মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৬৭ টি

হাদীস নং: ১২০২৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ ہڈیوں اور کھوپڑیوں کی نماز جنازہ ادا کرنا
(١٢٠٢٥) حضرت عامر سے مروی ہے کہ حضرت عمر نے ہڈیوں پر نماز جنازہ ادا فرمائی شام کے علاقہ میں۔
(۱۲۰۲۵) حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، أَنَّ عُمَرَ صَلَّی عَلَی عِظَامٍ بِالشَّامِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০২৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ ہڈیوں اور کھوپڑیوں کی نماز جنازہ ادا کرنا
(١٢٠٢٦) حضرت صاعد بن مسلم فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی سے دریافت کیا گیا کہ مقتول تین جگہوں میں (محلوں) پایا گیا، اس کا سر ایک جگہ، درمیانہ حصہ ایک جگہ اور ٹانگیں دوسری جگہ ؟ آپ نے فرمایا اس کے درمیانی حصہ پر نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
(۱۲۰۲۶) حدَّثَنَا مَرْوَانُ ، عَنْ صَاعِدٍ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ سُئِلَ عَنْ قَتِیلٍ وُجِدَ فِی ثَلاَثَۃِ أَحْیَائَ رَأْسُہُ فِی حَیٍّ ، وَوَسَطُہُ فِی حَیٍّ وَرِجْلُہُ فِی حَیٍّ ، قَالَ یُصَلَّی عَلَی الْوَسَطِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০২৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٢٧) حضرت عامر بن ربیعہ فرماتے ہیں کہ مجھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات پہنچی ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم جنازہ گزرتے ہوئے دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ یہاں تک کہ وہ تمہیں پیچھے چھوڑ (کر آگے نکل جائے) یا وہ رکھ دیا جائے۔
(۱۲۰۲۷) حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ ، یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إذَا رَأَیْتُمُ الْجِنَازَۃَ فَقُومُوا لَہَا حَتَّی تُخَلِّفَکُمْ ، أَوْ تُوضَعَ۔ (بخاری ۱۳۰۷۔ ابوداؤد ۳۱۶۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০২৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٢٨) حضرت عامر بن ربیعہ سے اسی کے مثل منقول ہے۔
(۱۲۰۲۸) حدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِثْلَ حَدِیثِ سُفْیَانَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، أَوْ نَحْوَہُ۔ (بخاری ۱۳۰۸۔ مسلم ۷۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০২৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٢٩) حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوگئے اور اپنے ساتھ والوں سے فرمایا : کھڑے ہو جاؤ بیشک موت کے لیے خوف اور گھبراہٹ ہے۔
(۱۲۰۲۹) حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : مُرَّ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِجِنَازَۃٍ فَقَامَ ، وَقَالَ لِمَنْ مَعَہُ ، قُومُوا فَإِنَّ لِلْمَوْتِ فَزَعًا۔ (ابن ماجہ ۱۵۴۳۔ احمد ۲/۲۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০২৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٠) حضرت خارجہ بن زید اپنے چچا حضرت یزید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ ایک جنازہ نکلا، جب حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوگئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ بھی کھڑے ہوگئے اور جنازے کے گزرنے تک کھڑے رہے، میں نہیں سمجھتا کہ آپ کسی تکلیف یا جگہ کی تنگی کی وجہ سے کھڑے ہوئے ہوں، اور میرا خیال ہے کہ یہ یہودی مرد یا عورت کا جنازہ تھا ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کھڑے ہونے کی وجہ دریافت نہ کی۔
(۱۲۰۳۰) حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِیمٍ : عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ عَمِّہِ یَزِیدَ بْنِ ثَابِتٍ ، أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی أَصْحَابِہِ فَطَلَعَتْ جِنَازَۃٌ ، فَلَمَّا رَآہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَارَ وَثَارَ أَصْحَابُہُ فَلَمْ یَزَالُوا قِیَامًا حَتَّی تَعَدَّتْ ، وَاللَّہِ مَا أَدْرِی مِنْ تَأَذُّ بِہَا ، أَوْ مِنْ تَضَایُقِ الْمَکَانِ وَمَا أَحْسَبُہَا إِلاَّ یَہُودِیۃ ، أَوْ یَہُودِیًّا ، وَمَا سَأَلْنَاہُ عَنْ قِیَامِہِ۔ (احمد ۴/۳۸۸۔ حاکم ۵۹۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣١) حضرت ابو موسیٰ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے جب کوئی جنازہ گزرتا تو آپ کھڑے ہوجاتے جب تک کہ وہ گزر نہ جاتا۔
(۱۲۰۳۱) حدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَخْبَرَۃَ ، أَنَّ أَبَا مُوسَی أَخْبَرَہُمْ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا مَرَّتْ بِہِ جِنَازَۃٌ قَامَ حَتَّی تُجَاوِزَہُ۔ (ابویعلی ۲۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٢) حضرت ابو سعید سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔
(۱۲۰۳۲) حدَّثَنَا الْفَضْلُ ، وَکَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ ، عَنْ یَحْیَی ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا رَأَیْتُمُ الْجِنَازَۃَ فَقُومُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٣) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو سعید کے پاس سے جنازہ گزرا تو آپ کھڑے ہوگئے، مروان نے کہا بیٹھ جائیے، آپ نے فرمایا کہ میں نے خود رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جنازے کو دیکھ کر کھڑے ہوگئے یہ سن کر مروان بھی کھڑا ہوگیا۔
(۱۲۰۳۳) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، أَنَّہُ مَرَّتْ بِہِ جِنَازَۃٌ فَقَامَ ، فَقَالَ لَہُ مَرْوَانُ : اجْلِسْ ، فَقَالَ : إنِّی رَأَیْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّتْ بِہِ جِنَازَۃٌ فَقَامَ ، فَقَامَ مَرْوَانُ۔

(نسائی ۲۰۴۶۔ احمد ۳/۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٣١٣٤) حضرت ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت قیس اور حضرت ابو مسعود کے پاس سے جنازہ گذرتا تو یہ دونوں کھڑے ہوجاتے۔
(۱۲۰۳۴) حدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ زَکَرِیَّا، عَنِ الشَّعْبِیِّ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی، أَنَّ قَیْسًا وَأَبَا مَسْعُودٍ مَرَّتْ بِہِمَا جِنَازَۃٌ فَقَامَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٥) حضرت ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے حضرت علی سے کہا کہ حضرت ابو موسیٰ اس کا حکم دیتے ہیں۔ (آپ کی کیا رائے ہے) آپ نے فرمایا : بیشک ملائکہ اس کے ساتھ ہوتے ہیں تم ان کے لیے کھڑے ہوجایا کرو۔
(۱۲۰۳۵) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : قالُوا لِعَلِیٍّ : إنَّ أَبَا مُوسَی أَمَرَ بِذَلِکَ ، وَقَالَ : إنَّ الْمَلاَئِکَۃَ یَکُونُونَ مَعَہَا فَقُومُوا لَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٦) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میں حضرت عمرو بن میمون کے علاوہ کسی کو نہیں جانتا کہ جس کے پاس سے جنازہ گزرتا ہو اور وہ کھڑا ہوجاتا ہو (صرف حضرت عمرو کھڑے ہوا کرتے تھے) ۔
(۱۲۰۳۶) حدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : مَا عَلِمْت أَحَدًا کَانَ یَقُومُ إذَا مَرُّوا عَلَیْہِ بِالْجِنَازَۃِ غَیْرَ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٧) حضرت ابو بشر فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن المسیب اور حضرت سالم بن عبداللہ حاضر تھے کہ ان کے پاس سے جنازہ گزرا، حضرت سالم کھڑے ہوگئے لیکن حضرت سعید کھڑے نہ ہوئے۔
(۱۲۰۳۷) حدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی بشر ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، أَنَّہُ شَہِدَہ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ وَمَرَّتْ بِہِمَا جِنَازَۃٌ فَقَامَ سَالِمٌ ، وَلَمْ یَقُمْ سَعِیدٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٨) حضرت ولید بن المہاجر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی کو دیکھا کہ ان کے پاس سے جنازہ گزرا تو وہ کھڑے ہوگئے۔
(۱۲۰۳۸) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، قَالَ : رَأَیْتُ الشَّعْبِیَّ مَرَّتْ بِہِ جِنَازَۃٌ فَقَامَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٣٩) حضرت جعفر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن بن علی تشریف فرما تھے کہ آپ کے پاس سے جنازہ گزرا، جب جنازہ ان کے پاس سے گزرا تو لوگ کھڑے ہوگئے، حضرت حسن بن علی نے ارشاد فرمایا ایک دفعہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے ایک یہودی کا جنازہ گزرا اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے راستہ میں تشریف فرما تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کو ناپسند فرمایا کہ یہودی کا جنازہ آپ کے سر سے بلند ہو چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوگئے۔
(۱۲۰۳۹) حدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ جَالِسًا فَمُرَّ عَلَیْہِ جِنَازَۃٌ فَقَامَ النَّاسُ حِینَ طَلَعَتِ الْجِنَازَۃُ ، فَقَالَ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ إنَّمَا مُرَّ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِجِنَازَۃِ یَہُودِیٍّ وَکَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی طَرِیقِہَا جَالِسًا فَکَرِہَ أَنْ یَعْلُوَ رَأْسَہُ جِنَازَۃُ یَہُودِیّۃ فَقَامَ۔ (نسائی ۲۰۵۴۔ احمد ۱/۲۰۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جب جنازہ گزرے اس کے لیے کھڑا ہوا جائے گا
(١٢٠٤٠) حضرت ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن سعد اور حضرت سھل بن حنیف قادسیہ میں تھے کہ آپ کے پاس سے جنازہ گزرا تو آپ دونوں حضرات کھڑے ہوگئے، آپ سے عرض کیا گیا یہ اہل ارض میں سے ہے (مسلمان نہیں ہے) تو انھوں نے فرمایا ایک بار حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے ایک جنازہ گزرا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوگئے، آپ کو کہا گیا یہ تو یہودی تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کیا یہ انسان نہیں ہے ؟۔
(۱۲۰۴۰) حدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، أَنَّ قَیْسَ بْنَ سَعْدٍ وَسَہْلَ بْنَ حُنَیْفٍ کَانَا بِالْقَادِسِیَّۃِ ، فَمَرَّتْ بِہِمَا جِنَازَۃٌ فَقَامَا ، فَقِیلَ لَہُمَا : إِنَّہَا مِنْ أَہْلِ الأَرْضِ فَقَالاَ : إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّتْ بِہِ جِنَازَۃٌ فَقَامَ فَقِیلَ لَہُ ، أَنَّہُ یَہُودِیٌّ ، فَقَالَ : أَلَیْسَتْ نَفْسًا۔ (بخاری ۱۳۱۲۔ مسلم ۶۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৪০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات نے جنازے کیلئے کھڑے ہونے کو ناپسند کیا ہے
(١٢٠٤١) حضرت ابی معمر فرماتے ہیں کہ ھم لوگ بیٹھے ہوئے تھے کہ جنازہ گذرا ہم کھڑے ہوگئے، حضرت علی نے فرمایا یہ کیا ہے ؟ ھم نے عرض کیا حضرت ابو موسیٰ نے ہمیں اس کا حکم فرمایا ہے، آپ نے فرمایا حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صرف ایک بار کھڑے ہوئے تھے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھڑے ہونے کا اعادہ نہ فرمایا۔
(۱۲۰۴۱) حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : کُنَّا جُلُوسًا فَمَرَّتْ جِنَازَۃٌ فَقُمْنَا ، فَقَالَ : مَا ہَذَا فَقُلْنَا ہَذَا أَمْرُ أَبِی مُوسَی ، فَقَالَ : إنَّمَا قَامَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّۃً ، ثُمَّ لَمْ یَعُدْ۔ (احمد ۱۴۲۔ نسائی ۲۰۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৪১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات نے جنازے کیلئے کھڑے ہونے کو ناپسند کیا ہے
(١٢٠٤٢) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ ھم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے پاس تھے کہ ہمارے پاس سے ایک جنازہ گذرا، ایک شخص کھڑا ہوگیا، حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا یہ کیا ہے ؟ یہ تو یہود کے طریقوں میں سے ہے۔
(۱۲۰۴۲) حدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : کُنَّا مَعَ عَلِیٍّ فَمُرَّ عَلَیْنَا بِجِنَازَۃٍ ، فَقَامَ رَجُلٌ ، فَقَالَ عَلِیٌّ : مَا ہَذَا لکَأنَ ہَذَا مِنْ صَنِیعِ الْیَہُودِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৪২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات نے جنازے کیلئے کھڑے ہونے کو ناپسند کیا ہے
(١٢٠٤٣) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بن علی اور حضرت عبداللہ بن عباس نے جنازہ دیکھا تو ان میں سے ایک کھڑے ہوگئے اور دوسرے بیٹھے رہے، جو کھڑے ہوئے تھے انھوں نے ان سے پوچھا جو کھڑے نہ ہوئے تھے کہ کیا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے نہ ہوتے تھے ؟ انھوں کہا کیوں نہیں پھر بیٹھ گئے۔
(۱۲۰۴۳) حدَّثَنَا عبد الوہاب الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ ، وَابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُمَا رَأَیَا جِنَازَۃً فَقَامَ أَحَدُہُمَا وَقَعَدَ الآخَرُ ، فَقَالَ الَّذِی قَامَ لِلَّذِی لَمْ یَقُمْ أَلَمْ یَقُمْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : بَلَی ، ثُمَّ قَعَدَ۔ (نسائی ۲۰۵۲۔ طبرانی ۲۷۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৪৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات نے جنازے کیلئے کھڑے ہونے کو ناپسند کیا ہے
(١٢٠٤٤) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت علی اور حضرت عبداللہ کے اصحاب کے پاس سے جب جنازہ گذرتا تو کھڑے نہ ہوتے۔
(۱۲۰۴۴) حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : کَانَ أَصْحَابُ عَلِیٍّ وَأَصْحَابُ عَبْدِ اللہِ لاَ یَقُومُونَ لِلْجَنَائِزِ إذَا مَرَّتْ بِہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক: