মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
جمعہ کا بیان
হাদীস নং: ৮৩৭৮
نمازِ خوف کا طریقہ
(٨٣٧٨) حضرت ابو عیاش زرقی فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عسفان میں دشمن کے سامنے برسرپیکار تھے، مشرکین کی قیادت اس وقت حضرت خالد بن ولید کے پاس تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ساتھیوں کو ظہر کی نماز پڑھائی تو مشرکین نے کہا کہ اس کے بعد ان کی ایک اور نماز ہے جو انھیں ان کے اموال واولاد سے زیادہ محبوب ہے۔ آپ کو ان کے اس ارادے کی اطلاع ہوئی تو آپ نے لوگوں کو اپنے پیچھے دو صفوں میں تقسیم فرمایا۔ چنانچہ جب آپ نے رکوع کیا تو آپ کے ساتھ سب لوگوں نے رکوع کیا۔ جب لوگوں نے رکوع سے سر اٹھایا تو آپ کے ساتھ والی صف نے سجدہ کیا اور دوسری صف کے لوگ کھڑے رہے، جب پہلی صف نے سجدہ سے سر اٹھایا تو نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ رکوع کرلینے کی وجہ سے اب سجدہ کیا۔ پھر اگلی صف پیچھے چلی گئی اور پچھلی صف آگے آگئی تاکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ رکوع کریں۔ پھر پچھلی صف مؤخر ہوگئی اور اگلی صف مقدم، پھر دونوں میں سے ہر ایک دوسری کی جگہ پر کھڑ ی ہوئی۔ جب وہ سجدے سے فارغ ہوگئے تو دوسری جماعت نے سجدہ کی۔ پھر نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سب کو سلام کہا۔
(۸۳۷۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یُحَدِّثُ ، عَنْ أَبِی عَیَّاشٍ الزُّرَقِیِّ : أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ مُصَافَّ الْعَدُوِّ بِعُسْفَانَ وَعَلَی الْمُشْرِکِینَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ ، فَصَلَّی بِہِمُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الظُّہْرَ ، ثُمَّ قَالَ الْمُشْرِکُونَ : إنَّ لَہُمْ صَلاَۃً بَعْدَ ہَذِہِ ہِیَ أَحَبُّ إلَیْہِمْ مِنْ أَمْوَالِہِمْ وَأَبْنَائِہِمْ ، قَالَ : فَصَلَّی بِہِمْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَصَفَّہُمْ خَلْفَہُ صَفَّیْنِ ، قَالَ : فَرَکَعَ بِہِمْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَمِیعًا ، فَلَمَّا رَفَعُوا رُؤُوسَہُمْ سَجَدَ الصَّفُّ الَّذِی یَلِیہِ وَقَامَ الأَخَرُونَ ، فَلَمَّا رَفَعُوا رُؤُوسَہُمْ مِنَ السُّجُودِ سَجَدَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ لِرُکُوعِہِمْ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : ثُمَّ تَأَخَّرَ الصَّفُّ الْمُقَدَّمُ وَتَقَدَّمَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ لِرُکُوعِہِمْ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ تَأَخَّرَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ وَتَقَدَّمَ الصَّفُّ الْمُقَدَّمُ فَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا فِی مَقَامِ صَاحِبِہِ ، ثُمَّ رَکَعَ وَقَامَ الأَخَرُونَ ، فَلَمَّا فَرَغُوا مِنْ سُجُودِہِمْ سَجَدَ الأَخَرُونَ ، ثُمَّ سَلَّمَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْہِمْ۔ (نسائی ۱۹۳۷۔ احمد ۴/۶۰)
