মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১১০০৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل میت کی ابتداء کس جانب سے کی جائے گی
(١١٠٠٥) حضرت سعید بن جبیر ارشاد فرماتے ہیں کہ میت کو نماز والا وضو کروایا جائے گا مگر اس کو کلی اور ناک میں پانی نہ ڈالا جائے گا۔
(۱۱۰۰۵) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مِنْدَلٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ بن أَبِی الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ یُوَضَّأُ الْمَیِّتُ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ ، إِلاَّ أَنَّہُ لاَ یُمَضْمَضُ ، وَلاَ یُنَشَّقُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل میت کی ابتداء کس جانب سے کی جائے گی
(١١٠٠٦) حضرت ابن سیرین ارشاد فرماتے ہیں کہ میت کو وضو کروایا جائے گا جیسے کہ زندہ وضو کرتا ہے۔
(۱۱۰۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ یُوَضَّأُ الْمَیِّتُ کَمَا یُوَضَّأُ الْحَیُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل میت کی ابتداء کس جانب سے کی جائے گی
(١١٠٠٧) حضرت حسن اور حضرت سعید بن المسیب فرماتے ہیں کہ میت کو نماز والا وضو کروایا جائے گا۔
(۱۱۰۰۷) غُنْدَرٌ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُمَا قَالاَ : فِی الْمَیِّتِ یُوَضَّأُ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل میت کی ابتداء کس جانب سے کی جائے گی
(١١٠٠٨) حضرت عثمان بن اسود فرماتے ہیں کہ ہم میت کو غسل دے رہے تھے کہ حضرت مجاہد ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : اس کو نماز والا وضو کرواؤ۔
(۱۱۰۰۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی الأَسْلَمِیُّ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَد ، قَالَ حَضَرَنَا مُجَاہِدٌ وَنَحْنُ نُغَسِّلُ مَیِّتًا ، فَقَالَ: وَضِّئُوہُ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠٠٩) حضرت ام عطیہ ارشاد فرماتی ہیں کہ ہم اپنے بیٹے کو غسل دے رہے تھے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : اس کو تین یا پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ غسل دو ۔ اگر تم اس کو مناسب سمجھو پانی اور بیری کے پتوں کیساتھ، اور آخر میں اس کو کافور یا کوئی اور خوشبو لگا دو ، جب تم غسل دے کر فازغ ہو جاؤ تو مجھے بلا لینا، راویہ کہتی ہیں کہ جب ہم فارغ ہوئے تو ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بلایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر مبارک ہمیں عنایت فرمائی اور فرمایا اس کو اس میں کفن دو ۔
(۱۱۰۰۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نُغَسِّلُ ابْنَتَہُ ، فَقَالَ : اغْسِلْنَہَا ثَلاَثًا ، أَوْ خَمْسًا ، أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ إِنْ رَأَیْتُنَّ ذَلِکَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِی الآخِرَۃِ کَافُورًا ، أَوْ شَیْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِی ، فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاہُ فَأَلْقَی إلَیْنَا حِقْوَہُ، فَقَالَ : أَشْعِرْنَہَا إیَّاہُ۔ (بخاری ۱۲۵۹۔ مسلم ۶۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٠) حضرت ام عطیہ سے مروی ہے کہ جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صاحبزادی حضرت زینب کا انتقال ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو طاق غسل دینا تین یا پانچ مرتبہ اور آخر میں کافور یا کوئی اور خوشبو دار چیز لگانا جب تم غسل مکمل کرلو تو مجھے خبر دینا، جب ہم نے غسل مکمل کرلیا تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر ہمیں عنایت فرمائی اور فرمایا اس میں کفن دو ۔
(۱۱۰۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ ، عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ : لَمَّا مَاتَتْ زَیْنَبُ ابنۃ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : اغْسِلْنَہَا وِتْرًا ثَلاَثًا ، أَوْ خَمْسًا وَاجْعَلْنَ فِی الآخِرَۃِ کَافُورًا ، أَوْ شَیْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا غَسَلْتُنَّہَا فَأَعْلِمَنَّنِی، فَلَمَّا غَسَلْنَاہَا أَعْلَمْنَاہُ فَأَعْطَانَا حِقْوَہُ، فَقَالَ: أَشْعِرْنَہَا إیَّاہُ۔(مسلم ۴۰۔ احمد ۸۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١١) حضرت سعید بن المسیب اور حضرت حسن ارشاد فرماتے ہیں کہ میت کو تین بار غسل دیا جائے گا، ایک مرتبہ پانی اور بیری سے، ایک مرتبہ خالص پانی سے اور ایک مرتبہ پانی اور کافور سے۔
(۱۱۰۱۱) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، وَالْحَسَنِ قَالاَ : یُغَسَّلُ الْمَیِّتُ ثَلاَثَ غَسَلاَتٍ ، أَوْ ثَلاَثَ مِرَارٍ ، مَرَّۃً بِمَائٍ وَسِدْرٍ ، وَمَرَّۃً بِمَائٍ قَرَاحٍ ، وَمَرَّۃً بِمَائٍ وَکَافُورٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٢) حضرت ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں میت کو تین بار غسل دیا جائے گا اور درمیانے غسل کو (دوسری بار) بیری سے دیا جائے گا۔
(۱۱۰۱۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ یُغَسَّلُ الْمَیِّتُ ثَلاَثًا وَیُجْعَلُ السِّدْرُ فِی الْغَسْلَۃِ الْوُسْطَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٣) حضرت ابراھیم فرماتے ہیں کہ میت کو تین بار غسل دیا جائے گا، بیری اور پانی کے ساتھ۔
(۱۱۰۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ یُغَسَّلُ الْمَیِّتُ ثَلاَثَ غَسَلاَتٍ بِسِدْرٍ وَمَائٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میت کو (سب سے پہلے) نماز والا وضو کروایا جائے گا سوائے اس کے پاؤں کے (وہ نہیں دھوئیں جائیں گے) پھر اس کے سر کی جانب سے پانی بہایا جائے گا اور اس کے پیٹ پر ہاتھ پھیرا جائے گا تاکہ اگر پیٹ میں کچھ ہے تو وہ نکل آئے پھر اس کو (کچھ دیر کیلئے) چھوڑ دیا جائے گا تاکہ وہ خشک ہوجائے، پھر دوسری اور تیسری بار غسل دیا جائے گا اور اس کے کپڑوں کو تین بار (عود وغیرہ سے) دھونی دی جائے گی۔
(۱۱۰۱۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یُوَضَّأُ الْمَیِّتُ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ إِلاَّ رِجْلَیْہِ، ثُمَّ یُصَبُّ الْمَائُ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہِ وَیُمْسَحُ بَطْنُہُ ، فَإِنْ کَانَ شَیْئٌ خَرَجَ ، ثُمَّ یُتْرَکُ ، حَتَّی إذَا قُلْتَ جَفَّ ، أَوْ کَادَ ، غُسِلَ الثَّانِیَۃَ وَالثَّالِثَۃَ ، وَتُجَمَّرُ ثِیَابُہُ ثَلاَثًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٥) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میت کو غسل دینے والا ہر غسل کے بعد استراحت کی بقدر بیٹھے گا۔
(۱۱۰۱۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: یَقْعُد غَاسِل المَیت بَین کُل غُسْلَین قَعْدَۃ قَدْر مَا یَسْتَرِیح۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٦) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میت کو کلی اور ناک میں پانی نہ ڈالا جائے گا۔ لیکن صاف کپڑے کا ٹکڑا لے کر اس کے منہ اور ناک کو صاف کیا جائے گا۔
(۱۱۰۱۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عن إبراہیم ، قَالَ : لاَ یُمَضْمَضُ الْمَیِّتُ ، وَلاَ یُنَشَّقُ ، وَلَکِنْ یُؤْخَذُ خِرْقَۃٌ نَظِیفَۃٌ فَیُمْسَحُ بِہَا فَمُہُ وَمَنْخِرَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٧) حضرت ابو تمیمہ الہجیمی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے حضرت ابو موسیٰ اشعری کو لکھا کہ (میت) کے ناک کی گندگی کو بیری اور ریحان سے دھو دو ۔
(۱۱۰۱۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ فَرْقَدٍ السَّبَخِیِّ ، عَنْ أَبِی تَمِیمَۃَ الْہُجَیْمِیِّ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَتَبَ إلَی أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ أَنِ اغْسِلْ ذَیْنِکَ بِالسِّدْرِ وَمَائِ الرَّیْحَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٨) حضرت عبداللہ بن عمرو سے مروی ہے کہ ان کے والد نے ان کو وصیت فرمائی اے بیٹے ! جب میں مر جاؤں تو مجھے پانی سے غسل دینا پھر کسی کپڑے سے میرے جسم کو خشک کردینا اور پھر دوسری بار خالص پانی سے غسل دینا، اور پھر کپڑے سے سکھا دینا پھر جب تم مجھے کپڑے (کفن) پہنا دو تو مجھے ازار بھی پہنانا۔
(۱۱۰۱۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْمُخْتَارِ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو کَرْبٍ، أو أَبُو حَرْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ أَبَاہُ أَوْصَاہُ، فَقَالَ: یَا بُنَیَّ إذَا مِتُّ فَاغْسِلْنِی غَسْلَۃً بِالْمَائِ، ثُمَّ جَفِّفْنِی فی ثَوْبٍ ، ثُمَّ اغْسِلْنِی الثَّانِیَۃَ بِمَائٍ قَرَاحٍ ، ثُمَّ جَفِّفْنِی فی ثَوْبٍ ثم إِذَا أَلْبَسْتنِی الثِّیَابَ فَأَزِّرْنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠١٩) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ میت کو پہلی بار خالص پانی سے غسل دیا جائے گا اور دوسری بار پانی اور بیری سے اور تیسری بار پانی اور کافور سے، پھر کافور لے کر میت کی سجدے کی جگہوں پر رکھی جائے گی۔
(۱۱۰۱۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : یُغسَلُ أَوَّلَ غَسْلَۃٍ بِمَائٍ قَرَاحٍ وَالثَّانِیَۃَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ ، وَالثَّالِثَۃَ بِمَائٍ وَکَافُورٍ ، ثُمَّ یُؤْخَذُ الْکَافُورُ وَیُوضَعُ عَلَی مَوَاضِعِ مَسَاجِدِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠٢٠) حضرت ابو قلابہ جب میت کو غسل دیتے تو بیری کا حکم فرماتے، پھر خشک کیا جاتا میت کو کپڑے میں اور غسل دیا جاتا خالص پانی سے اور برتن کے اندر کا بچا ہوا پانی بھی اس پر ڈال دیتے۔
(۱۱۰۲۰) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ أَیُّوبَ السِّخْتِیَانِیِّ ، قَالَ : کَانَ أَبُو قِلاَبَۃَ إذَا غُسِّلَ الْمَیِّتُ أَمَرَ بِالسِّدْرِ فَصُفِّیَ فِی ثَوْبٍ فَغُسِّلَ بِصَفْوِہِ وَرُمِیَ بِثُفْلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠٢١) حضرت ابی سے مروی ہے کہ جب حضرت آدم کا آخری وقت آیا تو آپ نے اپنے بیٹوں کو حکم دیا کہ وہ ان کے لیے جنت کے پھل لے کر آئیں، پس وہ چلے گئے ، جب وہ فرشتوں سے ملے تو فرشتوں نے کہا، تم واپس لوٹو اللہ تعالیٰ نے تمہارے والد کی روح قبض کرنے کا حکم فرمایا ہے، وہ فرشتے ان کے ساتھ لوٹے اور ان کی روح قبض فرمائی اور وہ اپنے ساتھ کفن اور خوشبو لائے اور ان کے بیٹوں سے کہا، ان کے پاس حاضر ہو جاؤ، ان کو غسل دو ، ان کو کفن دو اور خوشبو لگاؤ اور ان پر نماز پڑھو، پھر فرمایا اے بنی آدم ! یہ تمہارے والد کی سنت ہے۔
(۱۱۰۲۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عُتَیٍّ ، عَنْ أُبَیٍّ ، قَالَ لَمَّا ثَقُلَ آدَم أَمَرَ بَنِیہِ أَنْ یَجِدُّوا مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّۃِ فَجَاؤوا فَتَلَقَّتْہُمُ الْمَلاَئِکَۃُ فَقَالُوا : ارْجِعُوا فَقَدْ أَمَرَ اللَّہُ بِقَبْضِ أَبِیکُمْ فَرَجَعُوا مَعَہُمْ فَقَبَضُوا رُوحَہُ وَجَاؤُوا مَعَہُمْ بِکَفَنِہِ وَحَنَّطُوہ ، وَقَالُوا لِبَنِیہِ : احْضُرُونَا ، فَاغْسِلُوہُ ، وَکَفِّنُوہُ ، وَحَنِّطُوہُ ، وَصَلُّوْا عَلَیْہِ ، ثم قَالُوا : یَا بَنِی آدَمَ ، ہَذِہِ سُنَّتکم بَیْنَکُمْ۔ (حاکم ۳۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠٢٢) حضرت حکیم بن جابر الاحمسی فرماتے ہیں کہ جب حضرت اشعث بن قیس کا انتقال ہوا، ان کی بیٹی حضرت حسن بن علی کی زوجہ تھیں، حضرت حسن بن علی نے فرمایا جب تم ان کو غسل دیدو تو مجھے بتائے بغیر ان کو کفن نہ پہنانا۔ ہم نے ان کو بتایا تو آپ نے ان کو خوشبو کے ساتھ وضو کروایا۔
(۱۱۰۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ جَابِرٍ الأَحْمَسِیِّ ، قَالَ : لَمَّا مَاتَ الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ وَکَانَتِ ابْنَتُہُ تَحْتَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : قَالَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ إذَا غَسَّلْتُمُوہُ فَلاَ تُہَیجوہُ حَتَّی تُؤْذِنُونِی فَآذَنَّاہُ فَجَائَ فَوَضَّأَہُ بِالْحَنُوطِ وُضُوء ًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠٢٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میت کو غسل دیتے وقت وضو کے بعد سر سے ابتدا کی جائے گی۔
(۱۱۰۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شَقِیقٍ ، عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَدِیٍّ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ یُبْدَأُ بَعْدَ الْوُضُوئِ بِغَسْلِ الرَّأْسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ غسل دیتے وقت میت کو کتنی مرتبہ دھویا جائے گا ؟ اور جس پانی سے غسل دیا جا رہا ہے اس پانی میں کیا ملایا جائے گا ؟
(١١٠٢٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں پہلے میت کو نماز والا وضو کروایا جائے گا پھر پانی سے غسل دیا جائے گا، پھر پانی اور بیری سے غسل دیا جائے گا اور پھر پانی سے غسل دیا جائے گا۔
(۱۱۰۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَدِیٍّ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ یُوَضَّأ الْمَیِّتَ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ ثُمَّ یُغْسَلُ بِمَائٍ ، ثُمَّ یُغْسَلُ بِسِدْرٍ وَمَائٍ ، ثُمَّ یُغْسَلُ بِمَائٍ۔
তাহকীক: