মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১১৯২৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبر کو گارے سے لیپنے کا بیان
(١١٩٢٥) حضرت برد فرماتے ہیں کہ حضرت مکحول قبروں کے لیپنے کو ناپسند فرماتے تھے۔
(۱۱۹۲۵) حدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ بُرْدٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، أَنَّہُ کَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯২৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٢٦) حضرت ابو بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں نے پہلے تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیا تھا، پس اب تم زیارت کیا کرو۔
(۱۱۹۲۶) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کُنْت نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا۔ (ابوداؤد ۳۲۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯২৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٢٧) حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زیارت قبور سے منع فرمایا، پھر (بعد میں) فرمایا قبروں کی زیارت کرلیا کرو اور بیہودہ کلام مت کرو۔
(۱۱۹۲۷) حدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ ، ثُمَّ قَالَ : زُورُوہَا ، وَلاَ تَقُولُوا ہُجْرًا۔
(احمد ۳/۲۵۰۔ حاکم ۳۷۶)
(احمد ۳/۲۵۰۔ حاکم ۳۷۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯২৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٢٨) حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبروں کی زیارت سے منع فرمایا تھا، پھر (بعد میں) ارشاد فرمایا : بیشک میں نے تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیا تھا، اب تم ان کی زیارت کرلیا کرو، اس سے آخرت کی یاد تازہ ہوتی ہے۔
(۱۱۹۲۸) حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ النَّابغَۃِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ ، ثُمَّ قَالَ : إنِّی کُنْت نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا تُذَکِّرْکُمُ الآخِرَۃَ۔ (احمد ۱/۱۴۵۔ ابویعلی ۲۷۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯২৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٢٩) حضرت ابوہریرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی والدہ محترمہ کی قبر کی زیارت کی اور آپ رو پڑے اور آپ کے اردگرد جو حضرات تھے وہ بھی رونے لگے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں نے اپنے رب سے اجازت چاہی کہ ان کے لیے مغفرت کی دعا کروں، تو مجھے اجازت نہیں ملی، اور میں نے اپنے رب سے قبروں کی زیارت کرنے کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت مل گئی، تم لوگ قبروں کی زیارت کیا کرو اس سے تمہیں موت یاد آئے گی۔ (موت کی یاد تازہ ہوگی) ۔
(۱۱۹۲۹) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ کَیْسَانَ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : زَارَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّہِ فَبَکَی ، وَأَبْکَی مَنْ کَانَ حَوْلَہُ ، فَقَالَ : اسْتَأْذَنْت رَبِّی فِی أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَہَا فَلَمْ یَأْذَنْ لِی وَاسْتَأْذَنْتُہُ فِی أَنْ أَزُورَ قَبْرَہَا فَأَذِنَ لِی فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّہَا تُذَکِّرُکُمُ الْمَوْتَ۔
(مسلم ۱۰۸۔ احمد ۲/۴۴۱)
(مسلم ۱۰۸۔ احمد ۲/۴۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯২৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٣٠) حضرت سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ فتح کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک پرانی قبر پر تشریف لائے اور اس کے پاس بیٹھ گئے، آپ مخاطب کی طرح ہوگئے، اور لوگ آپ کے اردگرد بیٹھ گئے، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رو رہے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حضرت عمر ملے اور حضرت عمر لوگوں میں سے آپ پر سب سے زیادہ جرأت کرنے والے تھے، حضرت عمر نے فرمایا : یا رسول اللہ ! میرے ماں باپ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر قربان، کس چیز نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رلایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ میری والدہ ماجدہ کی قبر ہے، میں نے اپنے رب سے اس کی زیارت کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت مل گئی، اور میں نے استغفار کی اجازت مانگی تو وہ مجھے نہیں ملی، میں نے ان کو یاد کیا تو میرے دل کو ترس آیا اور میں رو پڑا۔ راوی کہتے ہیں کہ جتنا حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دن روئے تھے اس سے زیادہ آپ کو کبھی روتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔
(۱۱۹۳۰) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیُّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَکَّۃَ أَتَی جِزْم قَبْرٍ فَجَلَسَ إلَیْہِ فَجَعَلَ کَہَیْئَۃِ الْمُخَاطِبِ ، وَجَلَسَ النَّاسُ حَوْلَہُ فَقَامَ وَہُوَ یَبْکِی فَتَلَقَّاہُ عُمَرُ وَکَانَ مِنْ أَجْرَأِ النَّاسِ عَلَیْہِ ، فَقَالَ : بِأَبِی أَنْتَ وَأُمِّی یَا رَسُولَ اللہِ مَا الَّذِی أَبْکَاک ، قَالَ : ہَذَا قَبْرُ أُمِّی سَأَلْت رَبِّی الزِّیَارَۃَ فَأَذِنَ لِی وَسَأَلْتُہُ الاِسْتِغْفَارَ فَلَمْ یَأْذَنْ لِی فَذَکَرْتہَا فَرَقَّتْ نَفْسِی فَبَکَیْت ، قَالَ فَلَمْ یُرَ وَمَا کَانَ أَکْثَرَ بَاکِیًا مِنْہُ یَوْمَئِذٍ۔ (احمد ۳۵۵۔ ابن حبان ۵۳۹۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٣١) حضرت عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک میں نے (پہلے) تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیا تھا، بیشک مجھے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی اجازت دے دی گئی، تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو یہ تمہیں موت اور آخرت یاد دلائے گی۔
(۱۱۹۳۱) حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ، حدَّثَنَا فَرْقَدٌ السَّبَخِیُّ ، حدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ یزید ، حدَّثَنَا مَسْرُوقٌ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنِّی نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ ، وَإِنَّہُ قَدْ أُذِنَ لِمُحَمَّدٍ فِی زِیَارَۃِ قَبْرِ أُمِّہِ ، فَزُورُوہَا تُذَکِّرْکُمُ۔ (دارقطنی ۶۹۔ عبدالرزاق ۶۷۱۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٣٢) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت عاصم بن عمر کا انتقال ہوا تو حضرت عبداللہ بن عمر موجود نہ تھے، جب وہ تشریف لائے تو فرمایا : مجھے ان کی قبر بتلاؤ، پھر اس کے پاس کچھ دیر کھڑے رہے اور دعا فرمائی۔
(۱۱۹۳۲) حدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ تُوُفِّیَ عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ ، وَابْنُ عُمَرَ غَائِبٌ ، فَلَمَّا قَدِمَ ، قَالَ دُلُّونِی عَلَی قَبْرِہِ فَوَقَفَ عَلَیْہِ سَاعَۃً یَدْعُو۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٣٣) حضرت عبداللہ بن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن بن ابی بکر کا حبشی مقام پر انتقال ہوا، حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ جبشی مکہ سے بارہ میل کے فاصلہ پر ایک مقام ہے۔ ان کو مکہ میں دفن کیا گیا جب حضرت عائشہ آئیں تو ان کی قبر پر تشریف لائیں اور یہ اشعار پڑھے۔ ہم لمبے زمانے سے مضبوط جدا نہ ہونے والے ساتھی تھے یہاں تک کہ یہ سمجھا جاتا تھا کہ ہم کبھی جدا ہوں گے ہی نہیں۔ لیکن جب جدا ہوئے تو یوں محسوس ہوا کہ جیسے میں نے اور مالک نے اس لمبے اجتماع کے باوجود بھی ایک رات بھی اکٹھے نہ گزاری ہو۔
پھر فرمایا : اللہ کی قسم ! اگر میں اس وقت حاضر ہوتی تو جہاں انتقال ہوا تھا وہیں دفن کرواتی اور اگر میں اس کے جنازے میں حاضر ہوتی تو اس کی قبر کی زیارت نہ کرتی۔
پھر فرمایا : اللہ کی قسم ! اگر میں اس وقت حاضر ہوتی تو جہاں انتقال ہوا تھا وہیں دفن کرواتی اور اگر میں اس کے جنازے میں حاضر ہوتی تو اس کی قبر کی زیارت نہ کرتی۔
(۱۱۹۳۳) حدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ تُوُفِّیَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ بِالْحُبْشِیِّ ، قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ الْحُبْشِیُّ اثْنَیْ عَشَرَ مِیلاً مِنْ مَکَّۃَ فَدُفِنَ بِمَکَّۃَ ، فَلَمَّا قَدِمَتْ عَائِشَۃُ أَتَتْ قَبْرَہُ ، فَقَالَتْ :
وَکُنَّا کَنَدْمَانَیْ جَذِیمَۃَ حِقْبَۃً مِنَ الدَّہْرِ حَتَّی قِیلَ لَنْ یَتَصَدَّعَا
فَلَمَّا تَفَرَّقْنَا کَأَنِّی وَمَالِکًا لِطُولِ اجْتِمَاعٍ لَمْ نَبِتْ لَیْلَۃً مَعًا
ثُمَّ قَالَتْ : أَمَّا وَاللَّہِ لَوْ حَضَرْتُک لَدَفَنْتُک حَیْثُ مِتَّ وَلَوْ شَہِدْتُک مَا زُرْتُک۔
وَکُنَّا کَنَدْمَانَیْ جَذِیمَۃَ حِقْبَۃً مِنَ الدَّہْرِ حَتَّی قِیلَ لَنْ یَتَصَدَّعَا
فَلَمَّا تَفَرَّقْنَا کَأَنِّی وَمَالِکًا لِطُولِ اجْتِمَاعٍ لَمْ نَبِتْ لَیْلَۃً مَعًا
ثُمَّ قَالَتْ : أَمَّا وَاللَّہِ لَوْ حَضَرْتُک لَدَفَنْتُک حَیْثُ مِتَّ وَلَوْ شَہِدْتُک مَا زُرْتُک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١٣١٣٤) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر تشریف لائے ان کی اولاد میں سے کسی کا انتقال ہوچکا تھا، آپ نے فرمایا مجھے اس کی قبر بتلاؤ۔ آپ کو جب ان کی قبر دکھائی گئی تو آپ وہاں کھڑے ہوئے اور ان کے لیے دعا فرمائی۔
(۱۱۹۳۴) حدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا قَدِمَ وَقَدْ مَاتَ بَعْضُ وَلَدِہِ ، فَقَالَ : دُلُّونِی عَلَی قَبْرِہِ فَیَدُلُّونَہُ عَلَیْہِ فَیَنْطَلِقُ فَیَقُومُ عَلَیْہِ وَیَدْعُو لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان
(١١٩٣٥) حضرت ابن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک بار مجلس میں تشریف فرما تھے اور انتہائی غم گین تھے، لوگوں میں سے ایک شخص نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا وجہ ہے آپ غم گین دکھائی دے رہے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہاں میں اپنی والدہ کو یاد کررہا تھا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں نے تمہیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا، پس (اب) تم خود کھاؤ اور دوسروں کو کھلاؤ اور جتنا چاہو ذخیرہ کرو، اور میں نے تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیا تھا، پس جو اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کرنا چاہتا ہے وہ زیارت کرے، اور میں نے تمہیں کدو کے برتن سے، سبز رنگ کے برتن سے، سبز رنگ کے روغن سے رنگے ہوئے برتن سے اور پیالہ نما گڑھا کی ہوئی لکڑی جس میں کھجور کی شراب بنائی جاتی ہے اس برتن سے منع کیا تھا، پس تم ہر نشہ والی چیز سے اجتناب کرو اور باقی جتنی چاہو پیؤ، (جس میں نشہ نہ ہو) ۔
(۱۱۹۳۵) حدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ الْہَمْدَانِیِّ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ سُبَیْعٍ ، عَنِ ابن بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : جَالَسْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْمَجْلِسِ فَرَأَیْتُہُ حَزِینًا ، فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ : مَا لَکَ یَا رَسُولَ اللہِ کَأَنَّک حَزِینٌ ؟ قَالَ : ذَکَرْتُ أُمِّی ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کُنْت نَہَیْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الأَضَاحِیِّ أَنْ تَأْکُلُوہَا إِلاَّ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فَکُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا مَا بَدَا لَکُمْ ، وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَمَنْ أَرَاْدَ أَنْ یَزُورَ قَبْرَ أُمِّہِ فَلْیَزُرْہُ ، وَکُنْت نَہَیْتُکُمْ عَنِ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ وَالنَّقِیرِ ، فَاجْتَنِبُوا کُلَّ مُسْکِرٍ ، وَانْبِذُوا فِیمَا بَدَا لَکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٣٦) حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبروں کی زیارت کرنے والیوں، ان کو سجدہ گاہ (مساجد) بنانے والیوں اور ان پر چراغاں کرنے والیوں پر لعنت فرمائی ہے۔
(۱۱۹۳۶) حدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ یُحَدِّثُ بَعْدَ مَا کَبِرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ زَائِرَاتِ الْقُبُورِ وَالْمُتَّخِذَاتِ عَلَیْہَا الْمَسَاجِدَ وَالسُّرُجَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٣٧) حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ حضرت ام سلمہ نے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس کنیسہ کا ذکر فرمایا جو انھوں نے حبشہ میں دیکھا تھا جس کا نام ماریہ تھا، اور ان تصویروں کا بھی ذکر فرمایا جو اس میں دیکھی تھیں، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ ایسی قوم ہیں جب ان میں کوئی شخص انتقال کرتا ہے تو یہ اس کی قبر پر مسجد (سجدہ گاہ) بنا لیتے ہیں اور اس میں اس کی تصویریں لگا دیتے ہیں یہی لوگ اللہ کے نزدیک مخلوق میں سب سے بدتر ہیں۔
(۱۱۹۳۷) حدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَۃَ ذَکَرَتْ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَنِیسَۃً رَأَتْہَا فِی أَرْضِ الْحَبَشَۃِ یُقَالُ لَہَا مَارِیَۃَ ، فَذَکَرَتْ لَہُ مَا رَأَتْ فِیہَا مِنَ الصُّوَرِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أُولَئِکَ قَوْمٌ إذَا مَاتَ فِیہِمَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ ، أَوِ الرَّجُلُ الصَّالِحُ ، بَنَوْا عَلَی قَبْرِہِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِیہِ تِلْکَ الصُّوَرَ، فَأُولَئِکَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ (بخاری ۴۳۴۔ مسلم ۳۷۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٣٨) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا کہ لوگوں میں سب سے بدتر لوگ وہ ہیں جن کو قیامت نے اس حال میں پایا کہ وہ زندہ ہیں اور وہ لوگ جنہوں نے قبروں کو سجدہ گاہ بنایا۔
(۱۱۹۳۸) حدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ شَقِیقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إنَّ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ مَنْ تُدْرِکُہُمُ السَّاعَۃُ وَہُمْ أَحْیَائٌ وَمَنْ یَتَّخِذُ الْقُبُورَ مَسَاجِدَ۔ (ابن خزیمۃ ۷۸۹۔ احمد ۱/۴۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٣٩) حضرت عمران فرماتے ہیں کہ حضرت ابن سیرین قبروں کی زیارت کرنے اور ان کے پاس نماز پڑھنے کو ناپسند فرماتے تھے۔
(۱۱۹۳۹) حدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ عِمْرَانَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُزَارَ الْقَبْرُ وَیُصَلَّی عِنْدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৩৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٤٠) حضرت حسن بن حسن سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میری قبر کو عید گاہ (سجدہ گاہ) نہ بنانا، اور نہ ہی اپنے گھروں کو قبرستان بناؤ، اور تم جہاں کہیں بھی ہو مجھ پر درود پڑھو، بیشک تمہارا درود مجھے پہنچایا جاتا ہے۔
(۱۱۹۴۰) حدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ، عَنْ سُہَیْلٍ، عَنْ حَسَنِ بْنِ حَسَنٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لاَ تَتَّخِذُوا قَبْرِی عِیدًا، وَلاَ بُیُوتَکُمْ قُبُورًا وَصَلُّوا عَلَیَّ حَیْثُمَا کُنْتُمْ فَإِنَّ صَلاَتَکُمْ تَبْلُغُنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৪০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٤١) حضرت زید بن اسلم سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! میری قبر کو بت نہ بنا جس کی عبادت کی جائے، بشکب ان لوگوں پر اللہ کا شدید غضب و غصہ ہوا جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجد گاہ بنایا۔
(۱۱۹۴۱) حدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ لاَ تَجْعَلْ قَبْرِی وَثَنًا یُصَلَّی لَہُ اشْتَدَّ غَضَبُ اللہِ عَلَی قَوْمٍ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৪১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٤٢) حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے اس قوم پر لعنت فرمائی ہے جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنایا۔
(۱۱۹۴۲) حدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَعَنَ اللَّہُ أَقْوَامًا اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৪২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٤٣) حضرت عمر ارشاد فرماتے ہیں یقیناً ہم نے عبادت کے طور پر قبروں کی زیارت کرنے والے سے بڑھ کر کوئی گمراہ شخص نہیں دیکھا۔
(۱۱۹۴۳) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لأَنَّا لاَ نَجِدُ أَضَلَّ مِنْ زَائِرِ الْقَبْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৯৪৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات قبروں کی زیارت کو ناپسند فرماتے ہیں
(١١٩٤٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ (صحابہ کرام ) زیارت قبور کو ناپسند فرماتے تھے۔
(۱۱۹۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ زِیَارَۃَ الْقُبُورِ۔
তাহকীক: