মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
جمعہ کا بیان
হাদীস নং: ৮৩৯৯
سورج گرہن کی نماز کا طریقہ
(٨٣٩٩) حضرت ثعلبہ بن عباد عبدی کہتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ حضرت سمرہ بن جندب کے خطبے میں حاضر تھا، انھوں نے ذکر کیا کہ میں اور ایک انصاری لڑکا نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں ایک شکار کو نشانہ بنا رہے تھے کہ سورج افق سے دیکھنے والے کی آنکھ کے لیے دو یا تین نیزوں کے برابر رہ گیا۔ وہ تنومہ نامی کالی بوٹی کی طرح کالا ہوگیا۔ ہم میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا کہ چلو مسجد چلتے ہیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس بارے میں اپنی امت سے ضرور کوئی بات فرمائیں گے۔ ہم فورا مسجد کی طرف گئے تو دیکھا کہ مسجد میں لوگوں کا رش ہے اور لوگ جمع ہیں۔ جب نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد جانے کے لیے تشریف لائے تو ہمیں آپ کے ساتھ جانا نصیب ہوگیا۔ آپ آگے بڑھے اور آپ نے لوگوں کو اتنی لمبی نماز پڑھائی کہ اتنی لمبی نماز کبھی نہ پڑھائی تھی۔ ہم نے اس میں آپ کی آواز نہیں سنی۔ پھر آپ نے اتنا لمبا سجدہ کیا کہ اتنا لمبا سجدہ آپ نے کبھی نہ کیا تھا۔ ہم نے آپ کی آواز نہیں سنی۔ آپ نے دوسری رکعت میں بھی یوں ہی کیا۔ جب آپ دوسری رکعت کے قعدہ میں بیٹھے ہوئے تھے تو سورج روشن ہوگیا۔ پھر آپ نے سلام پھیر دیا۔
(۸۳۹۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی ثَعْلَبَۃُ بْنُ عِبَادٍ الْعَبْدِیُّ : أَنَّہُ شَہِدَ یَوْمًا خُطْبَۃً لِسَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ فَذَکَرَ فِی خُطْبَتِہِ حَدِیثًا عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : قَالَ سَمُرَۃُ : بَیْنَا أَنَا یَوْمًا وَغُلاَمٌ مِنَ الأَنْصَارِ نَرْمِی غَرَضًا لَنَا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَتَّی إذَا کَانَتِ الشَّمْسُ قِیدَ رُمْحَیْنِ أَوْ ثَلاَثَۃٍ فِی عَیْنِ النَّاظِرِ مِنَ الأُفُقِ اسْوَدَّتْ حَتَّی آضَتْ کأَنَّہَا تَنُّومَۃٌ ، فَقَالَ أَحَدُنَا لصاحبِہِ : انْطَلِقْ بِنَا إلَی الْمَسْجِدِ فَوَاللَّہِ لَتُحْدِثَنَّ ہَذِہِ الشَّمْسُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی أُمَّتِہِ حَدَثًا ، فَقَالَ : فَدَفَعْنَا إلَی الْمَسْجِدِ فَإِذَا ہُوَ بَارِزٌ مُحْتَفِلٌ ، قَالَ : وَوَافَقْنَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِینَ خَرَجَ إلَی النَّاسِ فَاسْتَقْدَمَ فَصَلَّی بِنَا کَأَطْوَلِ مَا قَامَ بِنَا فِی صَلاَۃٍ قَطُّ لاَ نَسْمَعُ لَہُ صَوْتًا ، ثُمَّ سَجَدَ بِنَا کَأَطْوَلِ مَا سَجَدَ بِنَا فِی صَلاَۃٍ قَطُّ لاَ نَسْمَعُ لَہُ صَوْتًا ، قَالَ : ثُمَّ فَعَلَ فِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ مِثْلَ ذَلِکَ ، قَالَ : فَوَافَقَ تَجَلِّی الشَّمْسِ جُلُوسَہُ فِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ فَسَلَّمَ۔ (ابوداؤد ۱۱۷۷۔ نسائی ۱۸۶۹)
