মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب التاریخ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৩৭ টি

হাদীস নং: ৩৫০০৮
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٠٩) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ جب میری حضرت عبداللہ سے ملاقات ہوئی تو گویا میں ان کے ذریعہ سمندر کو جاری کررہا ہوں۔
(۳۵۰۰۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : کُنْتُ إِذَا لَقِیتُ عُبَیْدَ اللہِ ، فَکَأَنَّمَا أُفَجِّرُ بِہِ بَحْرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০০৯
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٠) حضرت عبدا لملک بن میسرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ضحاک کی حضرت ابن عباس (رض) سے ملاقات نہیں ہوئی، حضرت سعید بن جبیر (رض) کی ان سے مقام ری میں ملاقات ہوئی اور ان سے تفسیر سیکھی۔
(۳۵۰۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، قَالَ : لَمْ یَلْقَ الضَّحَّاکُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، إِنَّمَا لَقِیَ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ بِالرَّیِّ ، فَأَخَذَ عَنْہُ التَّفْسِیرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১০
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت فاطمہ کو رات کے وقت دفن کیا گیا۔
(۳۵۰۱۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ ؛ أَنَّ فَاطِمَۃَ دُفِنَتْ لَیْلاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১১
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٢) حضرت عبداللہ بن مغفل فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن سلام ایک زمین سے گزرے اور فرمایا : یہ چالیس ہجری کی ابتدا ہے اس میں صلح ہوئی ہے راوی فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ (رض) کی جماعت چالیس ہجری کے شروع میں تھی۔
(۳۵۰۱۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃَ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ: مَرَّ عَبْدُ اللہِ بْنُ سَلاَمٍ فِی أَرْضٍ إِلَی جَنْبِہِ ، فَقَالَ : إِنَّ ہَذِہِ رَأْسَ أَرْبَعِینَ سَنَۃً ، یَکُونُ عِنْدَہَا صُلْحٌ ، قَالَ : فَکَانَتْ جَمَاعَۃُ مُعَاوِیَۃَ عِنْدَ رَأْسِ الأَرْبَعِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১২
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٣) حضرت مشاش فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ضحاک سے دریافت کیا کہ آپ نے حضرت ابن عباس (رض) سے ملاقات کی ہے ؟ فرمایا کہ نہیں۔
(۳۵۰۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ: أَخْبَرَنِی مُشَاشٌ، قَالَ: سَأَلْتُ الضَّحَّاکَ: رَأَیْتَ ابْنَ عَبَّاسٍ؟ فَقَالَ: لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৩
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٤) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر، حضرت عمر (رض) اور حضرت علی (رض) کا انتقال ہوگیا لیکن وہ قرآن جمع نہ کرسکے۔
(۳۵۰۱۴) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : مَاتَ أَبُو بَکْرٍ ، وَعُمَرُ ، وَعَلِیٌّ وَلَمْ یَجْمَعُوا الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৪
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٥) حضرت یونس سے مروی ہے کہ حضرت سعید بن ابو الحسن کا جب انتقال ہوا، حضرت حسن (رض) بہت سخت غم گین اور پریشان ہوئے، ان سے اس کے بارے میں کہا گیا تو آپ نے فرمایا : میں نے نہیں سنا کہ اللہ نے حضرت یعقوب کی پریشانی اور غم کو جو حضرت یوسف کی جدائی پر لاحق ہوئی تھی اس کی عیب بیان فرمایا ہو، حضرت حسن نے فرمایا : جب حضرت عتبہ بن مسعود (رض) کا انتقال ہوا، تو حضرت ابن مسعود (رض) بہت غم گین ہوئے، جب ان سے اس بارے میں بات کی گئی تو فرمایا : خدا کی قسم اللہ تعالیٰ نے جب فیصلہ فرما دیا جو فیصلہ فرمایا تو میں اس بات کو نہیں پسند کرتا کہ میں اس کے بارے میں دعا کروں اور میری دعا قبول کی جائے۔
(۳۵۰۱۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، قَالَ : لَمَّا تُوُفِّیَ سَعِیدُ بْنُ أَبِی الْحَسَنِ وَجَدَ عَلَیْہِ الْحَسَنُ وَجْدًا شَدِیدًا ، فَکُلِّمَ فِی ذَلِکَ ، فَقَالَ : مَا سَمِعْتُ اللَّہَ عَابَ عَلَی یَعْقُوبَ الْحُزْنَ ، وَقَالَ الْحَسَنُ : لَمَّا تُوُفِّیَ عُتْبَۃُ بْنُ مَسْعُودٍ وَجَدَ عَلَیْہِ ابْنُ مَسْعُودٍ ، فَلَمَّا کُلِّمَ فِی ذَلِکَ ، قَالَ : أَمَا وَاللہِ إِذْ قضَی اللَّہُ مَا قَضَی ، مَا أُحِبُّ أَنِّی دَعَوْتُہُ فَأَجَابَنِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৫
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٦) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن سعد بن عبادہ نے دو سال حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت فرمائی۔
(۳۵۰۱۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : حُدِّثْتُ ؛ أَنَّ قَیْسَ بْنَ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ خَدَمَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَنَتَینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৬
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٧) حضرت ابواسحاق سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) کو کپڑے میں لپیٹ کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے گئے، یہ پہلے بچے تھے جو اسلام پر پیدا ہوئے تھے، (مدینہ میں پیدا ہونے والے پہلے بچے تھے) ۔
(۳۵۰۱۷) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَہُ ؛ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ طَافَ بِعَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ فِی خِرْقَۃٍ ، وَکَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِی الإِسْلاَمِ۔ (ابن ابی عاصم ۱۲۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৭
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٨) حضرت ہمام فرماتے ہیں کہ حضرت ابوداؤد جو نابینا تھے حضرت قتادۃ کے پاس گئے، جب وہ ان کے پاس سے نکلے تو لوگوں نے حضرت قتادہ سے فرمایا : یہ شخص اٹھارہ بدری صحابہ (رض) سے روایت کرتا ہے، حضرت قتادہ نے فرمایا : یہ تباہی پھیلا دینے والے طاعون سے پہلے سوال کرنے والا تھا۔ یہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتا خدا کی قسم حضرت حسن اور حضرت سعید بن مسیب نے بالمشافہہ کسی بدری صحابی سے روایت نہیں کی، سوائے حضرت سعید کے جو حضرت سعد سے روایت کرتے ہیں۔
(۳۵۰۱۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا ہَمَّامٌ ، قَالَ : دَخَلَ أَبُو دَاوُد الأَعْمَی عَلَی قَتَادَۃَ ، فَلَمَّا خَرَجَ ، قَالُوا لَہُ : ہَذَا یَرْوِی عَنْ ثَمَانیَۃَ عَشَرَ بَدْرِیًّا ، قَالَ : ہَذَا کَانَ سَائِلاً قَبْلَ الْجَارِفِ ، لاَ یَعْرِضُ لِشَیْئٍ مِنْ ہَذَا ، فَوَاللہِ مَا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، وَسَعِید بْنُ الْمُسَیَّبِ عَنْ بَدْرِیٍّ مُشَافَہَۃً ، إِلاَّ سَعِیدٌ ، عَنْ سَعْدٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৮
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠١٩) حضرت عمرو بن مرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو عبیدہ سے پوچھا : کیا لیلۃ الجن میں حضرت عبداللہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے ؟ فرمایا نہیں۔
(۳۵۰۱۹) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، قَالَ : قُلْتُ لأَبِی عُبَیْدَۃَ : أَکَانَ عَبْدُ اللہِ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیْلَۃَ الْجِنِّ ؟ قَالَ : لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০১৯
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٢٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علقمہ سے اس کا ذکر کیا گیا تو فرمایا : میرا خیال ہے کہ ہمارے ساتھی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔
(۳۵۰۲۰) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : ذُکِرَ ذَلِکَ لِعَلْقَمَۃَ ، فَقَالَ : وَدِدْتُ أَنَّ صَاحِبَنَا کَانَ مَعَہُ۔ (مسلم ۳۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২০
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٢١) حضرت فضل سے مروی ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ حضرت حسن (رض) نے کتنے صحابہ سے ملاقات کی ؟ فرمایا ایک سو تیس صحابہ سے، میں نے پوچھا کہ حضرت ابن سیرین نے کتنے صحابہ سے ملاقات کی ہے ؟ فرمایا تیس سے۔
(۳۵۰۲۱) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، قَالَ : قُلْتُ : کَمْ أَدْرَکَ الْحَسَنُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : ثَلاَثِینَ وَمِئَۃٍ ، قَالَ : قُلْتُ : کَمْ أَدْرَکَ ابْنُ سِیرِینَ ؟ قَالَ : ثَلاَثِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২১
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٢٢) حضرت عبدالرحمن بن ابزی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کے ساتھ حضرت زینب (رض) کا جنازہ پڑھا ازواج مطہرات میں سے یہ پہلی خاتون تھیں جن کا حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد انتقال ہوا تھا۔
(۳۵۰۲۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبْزَی ، قَالَ : صَلَّیْتُ مَعَ عُمَرَ عَلَی زَیْنَبَ ، وَکَانَتْ أَوَّلَ نِسَائِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَاتَتْ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২২
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٢٣) حضرت ہشام اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجرت مدینہ سے دو سال قبل حضرت خدیجہ (رض) کا انتقال ہوا، پھر حضرت عائشہ (رض) سے آپ کا نکاح ہوا اس وقت وہ چھ برس کی تھیں اور نو برس کی عمر تک رخصت ہوئی۔
(۳۵۰۲۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : تُوُفِّیَتْ خَدِیجَۃُ قَبْلَ أَنْ یَخْرُجَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمَدِینَۃِ بِسَنَتَیْنِ ، أَوْ قَرِیبًا مِنْ ذَلِکَ ، ثُمَّ نَکَحَ عَائِشَۃَ وَہِیَ بِنْتُ سِتِّ سِنِینَ ، وبَنَی بِہَا وَہِیَ بِنْتُ تِسْعٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২৩
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٢٤) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان کی خلافت کے دوسرے سال میں میں پیدا ہوا، حضرت شریک نے فرمایا : ان کو خوارج کے دنوں میں دفن کیا گیا۔
(۳۵۰۲۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ شَرِیکٍ ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ ، یَقُولُ : وُلِدْتُ لِسَنَتَیْنِ مِنْ إِمْرَۃِ عُثْمَانَ ، قَالَ شَرِیکٌ : وَدَفَنَّاہُ أَیَّامَ الْخَوَارِجِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২৪
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حکایات
(٣٥٠٢٥) حضرت شعبی سے مروی ہے کہ حضرت ابو موسیٰ نے حضرت عمر (رض) کو لکھا کہ ہمارے پاس آپ کے مکتوب گرامی آئے ہیں ہمیں ان کی تاریخ کا علم نہیں ہوتا لہٰذا آپ ہمارے لیے تاریخ کا تعین کریں، حضرت عمر (رض) نے صحابہ کرام (رض) سے مشورہ فرمایا، بعض صحابہ نے رائے دی کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعثت سے تاریخ مقرر کی جائے، اور دیگر بعض صحابہ کی رائے تھی کہ حضور (رض) کی وفات سے تاریخ مقرر کی جائے، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجرت سے تاریخ مقرر کروں گا کیونکہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجرت حق اور باطل کے درمیان فرق کرنے والی ہے، پس انھوں نے ہجرت سے تاریخ مقرر فرمائی۔
(۳۵۰۲۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیِّ ، حَدَّثَنَا حِبَّانُ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَتَبَ أَبُو مُوسَی إِلَی عُمَرَ : إِنَّہُ تَأْتِینَا کُتُبٌ مَا نَعْرِفُ تَأْرِیخَہَا ، فَأَرِّخْ ، فَاسْتَشَارَ أَصْحَابَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ بَعْضُہُمْ : أَرِّخْ لِمَبْعَثِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ بَعْضُہُمْ : أَرِّخْ لِمَوْتِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ عُمَرُ : أُؤَرِّخُ لِمُہَاجِرِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَإِنَّ مُہَاجِرَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَرْقٌ بَیْنَ الْحَقِّ وَالْبَاطِلِ ، فَأَرَّخَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২৫
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ باب
(٣٥٠٢٦) ابوبکر صدیق (رض) کا نام عبداللہ تھا۔
(۳۵۰۲۶) أَبُوبَکْرٍ الصِّدِّیقُ : عَبْدُ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২৬
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ باب
(٣٥٠٢٧) عبداللہ بن زبیر کی کنیت ابوبکر تھی۔
(۳۵۰۲۷) عَبْدُ اللہِ بْنُ الزُّبَیْرِ : أَبُو بَکْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫০২৭
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ باب
(٣٥٠٢٨) حضرت عمر (رض) کی کنیت ابو حفص تھی۔
(۳۵۰۲۸) عمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : أَبُو حَفْصٍ۔
tahqiq

তাহকীক: