সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৩ টি

হাদীস নং: ২২১৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا کا اعتراف کرنا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) اور حضرت زید بن خالد اور حضرت شبل بیان کرتے ہیں ایک آدمی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر کہتا ہوں کہ آپ ہمارے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ کردیں اس کے مقابل فریق نے جو اس سے زیادہ سمجھدار تھا یہ کہا کہ یہ ٹھیک کہہ رہا ہے آپ ہمارے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ فرمادیں لیکن یا رسول اللہ آپ مجھے اجازت دیں تو میں کچھ عرض کروں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا بولو۔ وہ بولا میرا بیٹا اس شخص کے ہاں ملازم تھا اس نے اس شخص کی بیوی کے ساتھ زنا کرلیا میں نے بیٹے کی طرف سے فدیئے کے طوپر ایک سو بکریاں اور ایک خادم دیا ہے میں نے اہل علم حضرات سے اس بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے مجھے بتایا کہ میرے بیٹے کو ایک سو کوڑے لگائے جائیں گے اور ایک سال کے لیے جلاوطن کیا جائے گا جبکہ اس کی بیوی کو سنگسار کردیا جائے گا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مجھے اس ذات کی قسم جس کی دست قدرت میں میری جان ہے میں تم دونوں کے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ کروں گا ایک سو بکریاں اور خادم تمہیں واپس مل جائیں گے اور تمہارے بیٹے کو ایک سو کوڑے لگائیں جائیں گے اور ایک سال کے لیے جلاوطن کیا جائے گا اے انیس کل تم اس عورت کے پاس جانا اور اگر وہ اعتراف کرلے تو اسے رجم کردینا۔ راوی کہتے ہیں اس عورت نے اعتراف کرلیا تو اسے رجم کردیا گیا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ وَشِبْلٍ قَالُوا جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَنْشُدُكَ اللَّهَ إِلَّا قَضَيْتَ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ فَقَالَ خَصْمُهُ وَكَانَ أَفْقَهَ مِنْهُ صَدَقَ اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ وَأْذَنْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ فَقَالَ إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى أَهْلِ هَذَا فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ فَافْتَدَيْتُ مِنْهُ بِمِائَةِ شَاةٍ وَخَادِمٍ وَإِنِّي سَأَلْتُ رِجَالًا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَلَى ابْنِي جَلْدَ مِائَةٍ وَتَغْرِيبَ عَامٍ وَأَنَّ عَلَى امْرَأَةِ هَذَا الرَّجْمَ فَقَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَكُمَا بِكِتَابِ اللَّهِ الْمِائَةُ شَاةٍ وَالْخَادِمُ رَدٌّ عَلَيْكَ وَعَلَى ابْنِكَ جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ وَيَا أُنَيْسُ اغْدُ عَلَى امْرَأَةِ هَذَا فَسَلْهَا فَإِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْهَا فَاعْتَرَفَتْ فَرَجَمَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২১৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اعتراف کرنے والا شخص جب اپنے اعتراف سے رجوع کرلے۔
ابوہیثم اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں ان لوگوں میں موجود تھا جنہوں نے انھیں رجم کیا امام دارمی فرماتے ہیں یعنی حضرت معاذ بن مالک کو جب انھیں پتھر لگے تو وہ شدت سے چلائے۔ (راوی کہتے ہیں) ہم نے اس بات کا ذکر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم نے اسے چھوڑ کیوں نہیں دیا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ بْنِ يَسَارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ بْنِ نَصْرِ بْنِ دَهْرٍ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يَعْنِي مَاعِزَ بْنَ مَالِكٍ فَلَمَّا وَجَدَ مَسَّ الْحِجَارَةِ جَزِعَ جَزَعًا شَدِيدًا قَالَ فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَهَلَّا تَرَكْتُمُوهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২১৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو سنگسار کرنا ہو اس کے لیے گڑھا کھودنا۔
حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ماعز بن مالک کو لے جاکر اسے سنگسار کردو راوی کہتے ہیں ہم انھیں بقیع غرقد لے گئے اللہ کی قسم ہم نے انھیں باندھا نہیں اور نہ ہی ان کے لیے گڑھا کھودا پل کہ ہم کھڑے ہوئے اور ہڈی پتھر اور کنکریاں انھیں مارتے رہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلِقُوا بِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ فَارْجُمُوهُ فَانْطَلَقْنَا بِهِ إِلَى بَقِيعِ الْغَرْقَدِ فَوَاللَّهِ مَا أَوْثَقْنَاهُ وَلَا حَفَرْنَا لَهُ وَلَكِنْ قَامَ فَرَمَيْنَاهُ بِالْعِظَامِ وَالْخَزَفِ وَالْجَنْدَلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২১৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو سنگسار کرنا ہو اس کے لیے گڑھا کھودنا۔
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس موجود تھا ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا جس کا نام ماعز بن مالک تھا اس نے آپ کے سامنے زنا کا اعتراف کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے تین مرتبہ واپس بھیجا جب وہ چوتھی مرتبہ آیا اور اس نے اس بات کا اعتراف کرلیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس شخص کے لیے گڑھا کھودا گیا اسے اس میں رکھا گیا آپ نے لوگوں کو حکم دیا وہ اسے رجم کردیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا بَشِيرُ بْنُ الْمُهَاجِرِ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَهُ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ مَاعِزُ بْنُ مَالِكٍ فَاعْتَرَفَ عِنْدَهُ بِالزِّنَا فَرَدَّهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ جَاءَ الرَّابِعَةَ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحُفِرَ لَهُ حُفْرَةٌ فَجُعِلَ فِيهَا إِلَى صَدْرِهِ وَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ يَرْجُمُوهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২১৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب جب مسلمان حکام کے پاس مقدمہ لے کر آئیں تو ان کے درمیان فیصلہ کرنا۔
حضرت عمر بیان کرتے ہیں یہودی اپنے ایک مرد اور عورت کو لے کر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ان دونوں نے زنا کا ارتکاب کیا تھا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص زنا کا مرتکب ہو تم اس کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہو انھوں نے جواب دیا ہمیں اس بارے میں کوئی حکم نہیں ملا عبداللہ بن سلام نے ان سے کہا تم جھوٹ بول رہے ہو توراۃ میں رجم کا حکم ہے تم توراۃ لے کر آؤ اور اسے پڑھو اگر سچ کہہ رہے ہو۔ وہ لوگ توراۃ لے کر آئے جو شخص اس کا درس دیتا تھا اس نے اپنا ہاتھ اس آیت پر رکھ دیا جس میں رجم کا حکم دیا گیا تھا حضرت عبداللہ بن سلام نے کہا یہ کیا ہے جب ان لوگوں نے دیکھا تو وہ رجم سے متعلق آیت تھی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت ان دونوں کو مسجد کے نزدیک اس جگہ پر سنگسار کردیا جہاں جنازے رکھے جاتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں میں نے اس مرد کو دیکھا کہ وہ عورت کو بچانے کی کوشش کررہا تھا اسے پتھروں سے بچا رہا تھا۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ الْيَهُودَ جَاءُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ مِنْهُمْ وَامْرَأَةٍ قَدْ زَنَيَا فَقَالَ كَيْفَ تَفْعَلُونَ بِمَنْ زَنَى مِنْكُمْ قَالُوا لَا نَجِدُ فِيهَا شَيْئًا فَقَالَ لَهُمْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ كَذَبْتُمْ فِي التَّوْرَاةِ الرَّجْمُ فَأْتُوا بِالتَّوْرَاةِ فَاتْلُوهَا إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ فَجَاءُوا بِالتَّوْرَاةِ فَوَضَعَ مِدْرَاسُهَا الَّذِي يَدْرُسُهَا مِنْهُمْ كَفَّهُ عَلَى آيَةِ الرَّجْمِ فَقَالَ مَا هَذِهِ فَلَمَّا رَأَوْا ذَلِكَ قَالُوا هِيَ آيَةُ الرَّجْمِ فَأَمَرَ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَا قَرِيبًا مِنْ حَيْثُ تُوضَعُ الْجَنَائِزُ عِنْدَ الْمَسْجِدِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَرَأَيْتُ صَاحِبَهَا يَجْنَأُ عَلَيْهَا يَقِيهَا الْحِجَارَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২১৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محصن زانی کی حد۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حضرت عمر نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے اور آپ پر کتاب نازل کی ہے اور اس پر رجم کے متعلق بھی آیات نازل کی ہیں ہم اسے پڑھتے رہتے ہیں اسے یاد رکھا ہے اسے سمجھا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی سنگسار کیا ہے اور آپ کے بعد ہم نے بھی سنگسار کیا ہے مجھے یہ ڈر ہے کہ کچھ زمانہ گزرنے کے بعد کوئی کہنے والا یہ کہے گا کہ رجم سے متعلق آیت تو ہم اللہ کی کتاب میں نہیں پاتے۔ (یہ بات یاد رکھنا) ۔ رجم کا حکم اللہ کی کتاب میں موجود ہے اور بالکل درست ہے یہ ان مردوں اور خواتین کے بارے میں ہے جو محصن ہونے کے باوجود زنا کا ارتکاب کریں اور جب گواہی کے ذریعے یہ بات ثابت ہوجائے یا عورت حاملہ ہوجائے یا وہ اعتراف کرلے۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَقِّ وَأَنْزَلَ عَلَيْهِ الْكِتَابَ وَكَانَ فِيمَا أَنْزَلَ آيَةُ الرَّجْمِ فَقَرَأْنَاهَا وَوَعَيْنَاهَا وَعَقَلْنَاهَا وَرَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَمْنَا بَعْدَهُ فَأَخْشَى إِنْ طَالَ بِالنَّاسِ زَمَانٌ أَنْ يَقُولَ الْقَائِلُ لَا نَجِدُ حَدَّ آيَةِ الرَّجْمِ فِي كِتَابِ اللَّهِ وَالرَّجْمُ فِي كِتَابِ اللَّهِ حَقٌّ عَلَى مَنْ زَنَى مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ إِذَا أُحْصِنَ إِذَا قَامَتْ عَلَيْهِ الْبَيِّنَةُ أَوْ كَانَ الْحَبَلُ أَوْ الِاعْتِرَافُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محصن زانی کی حد۔
حضرت زید بن ثابت بیان کرتے ہیں میں یہ گواہی دیتاہوں کہ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ شادی شدہ مرد و عورت جب زنا کریں تو انھیں سنگسار کردو۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ كَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ إِذَا زَنَيَا فَارْجُمُوهُمَا الْبَتَّةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی غیرشادی شدہ حاملہ عورت زنا کا اعتراف کرے۔
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتی ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس موجود تھا غامد قبیلے سے تعلق رکھنے والی ایک عورت آپ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی یا رسول اللہ میں نے زنا کا ارتکاب کیا ہے میں یہ چاہتی ہوں کہ آپ مجھے پاک کردیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا تم واپس چلی جاؤ اگلے دن وہ عورت دوبارہ آئی اور عرض کی میں نے زنا کا ارتکاب کیا ہے اے اللہ کے نبی مجھے پاک کردیں۔ شاید آپ بھی مجھے ایسے ہی واپس بھیج دینا چاہتے ہیں جیسے آپ نے ماعز بن مالک کو بھیجا تھا اللہ کی قسم میں حاملہ ہوچکی ہوں اور ابھی میری شادی بھی نہیں ہوئی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے ارشاد فرمایا تم واپس جاؤ اور بچے کو جنم دو (راوی کہتے ہیں) جب اس عورت نے بچے کو جنم دیدیا تو اس بچے کو ایک کپڑے میں لپیٹ کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی اے اللہ کے نبی میں نے اس کو جنم دیا ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جاؤ اسے دودھ پلاؤ جب دودھ چھڑادوگی پھر آنا۔ جب اس نے دودھ چھڑا دیا تو بچے کو لے کر آئی اس بچے کے ہاتھ میں روٹی کا ایک ٹکڑا تھا اس نے عرض کی اے اللہ کے نبی میں نے اس کا دودھ چھڑوادیا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس بچے کو ایک مسلمان شخص کے حوالے کردیا گیا آپ نے اس عورت کے بارے میں حکم دیا کہ اس عورت کے لیے گڑھا کھودا گیا اور اسے سینے تک اس گڑھے میں رکھا گیا پھر آپ نے لوگوں کو اسے پتھر مارنے کا حکم دیا حضرت خالد بن ولید نے ایک پتھر اس کے سر مارا اس کا خون اچھل کر حضرت خالد کے گال پر آگرا حضرت خالد نے اس عورت کو برا کہا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں اس عورت کو برا کہتے ہوئے سنا تو آپ نے ارشاد فرمایا اے خالد باز آجاؤ اس کو برا نہ کہو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس نے ایسی توبہ کی ہے اگر وصول کرنے والا یہ توبہ کرتا تو اسے بھی بخش دیا جاتا۔ (راوی کہتے ہیں) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس خاتون کی نماز جنازہ پڑھی گئی اور اسے دفن کردیا گیا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا بَشِيرُ بْنُ الْمُهَاجِرِ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ بَنِي غَامِدٍ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنِّي قَدْ زَنَيْتُ وَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ تُطَهِّرَنِي فَقَالَ لَهَا ارْجِعِي فَلَمَّا كَانَ مِنْ الْغَدِ أَتَتْهُ أَيْضًا فَاعْتَرَفَتْ عِنْدَهُ بِالزِّنَا فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ طَهِّرْنِي فَلَعَلَّكَ أَنْ تَرْدُدَنِي كَمَا رَدَدْتَ مَاعِزَ بْنَ مَالِكٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَحُبْلَى فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْجِعِي حَتَّى تَلِدِي فَلَمَّا وَلَدَتْ جَاءَتْ بِالصَّبِيِّ تَحْمِلُهُ فِي خِرْقَةٍ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ هَذَا قَدْ وَلَدْتُ قَالَ فَاذْهَبِي فَأَرْضِعِيهِ ثُمَّ افْطِمِيهِ فَلَمَّا فَطَمَتْهُ جَاءَتْ بِالصَّبِيِّ فِي يَدِهِ كِسْرَةُ خُبْزٍ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَدْ فَطَمْتُهُ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّبِيِّ فَدُفِعَ إِلَى رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَأَمَرَ بِهَا فَحُفِرَ لَهَا حُفْرَةٌ فَجُعِلَتْ فِيهَا إِلَى صَدْرِهَا ثُمَّ أَمَرَ النَّاسَ أَنْ يَرْجُمُوهَا فَأَقْبَلَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بِحَجَرٍ فَرَمَى رَأْسَهَا فَتَلَطَّخَ الدَّمُ عَلَى وَجْنَةِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ فَسَبَّهَا فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَّهُ إِيَّاهَا فَقَالَ مَهْ يَا خَالِدُ لَا تَسُبَّهَا فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ تَابَتْ تَوْبَةً لَوْ تَابَهَا صَاحِبُ مَكْسٍ لَغُفِرَ لَهُ فَأَمَرَ بِهَا فَصُلِّيَ عَلَيْهَا وَدُفِنَتْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی غیرشادی شدہ حاملہ عورت زنا کا اعتراف کرے۔
حضرت عمران بن حصین بیان کرتے ہیں جہینہ قبیلے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور وہ زنا کرنے کے بعد حاملہ ہوگئی تھی اس نے عرض کی اے اللہ کے رسول میں نے ایک قابل حد جرم کا ارتکاب کیا ہے آپ مجھ پر حد قائم کریں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے سرپرست کو بلایا اور فرمایا اسے لے جاؤ اور اس کا خیال رکھنا اور جب یہ بچے کو جنم دے تو پھر اس کو میرے پاس لے کر آنا اس نے ایسا ہی کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس عورت کے کپڑے اچھی طرح باندھ دیئے گئے اور آپ کے حکم کے تحت اسے سنگسار کردیا گیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی نماز جنازہ ادا کی حضرت عمر نے دریافت کیا اے اللہ کے رسول آپ اس کی نماز جنازہ ادا کررہے ہیں حالانکہ اس نے زنا کا ارتکاب کیا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس نے ایسی توبہ کی ہے اگر اسے مدینہ میں رہنے والے ستر افراد کے درمیان تقسیم کیا جائے تو ان سب کے لیے کافی ہو۔ کیا تمہیں اس سے زیادہ بہتر اور کوئی صورت نظر آتی ہے اس نے اپنی جان اللہ کے لیے قربان کردی۔
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ حُبْلَى مِنْ الزِّنَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَصَبْتُ حَدًّا فَأَقِمْهُ عَلَيَّ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِيَّهَا فَقَالَ اذْهَبْ فَأَحْسِنْ إِلَيْهَا فَإِذَا وَضَعَتْ حَمْلَهَا فَأْتِنِي بِهَا فَفَعَلَ فَأَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشُكَّتْ عَلَيْهَا ثِيَابُهَا ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَرُجِمَتْ ثُمَّ صَلَّى عَلَيْهَا فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُصَلِّي عَلَيْهَا وَقَدْ زَنَتْ فَقَالَ لَقَدْ تَابَتْ تَوْبَةً لَوْ قُسِمَتْ بَيْنَ سَبْعِينَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَوَسِعَتْهُمْ وَهَلْ وَجَدْتَ أَفْضَلَ مِنْ أَنْ جَادَتْ بِنَفْسِهَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی غلام یا کنیز زنا کا ارتکاب کرے تو ان کا آقا ان پر حد جاری کردے حاکم کی ضرورت نہیں ہے۔
حضرت زید بن خالد جہنی اور حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسی کنیز کے بارے میں دریافت کیا گیا جو زنا کی مرتکب ہو اور محصن نہ ہو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر وہ زنا کا ارتکاب کرے تو اسے کوڑے لگاؤ اور پھر اگر زنا کا ارتکاب کرے تو اسے کوڑے لگاؤ۔ (راوی کہتے ہیں) مجھے یاد نہیں کہ تیسری یا شاید چوتھی مرتبہ آپ نے ارشاد فرمایا کہ اگر وہ زنا کا ارتکاب کرے تو اسے فروخت کرو خواہ ایک رسی کے عوض میں ہو۔
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ فَقَالَ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا قَالَ مَا أَدْرِي فِي الثَّالِثَةِ أَوْ فِي الرَّابِعَةِ فَبِيعُوهَا وَلَوْ بِضَفِيرٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان کی تفسیر یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ پیدا کردے۔
حضرت عبادہ بن صامت بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا مجھ سے یہ حکم حاصل کرلو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے حکم طے کردیا ہے جب کوئی کنوارہ شخص کسی کنواری عورت کے ساتھ زنا کرے یا پھر کسی شادی شدہ کے ساتھ زنا کرے تو کنوارے کو ایک سو کوڑے لگائے جائیں گے اور ایک سال کے لیے جلاوطن کیا جائے گا جبکہ شادی شدہ کو ایک سو کوڑے مار کر سنگسار کردیا جائے گا۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خُذُوا عَنِّي خُذُوا عَنِّي قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلًا الْبِكْرُ بِالْبِكْرِ وَالثَّيِّبُ بِالثَّيِّبِ الْبِكْرُ جَلْدُ مِائَةٍ وَنَفْيُ سَنَةٍ وَالثَّيِّبُ جَلْدُ مِائَةٍ وَالرَّجْمُ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اپنی بیوی کی کنیز کے ساتھ زنا کرے۔
حبیب بن سالم بیان کرتے ہیں ایک لڑکا جس کا نام فرفور تھا اس نے اپنی بیوی کی کنیز کے ساتھ زنا کرلیا یہ معاملہ حضرت نعمان بن بشیر کے سامنے پیش کیا گیا تو انھوں نے فرمایا اس بارے میں واضح فیصلہ فرمادوں گا اگر وہ عورت کنیز کو اپنے شوہر کے لیے حلال قرار دیتی ہے تو میں اس کے شوہر کو سو کوڑے ماروں گا اور اگر وہ اس کنیز کو اپنے شوہر کے لیے حلال قرار نہیں دیتی تو میں اس مرد کو سنگسار کردوں گا (راوی کہتے ہیں) اس عورت سے کہا گیا یہ تمہارا شوہر ہے تو وہ عورت بولی میں اس کنیز کو اس شخص کے لیے حلال قرار دیتی ہوں تو حضرت نعمان بن بشیر نے اس مرد کو سو کوڑے لگوائے۔ یسار بیان کرتے ہیں یہ روایت مرفوع ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ كَتَبَ إِلَيَّ خَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ أَنَّ غُلَامًا كَانَ يُنْبَزُ فُرْفُورًا فَوَقَعَ عَلَى جَارِيَةِ امْرَأَتِهِ فَرُفِعَ إِلَى النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ فَقَالَ لَأَقْضِيَنَّ فِيهِ بِقَضَاءٍ شَافٍ إِنْ كَانَتْ أَحَلَّتْهَا لَهُ جَلَدْتُهُ مِائَةً وَإِنْ كَانَتْ لَمْ تُحِلَّهَا لَهُ رَجَمْتُهُ فَقِيلَ لَهَا زَوْجُكِ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَحْلَلْتُهَا لَهُ فَضَرَبَهُ مِائَةً قَالَ يَحْيَى هُوَ مَرْفُوعٌ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২২৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص پر حدقائم ہوجائے وہ اس کے لیے کفارہ بن جاتی ہے۔
ابن خزیمہ بن ثابت اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس شخص پر حد قائم ہوجائے اس شخص کا وہ گناہ معاف ہوجاتا ہے۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنَكْدِرِ عَنْ ابْنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أُقِيمَ عَلَيْهِ حَدٌّ غُفِرَ لَهُ ذَلِكَ الذَّنْبُ
tahqiq

তাহকীক: