الْعَنْسِیُّ حَدَّثَنَا دَہْثَمُ بْنُ قُرَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ حُذَیْفَۃَ قَالَ : اخْتَصَمَ قَوْمٌ فِی حَظَائِرَ بَیْنَہُمْ فَبَعَثَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَضَیْتُ لِلَّذِی وَجَدْتُ مَعَاقِدَ الْقُمُطِ تَلِیہِ فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : أَصَبْتَ ۔ تَفَرَّدَ بِہَذَا الْحَدِیثِ دَہْثَمُ بْنُ قُرَّانَ الْیَمَامِیُّ وَہُو ضَعِیفٌ وَاخْتَلَفُوا عَلَیْہِ فِی إِسْنَادِہِ فَرَوَی ہَکَذَا وَرُوِیَ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৪
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کسی جھونپڑی پر عامل ہو وہ کہے کہ یہ اس کے لیے ہے جس کے پاس رسیاں ہیں
(١١٣٦٩) جاریہ بن ظفر سے روایت ہے کہ دو بھائیوں کا ایک گھرتھا۔ انھوں نے درمیان میں باڑ لگالی۔ پھر وہ دونوں فوت ہوگئے اور اپنی اولاد چھوڑ گئے۔ دونوں کی اولاد نے باڑ کا دعوٰی کردیا۔ ان دونوں کا معاملہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا تو آپ نے حذیفہ بن یمان کو ان کے درمیان فیصلہ کرنے کے لیے بھیجا، پھر باڑ کا فیصلہ اس کے حق میں ہوا جس کے پاس کڑیاں تھیں، پھر حذیفہ نے واپس آکر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر دی تو آپ نے فرمایا : تو نے درست فیصلہ کیا ہے۔
(۱۱۳۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِیعٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا دَہْثَمُ بْنُ قُرَّانَ حَدَّثَنَا عُقَیْلُ بْنُ دِینَارٍ مَوْلَی جَارِیَۃَ بْنِ ظَفَرٍ عَنْ جَارِیَۃَ بْنِ ظَفَرٍ : أَنَّ دَارًا کَانَتْ بَیْنَ أَخَوَیْنَ فَحَظَرَا فِی وَسَطِہَا حِظَارًا ثُمَّ ہَلَکَا وَتَرَکَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا عَقِبًا فَادَّعَی عَقِبُ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا أَنَّ الْحِظَارَ لَہُ مِنْ دُونِ صَاحِبِہِ فَاخْتَصَمَ عَقِبَاہُمَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَرْسَلَ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقْضِی بَیْنَہُمَا فَقُضِیَ بِالْحِظَارِ لِمَنْ وَجَدَ مَعَاقِدَ الْقُمُطِ تَلِیہِ ثُمَّ رَجَعَ فَأَخْبَرَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَصَبْتَ ۔ قَالَ دَہْثَمٌ أَوْ قَالَ : أَحْسَنْتَ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِیعٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا دَہْثَمُ بْنُ قُرَّانَ حَدَّثَنَا عُقَیْلُ بْنُ دِینَارٍ مَوْلَی جَارِیَۃَ بْنِ ظَفَرٍ عَنْ جَارِیَۃَ بْنِ ظَفَرٍ : أَنَّ دَارًا کَانَتْ بَیْنَ أَخَوَیْنَ فَحَظَرَا فِی وَسَطِہَا حِظَارًا ثُمَّ ہَلَکَا وَتَرَکَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا عَقِبًا فَادَّعَی عَقِبُ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا أَنَّ الْحِظَارَ لَہُ مِنْ دُونِ صَاحِبِہِ فَاخْتَصَمَ عَقِبَاہُمَا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَرْسَلَ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقْضِی بَیْنَہُمَا فَقُضِیَ بِالْحِظَارِ لِمَنْ وَجَدَ مَعَاقِدَ الْقُمُطِ تَلِیہِ ثُمَّ رَجَعَ فَأَخْبَرَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَصَبْتَ ۔ قَالَ دَہْثَمٌ أَوْ قَالَ : أَحْسَنْتَ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৫
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کسی جھونپڑی پر عامل ہو وہ کہے کہ یہ اس کے لیے ہے جس کے پاس رسیاں ہیں
(١١٣٧٠) ایک قوم والے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اپنا معاملہ لے کر آئے جو ایک جھونپڑی کے بارے میں تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے ساتھ حذیفہ کو بھیج دیا۔ حذیفہ نے اس کے حق میں فیصلہ کردیا جس کے پاس رسی ملتی تھی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے کہا : تو نے اچھا فیصلہ کیا ہے۔
(۱۱۳۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا سَلَمَۃَ بْنَ الْحَسَنِ الْکُوفِیُّ عَنْ دَہْثَمِ بْنِ قُرَّانَ عَنْ نِمْرَانَ بْنِ جَارِیَۃَ بْنِ ظَفَرٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : جَائَ قَوْمٌ یَخْتَصِمُونَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی خُصٍّ فَبَعَثَ مَعَہُمْ حُذَیْفَۃَ فَقَضَی بِالْخُصِّ لِمَنْ تَلِیہِ الْقُمُطُ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَحْسَنْتَ ۔ وَہَکَذَا رَوَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ دَہْثَمٍ فَہَذِہِ ثَلاَثَۃُ أَوْجُہٍ مِنَ الاِخْتِلاَفِ عَلَی دَہْثَمِ بْنِ قُرَّانَ فِی إِسْنَادِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৬
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کسی جھونپڑی پر عامل ہو وہ کہے کہ یہ اس کے لیے ہے جس کے پاس رسیاں ہیں
(١١٣٧١) شیخ فرماتے ہیں : اسے یحییٰ بن معین ابن ابی مریم کی روایات میں شمار کیا ہے۔
(۱۱۳۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ بْنَ مُحَمَّدٍ یَقُولُ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ یَقُولُ دَہْثَمُ بْنُ قُرَّانَ ضَعِیفٌ۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ عَدَّہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ فِی رِوَایَۃِ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ عَنْہُ مِمَّنْ لاَ یُکْتَبُ حَدِیثُہُ مِنْ أَہْلِ الْیَمَامَۃِ وَضَعَّفَہُ أَیْضًا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَقَالَ : لاَ یُکْتَبُ حَدِیثُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৭
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کسی جھونپڑی پر عامل ہو وہ کہے کہ یہ اس کے لیے ہے جس کے پاس رسیاں ہیں
(١١٣٧٢) سماک اہل بصرہ کے ایک آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک قوم والے جھونپڑی کا جھگڑا لے کر حضرت علی کے پاس آئے۔ حضرت علی (رض) نے ان کے درمیان فیصلہ کیا۔ ان میں سے جو رسیوں کے زیادہ قریب ہے وہ حق دار ہے۔
(۱۱۳۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُالْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ النَّجَّارِ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادٍ عَنْ أَسْبَاطٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ: أَنَّ قَوْمًا اخْتَصَمُوا فِی خُصٍّ لَہُمْ إِلَی عَلِیٍّ فَقَضَی بَیْنَہُمْ: أَنْ یَنْظَرَ أَیُّہُمْ کَانَ أَقْرَبَ مِنَ الْقُمَاطِ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ۔ وَہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ وَقَدْ رَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ أَبِی ثَوْرٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৮
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٣) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی اپنے ہمسائے کو دیوار میں کھونٹی گاڑنے سے نہ روکے۔ پھر ابوہریرہ (رض) نے فرمایا : میں تمہیں دیکھتا ہوں کہ تم اس سے اعراض کر رہے ہو، اللہ کی قسم ! میں تو اس حدیث کا اعلان کرتا رہوں گا۔
(۱۱۳۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَمْنَعُ أَحَدُکُمْ جَارَہُ أَنْ یَغْرِزَ خَشَبَۃً فِی جِدَارِہِ ۔ ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : مَا لِی أَرَاکُمْ عَنْہَا مُعْرِضِینَ وَاللَّہِ لأَرْمِیَنَّہَا بَیْنَ أَکْتَافِکُمْ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔
[أخرجہ البخاری ۲۴۶۳، مسلم ۱۶۰۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَمْنَعُ أَحَدُکُمْ جَارَہُ أَنْ یَغْرِزَ خَشَبَۃً فِی جِدَارِہِ ۔ ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : مَا لِی أَرَاکُمْ عَنْہَا مُعْرِضِینَ وَاللَّہِ لأَرْمِیَنَّہَا بَیْنَ أَکْتَافِکُمْ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔
[أخرجہ البخاری ۲۴۶۳، مسلم ۱۶۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৭৯
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٤) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی اپنے ہمسائے کو دیوارپر لکڑی رکھنے سے منع نہ کرے۔ پھر فرمایا : تم اس سے اعراض کیوں کرتے ہو ! اللہ کی قسم ! میں تو اس حدیث کو بیان کرتا ہی رہوں گا۔
(۱۱۳۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ہُرْمُزٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَمْنَعَنَّ أَحَدُکُمْ جَارَہُ أَنْ یَضَعَ خَشَبَۃً عَلَی جِدَارِہِ ۔ ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : مَا لِی أَرَاکُمْ مُعْرِضِینَ وَاللَّہِ لأَرْمِیَنَّ بِہَا بَیْنَ أَکْتَافِکُمْ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮০
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٥) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تمہارا ہمسایہ تم سے دیوار میں لکڑی گاڑنے کے بارے میں اجازت طلب کرے تو اسے نہ روکو۔ جب ابوہریرہ نے یہ حدیث بیان کی تو سامعین نے اپنے سروں کو جھکا لیا تو فرمایا : کیا ہوا میں تم کو اعراض کرنے والا کیوں پاتا ہوں ؟ اللہ کی قسم ! میں تو اس حدیث کو بیان کرتا ہی رہوں گا۔
(۱۱۳۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّہْرِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجَ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا اسْتَأْذَنَ أَحَدُکُمْ جَارَہُ أَنْ یَغْرِزَ خَشَبَتَہُ فِی جِدَارِہِ فَلاَ یَمْنَعْہُ ۔ فَلَمَّا حَدَّثَہُمْ طَأْطَئُوا رُئُ وسَہُمْ فَقَالَ : مَا لِی أَجِدُکُمْ مُعْرِضِینَ وَاللَّہِ لأَرْمِیَنَّ بِہَا بَیْنَ أَکْتَافِکُمْ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی خَیْثَمَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔[صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی خَیْثَمَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮১
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٦) ترجمہ اوپر والی حدیث میں مذکور ہے۔
(۱۱۳۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَمْنَعَنَّ أَحَدُکُمْ جَارَہُ مَوْضِعَ خَشَبَۃٍ أَنْ یَجْعَلَہَا فِی جِدَارِہِ ۔ ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ مَا لِی أَرَاکُمْ عَنْہَا مُعْرِضِینَ وَاللَّہِ لأَرْمِیَنَّ بِہَا بَیْنَ أَظْہُرِکُمْ۔ إِسْنَادٌ صَحِیحٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮২
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع کیا کہ مشکیزے سے (بلا واسطہ) پیا جائے اور کوئی اپنی دیوار میں ہمسائے کو لکڑی گاڑنے سے منع نہ کرے۔
(۱۱۳۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ جَنَّادٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی أَنْ یُشْرَبَ مِنْ فِی السِّقَائِ وَأَنْ یَمْنَعَ أَحَدُکُمْ جَارَہُ أَن یَضَعَ خَشَبَۃً عَلَی حَائِطِہِ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۶۲۷، مسلم ۶۰۹]
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۶۲۷، مسلم ۶۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮৩
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٨) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہمسائے کے لیے جائز نہیں کہ اپنے ہمسائے کو اپنی دیوار میں لکڑی گاڑنے سے منع کرے۔
(۱۱۳۷۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ لِلْجَارِ أَنْ یَمْنَعَ جَارَہُ أَنْ یَضَعَ أَعْوَادَہُ فِی حَائِطِہِ ۔ ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَحَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ بِمَعْنَاہُ وَمِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْخِرِّیتِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ الزُّبَیْرِ: إِنَ شَائَ وَإِنْ أَبَی۔ وَخَالَفَہُمْ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ وَجَابِرٌ الْجُعْفِیُّ فَرَوَیَاہُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔[صحیح]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَحَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ بِمَعْنَاہُ وَمِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْخِرِّیتِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ الزُّبَیْرِ: إِنَ شَائَ وَإِنْ أَبَی۔ وَخَالَفَہُمْ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ وَجَابِرٌ الْجُعْفِیُّ فَرَوَیَاہُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮৪
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٧٩) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کسی کا ہمسایہ اس سے دیوار میں کھونٹی لگانے کے بارے میں پوچھیتو وہ اسے نہ روکے۔
(۱۱۳۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا شَرِیکٌ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا سَأَلَ أَحَدَکُمْ جَارُہُ أَنْ یَدْعَمَ جُذُوعَہُ عَلَی حَائِطِہِ فَلاَ یَمْنَعْہُ ۔ [منکر الاسناد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮৫
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٨٠) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں راستے کے بارے میں اختلاف ہوجائے تو اسے سات ہاتھ چھوڑ دو اور جو مکان بنائے۔ اسے اپنے ہمسائے کی دیوار کے ساتھ ستون رکھنا چاہیے۔
(۱۱۳۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَیْلاَنَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِذَا اخْتَلَفْتُمْ فِی الطَّرِیقِ فَاجْعَلُوہُ سَبْعَۃَ أَذْرُعٍ وَمَنْ بَنَی بِنَائً فَلْیَدْعَمْہُ بِحَائِطِ جَارِہِ۔ [منکر الاسناد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮৬
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٨١) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی اپنے ہمسائے کو اپنی دیوار میں لکڑی رکھنے سے نہ روکے اور جب تم میں راستے کے بارے میں اختلاف ہوجائے تو اسے سات ہاتھ رکھ لیا کرو۔
(۱۱۳۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَمْنَعَنَّ أَحَدُکُمْ جَارَہُ أَنْ یَضَعَ خَشَبَتَہُ عَلَی حَائِطِہِ وَإِذَا اخْتَلَفْتُمْ فِی الطَّرِیقِ الْمِیتَائِ فَاجْعَلُوہَا سَبْعَۃَ أَذْرُعٍ۔
(ت) وَرَوَاہُ أَیْضًا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی الْمَرْفِقِ وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیہِمَا وَرِوَایَۃُ أَیُّوبَ وَخَالِدٍ وَالزُّبَیْرِ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[منکر الاسناد]
(ت) وَرَوَاہُ أَیْضًا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی الْمَرْفِقِ وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیہِمَا وَرِوَایَۃُ أَیُّوبَ وَخَالِدٍ وَالزُّبَیْرِ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[منکر الاسناد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮৭
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٨٢) عکرمہ بن سلمہ فرماتے ہیں : بنی مغیرہ کے دو بھائی مجمع بن یز ید انصاری کو ملے۔ اس نے کہا : بیشک میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ ہمسائے اپنے ہمسائے کو لکڑی گاڑنے سے نہ روکے، قسم اٹھانے والے نے کہا : مجھے معلوم ہے کہ تیرے حق میں فیصلہ کردیا گیا ہے اور میں نے قسم اٹھائی ہے تو تو میری دیوار کے علاوہ ستون گاڑلے تو دوسرے نے ستون میں اپنی لکڑی کو گاڑ لیا۔ حضرت عمرو فرماتی ہیں کہ میں نے یہ واقعہ خود سنا ہے۔
(۱۱۳۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ أَنَّ ہِشَامَ بْنَ یَحْیَی أَخْبَرَہُ أَنَّ عِکْرِمَۃَ بْنَ سَلَمَۃَ بْنِ رَبِیعَۃَ أَخْبَرَہُ : أَنَّ أَخَوَیْنِ مِنْ بَنِی الْمُغِیرَۃِ لَقِیَا مُجَمِّعَ بْنَ یَزِیدَ الأَنْصَارِیَّ قَالَ : إِنِّی أَشْہَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ أَنْ لاَ یَمْنَعَ جَارٌ جَارًا یَغْرِزُ خَشَبًا فِی جِدَارِہِ۔ فَقَالَ الْحَالِفُ : أَیْ أَخِی قَدْ عَلِمْتُ أَنَّکَ مَقْضِیٌّ لَکَ عَلَیَّ وَقَدْ حَلَفْتُ فَاجْعَلْ أَسْطُوَانًا دُونَ جُدُرِی فَفَعَلَ الآخَرُ فَغَرَزَ فِی الأُسْطُوَانَۃِ خَشَبَہُ فَقَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ عَمْرٌو أَنَا نَظَرْتُ إِلَی ذَلِکَ۔
(ت) وَقَدْ رَوَاہُ الْعَبَّاسُ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ بِمَعْنَاہُ أَتَمَّ مِنْ ذَلِکَ وَہُوَ مَنْقُولٌ فِی آخِر کِتَابِ إِحْیَائِ الْمَوَاتِ۔ [صحیح]
(ت) وَقَدْ رَوَاہُ الْعَبَّاسُ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ بِمَعْنَاہُ أَتَمَّ مِنْ ذَلِکَ وَہُوَ مَنْقُولٌ فِی آخِر کِتَابِ إِحْیَائِ الْمَوَاتِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৩৮৮
صلح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا دوسرے کی دیوار سے فائدہ اٹھانا کیل وغیرہ گاڑ کر اجرت کے ساتھ یا بغیر اجرت کے
(١١٣٨٣) یحییٰ بن جعدہ فرماتے ہیں : مدینہ کے ایک آدمی نے ارادہ کیا کہ اپنے شہتیر اپنے پڑوسی کی دیوار پر رکھے بغیر اجازت کے۔ اس نے اسے منع کردیا۔ پھر انصاریوں میں سے کسی نے بیان کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسا کرنے سے منع کیا ہے پھرا سے مجبور کیا گیا۔
(۱۱۳۸۳) وَأَخْبَرَنِی أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ إِجَازَۃً أَنَّ أَبَا الْحَسَنِ بْنَ صُبَیْحٍ أَخْبَرَہُمْ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْحَنْظَلِیُّ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ إِسْحَاقَ الْمَکِّیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ جَعْدَۃَ قَالَ : أَرَادَ رَجُلٌ بِالْمَدِینَۃِ أَنْ یَضَعَ خَشَبَتَہُ عَلَی جِدَارِ صَاحِبِہِ بِغَیْرِ إِذْنِہِ فَمَنَعَہُ فَإِذَا مَنْ شِئْتَ مِنَ الأَنْصَارِ یُحَدِّثُونَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ نَہَاہُ أَنْ یَمْنَعُہُ فَجُبِرَ عَلَی ذَلِکَ۔[حسن]
তাহকীক: