মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৬৭ টি

হাদীস নং: ১০৯২৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٢٥) حضرت عاصم سے مروی ہے کہ حضرت ابو العالیہ حضرت نضر بن انس کی عیادت کے لیے ان کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ فرمایا ہم پچاس سالوں سے حدیث بیان کر رہے ہیں کہ کوئی بندہ مؤمن بیمار نہیں ہوتا مگر جب وہ تندرست ہو کر اٹھتا ہے تو ایسے اٹھتا ہے جیسے وہ پیدائش کے دن تھا اور ہم پچاس سالوں سے روایت بیان کرتے ہیں کوئی بندہ مؤ من بیمار نہیں ہوتا مگر اللہ تعالیٰ کراما کاتبین سے فرماتا ہے : میرے بندہ کے لیے وہ عمل تحریر کردو جو یہ تندرستی کے وقت کرتا تھا۔
(۱۰۹۲۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : دَخَلَ أَبُو الْعَالِیَۃِ عَلَی النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ یَعُودُہُ ، قَالَ : کُنَّا نَتَحَدَّثُ مُنْذُ خَمْسِینَ سَنَۃً ، أَنَّہُ مَا مِنْ عَبْدٍ یَمْرَضُ إِلاَّ قَامَ مِنْ مَرَضِہِ کَیَوْمِ وَلَدَتْہُ أُمُّہُ وَکُنَّا نَتَحَدَّثُ مُنْذُ خَمْسِینَ سَنَۃً ، أَنَّہُ مَا مِنْ عَبْدٍ یَمْرَضُ إِلا قَالَ اللَّہُ لِکَاتِبَیْہِ : اکْتُبَا لِعَبْدِی مَا کَانَ یَعْمَلُ فِی صِحَّتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯২৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٢٦) حضرت عمرو بن شرحبیل سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں کہ تکلیف کی وجہ سے اجر تو نہیں لکھا جاتا البتہ یہ گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے۔
(۱۰۹۲۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِی عَمَّار ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ إنَّ الْوَجَعَ لاَ یُکْتَبُ بِہِ الأَجْرُ وَلَکِنْ تُکَفَّرُ بِہِ الْخَطَایَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯২৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٢٧) حضرت ابو الدردائ ارشاد فرماتے ہیں جس رات میں بیمار ہوتا ہوں تو مجھے سرخ اونٹ (ملنے) جتنی خوشی ہوتی ہے۔
(۱۰۹۲۷) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ أَبِی قَیْسٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ مَا یَسُرُّنِی بِلَیْلَۃٍ أَمْرَضُہَا حُمْرُ النَّعَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯২৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٢٨) حضرت ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص کسی نیک عمل پر بیمار ہوتا ہے تو اس کو اس عمل کا اجر ملتا ہے جو وہ تندرستی میں کرتا تھا۔
(۱۰۹۲۸) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، قَالَ : إذَا مَرِضَ الرَّجُلُ عَلَی عَمَلٍ صَالِحٍ جَرَی لَہُ مَا کَانَ یَعْمَلُ فِی صِحَّتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯২৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٢٩) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ جب آدمی بیمار ہوتا ہے تو اس کے وہی اعمال اللہ کے ہاں بلند کیے جاتے ہیں جو وہ تندرستی میں کرتا تھا۔
(۱۰۹۲۹) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : إذَا مَرِضَ الرَّجُلُ رُفِعَ لَہُ کُلَّ یَوْمٍ مَا کَانَ یَعْمَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯২৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٣٠) حضرت مسلم بن یسار سے مروی ہے کہ جب کوئی بندہ بیمار ہوتا ہے تو اس کیلئے اس سے اچھا عمل لکھا جاتا ہے جو وہ تندرستی میں کرتا تھا۔
(۱۰۹۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ ثَابِتِ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : إذَا مَرِضَ العبد کُتِبَ لَہُ أَحْسَنُ مَا کَانَ یَعْمَلُ فِی صِحَّتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٣١) حضرت علی بن حسین فرماتے ہیں کہ جب جسم بیمار نہ ہو تو وہ نعمت کی ناشکری کرتا ہے اور اس جسم میں کوئی خیر نہیں ہے جو ناشکری کرے۔
(۱۰۹۳۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجِ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ إذَا لَمْ یَمْرَضِ الْجَسَدُ أَشِرَ ، وَلاَ خَیْرَ فِی جَسَدٍ مَا یَأْشَر۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٣٢) حضرت عائشہ ارشاد فرماتی ہیں کہ کسی عورت کو کوئی کانٹا نہیں چبھتا مگر اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو ختم فرما دیتے ہیں۔
(۱۰۹۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ یَحْیَی ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : مَا شِیکَ امْرُؤٌ بِشَوْکَۃٍ فَمَا فَوْقَہَا إِلاَّ حَطَّ اللَّہُ بِہَا عَنْہُ خَطَایَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٣٣) حضرت مصعب بن سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! لوگوں میں سے سب سے زیادہ تکالیف کس پر آتی ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : انبیاء کرام پر، پھر ان لوگوں پر جو ان کے مثل ہیں اور بندہ پر مسلسل مصائب آتے ہں یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرتا ہے کہ اس پر کوئی گناہ نہیں ہوتا۔
(۱۰۹۳۳) حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِیہِ، قَالَ: قُلْتُ یَا رَسُولَ اللہِ أَیُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلاَئً ، قَالَ : النَّبِیُّونَ ، ثُمَّ الأَمْثَلُ مِنَ النَّاسِ وَمَا یَزَالُ بِالْعَبْدِ الْبَلاَئُ حَتَّی یَلْقَی اللَّہَ وَمَا عَلَیْہِ مِنْ خَطِیئَۃٍ۔ (ترمذی ۲۳۹۸۔ ابن حبان ۲۹۰۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٣١٣٤) حضرت مسروق سے مروی ہے کہ مصائب زدہ لوگ قیامت کے دن یہ تمنا کریں گے کہ کاش دنیا میں ان کے گوشت (کھال) کو قینچیوں سے کاٹ دیا جاتا۔
(۱۰۹۳۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عُمیرۃ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ : یَوَدُّ أَہْلُ الْبَلاَئِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، أَنَّ أَجْسَادَہُمْ کَانَتْ فِی الدُّنْیَا تُقْرَضُ بِالْمَقَارِیضِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٣٥) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ مریض کی ہر چیز (نامہ اعمال میں) لکھی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ مرض میں اس کے کر اہنے کی آواز کو بھی لکھا جاتا ہے۔
(۱۰۹۳۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ مُجَاہِدٍ، قَالَ: یُکْتَبُ مِنَ الْمَرِیضِ کُلُّ شَیْئٍ حَتَّی أَنِینُہُ فِی مَرَضِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بخار اور بیماری پر ثواب کا بیان
(١٠٩٣٦) حضرت ابو ربیعہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ جب مسلمان کے جسم کو تکلیف (اور آزمائش) میں مبتلا فرماتا ہے تو فرشتہ کو حکم دیتا ہے کہ اس کیلئے نیک عمل لکھ دو جو یہ تندرستی کی حالت میں کرتا تھا، پھر اگر اللہ اس کو شفا عطا کرتا ہے تو اس کو گناہوں سے پاک صاف کردیتا ہے اور اگر اللہ اس کی روح قبض کرلیتا ہے تو اس کے ساتھ رحمت اور مغفرت والا معاملہ فرماتا ہے اور اگر اس کی روح قبض ہوگئی تو اللہ اس کے گناہ معاف کر کے اس پر رحم فرمائے گا۔
(۱۰۹۳۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو رَبِیعَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ : إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إذَا ابْتَلَی اللَّہُ الْمُسْلِمَ بِبَلاَئٍ فِی جَسَدِہِ ، قَالَ لِلْمَلَکِ اکْتُبْ لَہُ صَالِحَ عَمَلِہِ الَّذِی کَانَ یَعْمَلُ فَإِنْ شَفَاہُ غَسَلَہُ وَطَہَّرَہُ , وَإِنْ قَبَضَہُ غَفَرَ لَہُ وَرَحِمَہُ۔

(احمد ۱۴۸۔ بخاری ۵۰۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٣٧) حضرت ثوبان سے مروی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب کوئی شخص مریض کی عیادت کرتا ہے تو وہ جنت کے میووں (باغات) میں ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ واپس لوٹ آئے۔
(۱۰۹۳۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ بَشِیرٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی أَسْمَائَ الرَّحَبِیِّ ، عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ عَادَ مَرِیضًا لَمْ یَزَلْ فِی خُرْفَۃِ الْجَنَّۃِ حَتَّی یَرْجِعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٣٨) حضرت ثوبان سے اسی طرح منقول ہے۔
(۱۰۹۳۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ ، عَنْ أَبِی أَسْمَائَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِہِ۔ (مسلم ۱۹۸۹۔ ترمذی ۹۶۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٣٩) حضرت جابر بن عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب کوئی شخص مریض کی عیادت کرتا ہے تو وہ مسلسل رحمت میں شامل رہتا ہے جب تک کہ وہ بیٹھ نہ جائے۔ اور جب وہ بیٹھ جاتا ہے تو اس رحمت میں گھس جاتا ہے۔
(۱۰۹۳۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَکَمِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ عَادَ مَرِیضًا لَمْ یَزَلْ یَخُوضُ فِی الرَّحْمَۃِ حَتَّی یَجْلِسَ فَإِذَا جَلَسَ اغْتَمَسَ فِیہَا۔ (بخاری ۵۲۲۔ احمد ۳۰۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৩৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٤٠) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ حضرت حسن بن علی کی عیادت کے لیے تشریف لائے، وہ بیماری کی وجہ سے تکلیف محسوس کر رہے تھے۔ حضرت علی نے آپ سے فرمایا : مزاج پرسی کے لیے تشریف لائے ہیں یا دوسرے کی مصیبت پر خوش ہونے کے لیے ؟ آپ نے فرمایا نہیں بلکہ مزاج پرسی کے لئے، حضرت علی نے ان سے فرمایا اگر آپ مزاج پرسی کے لیئے تشریف لائے ہیں تو میں نے خود رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا آپ فرماتے ہیں جو شخص مسلمان کی عیادت کے لیے آتا ہے وہ جنت کے پھلوں (باغات) میں چلتا ہے یہاں تک کہ بیٹھ جائے، پھر جب بیٹھ جاتا ہے تو اس کو رحمت ڈھانپ لیتی ہے، اگر وہ صبح کے وقت آتا ہے تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعائے مغفرت فرماتے ہیں اور اگر وہ شام کے وقت آتا ہے تو ستر ہزار فرشتے صبح تک اس کے لیے دعائے مغفرت فرماتے رہتے ہیں۔
(۱۰۹۴۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : جَائَ أَبُو مُوسَی إلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ یَعُودُہُ وَکَانَ شَاکِیًا ، فَقَالَ لَہُ : عَلِیٌّ : عَائِدًا جِئْت أَمْ شَامِتًا ؟ فَقَالَ : لاَ بَلْ عَائِدًا ، فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ أَمَا إذْ جِئْت عَائِدًا فَإِنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ أَتَی أَخَاہُ الْمُسْلِمَ یَعُودُہُ مَشَی فِی خَرَافَۃِ الْجَنَّۃِ حَتَّی یَجْلِسَ فَإِذَا جَلَسَ غَمَرَتْہُ الرَّحْمَۃُ ، وَإِنْ کَانَ غدوۃ صَلَّی عَلَیْہِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ حَتَّی یُمْسِیَ ، وَإِنْ کَانَ مَسَائً صَلَّی عَلَیْہِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ حَتَّی یُصْبِحَ۔

(ابوداؤد ۳۰۹۲۔ ترمذی ۹۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৪০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٤١) حضرت علقمہ بن مرثد آل ابو موسیٰ اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ وہ جب حضرت علی کے پاس آئے تو حضرت علی نے آپ سے فرمایا آپ کیوں تشریف لائے ؟ کیا آپ مزاج پرسی کیلئے تشریف لائے ہیں ؟ آپ نے فرمایا مجھے نہیں معلوم کہ تم میں سے کوئی بیمار ہے، حضرت علی نے فرمایا کیوں نہیں حسن بن علی (بیمار ہیں) پھر حضرت علی نے فرمایا : جس نے صبح کے وقت مریض کی عیادت کی اس کیلئے ستر ہزار فرشتے شام تک دعائے مغفرت فرماتے ہیں، اور جو شام کے وقت مریض کی عیادت کرتا ہے اس کیلئے ستر ہزار فرشتے صبح تک دعائے مغفرت فرماتے رہتے ہیں۔
(۱۰۹۴۱) حدَّثنا شَرِیک ، عن عَلْقَمۃ بن مَرْثَد ، عن بعض آل أَبی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ ، أَنَّہُ أَتَی عَلِیًّا ، فَقَالَ لَہُ : مَا جَائَ بِکَ ؟ أَجِئْتَ عَائِدًا ؟ قَالَ : مَا عَلِمْتُ لأَحَدٍ مِنْکُمْ بِشَکْوَی ، فَقَالَ : بَلَی ، الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ ، ثُمَّ قَالَ عَلِیٌّ : مَنْ عَادَ مَرِیضًا نَہَارًا ، صَلَّی عَلَیْہِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ ، حَتَّی یُمْسِیَ ، وَمَنْ عَادَ لَیْلاً ، صَلَّی عَلَیْہِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ ، حَتَّی یُصْبِحَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৪১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٤٢) حضرت عکرمہ بن خالد سے مروی ہے کہ جب کوئی شخص مریض کی عیادت کرتا ہے تو وہ رحمت میں مسلسل غرق رہتا ہے، پھر جب وہ بیٹھ جاتا ہے تو وہ اس رحمت سے خوب سیراب ہوتا ہے۔
(۱۰۹۴۲) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ خَالِدٍ ، قَالَ : حُدِّثت أَنَّ الرَّجُلَ إذَا عَادَ مَرِیضًا خَاضَ فِی الرَّحْمَۃِ خَوْضًا فَإِذَا جَلَسَ اسْتَنْقَعَ فِیہَا اسْتِنْقَاعًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৪২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٤٣) حضرت ابو عبیدہ بن جراح سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس نے کسی مریض کی عیادت کی یا راستہ سے تکلیف دہ چیز کو دور کیا اس کی نیکی دس گنا ہے۔
(۱۰۹۴۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا بَشَّارُ بْنُ أَبِی سَیْفٍ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عِیَاضِ بْنِ غُطَیْفٍ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ عَادَ مَرِیضًا ، أَوْ أَمَاطَ أَذًی عَنْ طَرِیقٍ فَحَسَنَتُہُ بِعَشْرِ أَمْثَالِہَا۔ (احمد ۱/۱۹۵۔ ابو یعلی ۸۷۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৪৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مریض کی عیادت کا ثواب
(١٠٩٤٤) حضرت سعید بن ابو بردہ سے مروی ہے کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری حضرت حسین بن علی کی مزاج پرسی کیلئے تشریف لے گئے۔ حضرت علی نے ارشاد فرمایا کیا آپ زیارت کے لیے تشریف لائے ہیں یا عیادت کے لیے ؟ انھوں نے جواب دیا کہ زیارت کے لیے تو حضرت علی نے فرمایا کہ آپ کے دل میں جو کچھ بھی ہے بہرحال وہ یعنی دل کا خیال مجھ کو یہ بات بیان کرنے سے نہیں روک سکتا کہ مریض کی مزاج پرسی کرنے والا جب گھر سے مریض کی عیادت کے لیے نکلتا ہے تو اس کو رحمت ڈھانپ لیتی ہے وہ رحمت میں گھس جاتا ہے اور جب وہ مریض کے پاس پہنچ کر بیٹھ جاتا ہے تو پھر رحمت اس کو ڈھانپ لیتی ہے اور وہ رحمت میں غرق ہوجاتا ہے اور جب وہ مریض کی عیادت کر کے واپس آتا ہے تو ستر ہزار فرشتے اس کے لیے تمام دن مغفرت کی دعا کرتے ہیں اور اگر وہ رات کو عیادت کرتا ہے تب بھی اس کو یہ مقام و مرتبہ حاصل رہتا ہے یہاں تک کہ صبح ہوجائے اور اس کے لیے جنت کے میوے ہیں۔
(۱۰۹۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی الْجُہَنِیُّ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ أَبِی بُرْدَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَبِی ، أَنَّ أَبَا مُوسَی انْطَلَقَ عَائِدًا لِلْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ ، فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ : أَعَائِدًا جِئْت ، أَوْ زَائِرًا ؟ قَالَ : لاَ بَلْ زَائِرًا ، قَالَ : أَمَا إِنَّہُ لاَ یَمْنَعُنِی ، وَإِنْ کَانَ فِی نَفْسِکَ مَا فِی نَفْسِکَ أَنْ أُخْبِرَک؛ أَنَّ الْعَائِدَ إذَا خَرَجَ مِنْ بَیْتِہِ یَعُودُ مَرِیضًا ، کَانَ یَخُوضُ فِی الرَّحْمَۃِ خَوْضًا ، فَإِذَا انْتَہَی إلَی الْمَرِیضِ فَجَلَسَ غَمَرَتْہُ الرَّحْمَۃُ وَیَرْجِع مِنْ عِنْدِ الْمَرِیضِ ، حِینَ یَرْجِعُ ، یُشَیِّعُہُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ ، یَسْتَغْفِرُونَ لَہُ نَہَارَہ أَجْمَعَ ، وَإِنْ کَانَ لَیْلاً ، کَانَ بِذَلِکَ الْمَنْزِلِ حَتَّی یُصْبِحَ ، وَلَہُ خَرِیفٌ فِی الْجَنَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক: