মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

ایمان کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৪ টি

হাদীস নং: ৩১০৪৪
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٤٥) حضرت شھر بن حوشب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ام المومنین ام سلمہ (رض) سے دریافت کیا : جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ کے پاس ہوتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کثرت سے کون سی دعا کرتے تھے ؟ راوی کہتے ہیں : آپ نے ارشاد فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کثرت سے یہ دعا کرتے تھے : اے دلوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثبات عطا فرما۔ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اکثر یہ دعا ہی ہوتی ہے : اے دلوں کے پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثبات عطا فرما۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے ام سلمہ ! کوئی بھی شخص نہیں ہے مگر یہ کہ اس کا دل اللہ کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہے جسے چاہے سیدھا کردیتا ہے اور جسے چاہے ٹیڑھا کردیتا ہے۔
(۳۱۰۴۵) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو کَعْبٍ صَاحِبُ الْحَرِیرِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَہْرُ بْنُ حَوْشَبٍ ، قَالَ : قُلْتُ لأمِّ سَلَمَۃَ : یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ مَا کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا کَانَ عِنْدَکَ ، قَالَ : قُلْتُ : کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِہِ : یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ ، قُلْتُ : یا رسول اللہ ، مَا أَکْثَرُ دُعَائِکَ یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوب ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ قَالَ : یَا أُمَّ سَلَمَۃَ : إِنَّہُ لَیْسَ من آدَمِیٌّ إلاَّ وَقَلْبُہُ بَیْنَ إصْبَعَیْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللہِ مَا شَائَ أَقَامَ ، وَمَا شَائَ أَزَاغَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪৫
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٤٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا مانگا کرتے تھے : اے دلوں کے پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثبات عطا فرما۔ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! آپ یہ دعا فرما رہے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عائشہ (رض) ! کیا تجھے معلوم نہیں ابن آدم کا دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہے۔ جب چاہتے ہیں اس کے دل کو ہدایت کی طرف پھیر دیتے ہیں اور جب چاہتے ہیں اس کے دل کو گمراہی و ضلالت کی طرف پھیر دیتے ہیں ؟ !۔
(۳۱۰۴۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أُمِّ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَقُولُ : یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ، ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ ، قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ إنَّک لَتَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ ، قَالَ : یَا عَائِشَۃُ ، أَو مَا عَلِمْت أَنَّ قَلْبَ ابْنِ آدَمَ بَیْنَ إِصَابِعَیِ اللہِ ، إذَا شَائَ أَنْ یُقَلِّبَہُ إِلَی الْہُدَی قَلَّبَہُ ، وَإِنْ شَائَ أَنْ یُقَلِّبَہُ إِلَی ضَلالَۃٍ قَلَّبَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪৬
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٤٧) حضرت ابن ابی لیلی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دعا مانگا کرتے تھے : اے دلوں کے پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثبات عطا فرما۔
(۳۱۰۴۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی لَیْلَی یُحَدِّثُ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَدْعُو بِہَذَا الدُّعَائِ : یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪৭
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٤٨) حضرت وائل بن مہانہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے ارشاد فرمایا : میں نے نہیں دیکھا کسی کو عورتوں سے زیادہ ناقص دین اور مشورہ دینے کے اعتبار سے اور ہوشیار مردوں پر ان کے معاملات میں غالب آنے کے اعتبار سے۔ لوگوں نے عرض کیا : اے ابو عبد الرحمن ! ان کے دین میں کیا کمی ہے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : حیض کے دنوں میں ان کا نماز ترک کرنا۔ لوگوں نے عرض کیا : اور ا ن کی عقل کی کمی کیسے ہے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : دو عورتوں کی گواہی جائز نہیں مگر ایک آدمی کی گواہی کے ساتھ۔
(۳۱۰۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ ذَرٍّ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ مُہَانَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : مَا رَأَیْت مِنْ نَاقِصِ الدِّینِ وَالرَّأْیِ أَغْلَبَ لِلرِّجَالِ ذَوِی الأَمْرِ عَلَی أَمْرِہِمْ مِنَ النِّسَائِ ، قَالُوا : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَمَا نُقْصَانُ دِینِہَا ، قَالَ : تَرْکُہَا الصَّلاۃَ أَیَّامَ حَیْضِہَا ، قَالُوا : فَمَا نُقْصَانُ عَقْلِہَا ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ شَہَادَۃُ امْرَأَتَیْنِ إلاَّ بِشَہَادَۃِ رَجُلٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪৮
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٤٩) حضرت مغیرہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم (رض) سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو کسی آدمی سے پوچھے ! کیا تو مومن ہے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : اس کا جواب دینا بدعت ہے۔ اور میں خوش نہیں ہوں کہ میں کہوں کہ مجھے ایمان میں شک ہے۔
(۳۱۰۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ حسن بْنِ عَیَّاشٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : سُئِلَ إبْرَاہِیمُ ، عَنِ الرَّجُلِ یَقُولُ لِلرَّجُلِ : أَمُؤْمِنٌ أَنْتَ ، قَالَ : الْجَوَابُ فیہ بِدْعَۃٌ ، وَمَا یَسُرُّنِی أنی شَکَکْت۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪৯
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٠) حضرت عطاء (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے ارشاد فرمایا : زنا کرنے والا جب زنا کرتا ہے تو اس کا ایمان باقی نہیں رہتا ۔ اور چوری کرنے والا جب چوری کرتا ہے تو اس کا ایمان باقی نہیں رہتا اور شراب پینے والا جب شراب پیتا ہے تو اس کا ایمان باقی نہیں رہتا۔
(۳۱۰۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ الشَّہِیدِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : لاَ یَزْنِی الزَّانِی حِینَ یَزْنِی وَہُوَ مُؤْمِنٌ ، وَلا یَسْرِقُ وَہُوَ مُؤْمِنٌ ، وَلا یَشْرَبُ الْخَمْرَ وَہُوَ مُؤْمِنٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫০
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥١) حضرت ابو عمّار (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ (رض) نے ارشاد فرمایا : اللہ کی قسم ! یقیناً آدمی صبح کرے گا دیکھنے کی حالت میں، پھر وہ شام کرے گا اس حال میں کہ وہ پلک بھی نہیں دیکھ سکتا ہوگا۔
(۳۱۰۵۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : وَاللہِ إنَّ الرَّجُلَ لَیُصْبِحُ بَصِیرًا ، ثُمَّ یُمْسِی ، وَمَا یَنْظُرُ بِشُفْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫১
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٢) حضرت سعید بن یسار (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کو خبر پہنچی کہ شام میں ایک آدمی ہے جو دعویٰ کرتا ہے کہ یقیناً وہ مومن ہے۔ راوی فرماتے ہیں تو حضرت عمر (رض) نے تحریر لکھی کہ اس کو میرے پاس حاضر کرو چنانچہ وہ حضرت عمر (رض) کے پاس حاضر ہوا تو آپ (رض) نے فرمایا : تو ہی وہ شخص ہے جو دعویٰ کرتا ہے کہ تو مومن ہے ؟ اس نے کہا : جی ہاں ! کیا لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں تین قسم کے نہیں تھے ؟ مومن، منافق اور کافر، اللہ کی قسم میں کافر نہیں ہوں۔ اور نہ میں منافقت کرتا ہوں ۔ راوی کہتے ہیں : پس حضرت عمر (رض) نے اس سے فرمایا : اپنا ہاتھ کشادہ کر۔

حضرت ابن ادریس (رض) فرماتے ہیں : میں نے پوچھا : انھوں نے پسند کیا جو اس نے کہا ؟ راوی کہتے ہیں : ہاں ! انھوں نے پسند کیا جو اس نے کہا۔
(۳۱۰۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : بَلَغَ عُمَرَ ، أَنَّ رَجُلاً بِالشَّامِ یَزْعُمُ ، أَنَّہُ مُؤْمِنٌ ، قَالَ : فَکَتَبَ عُمَرُ : أَنِ اجْلِبُوہُ عَلَی ، فَقَدِمَ عَلَی عُمَرَ ، فَقَالَ : أَنْتَ الَّذِی تَزْعُمُ أَنَّک مُؤْمِنٌ ، قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : ہَلْ کَانَ النَّاسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إلاَّ عَلَی ثَلاثَۃِ مَنَازِلَ : مُؤْمِنٌ وَکَافِرٌ وَمُنَافِقٌ ، وَاللہِ مَا أَنَا بِکَافِرٍ ، وَلا نَافَقْتُ ، قَالَ : فَقَالَ لَہُ عُمَرُ : ابْسُطْ یَدَک ، قَالَ ابْنُ إدْرِیسَ : قُلْتُ : رَضِیً بِمَا قَالَ : قَالَ : رَضِیً بِمَا قَالَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫২
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٣) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قیامت کے قریب بہت سے فتنے ہوں گے اندھیری رات کے حصہ کی طرح۔ جس میں آدمی صبح کرے گا مومن ہونے کی حالت میں اور شام کرے گا کافر ہونے کی حالت میں ۔ اور صبح کرے گا کافر ہونے کی حالت میں اور شام کرے گا مومن ہونے کی حالت میں۔
(۳۱۰۵۳) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عن یزید عَنْ سَعْد بْنِ سِنَانٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : یَکُونُ بَیْنَ یَدَیَ السَّاعَۃِ فِتَنٌ کَقِطَعِ اللَّیْلِ الْمُظْلِمِ یُصْبِحُ الرَّجُلُ فِیہَا مُؤْمِنًا وَیُمْسِی کَافِرًا وَیُصْبِحُ کَافِرًا وَیُمْسِی مُؤْمِنًا۔ (حاکم ۴۳۸۔ ترمذی ۲۱۹۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৩
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٤) حضرت یحییٰ بن ابو عمرو السیبانی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ (رض) نے ارشاد فرمایا : میں دین کے دو گروہوں کے بارے میں جانتا ہوں یہ دونوں دین کے گروہ والے جہنم میں ہوں گے۔ ایک دین والا گروہ کہتا ہے ! ایمان نام ہے کلام کا نہ کہ عمل کا۔ اگرچہ وہ قتل کرے اگرچہ وہ زنا کرے، اور ایک دین کے گروہ والے کہتے ہیں : ہم سے پہلے والے لوگ۔ راوی کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ آپ (رض) نے یہاں ایک کلمہ کا ذکر کیا تھا جو مجھ سے ساقط ہوگیا۔ ہمیں پانچ نمازوں کا حکم دیتے تھے پورے دن میں۔ حالانکہ وہ صرف دو نمازیں ہیں، عشاء کی نماز اور فجر کی نماز۔
(۳۱۰۵۴) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی عَمْرٍو السَّیْبَانِیِّ ، قَالَ : قَالَ حُذَیْفَۃُ : إنِّی لأَعْلَمُ أَہْلَ دِینَیْنِ ، أَہْلُ ذَیْنِکَ الدِّینَیْنِ فِی النَّارِ : أَہْلُ دِینٍ یَقُولُونَ : الإِیمَانُ کَلامُ ، وَلا عَمَلَ وَإِنْ قَتَلَ وَإِنْ زَنَا ، وَأَہْلُ دِینٍ یَقُولُونَ : کَانَ أَوَّلُونَا أُرَاہُ ذَکَرَ کَلِمَۃً سَقَطَتْ عَنِّی لِیَأْمُرُوننَا بِخَمْسِ صَلَوَاتٍ فی کُلِّ یَوْمٍ ، وَإِنَّمَا ہِیَ صَلاتَانِ : صَلاۃُ الْعِشَائِ وَصَلاۃُ الْفَجْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৪
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ایمان کے شعبے ساٹھ یا ستر یا ستر سے کچھ اوپر ہیں یا ان دو عددوں میں کوئی ایک عدد مراد ہے۔ اس میں افضل ترین شعبہ گواہی دینا اس بات کی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اور سب سے ادنیٰ شعبہ راستہ سے کسی تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا ہے۔ اور حیا بھی ایمان کا ایک شعبہ ہے۔
(۳۱۰۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الإِیمَانُ سِتُّونَ ، أَوْ سَبْعُونَ ، أَوْ بِضْعَۃٌ ، أَوْ أَحَدُ الْعَدَدَیْنِ أَعْلاہَا شَہَادَۃُ أَنْ لاَ إلَہَ إلاَّ اللَّہُ وَأَدْنَاہَا إمَاطَۃُ الأَذَی عَنِ الطَّرِیقِ , وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الإِیمَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৫
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٦) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حیا ایمان کا حصہ ہے۔
(۳۱۰۵۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْحَیَائُ مِنَ الإِیمَانِ۔ (مسلم ۶۳۔ ترمذی ۲۶۱۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৬
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٧) حضرت حبہ بن جو ین العرنی (رض) فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت سلمان فارسی (رض) کے ساتھ دشمن کے سامنے صف بنائے کھڑے تھے تو آپ (رض) نے ارشاد فرمایا : یہ لوگ مومنین ہیں، اور یہ منافقین ہیں اور یہ مشرکین ہیں۔ پس اللہ مومنین کی دعاؤں کی وجہ سے منافقین کی مدد فرمائیں گے، اور منافقین کی دعاؤں کی وجہ سے مومنین کی تائید کریں گے۔
(۳۱۰۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ حَبَّۃَ بْنِ جُوَیْنٍ الْعُرَنِیِّ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ سَلْمَانَ وَقَدْ صَافَنَّا الْعَدُوُّ ، فَقَالَ : ہَؤُلائِ الْمُؤْمِنُونَ وَہَؤُلائِ الْمُنَافِقُونَ وَہَؤُلائِ الْمُشْرِکُونَ ، فَیَنْصُرُ اللَّہُ الْمُنَافِقِینَ بِدَعْوَۃِ الْمُؤْمِنِینَ ، وَیُؤَیِّدُ اللَّہُ الْمُؤْمِنِینَ بِدَعْوَۃِ الْمُنَافِقِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৭
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٨) حضرت ابو قرہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت سلمان (رض) نے ایک آدمی سے کہا : اگر تیرے اعضاء کو ٹکڑے ٹکڑے بھی کردیا جائے تب بھی تو ایمان کی حقیقت کو نہیں پہنچ سکتا۔
(۳۱۰۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی قُرَّۃَ ، قَالَ : قَالَ سَلْمَانُ لِرَجُلٍ : لَوْ قَطَعْت أَعْضَائً مَا بَلَغْت الإِیمَانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৮
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٥٩) حضرت براء (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اسلام کی مضبوط ترین بنیاد کسی سے اللہ کی خوشنودی کے لیے محبت کرنا ہے، اور اللہ ہی کی خوشنودی میں کسی سے بغض رکھنا ہے۔
(۳۱۰۵۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوْثَقُ عُرَی الإسْلامِ الْحُبُّ فِی اللہِ وَالْبُغْضُ فِی اللہِ۔ (احمد ۲۸۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫৯
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٦٠) حضرت زبید (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد (رض) نے ارشاد فرمایا : ایمان کی مضبوط ترین بنیاد، کسی سے اللہ کی خوشنودی کے لیے محبت کرنا اور اللہ ہی کی خوشنودی میں کسی سے بغض رکھنا ہے۔
(۳۱۰۶۰) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَوْثَقُ عُرَی الإِیمَانِ الْحُبُّ فِی اللہِ وَالْبُغْضُ فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৬০
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٦١) حضرت زراہ بن اوفی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت تمیم الداری (رض) نے ارشاد فرمایا : قیامت میں آدمی کے اعمال میں سب سے پہلے فرض نماز کا حساب کیا جائے گا، اگر وہ پوری نکل آئی تو ٹھیک ورنہ کہا جائے گا : دیکھو کیا اس کے پاس نفلوں کا بھی کوئی ذخیرہ ہے ؟ اگر ہوا تو پھر اس کے نفلوں سے فرض کی تکمیل کردی جائے گی۔ اور اگر اس کے فرائض مکمل نہ ہوئے اور اس کے پاس نفلوں کا ذخیرہ بھی نہ ہوا ۔ تو پھر اس کو دونوں ہاتھوں سے پکڑا جائے گا۔ اور اس طرح سے اس کو جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔
(۳۱۰۶۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا دَاوُد ، عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی ، عَنْ تَمِیمٍ الدَّارِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْم الْقِیَامَۃ صَلاۃُ الْمَکْتُوبَۃُ فَإِنْ أَتَمَّہَا وَإِلاَّ قِیلَ : انْظُرُوا ہَلْ لَہُ مِنْ تَطَوُّعٍ ، فَأُکْمِلَت الْفَرِیضَۃُ مِنْ تَطَوُّعِہِ ، فَإِنْ لَمْ تَکْمُلَ الْفَرِیضَۃُ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ تَطَوُّعٌ أُخِذَ بِطَرَفَیْہِ فَقُذِفَ بِہِ فِی النَّارِ۔

(ابن ماجہ ۱۴۲۶۔ دارمی ۱۳۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৬১
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٦٢) حضرت محمد بن صالح الانصاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عوف بن مالک (رض) سے ملاقات کی تو فرمایا : اے عوف بن مالک ! تو نے کس حال میں صبح کی ؟ آپ (رض) نے عرض کیا : میں نے سچا مومن ہونے کی حالت میں صبح کی۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک ہر قول کی ایک حقیقت ہوتی ہے۔ اس بات کی کیا حقیقت ہے ؟ آپ (رض) نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! کیا میں نے اپنے نفس کو دنیا سے نہیں روکا ؟ میں نے راتوں میں خود کو جگایا : اور شدید گرمی کی دوپہر میں خود کو پیاسا رکھا۔ گویا کہ میں اہل جنت کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے جنت میں باتیں کر رہے ہیں، اور گویا کہ میں اہل جہنم کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ جہنم میں چیخ و پکار کر رہے ہیں۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تو نے پہچان لیا یا فرمایا تو ایمان لایا پس اس کو لازم پکڑے رکھ۔
(۳۱۰۶۲) حَدَّثَنَا یُونُسَ بْن ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْشَرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَالِحٍ الأَنْصَارِیِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَقِیَ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ ، فَقَالَ : کَیْفَ أَصْبَحْت یَا عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ ، قَالَ : أَصْبَحْت مُؤْمِنًا حَقًّا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ لِکُلِّ قَوْلٍ حَقِیقَۃً ، فَمَا ذَلِکَ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ : أَلَمْ أَظْلف نَفْسِی ، عَنِ الدُّنْیَا ، أسْہَرْت لَیْلِی وَأَظْمَأْت ہَوَاجِرِی , وَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی عَرْشِ رَبِّی ، وَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی أَہْلِ الْجَنَّۃِ یَتَزَاوَرُونَ فِیہَا ، وَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی أَہْلِ النَّارِ یَتَضَاغُونَ فِیہَا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَرَفْت أَوْ آمَنْت فَالْزَمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৬২
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٦٣) حضرت زراہ بن اوفی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت تمیم الداری (رض) نے فرمایا : پھر راوی نے ماقبل حدیث یزید کو ذکر کیا مگر یہ جملہ ذکر نہیں کیا، اور اس کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔
(۳۱۰۶۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا دَاوُد ، عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی ، عَنْ تَمِیمٍ الدَّارِیِّ بِمِثْلِ حَدِیثِ یَزِیدَ ، إلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ فِیہِ وَیُؤْخَذُ بِطَرَفَیْہِ فَیُقْذَفُ بِہِ فِی النَّارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৬৩
ایمان کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے کہا کہ مومن کی عادتیں ایسی ہوتی ہیں
(٣١٠٦٤) حضرت زبید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے حارث بن مالک (رض) تم نے کس حال میں صبح کی ؟ آپ (رض) نے عرض کیا : میں نے سچا مومن ہونے کی حالت میں صبح کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یقیناً ہر بات کی ایک حقیقت ہوتی ہے، تمہارے ایمان کی حقیقت کیا ہے ؟ آپ (رض) نے عرض کیا ! میں نے اس حال میں صبح کی کہ میرے نفس نے دنیا سے کنارہ کشی اختیار کی، پس میں نے راتوں میں خود کو جگایا۔ اور دن میں خود کو پیاسا رکھا۔ گویا کہ میں اپنے رب کے عرش کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ حساب لینے کے لیے ظاہر ہوگیا۔ اور گویا کہ میں اہل جنت کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ جنت میں ایک دوسرے سے بات چیت کر رہے ہیں اور گویا کہ میں اہل جہنم کی چیخ و پکار کی آواز سن رہا ہوں، راوی کہتے ہیں، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے ارشاد فرمایا : یہ ایسا بندہ ہے کہ ایمان نے اس کے دل میں نور کو بھر دیا ہے۔ اگر تو نے اس کو پہچان لیا تو پھر اس کو لازم پکڑو۔
(۳۱۰۶۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: کَیْفَ أَصْبَحْت یَا حَارِثَ بْنَ مَالِکٍ ، قَالَ : أَصْبَحْت مُؤْمِنًا حَقًّا ، قَالَ : إنَّ لِکُلِّ قَوْلٍ حَقِیقَۃً فَمَا حَقِیقَۃُ ذَلِکَ ، قَالَ : أَصْبَحْت عَزَفَتْ نَفْسِی عَنِ الدُّنْیَا فَأَسْہَرْت لَیْلِی وَأَظْمَأْت نَہَارِی وَلکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی عَرْشِ رَبِّی قَدْ أُبْرِزَ لِلْحِسَابِ ، وَلکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی أَہْلِ الْجَنَّۃِ یَتَزَاوَرُونَ فِی الْجَنَّۃِ ، وَلکَأَنِّی أَسْمَعُ عُوَائَ أَہْلِ النَّارِ، قَالَ : فَقَالَ لَہُ : عَبْدٌ نَوَّرَ الإِیمَانِ فِی قَلْبِہِ ، إذْ عَرَفْت فَالْزَمْ۔ (عبدالرزاق ۲۰۱۱۴۔ بزار ۳۲)
tahqiq

তাহকীক: