আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
کتاب الجنائز
হাদীস নং: ৬৬৯৭
جس نے اپنی زندگی میں کفن تیار کرلیا
(٦٦٩٧) حضرت سھل (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت بنی ہوئی چادر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لائی جس میں حاشیہ بھی تھا۔ پھر انھوں نے کہا : کیا تم جانتے ہو یہ ” بردہ “ کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا :(شملہ) چادر ہے تو انھوں نے کہا : ہاں ہاں۔ وہ عورت کہنے لگی : اسے میں نے اپنے ہاتھ سے بنا ہے، میں اس لیے لائی ہوں تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہناؤں تو اسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہن لیا گویا کہ آپ اس کی ضرورت محسوس کر رہے تھے۔ پھر آپ نکلے اس حال میں کہ وہ آپ کا تہبندیا چادر تھی ۔ ١ براہیم کو شک ہے ، اسے ایک آدمی نے چھوا جس کا انھوں نے اس دن نام لیا تھا اور اس نے کہا : یہ چادر کتنی اچھی ہے، کیا آپ مجھے پہنائیں گے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں تو جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر آئے تو وہ چادر اس صحابی کو بھیج دی۔ لوگوں نے اسے کہا : اللہ کی قسم ! تو نے اچھا نہیں کیا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ضرورت محسوس کرتے ہوئے اسے پہنا تھا مگر تو نے وہی مانگ لی اور تو جانتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سائل کو نہیں لوٹایا کرتے تو اس نے کہا : اللہ کی قسم ! میں نے نہیں مانگی یہ مگر اس لیے کہ یہ میرا کفن بن جائے جب میں مرجاؤں س۔ ھل کہتے ہیں : جب وہ فوت ہوا تو وہی چادر اس کا کفن بنی۔
(۶۶۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَعْلَی وَالْمَنِیعِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو إِبْرَاہِیمَ التَّرْجُمَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَہْلٍ : أَنَّ امْرَأَۃً جَائَ تْ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- بِبُرْدَۃٍ مَنْسُوجَۃٍ مِنْہَا حَاشِیَتُہَا ثُمَّ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْبُرْدَۃُ قَالُوا : الشَّمْلَۃُ قَالَ نَعَمْ فَقَالَتْ : نَسَجْتُ ہَذِہِ بِیَدِی فَجِئْتُ لأَکْسُوَکَہَا فَلَبِسَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُحْتَاجًا إِلَیْہَا فَخَرَجَ وَإِنَّہَا لإِزَارُہُ أَوْ رِدَاؤُہُ شَکَّ أَبُو إِبْرَاہِیمَ فَجَسَّہَا فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ لِرَجُلٍ قَدْ سَمَّاہُ یَوْمَئِذٍ فَقَالَ : مَا أَحْسَنَ ہَذِہِ الْبُرْدَۃَ اکْسُنِیہَا؟ قَالَ : نَعَمْ ۔ فَلَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- طَوَاہَا فَأَرْسَلَ بِہَا إِلَیْہِ فَقَالَ لَہُ الْقَوْمُ : وَاللَّہِ مَا أَحْسَنْتَ لَبِسَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُحْتَاجًا إِلَیْہَا ، ثُمَّ سَأَلْتَہُ إِیَّاہَا وَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّہُ لاَ یَرُدُّ سَائِلاً فَقَالَ : وَاللَّہِ مَا سَأَلْتُہُ إِیَّاہَا إِلاَّ لِتَکُونَ کَفَنِی یَوْمَ أَمُوتُ۔ قَالَ سَہْلٌ : وَکَانَتْ کَفَنَہُ یَوْمَ مَاتَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَلَمْ یَشُکَّ فِی الإِزَارِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَلَمْ یَشُکَّ فِی الإِزَارِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
