আল জামিউস সহীহ- ইমাম বুখারী রহঃ (উর্দু)
قسموں اور نذروں کا بیان
হাদীস নং: ৬৬৭৫
یمین غموس کا بیان۔ اور اللہ کا قول کہ اپنی قسموں کو آپس میں مکرو خیانت نہ بناؤ کہ قدم ثابت ڈگمگا جائیں اور یہ سبب اس کے کہ تم نے اللہ کی راہ سے روکا برائی کو چکھو اور تمہارے لئے دردناک عذاب ہے۔ دخلاً کے معنی مکر و خیانت ہیں۔
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو نضر نے خبر دی، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی، کہا ہم سے فراس نے بیان کیا، کہا کہ میں نے شعبی سے سنا، انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کبیرہ گناہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، کسی کی ناحق جان لینا اور يمين الغموس. قصداً جھوٹی قسم کھانے کو کہتے ہیں۔
حدیث نمبر: 6675 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا فِرَاسٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: الْكَبَائِرُ: الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ، وَقَتْلُ النَّفْسِ، وَالْيَمِينُ الْغَمُوسُ.
